Abbasi Diaries

Abbasi Diaries This page is for people who are insterested in discovering Pakistan news and International updates all over the globe.

I am Interested in searching and finding tourist places in Pakistan .

*ترکی کے خلیفہ سلطان مراد کی ﻋﺎﺩﺕ ﺗﮭﯽ ﮐﮧ ﻭﮦ ﺑﮭﯿﺲ ﺑﺪﻝ ﮐﺮ ﻋﻮﺍﻡ ﮐﯽ ﺧﺒﺮ ﮔﯿﺮﯼ ﮐﺮﺗﺎ ﺗﮭﺎ* اس نے ایک رات اپنے ﺳﮑﯿﻮﺭﭨﯽ ﺍﻧﭽﺎﺭﺝ کو ...
29/09/2025

*ترکی کے خلیفہ سلطان مراد کی ﻋﺎﺩﺕ ﺗﮭﯽ ﮐﮧ ﻭﮦ ﺑﮭﯿﺲ ﺑﺪﻝ ﮐﺮ ﻋﻮﺍﻡ ﮐﯽ ﺧﺒﺮ ﮔﯿﺮﯼ ﮐﺮﺗﺎ ﺗﮭﺎ*

اس نے ایک رات اپنے ﺳﮑﯿﻮﺭﭨﯽ ﺍﻧﭽﺎﺭﺝ کو کہا کہ ،
ﭼﻠﻮ ﮐﭽﮫ ﻭﻗﺖ ﻟﻮﮔﻮﮞ ﻣﯿﮟ ﮔﺰﺍﺭﺗﮯ ﮨﯿﮟ _
ﺷﮩﺮ ﮐﮯ ﺍﯾﮏ ﮐﻨﺎﺭﮮ ﭘﺮ ﭘﮩﻨﭽﮯ ﺗﻮ ﺩﯾﮑﮭﺎ ﺍﯾﮏ ﺁﺩﻣﯽ گرﺍ ﭘﮍﺍ ﮨﮯ . ﺑﺎﺩﺷﺎﮦ ﻧﮯ ﺍﺳﮯ ﮨﻼ ﮐﺮ ﺩﯾﮑﮭﺎ ﺗﻮ ﻣﺮﺩﮦ ﺍﻧﺴﺎﻥ ﺗﮭﺎ . ﻟﻮﮒ ﺍﺱ ﮐﮯ ﭘﺎﺱ ﺳﮯ ﮔﺰﺭ ﮐﺮ ﺟﺎﺭﮨﮯ ﺗﮭﮯ .

ﺑﺎﺩﺷﺎﮦ ﻧﮯ ﻟﻮﮔﻮﮞ ﮐﻮ ﺁﻭﺍﺯ ﺩﯼ ،
ﺍﺩﮬﺮ ﺁﺅ ﺑﮭﺎﺋﯽ _

ﻟﻮﮒ ﺟﻤﻊ ﮨﻮ ﮔﮱ ﺍﻭﺭ ﻭﮦ ﺑﺎﺩﺷﺎﮦ ﮐﻮ ﭘﮩﭽﺎﻥ ﻧﮧ ﺳﮑﮯ . ﭘﻮﭼﮭﺎ : ﮐﯿﺎ ﺑﺎﺕ ﮨﮯ ؟_

ﺑﺎﺩﺷﺎﮦ ﻧﮯ ﮐﮩﺎ : ﺁﺩﻣﯽ ﻣﺮﺍ ﭘﮍﺍ ﮨﮯ . ﺍﺱ ﮐﻮ ﮐﺴﯽ ﻧﮯ ﮐﯿﻮﮞ ﻧﮩﯿﮟ ﺍﭨﮭﺎﯾﺎ . ﮐﻮﻥ ﮨﮯ ﯾﮧ ﺍﻭﺭ ﺍﺱ ﮐﮯ ﮔﮭﺮ ﻭﺍﻟﮯ ﮐﮩﺎﮞ ﮨﯿﮟ .

ﻟﻮﮔﻮﮞ ﻧﮯ ﮐﮩﺎ : ﯾﮧ ﺑﮩﺖ ﺑﺮﺍ ﺍﻭﺭ ﮔﻨﺎﮦ ﮔﺎﺭ ﺍﻧﺴﺎﻥ ﮨﮯ _

ﺗﻮ ﺳﻠﻄﺎﻥ ﻣﺮﺍﺩ ﻧﮯ ﮐﮩﺎ : ﮐﯿﺎ ﯾﮧ ﺍﻣﺖ ﻣﺤﻤﺪﯾﮧ ﻣﯿﮟ ﺳﮯ ﻧﮩﯿﮟ ﮨﮯ . ﭼﻠﻮ ﺍﺱ ﮐﻮ ﺍﭨﮭﺎﺋﯿﮟ ﺍﻭﺭ ﺍﺳﮑﮯ ﮔﮭﺮ ﻟﮯ ﭼﻠﯿﮟ _

ﻟﻮﮔﻮﮞ ﻧﮯ ﻣﯿﺖ ﮔﮭﺮ ﭘﮩﻨﭽﺎ ﺩﯼ _

ﺍﺱ ﮐﯽ ﺑﯿﻮﯼ ﻧﮯ ﺧﺎﻭﻧﺪ ﮐﯽ ﻻﺵ ﺩﯾﮑﮭﯽ ﺗﻮ ﺭﻭﻧﮯ ﻟﮕﯽ .

ﻟﻮﮒ ﭼﻠﮯ ﮔﮱ _

ﺑﺎﺩﺷﺎﮦ ﺍﻭﺭ ﺍﺳﮑﺎ ﺳﮑﯿﻮﺭﭨﯽ ﺍﻧﭽﺎﺭﺝ ﻭﮨﯿﮟ ﻋﻮﺭﺕ ﮐﺎ ﺭﻭﻧﺎ ﺳﻨﺘﮯ ﺭﮨﮯ .

ﻭﮦ کہہ ﺭﮨﯽ ﺗﮭﯽ ،
ﻣﯿﮟ ﮔﻮﺍﮨﯽ ﺩﯾﺘﯽ ﮨﻮﮞ ، ﺑﯿﺸﮏ ﺗﻮ ﺍﻟﻠّﻪ ﮐﺎ ﻭﻟﯽ ﮨﮯ . ﺍﻭﺭ ﻧﯿﮏ ﻟﻮﮔﻮﮞ ﻣﯿﮟ ﺳﮯ ﮨﮯ .

ﺳﻠﻄﺎﻥ ﻣﺮﺍﺩ ﺑﮍﺍ ﻣﺘﻌﺠﺐ ﮨﻮﺍ _ ﯾﮧ ﮐﯿﺴﮯ ﮨﻮﺳﮑﺘﺎ ﮨﮯ . ﻟﻮﮒ ﺗﻮ ﺍﺱ ﮐﮯ ﺑﺎﺭﮮ ﻣﯿﮟ ﯾﮧ ﺑﺎﺗﯿﮟ ﮐﺮ ﺭﮨﮯ ﺗﮭﮯ ﺍﻭﺭ ﺍﺱ ﮐﯽ ﻣﯿﺖ ﮐﻮ ﮨﺎﺗﮫ ﻟﮕﺎﻧﮯ ﮐﻮ ﺗﯿﺎﺭ ﻧﮧ ﺗﮭﮯ .

ﺍﺱ ﮐﯽ ﺑﯿﻮﯼ ﻧﮯ ﮐﮩﺎ : ﻣﺠﮭﮯ ﺑﮭﯽ ﻟﻮﮔﻮﮞ ﺳﮯ ﯾﮩﯽ ﺗﻮﻗﻊ ﺗﮭﯽ _ ﺍﺻﻞ ﺣﻘﯿﻘﺖ ﯾﮧ ﮨﮯ ﮐﮧ ﻣﯿﺮﺍ ﺧﺎﻭﻧﺪ ﮨﺮ ﺭﻭﺯ ﺷﺮﺍﺏ ﺧﺎﻧﮯ ﺟﺎﺗﺎ ، ﺟﺘﻨﯽ ﮨﻮ ﺳﮑﮯ ﺷﺮﺍﺏ ﺧﺮﯾﺪﺗﺎ ﺍﻭﺭ ﮔﮭﺮ ﻻ ﮐﺮ ﮔﮍﮬﮯ ﻣﯿﮟ ﺑﮩﺎ ﺩﯾﺘﺎ . ﺍﻭﺭ ﮐﮩﺘﺎ ﮐﮧ ﭼﻠﻮ ﮐﭽﮫ ﺗﻮ ﮔﻨﺎﮨﻮﮞ ﮐﺎ ﺑﻮﺟﮫ ﻣﺴﻠﻤﺎﻧﻮﮞ ﺳﮯ ﮨﻠﮑﺎ ﮨﻮ .
ﺍﺳﯽ ﻃﺮﺡ ﺭﺍﺕ ﮐﻮ ﺍﯾﮏ ﺑﺮﯼ ﻋﻮﺭﺕ ﮐﮯ ﭘﺎﺱ ﺟﺎﺗﺎ ﺍﻭﺭ ﺍﺱ ﮐﻮ ﺍﯾﮏ ﺭﺍﺕ ﮐﯽ ﺍﺟﺮﺕ ﺩﮮ ﺩﯾﺘﺎ ﺍﻭﺭ ﺍﺱ ﮐﻮ ﮐﮩﺘﺎ ﮐﮧ ، ﺍﭘﻨﺎ ﺩﺭﻭﺍﺯﮦ ﺑﻨﺪ ﮐﺮ ﻟﮯ . ﮐﻮﺋﯽ ﺗﯿﺮﮮ ﭘﺎﺱ ﻧﮧ ﺁﺋﮯ _
ﮔﮭﺮ ﺁﮐﺮ ﮐﮩﺘﺎ ، ﺍﻟﺤﻤﺪ ﻟﻠّﮧ ! ﺁﺝ ﺍﺱ ﻋﻮﺭﺕ ﮐﺎ ﺍﻭﺭ ﻧﻮﺟﻮﺍﻥ ﻣﺴﻠﻤﺎﻧﻮﮞ ﮐﮯ ﮔﻨﺎﮨﻮﮞ ﮐﺎ ﻣﯿﮟ ﻧﮯ ﮐﭽﮫ ﺑﻮﺟﮫ ﮨﻠﮑﺎ ﮐﺮ ﺩﯾﺎ ﮨﮯ .
ﻟﻮﮒ ﺍﺱ ﮐﻮ ﺍﻥ ﺟﮕﮩﻮﮞ ﭘﺮ ﺁﺗﺎ ﺟﺎﺗﺎ ﺩﯾﮑﮭﺘﮯ ﺗﮭﮯ _
ﻣﯿﮟ ﺍﺳﮯ ﮐﮩﺘﯽ ﺗﮭﯽ ﮐﮧ ﯾﺎﺩ ﺭﮐﮫ ! ﺟﺲ ﺩﻥ ﺗﻮ ﻣﺮ ﮔﯿﺎ ﻟﻮﮔﻮﮞ ﻧﮯ ﺗﺠﮭﮯ ﻏﺴﻞ ﺩﯾﻨﺎ ﮨﮯ ﻧﮧ ﺗﯿﺮﯼ ﻧﻤﺎﺯ ﭘﮍﮬﻨﯽ ﮨﮯ ﺍﻭﺭ ﻧﮧ ﺗﺠﮭﮯ ﺩﻓﻨﺎ ﻧﺎ ﮨﮯ _
ﻭﮦ ﻣﺴﮑﺮﺍ ﺩﯾﺘﺎ ﺍﻭﺭ ﻣﺠﮫ ﺳﮯ ﮐﮩﺘﺎ ﮐﮧ ، ﮔﮭﺒﺮﺍ ﻣﺖ _ ﺗﻮﺩﯾﮑﮭﮯ ﮔﯽ ﮐﮧ ﻣﯿﺮﺍ ﺟﻨﺎﺯﮦ ﻭﻗﺖ ﮐﺎ ﺑﺎﺩﺷﺎﮦ ، ﻋﻠﻤﺎﺀ ﺍﻭﺭ ﺍﻭﻟﯿﺎ ﭘﮍﮬﯿﮟ ﮔﮯ .

ﯾﮧ ﺳﻦ ﮐﺮ ﺑﺎﺩﺷﺎﮦ ﺭﻭ ﭘﮍﺍ ﺍﻭﺭ ﮐﮩﻨﮯ ﻟﮕﺎ : ﻣﯿﮟ ﺳﻠﻄﺎﻥ ﻣﺮﺍﺩ ﮨﻮﮞ . ﮐﻞ ﮨﻢ ﺍﺱ ﮐﻮ ﻏﺴﻞ ﺩﯾﮟ ﮔﮯ . ﮨﻢ ﺍﺱ ﮐﯽ ﻧﻤﺎﺯِ ﺟﻨﺎﺯﮦ ﺑﮭﯽ ﭘﮍﮬﺎﺋﯿﮟ ﮔﮯ ﺍﻭﺭ ﺍﺱ ﮐﯽ ﺗﺪﻓﯿﻦ ﺑﮭﯽ ﮨﻢ ﮐﺮﻭﺍﺋﯿﮟ ﮔﮯ .

ﭼﻨﺎﻧﭽﮧ ﺍﺱ ﮐﺎ ﺟﻨﺎﺯﮦ ﺑﺎﺩﺷﺎﮦ ﻋﻠﻤﺎﺀ ﺍﻭﻟﯿﺎﺀ ﺍﻭﺭ ﮐﺜﯿﺮ ﻋﻮﺍﻡ ﻧﮯ ﭘﮍﮬﺎ .

ﺁﺝ ﮨﻢ ﺑﻈﺎﮨﺮ ﮐﭽﮫ ﺩﯾﮑﮫ ﮐﺮ ﯾﺎ ﻣﺤﺾ ﺩﻭﺳﺮﻭﮞ ﺳﮯ ﺳﻦ ﮐﺮ ﺍﮨﻢ ﻓﯿﺼﻠﮯ ﮐﺮ ﺑﯿﭩﮭﺘﮯ ﮨﯿﮟ ۔ ﺍﮔﺮ ﮨﻢ ﺩﻭﺳﺮﻭﮞ ﮐﮯ ﺩﻟﻮﮞ ﮐﮯ ﺑﮭﯿﺪ ﺟﺎﻥ ﺟﺎﺋﯿﮟ ﺗﻮ ﮨﻤﺎﺭﯼ ﺯﺑﺎﻧﯿﮟ ﮔﻮﻧﮕﯽ ﮨﻮ ﺟﺎﺋﯿﮟ ۔۔

پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان تاریخی معاہدہ اچانک کیسے طے پایا؟9 ستمبر 2025 کو اسرائیل نے قطر پر اچانک حملہ کیا۔ اسی د...
19/09/2025

پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان تاریخی معاہدہ اچانک کیسے طے پایا؟

9 ستمبر 2025 کو اسرائیل نے قطر پر اچانک حملہ کیا۔ اسی دن اسرائیلی وزیرِاعظم نیتن یاہو نے ٹی وی پر آ کر اعلان کیا کہ "قطر میں حماس کے دہشت گرد موجود تھے، اسی لیے حملہ کیا گیا، اور آئندہ بھی ایسے حملے کسی بھی جگہ ہو سکتے ہیں۔

اس اعلان کے اگلے ہی روز دنیا کے معتبر ترین ادارے بی بی سی نے اپنی رپورٹ میں خدشہ ظاہر کیا کہ اسرائیل کا اگلا ممکنہ نشانہ سعودی عرب، مصر یا ترکی ہو سکتا ہے۔ نیتن یاہو کی تقریر اور بی بی سی کی اس اسٹوری نے سعودی عرب میں ہلچل مچا دی۔

سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے فوراً وزراء اور مشیروں کی ہنگامی میٹنگ بلائی۔ سوال یہ تھا کہ
اسرائیل کی بڑھتی جارہی دہشت کا مقابلہ کیسے کیا جائے؟ جبکہ امریکہ، باوجود دفاعی معاہدے کے، ہماری حفاظت کرنے کے قابل نہیں رہا۔

جب پورے خطے اور دنیا کا جائزہ لیا گیا تو سب کی زبان پر ایک ہی نام تھا:
پاکستان — جنوبی ایشیا کی سب سے بڑی عسکری طاقت۔

چنانچہ سعودی عرب نے پاکستان سے رابطہ کیا اور اپنے ارادے سے آگاہ کیا۔ پاکستان نے اسے سعادت سمجھتے ہوئے فوری طور پر آمادگی ظاہر کی۔ اور یوں ایک ہفتے کے اندر اندر یہ تاریخی معاہدہ طے پا گیا۔

میری نظر میں سعودی عرب کی نظریں پاکستان پر چار بنیادی وجوہات کی بنا پر ٹھہریں
🔴طاقتور ایٹمی صلاحیت

🔴 شاندار اور تجربہ کار فوج

🔴اسٹریٹجک جغرافیائی اہمیت

🔴 بہادر اور غیور عوام

پاکستان زندہ باد

*ویل چیٸر والے بزرگ فرمایا کرتے تھے*تسی اے گھوڑے کھولو!فیر ویکھنا دنیا تہاڈے قدماں تھلے آندی یا نٸی ۔!پاکستان نے مئی میں...
18/09/2025

*ویل چیٸر والے بزرگ فرمایا کرتے تھے*
تسی اے گھوڑے کھولو!
فیر ویکھنا دنیا تہاڈے قدماں تھلے آندی یا نٸی ۔!

پاکستان نے مئی میں اپنے ڈیجیٹل گھوڑے کھولے آج دیکھ لیں!
دنیا آپکے پیچھے پیچھے پھررہی ہے الحمد اللہ

میرِ عرب کو آئی ٹھنڈی ہوا جہاں سے، میرا وطن وہی ہے

پاک سعودیہ دفاعی معاہدہ ! ہم اپنی تاریخ کے ایک ایسے شاندار لمحے میں جی رہے ہیں جس پر ہر پاکستانی کو فخر ہونا چاہیے ۔۔ اور فخر کا پہلو یہ ہے کہ اب مکہ اور مدینہ کے دفاع کی براہ راست ذمہ داری پاکستان کے پاس ہے۔ الحمدللہ، یہ ایک بہت بڑا اعزاز ہے جو اللہ نے پاکستان کو ہماری تمام تر خامیوں کے باوجود عطا کیا ہے۔ پاکستان امیدوں کی سرزمین ہے۔

وقتِ فرصت ہے کہاں کام ابھی باقی ہے
نورِ توحید کا اتمام ابھی باقی ہے

اللہ پاکستان کی حفاظت کرے ۔ آمین

*بیسویں صدی کے آغاز میں، ایک سکاٹش کسان اپنے گھر جا رہا تھا کہ اچانک اسے دلدل سے مدد کی پکار سنائی دی۔* آواز کی طرف تیزی...
18/09/2025

*بیسویں صدی کے آغاز میں، ایک سکاٹش کسان اپنے گھر جا رہا تھا کہ اچانک اسے دلدل سے مدد کی پکار سنائی دی۔*
آواز کی طرف تیزی سے بڑھتے ہوئے، اس نے دیکھا کہ ایک لڑکا دلدل میں پھنسا ہوا تھا، جو اپنی زندگی کے لیے جدوجہد کر رہا تھا۔ کسان نے جلدی سے ایک شاخ کاٹی، اسے آگے بڑھایا، اور خوفزدہ بچے کو محفوظ مقام پر کھینچ لیا۔ بھیگا اور کانپتا ہوا لڑکا اپنے بچانے والے کا شکریہ ادا کر رہا تھا لیکن اصرار کیا کہ اسے گھر واپس جانا ہے - اس کے والد کو فکر ہو رہی ہوگی۔
​اگلی صبح، ایک عمدہ بگھی کسان کے معمولی سے گھر کے سامنے آ کر رکی۔ اس میں سے ایک اچھی طرح سے لباس پہنے ہوئے شریف آدمی باہر نکلا جس نے پوچھا، "کیا کل آپ نے میرے بیٹے کی جان بچائی تھی؟"
​"جی ہاں، میں نے بچائی تھی،" کسان نے جواب دیا۔
​"مجھے آپ کو کتنا ادا کرنا ہے؟" آدمی نے پوچھا۔
​"آپ پر میرا کچھ بھی واجب الادا نہیں ہے،" کسان نے سختی سے کہا۔ "میں نے صرف وہی کیا جو ہر کسی کو کرنا چاہیے۔"
​لیکن وہ شریف آدمی اصرار کرتا رہا۔ کسان نے دوبارہ انکار کر دیا۔ پھر اس شریف آدمی نے قریب کھڑے کسان کے نوجوان بیٹے کو دیکھا۔
​"کیا یہ آپ کا بیٹا ہے؟" اس نے پوچھا۔
​"جی ہاں،" کسان نے فخر سے جواب دیا۔
​"پھر مجھے آپ کو کسی اور طریقے سے بدلہ دینے کی اجازت دیں،" آدمی نے کہا۔ "مجھے اسے لندن لے جانے دیں اور اس کی تعلیم کا خرچ اٹھانے دیں۔ اگر اس میں اس کے والد جیسا کردار ہے، تو ہم میں سے کسی کو بھی اس فیصلے پر افسوس نہیں ہوگا۔"
​سالوں بعد، وہ لڑکا — الیگزینڈر فلیمنگ — وہ سائنسدان بنا جس نے پینسلین دریافت کی۔
​دوسری جنگ عظیم سے کچھ عرصہ قبل، اس امیر شریف آدمی کا بیٹا نمونیا کی وجہ سے شدید بیمار ہو گیا۔ اس کی جان بچ گئی — نہ دولت سے اور نہ ہی حیثیت سے، بلکہ پینسلین سے۔
​جس لڑکے کی جان دلدل میں بچائی گئی تھی، وہ بڑا ہو کر ونسٹن چرچل، برطانیہ کے مستقبل کے وزیر اعظم بن گئے۔
​شاید واقعات کا یہی سلسلہ چرچل کے ذہن میں تھا جب انہوں نے بعد میں کہا: "جو کچھ آپ دیتے ہیں وہ آپ کے پاس واپس آتا ہے۔"
🫡

*گھر کے بزرگوں کے ساتھ بیٹھا کرو*، خوب باتیں کیا کروانہیں خاموش نہ کیا کرو،ایک دن وہ خود بخود ہی خاموش ہو جائیں گے.انہیں...
18/09/2025

*گھر کے بزرگوں کے ساتھ بیٹھا کرو*،
خوب باتیں کیا کرو
انہیں خاموش نہ کیا کرو،
ایک دن وہ خود بخود ہی خاموش ہو جائیں گے.

انہیں آزاد چھوڑ دو،
خرچ کرنے دو،
اپنی مرضی سے جینے دو،
ایک دن وہ سب کچھ تمہارے لیے ہی چھوڑ جائیں گے.

انہیں نہ ٹوکا کرو کہ آپ یہ بات پہلے بھی بہت دفعہ سنا چکے ہیں،
ایک دن تم ان کی آواز سننے کے لیے ترس جاؤ گے جب وہ ہمیشہ کے لیے خاموش ہو جائیں گے.
جتنا ہو سکے ان کی دعائیں لو،جھک کر،
ایک دن وہ خود بخود ہی ہمیشہ کے لیے تصویر بن جائیں گے
پھر تمہارے معافی مانگنے کا کوئی فائدہ نہیں ہوگا.

انہیں دوسروں کے سامنے کبھی کچھ نہ کہو،
انہیں اپنی مرضی سے کھانے دو،
ایک دن آئے گا کہ وہ کھانے کے لیے بھی نہیں آئیں گے،
خواہ تم کتنی ہی بار ان کی برسی مناؤ گے،
ان کے نام کا دوسروں کو کھلاؤ گے.

لہذا ان کی جو خدمت بھی کر سکتے ہو تو آج ہی کر لو،
ایک بار چلے گئے تو کبھی نہیں لوٹیں گے،
پھر تم عمر بھر پچھتاتے رہو گے.
😭

*ایک بادشاہ نے اپنے بیٹے کی تین بار شادی کی کوشش کی* وہ  ہر رشتہ سے پہلی گفتگو کے بعد انکار کر دیتا تھا۔  آخر کار، والد ...
13/09/2025

*ایک بادشاہ نے اپنے بیٹے کی تین بار شادی کی کوشش کی*
وہ ہر رشتہ سے پہلی گفتگو کے بعد انکار کر دیتا تھا۔ آخر کار، والد نے بیٹے کو تنگ آ کر محل سے نکال دیا۔

بیٹا شہر سے باہر کام کی تلاش میں نکل گیا اور ایک مالدار شخص کے ہاں بکریاں چرانے کا کام ملا۔ وہ شخص نوجوان سے بہت متاثر ہوا۔ اس مالدار شخص کی ایک ہی بیٹی تھی اور اس نے سوچا کہ اسے نوجوان سے شادی کروا دے تاکہ وہ ان کے ساتھ رہے۔

اس نے اپنی بیٹی کو یہ بات بتائی، تو بیٹی نے کہا کہ وہ اس نوجوان سے شادی نہیں کرے گی جب تک کہ وہ اس کے ساتھ سفر نہ کرے اور اس کی حقیقت کو جان نہ لے۔

مالک نے نوجوان سے کہا کہ کل تم بکریاں چرنے نہ لے جاؤ، ہم کچھ دنوں کے لیے سفر کریں گے تاکہ کچھ کام نمٹایا جا سکے۔

سفر کے دوران، وہ دونوں ایک گلہ بکریوں کے پاس سے گزرے۔ نوجوان نے کہا، "کتنی زیادہ ہیں اور کتنی کم ہیں۔" مالک حیران ہوا لیکن کچھ نہ بولا۔

پھر وہ ایک اور گلہ بکریوں کے پاس سے گزرے، نوجوان نے کہا، "کتنی کم ہیں اور کتنی زیادہ ہیں۔" مالک نے دل میں سوچا کہ یہ نوجوان بیوقوف ہے، اس لیے میری بیٹی نے مجھے اس کے ساتھ سفر کرنے کو کہا تھا۔

پھر وہ ایک قبرستان کے پاس سے گزرے، نوجوان نے کہا، "تم میں زندہ بھی ہیں اور مردہ بھی۔"

پھر وہ ایک خوبصورت باغ کے پاس سے گزرے، نوجوان نے کہا، "مجھے نہیں معلوم کہ یہ باغ ہرا بھرا ہے یا سوکھا ہوا ہے۔" مالک بہت حیران ہوا لیکن کچھ نہ بولا۔

پھر وہ ایک گاؤں میں پہنچے اور پانی طلب کیا، لوگوں نے انہیں دودھ دیا۔ نوجوان نے خود پیا اور پھر مالک کو دیا۔

پھر وہ ایک اور گاؤں میں پہنچے اور پانی طلب کیا، لوگوں نے انہیں پانی دیا۔ نوجوان نے پہلے مالک کو دیا اور پھر خود پیا۔

مالک نے دل میں سوچا کہ نوجوان نے مجھے دودھ دینے میں بے احترامی کی اور پانی دینے میں عزت دی۔

واپس سفر سے آ کر مالک نے اپنی بیٹی کو سارا ماجرا سنایا۔ بیٹی نے کہا کہ وہ نوجوان بہت اچھا انسان ہے۔

مالک نے حیران ہو کر پوچھا کہ کیسے؟

بیٹی نے جواب دیا:
پہلا گلہ بکریوں کا، اس میں مینڈھے زیادہ تھے اور بکریاں کم۔
دوسرا گلہ بکریوں کا، اس میں بکریاں زیادہ تھیں اور مینڈھے کم۔
قبرستان، جس نے اولاد چھوڑی وہ زندہ ہے اور جس نے نہیں چھوڑی وہ مردہ۔
باغ، اگر مالک نے اپنے پیسوں سے بنایا ہے تو ہرا بھرا ہے اور اگر قرضے سے بنایا ہے تو سوکھا ہوا ہے۔
دودھ جب برتن میں ڈالا جاتا ہے تو دودھ نیچے بیٹھ جاتا ہے اور پانی اوپر آ جاتا ہے، اس نے پہلے پانی پیا اور آپ کو دودھ دیا۔
کنویں کا پانی، صاف پانی اوپر آتا ہے، اس نے آپ کو پہلے دیا۔

مالک نے بیٹی کی باتیں سن کر نوجوان سے اپنی بیٹی کی شادی کروا دی۔

شادی کے بعد جب نوجوان اپنی بیوی کے پاس آیا تو اس نے اس کے سر پر ہاتھ رکھ کر پوچھا، "یہ سر کس کا ہے؟"
بیوی نے جواب دیا، "یہ میرا سر تھا اور اب تمہارا ہے۔"
نوجوان نے کہا، "سفر کے لیے تیار ہو جاؤ، میں بکریاں چرانے والا نہیں ہوں، میں بادشاہ کا بیٹا ہوں اور میں تمہاری تلاش میں نکلا تھا۔
منقول
والسلام آپ کا بھائی

امریکہ نے یہ ثابت کر دیا ہے اور وقت آ گیا ہے کہ عرب مسلمان ممالک امریکہ سے اپنے اڈے واپس لے لیں اور اپنے تمام تر دفاعی م...
11/09/2025

امریکہ نے یہ ثابت کر دیا ہے اور وقت آ گیا ہے کہ عرب مسلمان ممالک امریکہ سے اپنے اڈے واپس لے لیں اور اپنے تمام تر دفاعی معاہدے منسوخ کر دیے جاٸیں ویسے بھی اسرئیل کے قطر پر حملے کے بعد یہ دفاعی معاہدے اپنی اہمیت کھو چکے ہیں۔ امریکہ کی اس خطے سے بے دخلی کا وقت آ چکا ہے۔ مسلم ممالک کے ایک ہونے کا وقت آ چکا ہے۔ متحد ہو جاٶ اے محمدﷺ کی امت اور جیسا یہ کہتے ہیں بلکل ویسے ہی ان کو بھی پہلے سے ہی بتا دو کہ اگر اب کی اسلامی ملک پر حملہ کیا گیا تو تمام مسلم ممالک مل کر اس کا جواب دیں گے۔ 🥲

19/10/2023

*کاش ھم نے حضرت خالد بن ولید رضی اللہ عنہ کو دیکھا ہوتا*
جب وہ جنگ موتہ میں تھے اور مسلمانوں کی تعداد تین ہزار تھی اور غسانی اور رومیوں کی تعداد دو لاکھ تھی
خالد کہتے ہیں کہ جنگ موتہ کے دن میرے ہاتھ میں نو تلواریں ٹوٹ گئیں

کاش کہ ھم نے عمر بن خطاب کو یہ کہتے ہوئے دیکھا ہوتا کہ براء بن مالک کو لشکر سردار نہ بناؤ کیونکہ وہ پورے لشکر کو تباہ کرنے والے ہیں
کیونکہ براء بن مالک اکیلے پورے لشکر سے ٹکرا جاتے تھے اور اپنی جان کی پرواہ نہیں کرتے تھے انہوں نے یکے بعد دیگرے 100 فارس آدمیوں سے جنگ کی اور سب کو ایک ایک کر کے ہمت اور بہادری کے ساتھ مار ڈالا

*کاش ھم نے ضرار بن الازور کو دیکھا ہوتا کہ وہ تنہا رومیوں کے لشکر میں گھس جاتے*
اور رومی ان سے ڈرتے تھے اور اسے ننگے سینے والا شیطان کہتے تھے کیونکہ آپ جنگی لباس تو دور بدن سے قمیض بھی اتار دیتے تھے

کاش ھم نے ضرار بن الازور کو اجنادین کے دن دیکھا ہوتا جب وہ خالد سے کہہ رہے تھے کہ حملہ کرنے کا حکم دو
خدا کی قسم اگر ہم ایسے ہی چپ رہے تو ہمارے دشمن یہ سمجھیں گے کہ ہم ان سے ڈرتے ہیں
خالد نے ان سے کہا
اے ضرار پھر شروع کر دو تو آپ بجلی کی تیزی سے گئے اور لہجے جھٹکے میں ہی دشمن کیمپ میں سے 19 کو اکیلے مار ڈالا

*کاش آپ نے عکرمہ بن ابی جہل کو یرموک کی جنگ میں دیکھا ہوتا*
جب خالد نے ان سے کہا کہ
اے عکرمہ
ایسا نہ کرو دھیان کرو اپنی جان کی حفاظت بھی کرو کیونکہ تمہیں کچھ ہو گیا تو مسلمانوں کے لئے بہت بڑی مصیبت کھڑی ہو جائے گی کیونکہ عکرمہ عظیم صحابی اور جنگ کے سرداروں میں سے اھم سردار تھے اگر وہ شہید ہو جاتے تو لشکر اسلام میں مایوسی پھیل جاتی
عکرمہ نے خالد کو کہا
آپ مجھے چھوڑ دو
اے خالد ! آپ مجھ سے پہلے ایمان لائے اور اس وقت میں اور میرا باپ رسول الله صلى الله عليه وسلم کی دشمنی میں مصروف تھے اس لئے تم افضل ہو مجھ سے اور مجھے اپنی وہ پشیمانی ختم کرنی ہے
اور پھر عکرمہ نے اعلان کیا کہ جو موت پر بیعت کرتا ہے کہ مرنے تک لڑائی کرے گا وہ آگے آ جائے تو 400 بہترین آدمی نکلے
اور انہوں نے عکرمہ بن ابی جہل سے موت پر بیعت کی کہ یا تو اسلام کی خاطر مریں گے یا فتح حاصل کریں گے
تو چار سو میں سے صرف ضرار بن ازور زندہ بچے باقی سب شہید ہو گئے

*کاش آپ نے عبداللہ بن الزبیر رضی اللہ عنہ کو سبطلہ کی جنگ میں عبداللہ بن ابی سرح، عبداللہ بن عمر، عبداللہ بن عمرو، عبداللہ بن زید، عبدالرحمٰن بن ابی بکر اور ان کے بھائی عبداللہ کے ساتھ دیکھا ہوتا*
جب جرجیس کی قیادت میں رومی 120 ہزار سپاہیوں کے ساتھ آئے اور مسلمان صرف 20 ہزار کے ساتھ مقابلے کے لئے آئے
پھر عبداللہ بن الزبیر نے کچھ بہادروں کو منتخب کیا اور رومیوں کے سردار جرجیرس کا سر قلم کر ڈالا

*کاش آپ نے الوالجہ، الحسید، المسیخ، الزمیل، الثانی، ایلس اور کاظمہ میں مسلمانوں کو دیکھا ہوتا*
کہ خالد نے فارسیوں کے ساتھ بہت کم تعداد ہونے کے باوجود کیا کیا؟
اور فارس نامی ایک عظیم سلطنت کو نیست و نابود کرتے دیکھا ہوتا

مگر بات یہ ہے کہ
کمزور ایمان والا جنگ کو کسی مسئلے کا حل نہیں مانے گا
چاہے آپ جیسے مرضی دلائل دو کیونکہ بزدلی نے اس کے دل کو گھیر رکھا ہے
اور گناہوں نے اس کے دل کو سیاہ کر رکھا ہے
اس لئے یہ بہادری کے کارنامے وہ افسانوی سمجھے گا
اور ہالی ووڈ کی فلمیں دیکھ دیکھ کر انگریزوں سے متأثر ہو گا کہ وہ بہت بہادر ہیں اور ہم کمزور ہیں
ہماری عظمت اعلاء کلمۃ اللہ میں ہے
اپنے دلوں کو صحابۂ کرام کے ولولہ انگیز کارناموں سے گرمانے کے لئے امام واقدی کی کتاب فتوح الشام اور مردان عرب کا مطالعہ کریں

میرے اختیار میں ہو تو یہ کتاب اسکول کے نصاب میں شامل کر دوں

Address

Sargodha
40550

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Abbasi Diaries posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to Abbasi Diaries:

Share