Zarb-E-Ilam TV

Zarb-E-Ilam TV Contact information, map and directions, contact form, opening hours, services, ratings, photos, videos and announcements from Zarb-E-Ilam TV, Media/News Company, chadni chowk muree road rawalpinde, Rawalpindi.

05/04/2025

♦اہل غزہ کی طرف سے ایک اہم پیغام!
ترجمہ:
اے بھائیو! اے بہنو! اللہ کے واسطے یہ پیغام آگے پہنچا دو۔ اللہ کی قسم اس لمحے لوگ زندہ دفن کیے جا رہے ہیں۔ ابھی تک دفن کیے جا رہے ہیں، زندہ۔ صحافیوں کو دفن کر رہے ہیں۔ ریلیف ورکرز کو دفن کر رہے ہیں۔ آگ بجھانے والے عملے کو۔ زندہ دفن کر رہے ہیں۔ بڑوں کو۔ چھوٹوں کو۔ اللہ کی قسم۔ جو لوگ رفح سے نقل مکانی کر کے آ رہے ہیں اللہ کی قسم کھا کر کہتے ہیں کہ لوگوں کو وہاں زندہ دفن کیا جا رہا ہے۔ غـزہ میں اس وقت یہ چل رہا ہے۔ قیامت کا منظر ہے۔ ہم نے یہ ایک میسیج ریکارڈ کر کے آپ کو بھیجا ہے۔ براہ کرم آواز اٹھائیں۔ کوئی مسلمان ہے تب، غیر مسلم ہے تب، ظلم اور سفاکی کی حد کی جا رہی ہے۔ کوئی سننے والا نہیں۔ خدا کے واسطے بولیں شور اٹھائیں۔ کسی میں ذرہ ضمیر ہے وہ اس پر شور اٹھا دے۔ اللہ کی قسم مناظر آپ کے تصور سے باہر ہیں۔ کچھ کھانے کو نہیں۔ کچھ پینے کو نہیں۔ زندہ دفن ہو رہے ہیں۔ اللہ کا واسطہ۔ اللہ کا واسطہ۔ اللہ کا واسطہ دے کر کہہ رہا ہوں کوئی تھوڑا بہت بھی ضمیر ہے، کوئی شخص بول سکتا ہے، کوئی شخص چیخ سکتا ہے، کوئی شخص کچھ کر سکتا ہے۔ کسی کو کوئی زبان آتی ہے، اللہ کا واسطہ دے کر کہتا ہوں ان خبروں کو خوب خوب پھیلائیں۔ لوگوں کو پتہ تو چلے غـزہ میں اس وقت کیا چل رہا ہے۔ یہ پیغام اہالیان غـزہ کی طرف سے ہے۔ اندرونِ غـزہ سے ہے۔ اللہ کی قسم ہم زندہ دفن ہو رہے ہیں۔ حسبی اللہ حسبی اللہ
__
سوشل میڈیا پر غزہ کے کسی بھائی کی طرف سے یہ ایک آڈیو (عربی) کا پیغام سنا۔ جس کا میں نے اردو ترجمہ کر دیا ہے۔(مترجم حامد کمال الدین)
حسبی اللہ
اس مسئلہ پر سوشل میڈیا میں خوب آواز اٹھائیں

📢 شہرِ اعتکاف 2025 – عشقِ الٰہی اور لذتِ توحید🕌 نشست چہارم | خصوصی خطاب شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری دامت برکاتھم ...
24/03/2025

📢 شہرِ اعتکاف 2025 – عشقِ الٰہی اور لذتِ توحید
🕌 نشست چہارم | خصوصی خطاب شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری دامت برکاتھم العالیہ
🎥 براہِ راست سنیں:

Itikaf 2025 | Day 4 | Part 4 | Ishq-e-Ilahi aur Lazzat-e-Tawhid: Divine Love & the Sweetness of Tawhid (عشق الٰہی اور لذت توحید) Experience the enlightening ...

01/12/2024

میں سب سے پہلے تمام۔ تحریک انصاف کے ورکرز کارکنان سے دلی تعزیت کرتا ہوں دکھ کی اس گھڑی میں ہم انکے غم میں برابر کے شریک ہیں کسی کا دکھ اور غم صرف وہی محسوس کرسکتا ہے جو پہلے اس سانحہ سے گزر چکا ہو اس کے بعد میں پی ٹی آئی کے ان دوستوں یہ بات بتانا چاہتا ہوں جو بار بار یہ سوال کر رہے ہیں کہ طاہرالقادری صاحب کیوں باہر جاکر بیٹھ گئے ہیں وہ واپس آکر کیوں نہیں جدوجہد کرتے تو اسکی بڑی وجہ بھی پی ٹی آئی خود ہے طاہرالقادری صاحب نے بڑی مشکل سے قوم کو نظام کی تبدیلی کے لیے شعور دیا تو عین موقع پر خان صاحب نے نظام کے اندر رہتے ہوئے نظام درست کرنے کا نعرہ بلند کردیا اس نظام کے اصل بینیفشری بھی یہی چاہتے تھے کہ اسوقت انہیں کوئی سہار دے پوری قوم ن لیگ پیپلزپارٹی سے متنفر ہوچکی تھی یہ نظام 2013میں ہی ہوا میں اڑا دیا گیا ہوتا اگر خان صاحب اسوقت قادری صاحب کی بات مان کر اپنے ورکرز لیکر نکل آتے اسی طرح جماعت اسلامی بھی خان صاحب کے نکلنے کا انتظار کر رہی تھی مگر افسوس خان صاحب کو اس بات کا اندازہ الیکشن کے بعد ہوا کہ انہوں نے قادری صاحب کی بات نہ مان کر کتنی بڑی غلطی کر دی ہے اسکے بعد قادری صاحب نےمک مکا الیکشن کے نتیجے بنے والی حکومت کو ایک سال تک اصلاحات اور قوم کو کچھ ڈلیور کرنے کا موقع فراہم کیا جس میں حکومت ناکام رہی ایک سال بعد جب طاہرالقادری صاحب نے اس نظام پہ کاری ضرب لگانے کا فیصلہ کیا تو اس سے پہلے ہی حکومت نے سانحہ ماڈل ٹاؤن برپا کردیا تاکہ انکے سارے کارکن ڈر سہم کر باہر نہ نکلیں مگر طاہرالقادری صاحب اپنے انقلابی جانثاروں کو لیکر اسلام آباد پہنچنے میں کامیاب ہو گئے اس مرحلہ پہ خان صاحب کی قادری صاحب سے جو باتیں طے تھی خان صاحب نے ایک بھی بات پوری نہ کی جن میں چند عرض کردیتا ہوں، کہ آپ نے اسلام آباد کی جانب پیش قدمی کا اعلان تنہا نہیں کرنا۔ ہم ملکر اعلان کریں گے، آپ اور ہم اکھٹے ایک ساتھ نکلیں گے ہم میں سے کوئی بھی آئندہ اس نظام کے تحت الیکشن میں حصہ نہیں لے گا، مگر خان صاحب کسی اور موڈ میں تھے انہوں نے مینار پاکستان کے جلسے میں 14اگست کو اسلام آباد پیش قدمی کا اعلان معاہدہ کے عین خلاف کردیا پھر وہ اپنا قافلہ لیکر زمان پارک سے بجائے ماڈل ٹاؤن میں محصور طاہرالقادری صاحب کی طرف کرنے کے اسلام آباد کی طرف موڑ دیا جبکہ حکومت نے اسوقت طاہرالقادری صاحب اور انکے ورکرز کو پچھلے دس روز سے ماڈل ٹاؤن میں سخت ترین ناکہ بندی کنٹینرزسے قید کیا ہوا تھا قادری صاحب نے دلیری سے ان سب کو ہٹا کر اپنا سفر اسلام آباد شروع کیا اسکے بعد 30,31کی رات کا سانحہ بھی پیش آیا جب پی ٹی آئی کے تمام ورکرز اپنے قائد کو تنہا چھوڑ کر بھاگ گئے تو اسوقت بھی قادری صاحب کے کہنے پہ انکے ورکرز خان صاحب کے کنٹینر کے آگے سیسہ پلائی دیوار کی مانند ڈٹ گئے اور حکومتی گماشتوں کے ہاتھوں خان صاحب کو یرغمال ہونے سے بچایا اتنا کچھ کرنے کے بعد جب راحیل شریف صاحب سے دونوں قائدین کی الگ الگ ملاقات ہوتی ہے تو ان سے نظام کی تبدیلی کا فارمولا پوچھا جاتاہے تو قادری صاحب اپنی ساڑھے تین گھنٹے کی ملاقات میں اپنا سارا پروگرام انکے آگے رکھ دیتے ہیں اسکے بعد خان صاحب کی ملاقات کی باری آتی ہے تو خان صاحب نے ٹوٹل بیس منٹ میں انہیں بتایا کہ اوپر قیادت ایماندار ہو تو نیچے سب ٹھیک ہوجاتاہے جس کے بعد انہیں کچھ الیکٹیبلز فراہم کیے جاتے ہیں اور خان صاحب کو اسی نظام میں کام کرنے لیے نوکری پہ رکھ لیا جاتا ہے اس شرط پہ کہ وہ انکے مفاد میں ٹانگ نہیں اڑائیں گے اور سانحہ ماڈل ٹاؤن کے مجرموں کے خلاف کوئی سخت ایکشن نہیں لیں گے خان صاحب نے بخوشی غلامی کا پٹہ گلے میں ڈال لیا جس پہ طاہرالقادری صاحب خان صاحب پہ سخت خفا ہوئے اور اپنا دھرنا کلوز کرتے ہوئے خان صاحب کے لیے کھلا میدان چھوڑتے ہوئے واپس آگئے اور انہیں نظام کے اندر رہتے ہوئے نظام تبدیل کرنے کا بھرپور موقع فراہم کرتے ہوئے اور سانحہ ماڈل ٹاؤن کے حصول انصاف کی خاطر الیکشن میں بھرپور سپورٹ کے ساتھ ایوان اقتدار کی منزل پہ پہنچاکر اور سخت ناراضگی کے ساتھ پاکستانیوں کو پاکستانی سیاست کو خیر باد کہتے ہوئے دیار غیر جا بیٹھے اس دوران خان صاحب نے اپنے ساڑھے تین سالہ دور اقتدار میں ایک بار بھی سانحہ ماڈل ٹاؤن کا زکر تک نہیں کیا یہاں تک کہ انکی جماعت کی جانب سے ان تین سالوں میں سانحہ ماڈل ٹاؤن کے حصول انصاف کے لیے احتجاج بھی ہوئے مگر افسوس کہ پی ٹی آئی ٹاپ تا باٹم کسی نے اس دوران ان کے ساتھ ہمدردی کا ایک لفظ تک نہ بولا الٹا ان مجرموں کو رعایتیں ایوارڈ ترقیاں دی گئی جبکہ متاثرین جن کے خلاف جعلی مقدمات بنائے گے تھے انہیں مزید پریشان کیا گیا اور ازیتیں دی گئی ہمارے بیمار ہونے والے کارکنوں کو ہسپتال میں بھی ہتھکڑیاں پہنائی رکھیں اور اسی حالت میں ایک کارکن اللہ کو پیارا ہوگیا۔ ان تمام معاملات کے بعد آپ کس طرح سے امید کرتے ہیں کہ اسی نظام میں آپ کو ایک بار پھر اقتدار کی منزل تک پہنچانے کےلیے قادری صاحب آکر آپ کے لیے جدوجہد کریں ۔ اگر آپ واقعی ہی اس نظام سے بیزار ہیں تو پہلے آپ کو طاہرالقادری صاحب کے نظریہ پہ آنا ہوگا اس ظالمانہ نظام سے بغاوت کرنا ہوگی انکی بات کو گہرائی سے سمجھنا ہوگا اور پھر جب پوری قوم اسکے لیے تیار ہوگئی تو یہ وطن بھی طاہرالقادری صاحب کا ہے اور وہ اب بھی اس وطن سے محبت کرتے ہیں اور اسکے لیے وہ کچھ بھی کر گزریں گے اور اسکے باسیوں کو پھر سے اقوام عالم میں ایک عظیم قوم بنا دیں گے اور انشاء الله اب وہ وقت ذیادہ دور نہیں

17/11/2024

پچاس خیالات برائے مثبت بقائے باہمی اور اختلاف کو قبول کرنے کا فن:

1. میں تم نہیں ہوں۔

2. ضروری نہیں کہ تم میرے عقیدے کو قبول کرو۔

3. یہ لازمی نہیں کہ تم وہی دیکھو جو میں دیکھتا ہوں۔

4. اختلاف زندگی کا ایک فطری حصہ ہے۔

5. 360° زاویے سے دیکھنا ممکن نہیں۔

6. لوگوں کو سمجھو تاکہ ان کے ساتھ رہ سکو، نہ کہ انہیں تبدیل کرنے کے لیے۔

7. لوگوں کے مختلف رویے مثبت اور تکمیلی ہیں۔

8. جو تمہارے لیے موزوں ہے، ضروری نہیں کہ میرے لیے بھی ہو۔

9. حالات اور واقعات انسان کے رویے کو بدل سکتے ہیں۔

10. تمہیں سمجھنے کا مطلب یہ نہیں کہ میں تمہاری بات سے متفق ہوں۔

11. جو چیز تمہیں پریشان کرتی ہے، ضروری نہیں کہ مجھے بھی کرے۔

12. مکالمہ خیالات پر روشنی ڈالنے کے لیے ہے، نہ کہ دوسروں کو قائل یا مجبور کرنے کے لیے۔

13. میری رائے کو واضح کرنے میں میری مدد کرو۔

14. میرے الفاظ پر نہیں، میرے مقصد پر غور کرو۔

15. میرے کسی ایک لفظ یا حرکت پر فیصلہ نہ کرو۔

16. میری غلطیاں تلاش نہ کرو۔

17. مجھ پر استاد ہونے کا کردار نہ تھوپو۔

18. مجھے اپنی سوچ سمجھنے میں مدد دو۔

19. جیسا میں ہوں، مجھے قبول کرو تاکہ میں بھی تمہیں قبول کر سکوں۔

20. انسان صرف اس سے تعلق قائم کرتا ہے جو اس سے مختلف ہو۔

21. مختلف رنگ مل کر تصویر کو خوبصورت بناتے ہیں۔

22. میرے ساتھ وہی سلوک کرو جو تم اپنے لیے پسند کرتے ہو۔

23. تمہارے دونوں ہاتھ الگ ہیں، مگر ان کا کام مشترک ہے۔

24. زندگی دوہری اور جفت پر مبنی ہے۔

25. تم کائنات کے نظام کا ایک حصہ ہو۔

26. فٹبال کا کھیل دو مختلف ٹیموں سے بنتا ہے۔

27. اختلاف نظام کے اندر آزادی کی علامت ہے۔

28. تمہارا بیٹا تم نہیں ہے، اور اس کا زمانہ تمہارا زمانہ نہیں۔

29. تمہارا شریکِ حیات تمہارا عکس نہیں بلکہ تمہارا ساتھی ہے۔

30. اگر سب ایک ہی سوچ رکھتے تو تخلیق ختم ہو جاتی۔

31. زیادہ پابندیاں انسان کی حرکت کو روک دیتی ہیں۔

32. لوگوں کو تعریف، حوصلہ افزائی اور شکریہ کی ضرورت ہوتی ہے۔

33. دوسروں کے کام کو کم نہ سمجھو۔

34. میری درست بات کو تلاش کرو، غلطیاں فطری ہیں۔

35. میری شخصیت کے مثبت پہلو دیکھو۔

36. اپنی زندگی کا نعرہ بناؤ: زیادہ تر لوگ اچھے، محبت کرنے والے اور نیک ہوتے ہیں۔

37. مسکراؤ اور لوگوں کو احترام سے دیکھو۔

38. تمہارے بغیر میں کمزور ہوں۔

39. اگر تم مختلف نہ ہوتے، تو میں بھی مختلف نہ ہوتا۔

40. کوئی بھی انسان ضرورت اور کمزوری سے خالی نہیں۔

41. میری ضرورت اور کمزوری تمہاری کامیابی کا ذریعہ ہیں۔

42. میں اپنا چہرہ نہیں دیکھ سکتا، مگر تم اسے دیکھ سکتے ہو۔

43. اگر تم میری حفاظت کرو گے، تو میں بھی تمہاری حفاظت کروں گا۔

44. ہم مل کر کم وقت اور کم محنت میں زیادہ کام کر سکتے ہیں۔

45. دنیا ہم سب کے لیے کافی وسیع ہے۔

46. جو موجود ہے، وہ سب کے لیے کافی ہے۔

47. تم اپنی استطاعت سے زیادہ کھا نہیں سکتے۔

48. جیسے تمہارے حقوق ہیں، ویسے ہی دوسروں کے بھی ہیں۔

49. تم خود کو بدل سکتے ہو، لیکن مجھے نہیں بدل سکتے۔

50. دوسروں کے اختلاف کو قبول کرو اور اپنی ذات میں بہتری لاؤ۔

05/08/2024

یار حافظ صاحب کو کوئی مشورہ ہی دے دو کہ بنگلہ دیش کے حالات خراب ہیں اچھا موقع ہے حملہ کر کے اپنی پتلونے ہی واپس لے آؤ🫣🫣🫣🫣

11/05/2024

ہم عوامی ایکشن کمیٹی کے تمام جائز مطالبات کی حمایت کرتے ہیں
کارکنان جموں کشمیر عوامی تحریک اور مظاہرین سے گزارش کرتے ہیں کہ وہ پرامن رہیں پرامن طریقے سے اپنی تحریک کو جاری رکھیں ریاستی املاک کو نقصان نہ پہنچائیں اور حکمران طبقے سے بھی گزارش کرتے ہیں کہ وہ کشمیر کے اثاثیت کا خیال کریں اور ریاست کے امن کو خراب نہ کریں اس کے نتائج دور رس ہوں گے اور ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ ازاد کشمیر کے شہریوں کو ان کے جائز حقوق دیے جائیں احساس محرومی کو ختم کریں تشدد ۔طاقت کے ذریعے سے لاٹھی چارج پولیس گردی اور ایکسپائر انسو گیس کے شیل پھینکنے سے یہ تحریک نہیں رکے گی اس کو تدبر کے ساتھ سوچ سمجھ کے تمام جائز مطالبات کو تسلیم کریں اور لوگوں کو سکھ کا سانس لینے دے ریاست کا امن خراب نہ کریں
صدر جموں کشمیر عوامی تحریک
سردار منصور خان

16/04/2024
14/03/2024

میرا نام سردار عبدالمنیب سرور ہے
میرے خیال میں، آپ میں سے بیشتر مجھے جانتے ہیں.
اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ کب ہماری راہیں آپس میں ملی ہیں لیکن اگر آپ میری فیس بک فرینڈ لسٹ میں موجود ہیں تو ، میں یہ پوچھنا چاہتا ہوں کہ آپ مجھے پسند کرتے ہیں یا نہیں، میں یہ دیکھنا پسند کروں گاکہ کیا ہم ابھی بھی صرف روایتی تبصروں اور طے شدہ علامتوں سے ہٹ کر بھی بات چیت کرسکتے ہیں ، اور حقیقت میں ایک دوسرے کو کچھ لکھ سکتے ہیں۔
میں نے ایک تجربے میں حصہ لینے کا فیصلہ کیا۔ خیال یہ ہے کہ تصویر کے بغیر کون کون پوسٹ پڑھتا ہے۔ ہم ٹیکنالوجی میں اتنے ڈوبے ہوئے ہیں کہ ہم سب سے اہم چیز کو بھول گئے ہیں :
"اچھی دوستی"
اگر کوئی بھی اس پیغام کو نہیں پڑھتا تو ، یہ ایک مختصر سماجی تجربہ ہوگا۔ لیکن اگر آپ اسے آخر تک پڑھتے ہیں تو ، میں چاہتاہوں کہ آپ میرے بارے میں ایک ، دو لائن کے ساتھ تبصرہ کریں۔
مثال کے طور پر ، ایک جگہ ، ایک شے ، ایک شخص ، ایک لمحہ جس کے ساتھ آپ مجھ سے تعلق رکھتے ہیں یا مجھے یاد کرتے ہیں۔ یا کوئی بھی خاص بات میرے متعلق۔
پھر اس متن کو کاپی کریں اور اسے اپنی wall پہ لگا دیں ، (شیئر نہ کریں) اور میں آپ کی wall پہ جاکر ایک آدھ سطر لکھوں گاجو آپ کی یاد دلاتا ہے۔متن کاپی کریں، میرا نام تبدیل کریں اور اپنا لکھیں۔ آئیے دیکھتے ہیں کہ فیس بک سے آگے مشترکہ کہانی کے طور پر پڑھنے اور جواب دینے کے لیے کس نے وقت نکالا!! ♥️

آپ کے لئے دعا گو
سردار عبدالمنیب سرور

04/02/2024

اس بار 5 فروری کو بحیثیت باشندہ ریاست جموں و کشمیر۔ میں پوری پاکستانی قوم سے اظہار یکجہتی کرتا ہوں کیونکہ ہمیں اتنا خطرہ انڈین آرمی سے نہیں جتنا انہیں اپنی آرمی سے ہے اپنی آزادی کی بات کرتے ہیں اگلے دن اٹھا لیے جاتے ہیں
سردار عبدالمنیب سرور

Address

Chadni Chowk Muree Road Rawalpinde
Rawalpindi

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Zarb-E-Ilam TV posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to Zarb-E-Ilam TV:

Share