21/10/2025
رسالپور (رپورٹ/ اختر محمود سے)گزشتہ شام نوشہرہ کے مصروف ترین شوبراہ چوک میں ایڈووکیٹ وحید حیات کی جانب سے خواجہ سراؤں کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔جس نے شہریوں میں مختلف ردِعمل کو جنم دیا ہے۔ ایڈووکیٹ وحید حیات نہ صرف وکالت کے شعبے سے وابستہ ہیں بلکہ انجمن تاجران نوشہرہ کے عہدیدار بھی ہیں۔ تاہم عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ اگر وکیل وحید حیات واقعی معاشرتی اصلاح کے خواہاں ہیں تو انہیں صرف ایک مخصوص طبقے کے خلاف نہیں بلکہ پورے ضلع نوشہرہ میں بڑھتے جرائم، ڈکیتیوں، رہزنی، سنیچنگ اور موٹر سائیکل چوری جیسے سنگین مسائل پر بھی آواز بلند کرنی چاہیے۔
شہریوں کا کہنا ہے کہ نوشہرہ میں دن دیہاڑے تاجروں سے لاکھوں روپے کی ڈکیتیاں، مارکیٹوں میں وارداتیں اور گلی محلوں میں موبائل و پرس چھیننے کے واقعات معمول بن چکے ہیں۔مگر افسوس کہ ان مسائل پر کبھی کسی تاجر رہنما یا وکیل کی جانب سے احتجاج نہیں کیا گیا۔عوامی حلقوں نے یہ سوال بھی اٹھایا کہ ایڈووکیٹ وحید حیات کے نوشہرہ ،رسالپور،نوشہرہ کلاں بازار اورضلع مردان میں دودھ کی متعدد دکانیں ہیں، اگر وہ واقعی اصلاحِ معاشرہ کے خواہاں ہیں تو کیا بہتر نہ ہوگا کہ وہ ان خواجہ سراؤں کو اپنے دودھ کے کاروبار میں روزگار فراہم کریں۔ اگر وکیل صاحب یہ قدم اٹھائیں تو یہ معاشرتی بھلائی اور انسان دوستی کی ایک مثالی مثال ہوگی۔ جو نہ صرف ان کے احتجاج کو عملی شکل دے گی بلکہ معاشرے میں مثبت پیغام بھی پھیلائے گی۔
شہریوں نے مزید کہا کہ نوشہرہ میں فحاشی، منشیات فروشی اور جرائم کے دیگر اڈے دن بدن بڑھتے جا رہے ہیں، مگر ان کے خلاف کبھی شوبراہ چوک یا کسی اور مقام پر جلوس نہیں نکالا گیا۔ اصل ضرورت اس بات کی ہے کہ احتجاج محض دکھاوے کے لیے نہیں بلکہ ہر اُس برائی کے خلاف ہونا چاہیے جو معاشرے کو کھوکھلا کر رہی ہے۔
عوام نے انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ نوشہرہ کے بڑھتے جرائم پر فوری کاروائی کی جائے، جبکہ تاجر نمائندگان سے اپیل کی کہ وہ صرف مخصوص ایشوز پر نہیں بلکہ سماجی و معاشرتی انصاف کے لیے یکساں آواز اٹھائیں۔