02/01/2024
پاکستان اسٹیل ملز کی ہزاروں ایکڑ زمین چین کے حوالے کرنے کا فیصلہ۔ تفصیلات کے مطابق نگران وفاقی وزیر تجارت گوہر اعجاز نے اعلان کیا ہے کہ پاکستان اسٹیل ملزکی 1500 ایکڑ زمین انڈسٹریل پارک کیلیے مختص کی گئی ہے، اس کی ترقی سی پیک کے تحت چینی حکام کو تفویض کی گئی تھی۔ وفاقی حکومت نے اپنے صنعتی یونٹس قائم کرنے کیلیے اسے چینی حکام کے حوالے کرنے کا منصوبہ تیار کر لیا ہے۔
اس سے قبل 29 دسمبر کو جاری ایک بیان میں وفاقی وزیر تجارت، صنعت و پیداوار ڈاکٹر گوہر اعجاز نے کہا کہ 1982سے 2023تک آڈٹ کیے گئے پاک اسٹیل ملز کے پرفارمنس انڈیکیٹرزکو مدنظر رکھتے ہوئے حکومت/ایس آئی ایف سی اپنا ذمہ دارانہ قانونی کردار ادا کر کے پاکستان اسٹیل ملزکو بحال کر سکتے ہیں۔
جبکہ 19 دسمبر سامنے آنے والی خبر میں دعوٰی کیا گیا تھا کہ پاکستان اسٹیل ملزکونجکاری پروگرام کی فہرست سے نکال دیا گیا ۔
نگران حکومت نے نجکاری کے جاری پروگرام کی نئی فہرست جاری کردی جس کے مطابق جاری نجکاری پروگرام کی فہرست میں اداروں کی تعداد 27سے کم ہوکر26پرآگئی۔ توانائی شعبے کے سب سے زیادہ 14ادارے نجکاری کی فعال فہرست میں شامل ہیں۔ فناننشل اورریئل اسٹیٹ سے متعلق4,4 ادارے نجکاری کے جاری پروگرام میں شامل ہے۔ انڈسٹریل سیکٹر کی3ادارے جاری نجکاری پروگرام کا حصہ ہے ۔
ہوابازی شعبہ کا ایک پی آئی اے نجکاری پروگرام کی فعال فہرست میں شامل ہے۔ نجکاری کے جاری پروگرام میں اسٹیٹ لائف انشورنس کارپوریشن شامل ہے۔ بلوکی، حویلی بہادر، گدو اور نندی پور پاور پلانٹس جاری نجکاری پروگرام کا حصہ ہیں۔ تمام10سرکاری بجلی تقسیم کار کمپنیاں فعال نجکاری فہرست میں شامل ہے ،ہاؤس بلڈنگ فنانس کارپوریشن، فرسٹ ویمن بینک نجکاری فہرست میں شامل ہے۔ پاکستان انجینئرنگ کمپنی اور سندھ انجینئرنگ لمیٹڈ فہرست میں شامل ہے۔ سروسز انٹرنیشنل ہوٹل لاہور، جناح کنونشن سنٹر اسلام آباد نجکاری پروگرام میں شامل ہے، پی آئی اے روزویلٹ ہوٹل نجکاری کے جاری پروگرام کی فہرست میں شامل ہے ۔ جبکہ پاکستان اسٹیل ملز کو نجکاری پروگرام کی فہرست سے نکال دیا گیا۔