Voice of Safdarabad

  • Home
  • Voice of Safdarabad

Voice of Safdarabad Voice OF Safdarabad.

صحافت نام ہے سچ بولنےکا غیر جانبداری کا میں نے 1998 میں صفدر آباد سے روزنامہ اوصاف سے  صحافت کا آغاز کیا صفدر آباد کے کس...
03/05/2025

صحافت نام ہے سچ بولنےکا غیر جانبداری کا میں نے 1998 میں صفدر آباد سے روزنامہ اوصاف سے صحافت کا آغاز کیا صفدر آباد کے کسی صحافی کا اخبار نہیں چھینا ہمیشہ غیر جانبداری اور سچ کا ساتھ دیا 2003 میں لاہور سے اپنا ماہنامہ اخبار پاور لائن نکالا جو بعد میں روزنامہ کی شکل اختیار کر گیا جو ابھی بھی جاری ہے ہفت روزہ میڈیکل رپورٹ نکالا جو ابھی بھی جاری ہے لاہور سے ایکسپریس اخبار نکلا تو ایکسپریس نیوز اور اخبار کا تحصیل صفدر آباد کا نمایندہ منتخب ہوا 2008 کے اختتام پر جب صفدر آباد میں PTI کی بنیاد رکھی تو میں نے محسوس کیا کہ صحافت کے ساتھ غیر جانبداری کا مظاہرہ نہیں کرسکوں گا تو پھر 2009 میں ایکسپریس کلیم الحسن کے سپرد کر دیا
یہ سب بتانے کا مقصد صفدر آباد کے نام ایک پیغام ہے صحافت کا پلیٹ فارم بہت اچھا ہے
قلم کی حرمت کے پاسبان بنیں عزت آپ کا مقدر ہو گی
ایک بات ذہن نشین کر لیں
ہمارے زہن پر چھائے نہیں ہیں حرص کے سائے
جو محسوس کرتے ہیں وہی تحریر کرتے ہیں
اللہ تعالیٰ آپ کا حامی و ناصر دعا گو
ڈاکٹر چوھدری محمد اسحاق
صوبائی اسمبلی حلقہ پی پی 144

18/03/2025

دفاتر ہمیشہ ہیڈ کوارٹر میں ہی بنتے ہیں تحصیل کا ہیڈ کوارٹر صفدر آباد میں ہے تو جوڈیشل کمپلیکس صفدر آباد میں ہی بننا ہے نہ کہ خانقاہ ڈوگراں میں وفاقی دارالحکومت اسلام آباد ہے اگر ایسا ہو تو اسلام آباد کے وفاقی دفاتر کسی اور شہر میں بن جاتے
بے وقت کی راگنی نہ الاپیں بلکہ خانقاہ ڈوگراں کے شہری صفدر آباد میں جوڈیشل کمپلیکس کے لیے ساتھ دیں آئندہ 10 سالوں تک پراپرٹی ڈیلروں نے صفدر آباد کو ویسے ہی خانقاہ ڈوگراں سے ملا دینا ہے بے فکر رہیں ہمارا ساتھ دیں خانقاہ ڈوگراں بھی ہمارا ہی شہر ہے
خانقاہ ڈوگراں کے شہری انتہائی سلجھے ہوئے اور باشعور شہری ہیں بھتہ خور اور بدمعاش نہیں خانقاہ ڈوگراں کے ڈوگر برادران کی شرافت پورے پنجاب میں مشہور ہے
خانقاہ ڈوگراں اور صفدر آباد لازم و ملزوم ہیں
صفدر آباد کے لوگ بھی خانقاہ ڈوگراں سے پیار کرتے ہیں
خانقاہ ڈوگراں کو بھی دل بڑا کرنا چاہیے
ڈاکٹر چوھدری محمد اسحاق جٹ
امیدوار صوبائی اسمبلی حلقہ پی پی 144

16/03/2025

‏سر دار اکبر بگٹی 1946میں اپنے قبیلے کے سردار بنے اور اپنی وفات تک رہے اس دوران حکومت سے ماہانہ کروڑوں لیتے رہے وزیراعلی بنے دو دفعہ گورنر رہے مگر ڈیرہ بگٹی میں تعلیم پر انفراسٹکچر پر کوئی کام نہی کیا وہ خود اور ان کے بچے ایچی سن اور آکسفورڈ سے بھی پڑھے مگر ڈیرہ بگٹی آج بھی پاکستان کا پسماندہ ترین علاقہ ہے شرح خواندگی 26فیصد ہے کوئی ہسپتال کوئی سکل سینٹر کوئی تعلیمی پروجیکٹ اس عظیم سردار نے اپنے قبیلے کے بلوچ بچوں کے لیے نہی بنایا تھا
کیا ناراض بلوچ کبھی یہ بھی سوچتے ہیں ؟
‏ہماری بدقسمتی لوگ اعداد و شمار سے بات نہی کرتے ہیں تحقیق سے عاری سو رٹے رٹائے جملے دہراتے رہتے ہیں
بلوچستان کا اس سال کا بجٹ 956ارب ہے اور اس میں سے تیرہ فیصد بلوچستان کے اپنے وسائل سے آتا ہے جو کہ 125ارب روپے بنتا ہے پورے بلوچستان سے 48ارب کا روینیو اکھٹا ہوتا ہے
بلوچستان کو 831ارب روپے وفاق کی طرف سے مل رہے ہیں اس میں 162 ارب گیس اور تیل کی رائلٹی اور 73ارب ترقیاتی منصوبوں کے الگ سے ملتے ہیں
یہ آٹھ سو ارب دوسرے صوبوں کی کمائی جو بلوچستان کو دی جاتی ہے اس میں بڑا حصہ پنجاب سے آتا ہے اور پھر یہ کہا جاتا پنجاب کھا گیا
اب بتائیں یہ ہزار ارب بلوچستان میں کہاں خرچ ہوتا اور کون کھا جاتا ہے ؟
‏آپ لاہور یا کراچی کی پرائم لوکیشن پر بلوچ سرداروں کی جائدادیں چیک کریں اسلام آباد کے مہنگے ترین سیکٹر میں ان کے بنگلے دیکھیں سب سے مہنگی ترین گاڑی ان بلوچ سرداروں کے بچوں کے پاس ہوں گی ان کے بنگلے محل جیسے ہوتے اتنے محروم بلوچستان کے اتنے امیر سردار کیسے ہو سکتے ؟
منقول

19/02/2025

جاگ پنجابی جاگ
*بلوچستان: بارکھان میں پنجاب کے سات مسافروں کو بس سے اتار کر قتل کر دیا گیا*
میرے خیال میں اب پنجاب میں پنجابیوں کو بھی شناخت پریڈ کے بعد لتر پریڈ شروع کرنی چاہیے
بلوچستان کے ضلع بارکھان میں نامعلوم عسکریت پسندوں نے پنجاب سے تعلق رکھنے والے سات مسافروں کو بس سے اتار کر قتل کر دیا ہے۔ڈپٹی کمشنر بارکھان وقار خورشید عالم نے تصدیق کی ہے کہ ’مسافر بس کوئٹہ سے لاہور جا رہی تھی جسے بارکھان کی تحصیل رکھنی میں کوئٹہ کو پنجاب کے شہر ڈیرہ غازی خان سے ملانے والی شاہراہ پر نشانہ بنایا گیا۔‘
انہوں نے کہا کہ ’مسلح افراد نے مسافر بس کو روکا اور اس میں سوار افراد کے شناختی کارڈ چیک کرنے کے بعد پنجاب سے تعلق رکھنے والے سات مسافروں کو اتارا اور بعدازاں انہیں گولیاں مار کر قتل کر

ڈپٹی کمشنر بارکھان کے مطابق مسلح افراد نے مسافر نہ روکنے پر بس کے ٹائروں پر فائرنگ بھی کی۔ واقعہ کے بعد قریبی علاقوں سے لیویز اور دیگر سکیورٹی فورسز کی بھاری نفری علاقے کی طرف روانہ کردی گئی۔
اس واقعہ کے بعد لورالائی، کنگری اور قریبی علاقوں میں مختلف مقامات پر مسافر بسوں اور گاڑیوں کو انتظامیہ نے احتیاطاً روک دیا ہے جبکہ رکھنی ہسپتال میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔
ڈسٹرکٹ چیئرمین بارکھان عبدالغفور کھیتران نے بتایا کہ مسافر بس کو رکھنی سے تقریباً 50 کلومیٹر دور رڑکن کے میں لیویز تھانے کے قریب چودھری پٹرول پمپ کے مقام پر روکا گیا۔
انہوں نے کہا کہ اب بھی فائرنگ کی اطلاعات موصول ہو رہی ہیں۔
ڈسٹرکٹ چیئرمین نے بتایا کہ سکیورٹی خدشات کی وجہ سے نفری کو بکتر بند اور بلٹ پروف گاڑیوں میں بھیجا جا رہا ہے۔
بلوچستان میں پنجاب سے تعلق رکھنے والے مسافروں کے قتل کا یہ پہلا واقعہ نہیں ہے۔ اس مقام سے کچھ ہی دور گذشتہ برس اگست میں بارکھان سے ملحقہ ضلع موسیٰ خیل کے علاقے راڑہ شم میں بسوں سے اتار کر 23 افراد کو قتل کیا گیا تھا۔اسی طرح گذشتہ برس نوشکی میں ایران جانے والے پنجاب سے تعلق رھنے والے نو مسافروں کو بسوں سے اتار کر قتل کیا گیا۔
دونوں واقعات کی ذمہ داری کالعدم بلوچ لبریشن آرمی (بی ایل اے) نے قبول کی تھی۔گذشتہ برس اگست میں مسافروں کے قتل کے واقعات کے بعد کچھ عرصہ تک حکومت کی جانب سے دیگر صوبوں خاص کر پنجاب جانے والی بسوں کے رات میں سفر پر پابندی لگا دی گئی تھی۔

15/02/2025
14/02/2025

شیرافضل مروت کا کہنا ہے کہ بانی پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) عمران خان نے کہا کہ شکل نہ دکھاؤ تو ملک چھوڑ دوں گا۔

اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شیر افضل مروت نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کو ہر بات ٹھیک نہیں بتائی جاتی اورغلط کان بھرے جاتے ہیں۔ عمران خان نے استعفیٰ دینے کا کہا تو ایک منٹ دیر نہیں کروں گا۔ بانی پی ٹی آئی نے کہا شکل نہ دکھاؤ تو ملک چھوڑ دوں گا۔

شیرافضل مروت کا مزید کہنا تھا کہ اان کا دماغ خراب ہے جو مجھے ڈسپلن سکھا رہے ہیں۔ اب میں ڈسپلن کی قید سے آزاد ہوں۔ صوابی جلسے میں مہمان کے طور پر گیا تھا۔ صوابی جلسے میں پہلی مرتبہ نعرے نہیں لگے۔ میرے نعرے پہلے جلسوں میں بھی لگے۔ اگر جلسے میں سارے ورکرز میرے تھے تو پھر اگر نعرے لگے تومیرا حق تھا۔

انہوں نے کہا کہ صوابی جلسے میں پی ٹی آئی نے لوگوں کو بلایا تھا کوئی میں نے تو نہیں بلایا تھا۔ نعروں میں میرا کوئی قصور نہیں ہے۔ یہ وزارتیں لینے،اسٹینڈنگ کمیٹیاں لینے یا کسی کو بنانے یا پھر کسی کو گرانے کے لئے خان کے پاس جاتے ہیں۔

شیر افضل مروت نے کہا کہ میں نے آوازیں اٹھائی ہیں کہ پارٹی فنڈ کا آڈٹ ہونا چاہئیے۔ میں نے وکلاء کو فیسیں دینے کا آڈٹ کرنے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔ میں نے آواز اٹھائی ہے کہ ماضی میں پارٹی ٹکٹ بیچنے کا الزام لگا ہے اس کا آڈٹ ہونا چائیے۔ لوگ ڈونیشن دیتے ہیں تواس رقم کا پتا تو ہونا چائیے کہ وہ کہاں استعمال ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف میں جو مناپلی بنی ہوئی ہے اس کااحتساب ہونا چائیے۔ میں بانی پی ٹی آئی کے نظریے کے ساتھ کھڑا ہوں اور کھڑا رہوں گا۔ تحریک انصاف کا کھویا ہو وقار بحال کرانے میں کردار ادا کروں گا۔ اگر ورکرز حق کے لئے میرے ساتھ کھڑا رہا تو احتساب ہوگا۔ حساب کتاب کی باتیں نہ کریں ورنہ لینے کے دینے پڑ جائیں گے۔

تحریک انصاف کے ممبر صوبائی اسمبلی سرفراز احمد ڈوگر میاں شہزاد آرائیں اور تحصیل صدر سجاد حیدر اپنا احتجاج ریکارڈ کرواتے ہ...
08/02/2025

تحریک انصاف کے ممبر صوبائی اسمبلی سرفراز احمد ڈوگر میاں شہزاد آرائیں اور تحصیل صدر سجاد حیدر اپنا احتجاج ریکارڈ کرواتے ہوئے

08/02/2025

صفدر آباد میں تحریک انصاف کے احتجاج کی کوئی فوٹیج ہے تو سینڈ کر دیں پیج پر لگا دی جائے گی

08/02/2025

سابقہ امیدوار صوبائی اسمبلی حلقہ پی پی 144 ڈاکٹر چوھدری محمد اسحاق جٹ کا آج کے دن پیغام

08/02/2025

ممبر قومی اسمبلی خرم ورک کی میڈیا سے گفتگو

21/01/2024

Address


Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Voice of Safdarabad posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to Voice of Safdarabad:

Shortcuts

  • Address
  • Telephone
  • Alerts
  • Contact The Business
  • Claim ownership or report listing
  • Want your business to be the top-listed Media Company?

Share