The Purpose of this media entertainment & news page to spread entertainment to peoples.We are not hu Verified
22/08/2025
م نے ریلوے کراسنگ کے لیے اپلیکیشن دی، لیکن مختلف ادارے ہمیں ایک دوسرے کے چکروں میں ڈال رہے ہیں۔ انیس چیکوسلیم کہتے ہیں ریلوے کے پاس جائیں، ریلوے والے نیشنل ہائی وے کے پاس بھیجتے ہیں، کوئی واضح جواب نہیں۔ وزیراعظم پاکستان سے اپیل ہے کہ اس مسئلے کا مستقل حل نکالا جائے تاکہ عوام کا وقت اور وسائل ضائع نہ ہوں۔
"
"اداروں کا گھن چکر: ریلوے کراسنگ کی اپلیکیشن کا حل کون دے گا؟"
16/08/2025
چک 188/9AL – پارٹ 3 | زمین کا ریکارڈ کیسے جان بوجھ کر غائب کیا گیا؟ سچ کی ایک اور قسط
---
📄 ویڈیو کی تفصیل (Urdu Description):
📢 چک نمبر 188/9AL، ساہیوال – زمین فراڈ کی حقیقت کا پارٹ 3
اس ویڈیو میں ہم دکھا رہے ہیں کہ کس طرح سرکاری ریکارڈ جان بوجھ کر گم یا غائب کیا گیا تاکہ عوامی فلاح کے لیے مخصوص زمین پر قبضہ کیا جا سکے۔
📍 اہم نکات:
ریکارڈ پہلے دفتر میں موجود تھا، اب کیوں نہیں ہے؟
کیا ریکارڈ گم ہونا ایک "غلطی" ہے یا سازش؟
کن اہلکاروں نے غفلت یا ملی بھگت سے یہ سب ہونے دیا؟
اصل مالکان یا دیہاتیوں کو ریکارڈ تک رسائی کیوں نہیں دی جا رہی؟
📢 عوام کی آواز: ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ:
✋ ریکارڈ گم کرنے والوں کے خلاف فوری انکوائری ہو
🧾 مکمل زمین ریکارڈ کو بحال کیا جائے
⚖️ ذمہ دار افسران کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے
🏛️ عوامی زمین واپس برادری کے نام کی جائے
یہ زمین کسی کی ذاتی جاگیر نہیں، یہ عوام کی امانت ہے۔
🔁 ویڈیو کو عام کریں
📢 اعلیٰ حکام کو ٹیگ کریں
✍️ سچ بولیں، خاموشی جرم ہے
---
🔖 اردو ہیش ٹیگز (Hashtags):
#ساہیوال
#زمینفراڈ
#نیبپاکستان
11/08/2025
*♦️دنیا کے 7 ارب لوگوں کے 14 ارب انگھوٹے ہیں، جن میں ایسا ڈیزائن بنا ہوا ہے کہ ہر ایک ڈیزائن 14 ارب انسانوں کے ڈیزائنوں میں سے کسی سے نہیں ملتا۔۔۔۔۔!!!* 🥺
`وَفِیۡۤ اَنۡفُسِکُمۡ ؕ اَفَلَا تُبۡصِرُوۡنَ`
*اور خود تمہاری ذات میں بھی ہماری قدرت کی کئی نشانیاں ہیں ، تو کیا تم دیکھتے نہیں ۔۔۔۔۔* 😔💫...
11/08/2025
انتقامی کارروائی اور قانون کی دھجیاں – حصہ سوم
یہ ویڈیو سلسلے کا تیسرا حصہ ہے، جس میں انتقامی کارروائی کے مزید چونکا دینے والے پہلو اور ناقابلِ تردید شواہد سامنے لائے جا رہے ہیں۔ اس میں دکھایا گیا ہے کہ کس طرح طاقت کے نشے میں سرکاری اہلکاروں نے قانون کو پامال کیا، انسانی حقوق کی خلاف ورزی کی اور عوامی وقار کو مجروح کیا۔ یہ صرف ایک شخص یا واقعہ کا نہیں بلکہ انصاف کے نظام پر حملہ ہے، جو ہر شہری کے لیے خطرہ ہے۔ حق اور سچ کی یہ جدوجہد جاری رہے گی تاکہ ذمہ داران کو کٹہرے میں لایا جا سکے۔
11/08/2025
انتقامی کارروائی میں انسانی حقوق کی پامالی – حصہ دوم
یہ ویڈیو سلسلے کا دوسرا حصہ ہے، جس میں انتقامی کارروائی کے مزید حقائق اور شواہد پیش کیے جا رہے ہیں۔ اس میں واضح دکھایا گیا ہے کہ کس طرح طاقت کے نشے میں انسانی حقوق کی پامالی، قانون کی خلاف ورزی اور انسانی وقار کی تذلیل کی گئی۔ یہ رویہ نہ صرف انصاف کے بنیادی اصولوں کو مجروح کرتا ہے بلکہ عوام میں خوف اور بےاعتمادی کو جنم دیتا ہے۔ یہ وقت ہے کہ ایسے واقعات کو بے نقاب کر کے ذمہ داران کو کٹہرے میں لایا جائے۔
10/08/2025
انتقامی کارروائی میں انسانی حقوق اور قانون کی پامالی
انتقامی سیاست: قانون، عدل اور انسانیت پر وار
یہ واقعہ ایک واضح مثال ہے کہ جب طاقت کے نشے میں اندھا انتقام غالب آ جائے تو قانون، انصاف اور انسانیت سب پسِ پشت ڈال دیے جاتے ہیں۔ انتقامی کارروائی کے دوران بنیادی انسانی حقوق کی کھلم کھلا پامالی کی گئی، قانون کی خلاف ورزی کو معمول سمجھا گیا اور انسانی وقار کو بے رحمی سے مجروح کیا گیا۔ یہ طرزِ عمل نہ صرف معاشرتی انصاف کے اصولوں کو تباہ کرتا ہے بلکہ خوف اور عدم تحفظ کا ماحول پیدا کرتا ہے۔ ایسے واقعات ایک مہذب معاشرے کے چہرے پر بدنما داغ ہیں جنہیں ختم کرنا ناگزیر ہے۔
یہ ویڈیو اس سنگین فراڈ کا دوسرا حصہ ہے، جس میں ہم یہ بتا رہے ہیں کہ کس طرح سرکاری ملازمین نے دانستہ طور پر ریکارڈ کو غائب یا تبدیل کیا، تاکہ عوامی فلاح کی زمین ایک فرد کو دھوکے سے دی جا سکے۔
📍 ریکارڈ گم ہونے کے سوالات:
زمین کے اصل کاغذات کہاں گئے؟
کونسے اہلکار اس جعلسازی میں شامل تھے؟
کیا سب کچھ پہلے سے منصوبہ بند تھا؟
📢 ہماری اپیل:
ریکارڈ گم کرنے والے ملازمین کے خلاف فوری کارروائی ہو
جعلسازی کی مکمل انکوائری ہو
عوامی زمین واپس بحال کی جائے
یہ معاملہ صرف ایک گاؤں کا نہیں، بلکہ پورے نظام پر سوالیہ نشان ہے۔
🔁 اس ویڈیو کو عام کریں
📢 اعلیٰ حکام کو ٹیگ کریں
✍️ اپنی رائے اور تجربات کمنٹس میں شیئر کریں
---
🔖 اردو ہیش ٹیگز (Hashtags):
#ساہیوال
#زمینفراڈ
#جعلیانتقال
#نیبپاکستان
04/08/2025
انسان جب بھٹکتا ہے تو بتوں کو خدا بنا لیتا ہے اور اپنے حقیقی رب کے حکم سے کافر ہو جاتا ہے۔
عاشق جب بھٹکتا ہے تو اپنے معشوق کو حاصل بنا لیتا ہے۔اپنے محبوب کو خدا بنا لیتا ہے ۔اس عشق کی سمجھ نہیں آتی کہ یہ عشق اس عاشق کو کافر کیوں نہیں ہونے دیتا۔اس سوال کا جواب بہت لوگوں نے دیا مگر دل نے انکار کر دیا کیوں کہ سچائی ہمیشہ دل پہ ایک اثر ضرور چھوڑ جاتی ہے چاہے کوئی ظاہری اقرار کرے یا انکار۔
کچھ بھٹکے درویش بھی دیکھے ہیں۔ اول تو اصل عقیدت کے راستے پہ چلا درویش راز بے خودی لوگوں پہ عیاں ہی نہیں ہونے دیتا۔لیکن جو درویش یہ رموز بتانا شروع کر دے تو وہ بھٹک جاتا ہے۔اور جب وہ بھٹکتا ہے تو کوئی نبوت کا دعوی کر کے لعنت کا حقدار اور گناہگار ہو جاتا ہے تو کوئی خدائیت کا دعوی کر بیٹھتا ہے۔کیوں کہ یہ رموز ہضم کرنا انسان کے بس کی بات نہیں ہے۔بس اللہ تعا لی تو انسان کی بے پناہ محبت کی وجہ سے اسے کچھ خاص عنائیت دیتا ہے جس کا مطلب انسان کچھ اور سمجھ بیٹھتا ہے۔
اللہ تعالی کا قرب حاصل کرنا کسی شریعت کا پابند نہیں۔کسی قانون کا پابند نہیں۔اسے کافر،ہندو،بدھ مت،یہودی،عیسائی ہر مکتبہ فکر کے لوگ حاصل کر سکتے ہیں۔مگر بات آتی ہے فرمانبرداری کی۔اللہ تعالی ان کو قرب نصیب بھی اسی لئیے فرماتا ہے کہ یہ میرا کہا مان لیں۔میرے نبی ﷺ پہ ایمان لے آیئں۔
مگر یہ لوگ قرب پا کر بھی نا فرمان رہتے ہیں اور لوگوں کو بہکاتے رہتے ہیں۔
صرف مسلمان ہی جو قرب پاتے ہیں اللہ کے ہاں اونچے رتبے پاتے ہیں۔
باتیں تو بہت ہی نازل ہوتی ہیں بس یہں پہ اختتام کافی ہے
از قلم: غلام اویس چوہدری
03/08/2025
📢 ساہیوال چک نمبر 188/9AL کے عوامی حق پر ڈاکا – اعلیٰ حکام سے اپیل 🇵🇰
ہم ساہیوال کے چک نمبر 188/9AL کے رہائشی، حکومتِ پاکستان، وزیرِاعظم، چیف جسٹس، نیب، ایف آئی اے، اور دیگر اداروں سے فوری انصاف کی اپیل کرتے ہیں۔
📍 مسئلہ:
ہمارے گاؤں چک نمبر 188/9AL میں ایک زمین کا رقبہ عوامی فلاحی کاموں (welfare works) کے لیے مخصوص کیا گیا تھا — جیسے کہ:
اسکول یا ہسپتال
قبرستان
واٹر سپلائی یا دیگر سرکاری سہولیات
لیکن افسوس کہ اس رقبے کو ایک شخص کو جعلی طریقے سے الاٹ کر دیا گیا ہے۔
یہ سراسر فراڈ، جعلسازی، اور پورے گاؤں کے ساتھ ظلم ہے۔
ہماری اپیل:
✋ یہ الاٹمنٹ فوری طور پر کینسل کی جائے
👨⚖️ ذمہ دار ریونیو افسران کے خلاف کارروائی کی جائے
🧾 زمین کو واپس عوامی فلاح کے لیے بحال کیا جائے
📜 مکمل انکوائری کر کے رپورٹ پبلک کی جائے
یہ زمین کسی فرد کی نہیں بلکہ پوری برادری کی امانت تھی۔
🔁 اس ویڈیو کو عام کریں
📢 متعلقہ اداروں کو ٹیگ کریں
✍️ اپنی آواز بلند کریں
Be the first to know and let us send you an email when Awais Ch posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.
کائنات جب سے اللہ رب العز ت کے حکم سے وجود میں آئی ۔ جب سے اللہ کے حکم سے زمین پرحضرت آدم علیہ اسلام اور اماں حوا کو اتارا گیا ۔ جب سے حضرت آدم علیہ اسلام کی آل و اولاد کی زمین پر پیدائش ہونا شروع ہوئی۔ تب سے انسان کو تمام ضرورت زندگی کی شدید ضرورتیں رہیں ۔ انسان تب بھی کھانے ، پینے کے لئے دوڑ لگاتا رہا ۔ کھیتی باڑی تب بھی موجود تھی ۔ اسی دور میں لڑائی جھگڑا بھی ہوتے رہے ۔ مگر ان لڑائی جھگڑوں کے پیچھے کچھ معقول وجوہات ہوتیں تھیں ۔ کیونکہ ابھی انسانوں کو زمین پر رہنے کا نظام اللہ تعالیٰ کے نیک بندوں ، انبیاء کرام کے ذریعے سمجھایا جا رہا تھا ۔ انہیں بتایا جا رہا تھا کہ مل جل کر کس طرح رہنا ہے ۔کھانا پینا حلال کس طریقے سے حاصل کرنا ہے ۔یہ بہت ہی ابتدا کادور تھا۔ جب انسان ابھی انسانیت کے سلیقے اور آداب سیکھ رہا تھا اور اپنے آنے والی نسلوں کے لئے ہدایات وضع کی جارہی تھی جوں جوں وقت گزرتا گیا کرہ ارض پر انسانوں کی تعداد بڑھنے لگی ۔ ہردور میں کوئی نہ کوئی نبی انبیاء کرام پہ آسمانی کتابیں یا صحیفے اتارے گئے۔ ایک کے بعدا یک نبی اور اللہ تعالیٰ کے حکم پر پہلے والی نبی کی امت کوبعد میں آنے والی نبی کی پیروی کا حکم دیا گیا ۔ اس طرح جولوگ آنیوالے نبی کی پیروی کرتے تھے وہ صاحب ایمان بن جاتے تھے اور جو نہیں کرتے تھے وہ بے ایمان کافر کہلاتے تھے اور ہیں ۔
اس طرح ہر دور میں دو فرقے وجود میں رہے ایک صاحب ایمان اور ایک کافر یعنی نافرمان ۔ اللہ تعالیٰ عزوجل نے اپنی محبوب مخلوق انسان کی ہدایات کے لئے اپنے بے شمار پیارے انبیاء کرام زمین پربھیجے اپنے احکامات انبیا کے ذریعے ہم انسانوں تک پہنچائے۔انبیاء کرام علیہ اسلام کا سلسلہ بڑھتا ہوا آکر کار سب سے افضل و محترم محبوب اور پیارے نبی حضرت محمد ﷺ کی ذات اقدس تک رہا آپ اللہ تعالیٰ کے آخری نبی ٹھہرے ۔ آپ کے بعد ہدایات کا سلسلہ انبیاء کرام کے ذریعے بڑھنے سے روک دیا گیا کیونکہ آپ پوری انسانیت کے لئے ایک جامع درس قرآن پاک کی صورت میں لے کر آئے اور آج یہ پیغام گھر گھر ہر مسلمان کے پاس موجود ہے۔ نبی اکرم ﷺ کے دورمبارکہ میں جو لوگ آپ پر ایمان لائے و ہ صاحب ایمان یعنی مسلمان کہلائے اور جو ایمان نہ لائے ان میں سے جو پچھلے انبیاء کرام کے پیروکار رہے وہ یہودی عیسائی کہلائے اور جو سرے سے ہی اللہ تعالیٰ کی حاکمیت سے انکار کرتے رہے وہ کافر کہلائے اور یہ کافر عیسائی ، یہود آج تک موجود ہیں اور اسی طرح مسلمان جو اللہ تعالیٰ کے آخری نبی ﷺ پر ایمان لائے وہ بھی موجود ہیں اور مسلمانیت کا درس آج تک کافروں ، عیسائیوں کو دیا جا رہا ہے اور دن بدن ان کی مسلمان ہونے کی تعداد میں اضافہ ہوتاجا رہا ہے ۔
اس کرہ ارض پر بے شمار معاشرے وجود میں آئے ہیں اگر آج کے حساب سے دیکھا جائے تو سب سے زیادہ مشہور معاشرے میں یورپی ممالک ہیں ۔ ان کی یورپین ممالک میں سب سے زیادہ تعدد عیسائی اور یہودیوں کی ہے ۔ مطلب عیسائیوں اور یہودیوں کی ایک بڑی تعداد ان ممالک میں موجود ہے اسی طرح اگر آپ ایشیاء کی طرف آئیں تو یہاں آپ کو سب سے بڑا خطہ برصغیر پاک ہند ہے جب تک اس خطہ کی تقسیم نہیں ہوئی تھی تو اس خطے میں ہندو مسلم کی لڑائی جاری تھی اور یہاں تک کہ ہندو مسلم فسادات اس قدر بڑھ گئے کہ قائد اعظم اور علامہ اقبال جیسے اچھی سوچ رکھے والے لیڈروں نے مسلمانوں کے لئے ایک علیحدہ معاشرہ و طن تجویزرکھ دیا اور دلا ئل کے طور پر بتایا کہ مسلمان اور ہندودو الگ تہذیبیں ہیںیہ کبھی بھی اکٹھے نہیں رہ سکتے ۔ ہندو گائے کی پوجا کرتے ہیں جبکہ مسلمان گائے کوذبح کرکے اس کا گوشت کھاتے ہیں ۔ بس ان دو مختلف فرقوں نے پاکستان ہندوستان کی دو الگ ریاستیں بنا دیں تاکہ کسی بھی مسلم یا ہندو کو مذہبی رکاوٹین پیش نہ آئیں ۔ مسلمان اپنے مذہبی طریقے سے عبادات جاری رکھیں اور قرآن و سنت کے مطابق اپنی زندگی گزار سکیں ۔
تاریخ گواہ ہے کہ آج بھی اس ہندوستان جو مسلمان پاکستان نہ آسکے اپنی مذہبی عبادات کھلم کھلا نہ کر سکتے ہیں ۔ آج بھی وہاں صرف دو گروہ ہیں ہندو مسلم صرف دو فرقے ہندو مسلم۔
مگر اس کے برعکس پاکستان کی طرف دیکھا جائے تو تقسیم 1947 کے وقت یہاں صرف مسلمان آئے تھے اور آج بھی اگر دیکھا جائے تو بظاہر مسلمان ہی دکھائی دیں گے مگرپاکستان کے مسلمانوں کو وہ برصغیر والی پرانی عادتیں نہیں بھولیں کیونکہ برصغیر پاک و ہندمیں تو مسلمان کو اپنے مد مقابل کا فر چاہیے تھا سو پاکستان میں تو صرف مسلمان آچکے تھے ۔ لہذا ان مسلمانوں نے ایک دوسرے کو کافر ثابت کرتے کرتے پاکستان کو کئی فرقوں میں تقسیم کر دیا آج پاکستان کے مسلمانوں میں سنی بریلوی فرقہ ہے ، سنی دیوبندی ہے۔ اہل حدیث ہیں ۔ شیعہ ہیں غرض طرح طرح کے فرقے وجود میں آگئے ۔ ٹکڑے ٹکڑے کر دیا ۔ مسلمانیت کے نام پر بسنے والے پاکستان کو آج پاکستان کی پہچان اسی فرقہ پر ستی سے ہو رہی ہے ۔ ہم پاکستان کے مسلمان فرقہ پرستی میں اس قدر آگے نکل چکے ہیں کہ اپنے ہی مسلمان بھائیوں کو کافر قرار دے کر مار رہے ہیں۔ہمارے عالم دینوں کے درس صرف اور صرف اپنے فرقے کو مسلمان ثابت کرنے کی حد تک اور باقی فرقوں کو کافر ثابت کرنے کی حد تک محدود رہ گئے ہیں ۔ ہر فرقے کا عالم اس قدر برین واش ہو کر نکلتا ہے کہ دوسرے فرقہ کو تووہ من گھڑت دلائل سے کافر ثابت کر ہی دیتا ہے اور ساتھ ساتھ ان نافہم مولویوں کے دلائل سے ثابت شدہ کافری فرقے کے قتل کے ثواب بھی گنوا دئیے جاتے ہیں۔ اصل میں یہ فضا ہندو معاشرے سے ملی ہے قائد اعظم اور علامہ اقبال کو کون بتائے کہ اب آپ ہمیں جواب دیں ۔
آپ لیڈروں نے تو کافروں کو علیحدہ کر کے پاکستان بنا دیا مسلمانوں کے لئے اب آپ اس پاکستان کے اندر کتنے اور پاکستان بناسکتے ہیں ۔ یہاں تو بے شمار فرقے ہیں اور ہر فرقہ دوسرے کوکافر کہتا ہے ایک پاکستان کے اندر بے شمار پاکستان بنادیں تاکہ تمام فرقہ پرست اپنے اپنے ملک کے اندر بیٹھ کر اپنی اپنی مذہبی جنونیت کے بھوت پروان چڑھا سکیں اور اگر ان فرقوں کے علیحدہ علیحدہ ملک بنا بھی دئیے جائیں تو خدا قسم اور اس فرقہ کے اندر بھی کوئی فرقے جنم لیں گے اور اس فرقہ پرست ملک کا اندر کئی فرقے بنیں گے ۔
آج اگر پاکستان کے اندرونی معاملات کی خرابی کا جائزہ لیا جائے تو اس کی سب سے بڑی خرابی فرقہ پرستی ہو گی ۔ اگر آج یہ ناکام جمہوری حکومت پاکستان کے اندر تما م فرقہ پرستی پر بننے والے مدارس پر پابندی لگادے اور تمام مساجد میں صرف اور صرف نمازوں کااہتمام ہو وہاں کوئی مذہبی رونق میلے نہ ہوں صرف اور صرف مساجد عبادت کے لئے ہوں اور ایک فرقہ پرستی سے پاک مسلمانیت والا ادارہ تشکیل دیا جائے جو صر ف اور صرف عملی طور پر مسلمان بننا اور بنانا سکھائے تونہ صرف ہم ایک دوسرے کو کافر ثابت کرنا چھوڑ دیں گے۔ بلکہ ہم میں سے ایک نیا وطن ، نیامسلم معاشرہ جنم لے گا اور وہ ہوگا ۔ “نیا پاکستان “
1947 سے لے کر آج تک کی تاریخ کا مطالعہ کیا جائے تو پتہ چلے گا کہ سب سے زیادہ گستاخ رسولﷺ ہمارے پاکستان سے ہی بنے جو مختلف فرقوں سے تعلق رکھتے تھے ۔ فتوے لگاتے تھے ۔فرقے بناتے تھے۔لوگوں کو گمراہ کرتے تھے۔ ان میں گستاخ یوسف کذاب ۔ مرزا قادیانی اور کئی ایک نام پیش پیش ہیں ۔ اسی طرح کئی ایک لوگ بھی موجود ہیں جو گستاخی رسول ﷺ میں پیش پیش ہیں تو اسلام سے ہماری محبت کا نتیجہ یہ ہے کہ فرقہ پرستی کی روش نے سب سے زیادہ گستاخ اس وطن سے پیدا کئے ۔ ان گستاخوں کا وجود صرف اور صرف فرقہ پرستی کی وجہ سے ہوا اور ہمارے نام نہاد علماء کرام دین اسلام کے ٹھیکیدار بن بیٹھے ہیں اورا پنے اپنے فرقے کو آتشیں کرنے میں مصروف عمل ہیں۔
نیا پاکستان کا وجود پاکستان میں صرف اور صرف فرقہ پرستی پر قابو پانے سے ہی ممکن ہے۔وگرنہ نیا پاکستان بنانے کے سیاسی کھوکھلے نعرے ہی ہیں۔