07/04/2025
عنوان: ضلع شگر سیاحت کا شہنشاہ
تحریر: جاوید شگری
راقم بحیثیت ٹورسٹ گائیڈ گزشتہ 20 سالوں سے ٹورزم سے منسلک ہے۔ٹورزم سے منسلک ہونے کی وجہ سے K2 سے لیکر کراچی ساحل سمندر سیاچن باڈر سے واہگہ بارڈر کارگل باڈر سے خنجراب پاک چائنہ باڈر منیمرگ سے لیکر سوات مینگورہ تک
پاسس کے حوالے سے غنڈو غورو لا سمیت بیافو ہسپر لا تھلے لا سکوری لا سمیت ٹریکنگ کے حوالے سے K2 بیس کیمپ پچاس دفعہ سے اپر کر چکا ہے سنو لیک ٹریک لیلا پیک بیس کیمپ مشربروم بیس کیمپ نانگا پربت بیس کیمپ راکاپوشی بیس کیمپ سمیت باقی گلگت بلتستان کے چپہ چپہ گھوما ہوں خدا نے جو خوبصورتی ،رزق ومعدن کی کثرت شگر کو عطا کی ہے وہ میں نے کہیں اور نہیں پایا۔اگر میں غلطی پر نہ ہو تو میں سیاحت کی تاریخ کو شگر کے بغیر مکمل نہیں سمجھتے۔شگر میں آپ کو قدرت کے تمام نظارے دیکھنے کو ملینگے۔شگر میں اب بھی ایسے جنت نظیر تفریح گاہیں موجود ہے جو سڑکیں نہ ہونے کی وجہ سے اب بھی سیاحوں کے نظروں سے اوجھل ہے۔اگر ریاست اور ریاستی ادارے یہاں کی ٹورزم کو فروغ دینے کے لئے یہاں کی سڑکوں اور دور دراز علاقوں میں مواصلات پر تھوڑا بہت کام کرے تو سیاح سویٹزرلینڈ جیسے جگہے بھول جائینگے ۔ پوری دنیا میں 800 میٹر سے بلند 14 پہاڑ پائے جاتے ہیں ان میں سے 4 شگر میں واقع ہے۔باہر سے آنے والے ہر سیاح کا یہی کہنا ہے کہ ایڈونچر مانٹینیرنگ ٹورریزم میں K2 کو جو منفرد مقام اور خوبصورتی حاصل ہے وہ کسی اور پہاڑ میں موجود نہیں۔دنیا میں پائے جانے والے 7000 میٹر بلند پہاڑوں میں 100 سے زائد پہاڑ شگر میں پائے جاتے پیں۔دنیا کے دو بڑے گلیشئیرز بلتورو گلیسئیر اور بیافو ہسپر گلیشئیر بھی شگر میں پائے جاتے ہیں۔اس کے علاؤہ بڑے اور خوبصورت 22 سے زائد گلیشئیرز بھی شگر میں ہی پائے جاتے ہیں اس حوالے سے اگر شگر کو گیشئیرز کا خزانہ کہاجائے تو بے جا نہ ہوگا۔ شگر کو ایڈونچر مانٹینیرنگ ٹورزم کا شہنشاہ بھی کہا جاتا ہے۔شگر پورے جی بی کا وہ واحد خطہ ہے جہاں بے تحاشا شارٹ پاس پائے جاتے ہیں جو شگر کو مختلف علاقوں سے آسانی سے ملاتے ہیں جس میں غنڈوغورو پاس جو شگر کو خپلو سے ملاتے ہیں ،بیافو ہسپرپاس جو شگر کو ہنزہ سے ملاتے ہیں،یرقندپاس جوشگر کو چین سے ملاتے ہیں،مشہ بروم پاس اور تھلے پاس دونوں بھی شگر کو خپلو سے ملاتے ہیں، آرندو پاس جو شگر کو گلگت سے ملاتے ہیں۔اس کے علاؤہ اور بہت سارے پاس جن میں چھوترون پاس،سکورپاس،گلابپورپاس،تسرپاس،جمال پاس،خوبرژے پاس،دومورو پاس جوکہ شگر کو ملک کے مختلف حصوں سے آسانی سے ملاتے ہیں۔۔
ہیلتھ ٹورریزم کے حوالے سے دیکھا جائے تو شگر کو پورے جی بھی میں منفرد مقام حاصل ہے۔یہاں دو گرم چشمے بیسل گرم چشمہ اور چھترون گرم چشمہ پورے پاکستان کی توجہ کا مرکز بنا ہوا ہے بیسل گرم چشمے میں پورے پاکستان سے جلدی امراض کے مریض اور بےاولاد مرد ،خواتین کا سالہاسال رش لگا رہتے ہیں۔اس کے علاؤہ پکورا اور چونگو کے مقام پر بھی منفرد گرم چشمے پائے جاتے ہیں جو علاقے کی شہرت کو دوبالا کرتے ہیں۔۔ کلچر ٹورریزم میں شگر کا کوئی ثانی نہیں۔یہاں شگر فورٹ،امبوڑک خانقاہ،شگر خانقاہ،گلابپور خانقاہ،لچہ کھر،اماچہ میوزیم سالہا سال سیاحوں کے توجہ کا مرکز بنا رہتا ہے۔ جربہ ژو جھیل (بلائنڈ لیک) زخبانی ریفرشمینٹ کے لئے مرہ پی میڈو،خورید میڈو،ٹیچو میڈو،کیاہونگ میڈو،کویو میڈو قابل ذکر ہے جہاں سیاح زخ میں بیٹھ کر ایڈونچر کی ایک نئی تاریخ رقم کرتے ہیں۔نیالی آبشار،وزیرپور آبشار،ژوقگو آبشارپایوشو آبشار اپنے پورے آب وتاب کے ساتھ سیاحوں کے دل جیتنے کے لئے بے تاب ہوتے ہیں۔سرفہ رنگا گولڈ ریسٹ،کیوق تھنگ کولڈ ریسٹ اور غوروچو کولڈ ریسٹ کی مثال آپ کو کہیں نہیں ملینگے۔۔ اگر ریاست پاکستان شگر کے ٹورزم کو فروغِ دینے کے لئے پچاس فیصد بھی کام کرے تو نہ صرف گلگت بلتستان بلکہ پورہ پاکستان دنیا کے امیر ترین ملکوں میں شمار ہوسکتے ہیں
شگر فورٹ کے قریب، دریا اور پہاڑوں کے سنگ، وزیر ون ہوٹل آپ کے لیے تیار ہے۔ یہاں ہر کمرہ ثقافت اور آرام کا بہترین توازن پیش کرتا ہے۔
یہاں پر دیسی کھانوں کے علاؤہ اپکو چائینز کھانے بھی آڈر پر ملینگے ۔۔۔
YOUR BEST COMFORT ZONE IN SHIGAR
For More Details 📞 +92 345 5803487