Kamal Yabgo Photography

Kamal Yabgo Photography Hobbyist photographer |Traveller Instagram
Youtube: Kamal Yabgo Photography
(1)

03/10/2025

Shingrilla night view


Big shout out to my newest top fans! 💎 Gabriel Rivera, Syed Irtiza Musavi, Sarwar Johni, Yahya Ali, Sohail Maqpoon, Arme...
03/10/2025

Big shout out to my newest top fans! 💎 Gabriel Rivera, Syed Irtiza Musavi, Sarwar Johni, Yahya Ali, Sohail Maqpoon, Armeen Zahra

Drop a comment to welcome them to our community,

The place and tranquility.Manthokha waterfall, District Kharmang, Baltistan.
01/10/2025

The place and tranquility.

Manthokha waterfall, District Kharmang, Baltistan.


Epitome.
17/09/2025

Epitome.

A good day 🍂
01/09/2025

A good day 🍂


سکردو میں شروع ہونے والی پرائیویٹ جٹ سروس ایک ایسا قدم ہے جس کے ماحولیاتی اور معاشی دونوں پہلووں پر سنجیدگی سے غور کرنے ...
31/08/2025

سکردو میں شروع ہونے والی پرائیویٹ جٹ سروس ایک ایسا قدم ہے جس کے ماحولیاتی اور معاشی دونوں پہلووں پر سنجیدگی سے غور کرنے کی ضرورت ہے۔ ایک پرائیویٹ جیٹ عام طور پر ایک گھنٹے کی پرواز میں تقریباً 2 ٹن کاربن ڈائی آکسائیڈ خارج کرتی ہے، عالمی سطح پر، پرائیویٹ جیٹس ہوائی آلودگی کا تقریباً 2-4% حصہ ہیں، لیکن یہ تعداد صرف 1% امیر ترین آبادی استعمال کرتی ہے، اور یہ منصوبہ صرف چند امیر مسافروں کے لئے ہے۔ اس کے علاوہ یہ جہاز نائٹروجن آکسائیڈز، سلفر ڈائی آکسائیڈ اور باریک ذرات
(particulate matter) جیسی خطرناک گیسیں بھی فضا میں چھوڑتے ہیں، جو نہ صرف موسمیاتی تبدیلیوں کو تیز کرتی ہیں بلکہ مقامی طور پر برفانی پگھلاؤ، آب و ہوا کے عدم توازن اور صحت کے مسائل کا باعث بھی بن سکتی ہیں۔ خاص طور پر سکردو جیسے نازک پہاڑی ماحولیاتی نظام پر اس کے منفی اثرات گہرے ہو سکتے ہیں۔

پرائیویٹ جیٹ سروس سے حاصل ہونے والی ایئر ریالٹی فیس ائیرپورٹ فیس یا کسی بھی قسم کی آمدنی عام طور پر جس کمپنی نے لانچ کیا ہے اسے یا ایوی ایشن اتھارٹی کے پاس جاتی ہے، جس کا براہ راست فائدہ مقامی عوام کو نہیں ہوتا۔ سکردو گلگت بلتستان کے باشندے اس پرائیویٹ جیٹ استعمال نہیں کرسکتے ، اس لیے یہ سہولت درحقیقت باہر سے آنے والے امیر سیاحوں یا سرمایہ کاروں کے لیے مخصوص رہے گی۔ اگرچہ یہ علاقے میں سیاحت کو فروغ دے سکتی ہے، لیکن اس کے مقامی روزگار، انفراسٹرکچر یا سماجی ترقی پر کوئی قابل ذکر مثبت اثرات نظر نہیں آتے۔ بلکہ، یہ الٹا ماحولیاتی نظام کو خطرے میں ڈال دے گا ۔ گلگت بلتستان جیسے حساس اور متنازعہ خطے میں ایسے منصوبوں کو ترجیح دینے کے بجائے، حکومت کو چاہیے کہ وہ مقامی عوام کی بنیادی ضروریات، پائیدار سیاحت، ماحول دوست نقل و حمل کے نظام اور ایسے منصوبوں پر توجہ مرکوز کرے جو براہ راست مقامی برادریوں کو بااختیار بنائیں۔ آخر میں، ترقی کا مقصد صرف چند خوش نصیبوں کی سہولت نہیں، بلکہ
عوامی بھلائی اور ماحولیاتی تحفظ ہونا چاہیے۔

تحقیق و تحریر مون بلتستانی

Address

Skardu

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Kamal Yabgo Photography posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to Kamal Yabgo Photography:

Share