Digital knowledge world

Digital knowledge world Digital Knowledge World is your go-to platform for tech trends, online earning, freelancing, and digital marketing insights.

Stay ahead in the digital age with expert tips and updates!

14/05/2025
Which habit do you have??
07/05/2025

Which habit do you have??

07/05/2025

گوگل اتنا طاقت ور ہے کہ وہ دوسرے سرچ سسٹم کو ہم سے ”چھپاتا“ہے، ہم صرف ان میں سے اکثر کے وجود کو نہیں جانتے، دریں اثنا، دنیا میں اب بھی بہترین تلاش کرنے والوں کی ایک بڑی تعداد موجود ہے جو کتابوں، سائنس اور دیگر سمارٹ معلومات میں مہارت رکھتے ہیں، ان سائٹس کی فہرست دیکھیں جن کے بارے میں آپ نے کبھی نہیں سنا __

www.refseek.com

تعلیمی وسائل کی تلاش، ایک ارب سے زیادہ ذرائع، انسائیکلو پیڈیا، مونوگرافی، رسالے

www.worldcat.org

دنیا بھر کی بیس ہزار لائبریریوں کے مواد کی تلاش، معلوم کریں کہ آپ کی ضرورت کی قریب ترین نایاب کتاب کہاں ہے

https://link.springer.com

دس ملین سے زیادہ سائنسی دستاویزات تک رسائی کتابیں، مضامین، تحقیقی پروٹوکول

www.bioline.org.br

ترقی پذیر ممالک میں شائع ہونے والے سائنسی بائیو سائنس جرنلز کی ایک لائبریری ہے

http://repec.org

ایک سو دو ممالک کے رضاکاروں نے معاشیات اور متعلقہ سائنس پر تقریباً چار ملین اشاعتیں جمع کی ہیں

www.science.gov

2200+ سائنسی سائٹس پر ایک امریکی ریاستی سرچ انجن ہے، 200 ملین سے زیادہ مضامین کی ترتیب دی گئی ہے

www.base-search.net

اکیڈمک اسٹڈیز ٹیکسٹس پر سب سے طاقتور ریسرچز میں سے ایک ہے، 100 ملین سے زیادہ سائنسی دستاویزات، ان میں سے 70% مفت ہیں

ڪلرشاخ جو آواز

Academic search engine for students and researchers. Locates relevant academic search results from web pages, books, encyclopedias, and journals.

Apny mulk k ly b yh Dua kjy
07/05/2025

Apny mulk k ly b yh Dua kjy

Allah PAKISTAN r isk muhafizo ko mehfooz rkhy
07/05/2025

Allah PAKISTAN r isk muhafizo ko mehfooz rkhy

کیا آپ "ڈریکولا سمیا" کو جانتے ہیں؟یہ ایک آرکڈ (نرگسی پھول) ہے جو جنوبی امریکہ سے تعلق رکھتا ہے۔ یہ عام طور پر 1300 سے 2...
27/04/2025

کیا آپ "ڈریکولا سمیا" کو جانتے ہیں؟
یہ ایک آرکڈ (نرگسی پھول) ہے جو جنوبی امریکہ سے تعلق رکھتا ہے۔ یہ عام طور پر 1300 سے 2000 میٹر کی بلندی پر قدرتی طور پر اگتا ہے۔ اس کی شاخ (تنے) کی لمبائی 60 سینٹی میٹر تک پہنچ سکتی ہے۔
اس کا نام "چھوٹا بندر ڈریگن" کے معنی رکھتا ہے۔

سائنسی نام: Dracula simia

خاندان: Orchidaceae (آرکڈ خاندان)

خصوصیت: اس پھول کی بناوٹ کچھ اس انداز کی ہوتی ہے کہ یہ بالکل بندر کے چہرے جیسا دکھائی دیتا ہے، اسی وجہ سے اسے یہ دلچسپ نام دیا گیا ہے۔

پھولوں کی خوشبو: ڈریکولا سمیا کے پھولوں سے اکثر پکی ہوئی سنتری (orange) جیسی خوشبو آتی ہے۔

آب و ہوا: یہ پھول مرطوب، ٹھنڈی اور ہلکی روشنی والی جگہوں میں بہترین نشوونما پاتا ہے، جیسا کہ اینڈیئن پہاڑی سلسلوں میں۔

نایابی: یہ ایک نایاب نسل ہے اور قدرتی طور پر جنگلات میں ہی بہتر نشوونما پاتی ہے۔ گھروں یا باغیچوں میں اگانے کے لیے خاص دیکھ بھال درکار ہوتی ہے۔

‏اچھے لوگو شکر کا مطلب آنسو نہ بہاناتکلیف نہ سہنا اور غم نہ کرنا نہیں ہوتا بلکہ شکر کا اصل مطلب اشکبار آنکھوں اور بےقرار...
25/04/2025

‏اچھے لوگو
شکر کا مطلب آنسو نہ بہانا
تکلیف نہ سہنا اور غم نہ کرنا نہیں ہوتا
بلکہ شکر کا اصل مطلب اشکبار آنکھوں
اور بےقرار ہوتے ہوئے دل کے ساتھ الحمدللّٰہ کہنا ہوتا ہے
اے اللہ جو تیری رضا جو تو چاہے
احباب ہر حال میں شُکر الحمد لله ضروری ہے..!

خوش رہئیے خوشیاں بانٹتے رہیں..!❤

آئیے آپکو ملاتے ہیں فطرت کی ایک ایسی مخلوق سے جو بیالوجی یعنی حیاتیات کے کسی ایک خانے میں فٹ ہونے سے انکار کرتا ہے۔ اسے ...
25/04/2025

آئیے آپکو ملاتے ہیں فطرت کی ایک ایسی مخلوق سے جو بیالوجی یعنی حیاتیات کے کسی ایک خانے میں فٹ ہونے سے انکار کرتا ہے۔ اسے انگریزی زبان میں (Slime Mold) کہتے ہیں اردو زبان میں آپ اسے لیس دار پھپھوندی بھی کہہ سکتے ہیں۔

یہ نہ تو جانور ہے۔ نہ ہی پودا ہے۔ اور نہ ہی یہ پوری طرح سے کوئی پھپھوندی ہے۔ بلکہ اس زمین پر یقیناً عجیب و غریب زندگی کی شکلوں میں سے ایک ہے۔حیران کن بات یہ ہے کہ اس لیس دار پھپھوندی میں نہ تو دماغ ہوتا ہے، نہ پٹھے اور نہ ہی اعصابی نظام لیکن پھر بھی یہ کسی نہ کسی طرح آپنے لئیے فیصلے اور حرکت کرتے ہیں۔

یہ جاندار جنگل کے گہرے، نمناک اور تاریک کونوں میں گیلی پتیوں کے نیچے اور سڑتے ہوئے لکڑی کے اوپر آپنی زندگی گزارتے ہیں۔ یہ مشروم کی طرح چھوٹے بیضوں سے پیدا ہوتے ہیں۔ جب یہ تھوڑے سے بڑے ہوتے ہیں تو یہ ایک آہستہ حرکت کرنے والی دھڑکتی ہوئی کمیت بناتے ہیں بلکل ایسے جیسے ایک خون کا لوتھڑا جو ایک بڑے امیبا کی طرح اپنے ماحول میں رینگتا ہے۔ یہ تیزی سے حرکت نہیں کرتے۔ ان کی رفتار تقریباً ایک سینٹی میٹر فی گھنٹہ ہوتی ہے لیکن ان کی حرکت ارادی ہوتی ہے۔ یہ بیکٹیریا، خمیر اور سڑتے ہوئے مادے کو کھا کر آپنی گزر بسر کرتے ہیں۔

زمین پر ظاہری طور پر انہیں نظر انداز کرنا ہمارے لئیے ناممکن ہے۔ یہ اکثر چمکدار پیلے، نارنجی یا یہاں تک کہ برقی نیلے رنگ کی شکل میں دکھائی دیتے ہیں۔ اگرچہ یہ کافی خاموش اور نظر انداز کیے گئے مقامات پر رہتے ہیں لیکن ایک بار نظر آنے کے بعد ہماری آنکھوں پر ایک دیرپا تاثر چھوڑ جاتے ہیں۔

ہماری فطرت کیسے قدرت کی تخلیقی صلاحیتوں سے مالامال ہے اس کی ایک اور عمدہ مثال یہ لیس دار پھپھوندی ہے، جو خاموشی سے زندگی کو توڑنے اور ری سائیکل کرنے کے لیے آپنا کام کر رہے ہیں۔
تحریر: سہیل افضل

07/04/2024

غزہ کی عید 💔💔💔💔💔
کل اسراٸیل نے کٸی دن کے محاصرے کے بعد الشفا ہسپتال کو خالی کر دیا ھے۔خالی ہسپتال بچوں اور خواتین کی لاشوں سے بھرا پڑا ھے،لاشوں کو ٹینکوں تلے کچلا گیا ھے۔ بہت سے شہدا کے اعضا نکالے گٸے ہیں،بچوں کی لاشیں کتے بھنبھورتے رہے جن کی دل دہلا دینے والی تصاویر عالمی میڈیا پہ گردش کر رہی ہیں۔ ظالم اسراٸیلی فوجی الشفا ہسپتال میں شہدا کی لاشوں اور ان کے کٹے پٹے اعضا کے ساتھ سیلفیاں لیتے رہے۔۔ چار سو سے زاٸد افراد لاپتہ ہیں جن میں اکثر خواتین ہیں غالب امکان یہی ھے کہ انہیں اسراٸیلی درندے اٹھا کر لے گٸے ہیں۔۔یہ سب کچھ چنگیز خان کے دور میں نہیں بلکہ اس دنیا کے مہذب ترین دور میں ھو رہا ھے۔

آج کا سارا عالمی میڈیا اسی خبروں سے بھرا پڑا ھے لیکن اسلام کے قلعے پاکستان میں بے غیرت میڈیا خاموش تماشائی بنا ھوا ھے شاید اسی خاموشی کے عوض بعض کو انعامات بھی دیے گٸے ہیں۔

دنیا کی نام نہاد سپر پاور انکل سام فلسطینی بچوں کو جلانے کے لیے اب تک اسراٸیل کو سات ارب کا اسلحہ دے چکا ھے۔۔بچوں کو ٹینکوں اور میزاٸیلوں سے مارنے کی کیا ضرورت ھے ان معصوموں کا دل تو ان بمبوں کی آوازوں سے ہی پھٹ جاتا ھو گا۔

اس سارے ظلم وستم کے باوجود عید تو غزہ میں بھی آۓ گی مگر کس حال میں اس کا تصور ہی رونگٹے کھڑے کر دیتا ھے اور اسی خیال نے رمضان میں مسلسل بے چین کیے رکھا کہ غزہ میں میزاٸیلوں اور بمبوں کی بارش میں کیسے سحر افطار ھوا ھو گا۔کتنے ہی ھو گے جنہوں نے سحری غزہ میں کی ھو گی اور افطار میں فردوس کے مہمان بنے ھو گے۔

۔اسی خیال نے رمضان بھر چین نہیں لینے دیا اور ایک چھبن محسوس ھوتی رہی۔۔اسی چھبن کے احساس سے اکثر درس قرآن سے کتراتا رہا کہ کیسے رمضان میں سحر و افطار اور قیام اللیل کی فضیلت پہ گفتگو کروں جبکہ جسم کے ایک حصے سے لہو بہہ رہا ھو(المومنوں کالجسد الواحد)۔

عید تو لٹے پٹے خیموں میں بھی آۓ گی،عید تو غزہ میں بھی آۓ گی لیکن اس عید کا احساس لہو جما دیتا ھے،
رمضان کا ہر دن اسی خیال سے گزرا کہ اپنا دستر خوان تو نعمتوں سے سجا ھوا ھے ہمارے بچے انواع و اقسام کے کھانے کھا رہے ہیں اور غزہ کے بچے گھاس کا سوپ پی کر سحر وافطار کر رہے ہیں۔ الله أكبر کبیرا

ہاۓ فلسطین کے ہیرے رُل گٸے اور دنیا خاموش تماشائی بنی ھوٸی ھے۔۔

*عید تو غزہ میں بھی آۓ گی،عید تو لٹے پٹے اور لہولہان خیموں میں بھی آۓ گی۔الله أكبر*
#منقول

Address

Rawalpindi

Telephone

+923493216710

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Digital knowledge world posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Share