30/11/2024
عینک توڑ مچھلی کا سوپ
اگر آپ کی آنکھوں کا نمبر بڑھ گیا ہو۔ نظر کمزور ہو گئی ہو اس کیلیے سستا، بے ضرر اور نہایت کارآمد ٹوٹکا ہے مچھلی کے سر حسب ضرورت صاف کر کے ٹکڑے کر کے اور حسبِ معمول ہلکا مرچ مصالحہ ڈال کر اس کا سوپ بنا لیں یعنی شوربہ۔ ایک پیالی صبح ناشتے کے بعد یا دن میں کھانے کے بعد ہلکا نیم گرم پی لیں ۔
ہر تین دن کے بعد ایک پیالی پئیں چند دن چند ہفتے چند مہینے ایک صاحب نے صرف تین پیالیاں ہی پی تھیں تو ان کی عینک اتر گئی۔
بعض لوگ تھوڑاعرصہ استعمال کرنے کے بعد اس کے سو فیصد رزلٹ پاتے ہیں اس کے علاوہ یہ فالج ،لقوا ، لنگڑی کا درد ،اعصابی کمزوری٬ پٹھوں کی کمزوری کی قبل ازوقت بڑھاپا ،جوڑوں کا پرانا اور دیگر جسمانی درد اور اعصابی کھچاؤ اور یاداشت کی کمی ایسے لوگ جو جوانی یا بڑھاپے میں اپنی یادداشت بالکل کھو چکے ہوں ،ان سب کیلیے بہت مفید ہے۔ ,
مچھلی کے گوشت میں مضر صحت کولیسٹرول نہیں ہوتا۔اس کا استعمال خون کو گاڑھا نہیں ہونے دیتا بلکہ کولیسٹرول کی مقدار کا توازن برقرار رہتا ہے-
مچھلی کے سوپ میں آئرن، کیلشیم اور وٹامن بی کی وافر مقدار پائی جاتی ہے۔ مچھلی کا استعمال بچوں میں نظام تنفس اور خون کی خرابیاں دور کرنے اور حافظہ کے لیے بھی بہتر قرار دیا جاتا ہے۔
مچھلی کے سوپ کا استعمال دل کو صحت مند بناتا ہے٬ مچھلی دماغ کو روشن کرتی ہے۔ حافظہ کو بہتر کرتی ہے اس کا با قاعدہ استعمال ذہنی تناؤ کو دور کرتا ہے۔
ہڈیاں مضبوط ہوتی ہیں جسم میں خون کی روانی میں بہتری آتی ہے مچھلی کے استعمال سے مختلف قسم کے سرطان سے لڑنے میں مدد ملتی ہے۔ .
مچھلی کا سوپ قوت باہ میں اضافہ کرتا ہے اور ذیابیطس کے مرض سے بچاتا ہے۔ اور ماہرین کا کہنا ہے کہ مچھلی میں سب سے زیادہ طاقت اس کے سر میں پائی جاتی ہے۔ مچھلی کے سر کا سوپ اگر پیا جائے تو یہ آپ کے لیے فائدے مند ہے۔
اگر آپ گرمی کے موسم میں ناموافق محسوس کریں تو سردیوں میں استعمال کریں۔
نوٹ:!!
مچھلی کا سوپ یا مچھلی کھانے کے بعد دودھ کے استعمال سے گریز کریں۔ ورنہ سفید دھبے پڑنے کا اندیشہ ہوتا ہے۔
مچھلی کا سوپ بلڈ سرکولیشن کو بہتر بناتا ہے اور مچھلی جسمانی دردوں کو دور کرنے میں مددگار ثابت ہوتی ہے۔
اسکے علاوہ اگر جیب اجازت دے تو مچھلی بھی ہفتہ یا مہینہ بھر میں ایک بار ضرور کھایا کریں تاکے جسم کو طاقت مل سکے۔
فینز ! آپ کہیں گے کہ ایک چھوٹے ٹوٹکے کےاتنے فائدے ۔ یہ ٹوٹکے ہم چھوڑ کر اپنی اپنی زندگی کو ویران کر چکے ہیں ۔ پھر طرح طرح کی انوکھی رنگ برنگی دوائیاں کھا کر رنگ برنگی بیماریوں کو جنم دیتے ہیں ۔ آپ کا کیا خیال ہے چھوٹے ٹوٹکے مفت اور بے قیمت ہیں؟ ہم رنگ برنگی قیمتی گولیاں سرخ و سبز نوٹ دے کر خریدتے ہیں ایک بیماری سے نکل کر دوسری میں اور یونہی زندگی کے دن رات ان بیماریوں میں کھو دیتے ہیں کہیں ایسا نہ ہو کہ اپنی زندگی کا سرمایا دواؤں پر لگا کر تنگدستی اور پریشانی کو سینے سے لگائیں ۔۔
ہم نہیں چاہتے ایسا ہو ، اس لیے لاکھوں کروڑوں لوگوں کیلئے ایسے ایسے بے قیمت لیکن شاندار ٹوٹکے تلاش کر کے لاتے ہیں اُمید کرتے ہیں کہ آپ حوصلہ افزائی فرمائیں گے ۔
برائے مہربانی شئیر کر دیا کریں۔ فینز کی شئیرنگ کم ہے یہ ہمارا آپ سے گلہ ہے۔