30/06/2025
کسی صحافی کو دھمکی دینا زبانی کلامی بھی پڑے گی مہنگی،تشدد دھمکی یا ذرائع پوچھنے پر ناقابل ضمانت مقدمہ درج ہوگا۔۔۔جرنلسٹ پروٹیکشن بل منظور !
صحافیوں کو زبانی دھمکی بھی مہنگی پڑے گی — تشدد، دھمکی یا ذرائع پوچھنے پر ناقابلِ ضمانت مقدمہ!
اسلام آباد: صحافیوں کے تحفظ کے لیے بڑا اقدام، "جرنلسٹ پروٹیکشن بل" منظور کر لیا گیا۔ نئے قانون کے تحت کسی صحافی کو دھمکی دینا، تشدد کرنا یا اُس کے ذرائع (سورسز) کے بارے میں پوچھنا قابلِ سزا جرم ہوگا، جس پر ناقابلِ ضمانت مقدمہ درج ہوگا۔
یہ قانون آزادیِ صحافت اور صحافیوں کے حقوق کی جانب اہم قدم قرار دیا جا رہا ہے۔
"جرنلسٹ پروٹیکشن بل" ایک ایسا قانونی مسودہ ہے جس کا مقصد صحافیوں اور میڈیا ورکرز کو تحفظ فراہم کرنا ہے، تاکہ وہ آزادانہ، بغیر خوف کے اپنی صحافتی ذمہ داریاں سرانجام دے سکیں۔
📰 جرنلسٹ پروٹیکشن بل کیا ہے؟
یہ بل صحافیوں کے تحفظ، ان کی آزادی، اور پیشہ ورانہ امور میں مداخلت سے بچاؤ کے لیے بنایا گیا ہے۔ پاکستان میں یہ بل 2021 میں "صحافیوں اور میڈیا پروفیشنلز کے تحفظ کا بل" (Journalists and Media Professionals Protection Act, 2021) کے نام سے قومی اسمبلی سے منظور ہوا۔
🔒 اس بل میں شامل اہم دفعات:
یہاں اس بل کی اہم دفعات (شِقیں) کا خلاصہ دیا جا رہا ہے:
1. اظہار رائے کی آزادی کا تحفظ (آرٹیکل 19 سے ہم آہنگی)
صحافیوں کو خبر جمع کرنے، تجزیہ کرنے اور شائع کرنے کی آزادی حاصل ہوگی۔
حکومت یا کوئی بھی ادارہ خبر کی نوعیت پر اثر انداز نہیں ہو سکتا۔
2. ذرائع (Sources) کو خفیہ رکھنے کا حق
صحافی اپنے ذرائع (sources) کو ظاہر کرنے پر مجبور نہیں ہوں گے۔
عدالتیں یا تحقیقاتی ادارے زبردستی معلومات حاصل نہیں کر سکتے۔
3. تشدد، دھمکی، حراسانی اور نگرانی سے تحفظ
صحافیوں کو جسمانی، نفسیاتی یا ڈیجیٹل تشدد سے تحفظ حاصل ہوگا۔
کسی بھی حکومتی یا غیر حکومتی ادارے کی طرف سے نگرانی غیر قانونی ہوگی۔
4. آزاد سیفٹی کمیشن کا قیام
ایک "جرنلسٹ پروٹیکشن کمیشن" بنایا جائے گا جو شکایات سننے اور تحفظ فراہم کرنے کا مجاز ہوگا۔
اس کمیشن میں صحافیوں، انسانی حقوق کے نمائندوں اور حکومت کے ارکان شامل ہوں گے۔
5. غیرجانبدارانہ تحقیقات
اگر کسی صحافی کو قتل یا نقصان پہنچایا جائے تو تفتیش غیر جانبدار کمیشن کرے گا، نہ کہ صرف پولیس۔
6. صحافیوں کی تربیت اور تحفظ کی سہولیات
حکومت صحافیوں کو حفاظتی تربیت (safety training) اور مدد فراہم کرے گی۔
ہنگامی حالات میں قانونی اور مالی مدد بھی شامل ہے۔
7. ڈیجیٹل حقوق اور آن لائن تحفظ
آن لائن ہراسانی اور بلیک میلنگ سے بچانے کے لیے ڈیجیٹل سیکیورٹی اقدامات بھی شامل ہیں۔
اس بل سے صحافیوں کو اپنی جان، آزادی اور وقار کا تحفظ حاصل ہوتا ہے۔
تحقیقاتی صحافت کو فروغ ملتا ہے۔
حکومتی جوابدہی اور شفافیت بڑھتی ہے۔