06/09/2024
انجمن امامیہ بلتستان کے زیر اہتمام ۔عالمی سازشیں اور گلگت بلتستان کے موضوع پر
علماء کانفرنس گلگت بلتستان کا انعقاد
گلگت ۔بلتستان ۔استور ۔نگر کے علماء اور تمام مکاتب فکر کے علماء کی شرکت
قرارداد
آج مورخہ 5 ستمبر 2024 کو انجمن امامیہ بلتستان کے زیر اہتمام عالمی سازشیں اور گلگت بلستان" کے عنوان پر مرکزی جامع مسجد سکردو میں ایک عظیم الشان علماء کا نفرنس منعقد ہوئی ۔ اس عظیم کا نفرنس میں گلگت بلتستان بھر کے آئمہ جمعہ و جماعت اور تمام مکاتب فکر کے علمائے کرام نے بھر پورشرکت کی۔
اس کا نفرنس میں علمائے کرام نے مندرجہ زیل قرارداد منظور کیں۔
۔ ا گلگت بلتستان کی زمینیں، چرا گا ہیں، پہاڑ کی چوٹی سے لیکر دریا کے کنارے تک لوگوں کی ملکیت ہیں۔ لہذاحکومت غیر مقامی اور مقامی لوگوں کو
لیز پر دینے سے گریز کریں۔
2-گلگت بلتستان کے لوگوں کا ذریعہ معاش انہی زمینوں اور پہاڑوں پر منحصر ہے لہذا جیمز سٹون سے تعلق رکھنے والوں کے اوپر پابندی عائد کرنا اور مائننگ کے لیئے میٹریل فراہم نہ کرنا قابل مذمت ہے۔ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ ان کے لئے فوری میٹریل فراہم کا جائے اور ہمیشہ کےلیئے قانون سازی کی جائے۔
3- گرین ٹورازم کے نام پر گلگت بلتستان کی سیاحت پر قبصہ اور یہاں کے کلچر کومسخ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے اور یہاں کی ٹورزم کومن
پسند لوگوں کو نوازنے کی سازشیں ہو رہی ہیں۔ یہ اجتماع ایسے کسی سازش کو کامیاب ہونے نہیں دیے گا۔ اور مطالبہ کیا جاتا ہے کہ گرین ٹورزم کا گلگت بلتستان سے فوری خاتمہ کیا جائے۔
4-گلگت بلتستان کے عوام محب وطن ہیں بلکہ ملک عزیز پاکستان کے لیے ہمیشہ قربانیاں دی ہیں لیکن آج تک ان قربانیوں کا صلہ نہیں ملا ۔ یہ اجتماع حکومت اور ذمہ دار اداروں سے مطالبہ کرتا ہے گلگت بلتستان کو فوری طور پر آئینی حقوق دے کر ان کی محرومیوں کا فوری ازالہ کیا جائے۔
5: گلگت بلتستان کے حقوق کے لیے آواز اٹھانے والے علماء، دانشور اور جوانوں کو تنگ کرنے والے سن لیں۔ یہ اجتماع حقوق کے لیئے آواز بلند کرنے والوں کے ساتھ ہے۔ اور یہ مطالبہ کرتا ہے ایسے حربوں سے باز رہیں اور ایف آئی آرز اور اے ٹی اے کو ختم کیاجائے۔
6:لینڈ ریفارمز کے قانون کے ذریعے خالصہ سرکار کی غیر آئینی اصطلاح ختم کر کے لوگوں کوفورا مالکانہ حقوق دیےجائیں۔
7- گلگت بلتستان میں جو اسلامی ثقافت ہے اس پر غیر محسوس طریقے سے حملہ کیا جا رہا ہے اس سے اجتناب کیا جائے ۔ اور علمائے کرام سے بھی
گزارش کی جاتی ہے کہ اسلامی ثقافت کے تحفظ کیلئے کردار ادا کریں۔
8:اس اجتماع کے توسط سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اگر ریاست پاکستان گلگت بلتستان کے عوام کو آئین میں شامل کر کے آئینی حقوق کسی بھی وجہ سے نہیں دے سکتا تو غیر قانونی طور پر اس متنازعہ خطے کے عوام سے ٹیکس لینے کی کوشش کو فوری واپس لیں ورنہ حکومت کو یہاں سے شدید مزاحمت کا سامنا کرناپڑے گا۔
9:فنانس بل اور ریونیو ایکٹ اتھارٹی ہمارے اوپر ٹیکس لگانے کی سازش کا حصہ ہے اس کو بھی فوری طور پر ختم کیا جائے کیونکہ متازعہ خطے میں ایسےکسی قانون کی کوئی گنجائش نہیں۔
10:قراقرم یونیورسٹی اور بلتستان یونیورسٹی میں مخلوط نظام تعلیم کی وجہ سے اخلاقی برائیاں عام ہو رہی ہیں لہذا مطالبہ کیا جاتا ہے کہ بوائز اور گرلز الگ الگ کیمپس کا قیام فوری طور پر عمل میں لایا جائے۔
انجمن امامیہ بلتستان۔