
07/03/2025
ماہرنگ بلوچ کی نوبل امن انعام کے لیے نامزدگی: حقیقت یا افسانہ؟
حال ہی میں، کچھ مخصوص سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر یہ دعویٰ گردش کر رہا ہے کہ ماہرنگ بلوچ کو نوبل امن انعام (Nobel Peace Prize) کے لیے نامزد کیا گیا ہے۔ تاہم، اس حوالے سے نہ تو کوئی مستند ثبوت سامنے آیا ہے اور نہ ہی کسی معتبر بین الاقوامی ذرائع نے اس کی تصدیق کی ہے۔
نوبل انعام: حقیقت یا پروپیگنڈا؟
نوبل امن انعام کی نامزدگی ایک پیچیدہ اور خفیہ عمل کے تحت ہوتی ہے۔ ناروے کی نوبل کمیٹی کسی بھی نامزد امیدوار کی فہرست کو کم از کم پچاس سال تک عام نہیں کرتی۔ اس لیے، اگر کسی بھی شخصیت کی نامزدگی کا دعویٰ کیا جائے، تو اس کی آزاد ذرائع سے تصدیق تقریباً ناممکن ہوتی ہے۔
نامزدگی کا طریقہ کار
نوبل انعام کے لیے صرف مخصوص افراد اور ادارے ہی امیدواروں کو نامزد کر سکتے ہیں۔ ان میں:
✔ ملکی پارلیمان اور حکومتی کابینہ کے اراکین
✔ یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرز اور بین الاقوامی اداروں کے سربراہان
✔ بین الاقوامی قانون اور سماجی علوم کے ماہرین
✔ ماضی کے نوبل انعام یافتہ شخصیات
یہ تمام افراد اپنی پسند کے امیدوار کو نامزد کر سکتے ہیں، لیکن نوبل کمیٹی خود فیصلہ کرتی ہے کہ کون فہرست میں شامل ہوگا۔
لابنگ اور بین الاقوامی سیاست
یہ بات بھی قابل غور ہے کہ نوبل انعام کے لیے لابنگ اور سفارتی کوششیں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔ بعض رپورٹس کے مطابق، کچھ مخصوص گروہ اور لابیز – بالخصوص بھارتی اور نارویجن بلوچ گروپس – ماہرنگ بلوچ کے لیے مہم چلا رہے ہیں تاکہ انہیں بین الاقوامی سطح پر پہچان دلائی جا سکے۔ تاہم، یہ محض قیاس آرائیاں ہیں کیونکہ اس کا کوئی باضابطہ ثبوت موجود نہیں۔
حقیقت کیا ہے؟
اس وقت ماہرنگ بلوچ کی نامزدگی کے حوالے سے کوئی مستند ثبوت سامنے نہیں آیا۔ سوشل میڈیا پر وائرل دعوے بغیر کسی تصدیق کے پھیلائے جا رہے ہیں، جو محض پروپیگنڈا بھی ہو سکتا ہے۔ جب تک ناروے کی نوبل کمیٹی خود کسی اعلان کے ذریعے اس بات کی تصدیق نہیں کرتی، تب تک ان دعوؤں کو سنجیدگی سے لینا درست نہیں ہوگا۔
نوبل امن انعام ایک انتہائی باوقار اعزاز ہے، جس کے انتخاب کا طریقہ کار خفیہ، منصفانہ اور عالمی اصولوں پر مبنی ہوتا ہے۔ کسی بھی فرد یا گروہ کے لیے اپنی مرضی کی نامزدگی کروا لینا آسان نہیں ہوتا۔ لہٰذا، ماہرنگ بلوچ کی نامزدگی کی خبریں حقیقت کم اور افسانہ زیادہ نظر آتی ہیں، جب تک کہ کوئی مستند ذریعہ اس کی تصدیق نہ کرے۔