Arshad Khokhar Official

Arshad Khokhar Official It takes a lot of pain to achieve success, keep trying, success is waiting for you

With Arshad Khokhar Sargodha – I just got recognised as one of their top fans! 🎉
11/08/2025

With Arshad Khokhar Sargodha – I just got recognised as one of their top fans! 🎉

11/08/2025

دوسگے بھائیوں کے دو بڑے بڑے زرعی فارم ایک ساتھ واقع تھے۔ دونوں چالیس سال سے ایک دوسرے کے ساتھ اتفاق سے رہ رہے تھے۔ اگر ک...
10/08/2025

دوسگے بھائیوں کے دو بڑے بڑے زرعی فارم ایک ساتھ واقع تھے۔ دونوں چالیس سال سے ایک دوسرے کے ساتھ اتفاق سے رہ رہے تھے۔ اگر کسی ایک کو اپنے کھیتوں کیلئے کسی مشینری یا کام کی زیادتی کی وجہ سے زرعی مزدوروں کی ضرورت ہوتی تو وہ بلا ججھک دوسرے بھائی کو کہہ کر اس کے وسائل استعمال کرلیتا تھا۔

ایک دن ایسا ہوا کہ ان میں کسی بات پر اختلاف ہو گیا اور معمولی سی بات سے پیدا ہونے والا یہ اختلاف ایسا بڑھا کہ ان دونوں میں بول چال تک بند ہو گیا۔ چند ہفتوں بعد ایک صبح ایسی بھی آ گئی کہ وہ ایک دوسرے کے سامنے کھڑے گالی گلوچ پر اتر آئے اور پھر چھوٹے بھائی نے غصے سے بلڈوزر منگوایا اور شام تک دونوں گھروں کے درمیان ایک گہری اور لمبی کھائی کھود کر اس میں پانی چھوڑ دیا۔

اگلے دن ایک ترکھان کا وہاں سے گزر ہوا تو بڑے بھائی نے اسے آواز دے کر اپنے گھر بلایا اور کہا کہ، "وہ سامنے والا فارم ہاؤس میرے بھائی کا ہے اور اس سے آج کل میرا جھگڑا چل رہا ہے۔ بھائی نے کل بلڈوزر سے میرے اور اپنے گھروں کا درمیانی راستے کھود کر پانی چھوڑ دیا ہے۔ میں چاہتا ہوں کہ میرے اور اس کے فارم ہاؤس کے درمیان تم آٹھ فٹ اونچی باڑ لگا دو تاکہ میں اس کی شکل تو دور کی بات ہے اس کا گھر بھی نہیں دیکھ سکوں اور دیکھو مجھے یہ کام جلد از جلد مکمل کرکے دو جس کی میں تمہیں منہ مانگی اجرت دوں گا۔"

ترکھان نے سر ہلاتے ہوئے کہا کہ، "مجھے پہلے آپ وہ جگہ دکھائیں جہاں سے میں نے باڑھ کو شروع کرنا ہے تاکہ ہم پیمائش کے مطابق ساتھ والے قصبہ سے ضرورت کے مطابق مطلوبہ سامان لا سکیں۔"

موقع دیکھنے کے بعد ترکھان اور بڑا بھائی ساتھ واقع ایک بڑے قصبہ میں گئے اور تین چار متعلقہ مزدوروں کے علاوہ ایک ٹرک پر ضرورت کا سامان لے کر واپس گھر آگئے، ترکھان نے اسے کہا کہ، "اب آپ آرام کریں اور یہ کام ہم پر چھوڑ دیں۔"

ترکھان اپنے مزدوروں/ کاریگروں سمیت سارا دن اور ساری رات کام کرتا رہا۔ صبح جب بڑے بھائی کی آنکھ کھلی تو اس کا منہ لٹک گیا کیونکہ وہاں آٹھ فٹ تو کجا ایک انچ اونچی بھی باڑ نام کی کوئی چیز موجود نہیں تھی۔ وہ پریشانی میں چھوٹے بھائی کی طرفسے پچھلے روز کھودی گئی کھائی کے قریب پہنچا تو یہ دیکھ کر اس کی آنکھیں کھلی کی کھلی رہ گئیں کہ وہاں تو ایک بہترین پل بنا ہوا ہے۔ جونہی وہ اس پل پر پہنچا تو اس نے دیکھا کہ پل کی دوسری طرف اس کا چھوٹا بھائی کھڑا اسکی طرف دیکھ رہا ہے، چند لمحے وہ خاموشی سے کھڑا، کبھی کھائی اور کبھی اس پر بنے ہوئے پل کو دیکھتا رہا اور پھر اس کے چہرے پر ایک ہلکی سی مسکراہٹ ابھری، چند سیکنڈ بعد دونوں بھائی آہستہ آہستہ قدم اٹھاتے پل کے درمیان آمنے سامنے آ کھڑے ہوئے اور ایک دوسرے کو دیکھنے لگے۔ دونوں بھائیوں کی آنکھوں میں آنسو بھر آئے اور انہوں نے ایک دوسرے کو گرمجوشی سے گلے لگا لیا۔ دیکھتے ہی دیکھتے دونوں بھائیوں کے بیوی بچے بھی خوشی کے مارے اپنے گھروں سے نکل کر بھاگتے اور شور مچاتے ہوئے پل پر اکٹھے ہو گئے اور دور کھڑا ہوا ترکھان یہ منظر دیکھ کر مسکرا رہا تھا۔

اب بڑے بھائی کی نظر ترکھان کی طرف اٹھی جو واپسی کے لیئے اپنے اوزار سمیٹ رہا تھا، وہ بھاگ کر اس کے پاس پہنچا اور کہا کہ، "آپ کچھ دن ہمارے پاس مہمان بن کر ٹھہر جائیں۔" لیکن ترکھان یہ کہہ کر چل دیا کہ، "اسے ابھی اور بہت سے 'پُل' بنانے ہیں۔"

یقین مانیں اس طرح کی لڑائیوں میں معمولی سے توجہ درکار ہوتی ہے، اگر ہم بھائیوں سے ایک دوسرے کی شکایات سننے کی بجائے ان کے درمیان پل بنائیں تو یعقینا رشتوں کے درمیان دیواریں بننا بہت کم ہو سکتی ہیں۔

05/08/2025

TMP News HD
حاجی امداد اللہ حجازی کی رپورٹ کے مطابق
*وزیراعظم کی ہدایت پرپاکستان سے غز، ہ کیلئے 100 ٹن امدادی سامان روانہ کردیا گیا*

وزیراعظم شہباز شریف کی خصوصی ہدایت پر پاکستان سے غز، ہ کے لیے مزید امدادی سامان روانہ کر دیا گیا۔

نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے)کے مطابق مجموعی طور پر 200 ٹن امدادی سامان 2 خصوصی پروازوں کے ذریعے بھیجا جا رہا ہے۔

ترجمان کے مطابق اس سلسلے میں اسلام آباد سے 100 ٹن امدادی سامان پر مشتمل 17ویں کھیپ روانہ کی گئی جس میں 65 ٹن تیار کھانا، 20 ٹن خشک دودھ، 5 ٹن بسکٹ اور 10 ٹن ادویات شامل ہیں۔

ترجمان این ڈی ایم اے نے بتایا کہ غز، ہ کےلیے مزید 100 ٹن امدادی سامان آئندہ چند دنوں میں روانہ کیا جائے گا۔

اب تک پاکستان کی جانب سے غز، ہ کے عوام کے لیے بھیجی گئی مجموعی امداد کا وزن ایک ہزار 715 ٹن ہو چکا ہے جو اگلی پرواز کی روانگی کے بعد ایک ہزار 815 ٹن تک پہنچ جائے گا۔

امدادی سامان کی روانگی کے موقع پر اسلام آباد میں منعقدہ تقریب میں نائب وزیراعظم اسحاق ڈار اور چیئرمین این ڈی ایم اے نے شرکت کی۔

تقریب میں وزارت خارجہ اور این ڈی ایم اے کے اعلیٰ افسران سمیت الخدمت فاؤنڈیشن کے نمائندے بھی شریک ہوئے۔

05/08/2025
کوہستان  28سال  بعد برف کے گلیشیر سے لاش بر آمد۔۔قدرت کے قانون فطرت کے مطابق ۔۔برف میں چیزیں مدتوں محفوظ رہتی ہیں۔۔۔۔کوہ...
04/08/2025

کوہستان 28سال بعد برف کے گلیشیر سے لاش بر آمد۔۔قدرت کے قانون فطرت کے مطابق ۔۔برف میں چیزیں مدتوں محفوظ رہتی ہیں۔۔۔۔

کوہستان کے برف پوش پہاڑوں سے ایک حیرت انگیز خبر!

نصیر الدّین ولد بہرام (قوم صالح خیل) کی نعش 28 سال بعد لیدی پالس کے گلیشیئر سے صحیح حالت میں برآمد ہوئی ہے۔
وہ 28 سال قبل برفانی طوفان کی نذر ہو کر لاپتا ہو گئے تھے۔ نعش پر وسکٹ موجود تھی، اور جیب سے شناختی کارڈ بھی برآمد ہوا، جس سے ان کی شناخت ممکن ہوئی۔

28 سال بعد کوہستان کے علاقے بر پالس، لیدی گلیشئر کے قریب سے نصیرالدین عرف ہجو ولد بہرام کی لاش برآمد ہو گئی۔ وہ 1997 میں سپٹ سے واپسی کے دوران اپنے گھوڑے سمیت گلیشئر کی ایک دراڑ میں گر کر لاپتہ ہو گئے تھے۔ اس وقت کئی دنوں تک ان کی تلاش جاری رہی، مگر کوئی سراغ نہ مل سکا اور بالآخر انہیں لاپتہ قرار دے دیا گیا۔

حالیہ دنوں میں جب برف پگھلنے کا سلسلہ شروع ہوا تو مقامی چرواہوں نے گلیشئر کے کنارے انسانی باقیات دیکھی۔ قریبی لوگوں نے فوراً اطلاع دی، اور جب مقام پر پہنچ کر جائزہ لیا گیا تو وہی لاش نکلی جس کی تلاش برسوں پہلے بند ہو چکی تھی۔ حیرت انگیز طور پر نصیرالدین کی جیب میں موجود شناختی کارڈ اور دیگر سامان مکمل طور پر محفوظ حالت میں تھا، جس سے ان کی شناخت کی تصدیق ہوئی۔

مقامی افراد کے مطابق یہ ایک ایسا واقعہ ہے جس نے پورے علاقے کو حیرت اور افسوس کی ملی جلی کیفیت میں مبتلا کر دیا ہے۔ ایک طرف 28 برس پہلے کھوئے ہوئے پیارے کی واپسی نے خاندان کو اندرونی سکون بخشا، تو دوسری جانب ان کے بچھڑنے کا غم دوبارہ تازہ ہو گیا۔ بزرگوں کا کہنا ہے کہ وہ دن آج بھی یاد ہے جب نصیرالدین اپنے گھوڑے پر سپٹ کی طرف گیا تھا اور پھر کبھی واپس نہ لوٹا۔

نصیرالدین کے اہلِ خانہ کو اطلاع ملنے پر وہ فوراً موقع پر پہنچے، اور طویل صبر آزما انتظار کے بعد انہیں اپنے پیارے کی لاش دفنانے کا موقع مل گیا۔.....

03/08/2025

بہت افسوس ہوا

28/11/2024

27/11/2024

Elon Musk recently issued a concerning warning about the United States' economic situation, stating that the nation is rapidly heading toward bankruptcy unless bold financial reforms are undertaken. Musk suggested that the current financial system, burdened by mounting national debt and rising interest payments, is no longer sustainable. He proposed a modernized, decentralized financial model inspired by Dogecoin as a potential solution.

Dogecoin, a cryptocurrency known for its low transaction fees and accessibility, could serve as a model for a transparent and efficient system. Musk believes such a system could stabilize the economy and address issues like inflation and inefficiency in government financial operations. However, experts remain divided on his proposal. While some see potential in his vision, others consider it impractical given the volatility and speculative nature of cryptocurrencies.

This conversation reflects the broader debate on whether unconventional approaches, like integrating digital currencies, can help resolve the U.S.'s financial challenges. For further details, you can read more and .

Address

Bhagtanwala
Sargodha
40100

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Arshad Khokhar Official posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to Arshad Khokhar Official:

Share

Category