CHAND news HD

CHAND news HD سوشل میڈیا کا تیز ترین پلیٹ فارم جہاں ہر کسی کو کوریج ملے گا

03352364528 OFFICIAL PAGE CHAND NEWS NETWORK

27/09/2025
بلوچ الیون سے چاند کلب تک کا سفر، اور ڈیجیٹل میڈیا پر ایک چینل بھی۔مگر تکلیف دہ لمحات اور حالات کے باوجود، جگمگاتا ہوا "...
21/09/2025

بلوچ الیون سے چاند کلب تک کا سفر، اور ڈیجیٹل میڈیا پر ایک چینل بھی۔

مگر تکلیف دہ لمحات اور حالات کے باوجود، جگمگاتا ہوا "چاند" آج بھی روشن ہے

تحریر: سراج احمد بلوچ

کھیل کے میدان میں جہاں فٹبالرز سرگرم ہیں، وہیں بلوچستان کے شہر سوراب کے تحصیل گدر کے علاقے کلی ریکی زئی سے "بلوچ الیون فٹبال کلب" کے نام سے ایک فٹبال ٹیم نے قدم رکھا۔ اُس وقت کے نامور کھلاڑیوں میں میر سمندر خان ، میر محمد رفیق ، جمال جگر ، ماسٹر غلام سرور ، ماسٹر عبدالقدوس ، عبدالرشید اور کپتان نعمت اللہ سمیت دیگر شامل تھے،انہوں نے پرانے گراؤنڈ میں (جہاں اب گورنمنٹ گرلز مڈل اسکول ریکی زئی کی عمارت موجود ہے)سن 1994 کے جون میں ایک ٹورنامنٹ کا آغازشہید محمد عثمان ریکی کے نام سےکیاجو کہ گدر کی تاریخ کا سب سے پہلا ٹورنامنٹ تھا،اس ٹورنامنٹ میں گدر کے مختلف علاقوں کی فٹبال ٹیموں نے حصہ لیا۔ اُس وقت نہ فنڈنگ تھی، نہ کوئی سرکاری تعاون،فٹبالرز اپنی مدد آپ کے تحت ٹورنامنٹس کا انعقاد کرتے تھے،وقت کے ساتھ بلوچ الیون کے کھلاڑی بدلتے گئے۔ آخر کار سینئرز کی مشاورت سے "بلوچ الیون" کا نام بدل کر "چاند فٹبال کلب" رکھ دیا گیا، چاندکے اسٹار کھلاڑیوں اور سپورٹرز نے بھی جوش و جذبے سے اس ٹورنامنٹ کو کامیابی کے ساتھ فائنل تک پہنچایا،فائنل میں ایک جانب گرین فٹبال کلب چھڈ شیرعلی، جبکہ دوسری طرف میزبان "چاند کلب" جیت کی لگن لیے میدان میں اترےاور چاند کلب نے محنت اور ٹیم ورک کے ذریعے فائنل جیت کر ٹائٹل اپنے نام کر لیا،خوشی میں بلوچی چاپ کا اہتمام بھی کیا گیا تھا، اور ایک نئے جوش و جذبے کے ساتھ دوبارہ میدان میں قدم رکھا۔ ایک نیا ٹورنامنٹ منعقد کیا گیا جو کافی کامیاب رہا،ئئے نوجوان کھلاڑیوں میں عبدالرؤف ، ڈاکٹر نعیم احمد ، ایڈووکیٹ عبدالمالک ، ماسٹر احمد اللہ ، امام داد اور دیگر شامل تھے، جنہوں نے چاند فٹبال کلب کے نام کو مقامی اور آس پاس کے علاقوں تک پہنچایا،چاہے شہیدادزئی ہو، مولی، لاکھوریان، بسیمہ، مٹ گدر، سوراب، حاجیکہ، دشت گوران، قلات، خضدار یا خاران جہاں کہیں بھی فٹبال ٹورنامنٹ کا انعقاد ہوتا، چاند فٹبال کلب کی ٹیم کھلاڑیوں کی مشاورت سے وہاں شریک ہو جاتی۔ مالی معاونت نہ ہونے کے باوجود، ٹیم جوش و خروش کے ساتھ واپس لوٹتی، اور علاقے میں معززین ان کا شاندار استقبال کیا کرتے،یہ سلسلہ جاری رہا، لیکن 2006 کے بعد بیشتر کھلاڑی تعلیم اور روزگار کے سلسلے میں دیگر شہروں کا رخ کرنے لگے، جس سے چاند فٹبال کلب کی رونقیں کم ہونے لگیں بالآخر، چاند فٹبال کلب پر "گرہن" لگ گیا۔

2007 میں کرکٹ کے جنون نے نوجوانوں کو اپنی طرف متوجہ کیا۔ چاند فٹبال کلب کے کامیاب نام کو برقرار رکھتے ہوئے، نوجوانوں نے "چاند کرکٹ کلب" کی بنیاد رکھی اور بھرپور انٹری دی۔ اس وقت ٹیم میں شامل کھلاڑیوں میں میر سمندر خان ، عبدالباقی ، نجیب اللہ ، غلام دستگیر ، عبدالواحد ، شہباز خان ، سراج ، محمد کیف، محمد رمضان عبدالحکیم اور دیگر شامل تھے،انہوں نے کرکٹ میں بھی کامیابی کے جھنڈے گاڑے۔ ایک بڑے ٹورنامنٹ کا انعقاد میر حاجی عبدالرسول مینگل کے نام سے کیا گیا، جو اُس وقت تحصیل ناظم سوراب تھے۔ اس ٹورنامنٹ میں رنگا رنگ تقریبات اور بھرپور سپورٹ کے ساتھ چاند کرکٹ کلب نے بہترین پوزیشن حاصل کی،مولی کے "شاہین کلب" نے بھی اپنی مدد آپ کے تحت ایک بہترین ٹورنامنٹ منعقد کیا، جہاں چاند کرکٹ کلب سیمی فائنل تک پہنچ گیا۔ پاک فہاد کلب خضدار کے خلاف میچ مغرب کے وقت کی وجہ سے روک دیا گیا، مگر انتظامیہ کی بدنیتی کے باعث میچ کا فیصلہ خضدار کے حق میں کر دیا گیا، سخت احتجاج کے باوجود چاند کرکٹ کلب کو انصاف نہ ملا جبکہ تاریخ گواہ ہے کہ چاند کرکٹ کلب کے خلاف بہترین ٹیمیں بھی بمشکل 90 سے 100 رنز بنا پاتی تھیں۔ اس وقت چاند کی باؤلنگ لائن ناقابلِ تسخیر تھی۔
اٹیک باؤلرز میں نجیب اللہ ،سراج ریکی،عبدالباقی ،شہباز خان اور اختر جے جے ان کے سامنے کوئی بیٹسمین زیادہ دیر نہ ٹھہر پاتا،چاند کرکٹ کلب کی مسلسل کامیابی سے متاثر ہو کر اُس وقت کے کچھ سینئر پلیئرز نے ایک سازش کی ایک بڑے ٹورنامنٹ کے اشتہار میں "وٹہ باؤلنگ ایکشن پر پابندی" کا کالم شامل کروا دیا گیا۔ اس کا مقصد چاند کلب کے باؤلرز کو روکنا تھا،اسی ٹورنامنٹ میں دورانِ میچ نجیب اللہ اور سراج احمد ریکی پر باؤلنگ ایکشن کی پابندی لگا دی گئی،یوں ان کے کیریئرز متاثر ہوئے اور اس ناانصافی کے بعد چاند کرکٹ کلب نے مکمل ٹیم کی مشاورت سے کرکٹ سے دستبردار ہونےکا اعلان کر دیا بلآخر خیر باد کیا،اس کے بعد فٹبال کے میدان آباد ہونے لگے آج بھی چاند فٹبال کلب زندہ ہے ایک سال قبل،نوجوان فٹبالرز نے عبدالہادی ریکی کی قیادت میں نئے جذبے کے ساتھ نئے چہروں کے ذریعے میدان میں قدم رکھا ان نوجوانوں میں فیروز خان، زید ریکی، عابد مینگل، اکرام مینگل، غفار مینگل،جہانزیب ریکی، شاہجہان بلوچ اور دیگر شامل ہیں،انہوں نے چاند فٹبال کلب کی سربراہی سے مشاورت کے بعد "جشنِ گدر سوراب چاند فٹبال ٹورنامنٹ" کے نام سے ایک منفرد اور دلکش ٹورنامنٹ کا انعقاد کیا، جو کم وقت میں عوام کے دلوں میں جگہ بنانے میں کامیاب رہا، اور تاحال جاری و ساری ہے،چاند کا نام فٹبال اور کرکٹ کے میدانوں کے ساتھ ساتھ اب ڈیجیٹل میڈیا پر بھی روشن ہے۔ میر عبدالروف ریکی اور محمد نعیم ریکی کی مشاورت سے سراج احمد بلوچ نے "چاند نیوز HD" کے نام سے سوشل میڈیا چینل کا آغاز کیا، جو کامیابی سے چل رہا ہے،

حالات چاہے جتنے بھی کٹھن ہوں، لیکن جو لوگ خلوص، محنت اور استقامت کے ساتھ میدانِ عمل میں اُترتے ہیں، کامیابی ان کے قدم چومتی ہے۔ چاند فٹبال کلب اسی جذبے اور مسلسل جدوجہد کی ایک روشن مثال ہے،چالیس سالہ تاریخ میں جو نام اور مقام "چاند" نے بنایا، وہ آج بھی فٹبال اور کرکٹ کی تاریخ کے سنہری اوراق میں محفوظ ہے،ہم دعاگو ہیں کہ اللہ تعالیٰ چاند فٹبال کلب کو مزید کامیابیاں، عزتیں اور فتوحات عطا فرمائے، اور یہ نام ہمیشہ اسی طرح روشن رہے،

بغیر کاغذات موٹر سائیکلوں کے خلاف پولیس اور ایکسائز کا مشترکہ کریک ڈاؤن کا اعلان،شہریوں کو کاروائی سے قبل خبردار کر دیاب...
19/09/2025

بغیر کاغذات موٹر سائیکلوں کے خلاف پولیس اور ایکسائز کا مشترکہ کریک ڈاؤن کا اعلان،شہریوں کو کاروائی سے قبل خبردار کر دیا

بغیر کاغذات کے موٹر سائیکلیں کا استعمال قانون کی خلاف ورزی ہیں،ایس پی سوراب جناب رحمت اللہ درانی

نگار پریس کلب سوراب رجسٹرڈ

سوراب////یس پی سوراب جناب رحمت اللہ درانی صاحب نے اپنے اعلامیے میں کہا ہے کہ سوراب پولیس فورس اور ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن ڈیپارٹمنٹ سوراب کی جانب سے آئندہ ہفتے سے بغیر کاغذات اور غیر رجسٹرڈ موٹر سائیکلوں کے خلاف سخت کارروائیوں کا آغاز کیا جا رہا ہے،سوراب اور مضافاتی علاقوں میں جرائم کی روک تھام اور امن و امان کے قیام کے لیے ضروری ہے کہ تمام موٹر سائیکلیں رجسٹرڈ اور قانونی کاغذات کی حامل ہوں۔بغیر کاغذات کے موٹر سائیکلیں کا استعمال قانون کی خلاف ورزی ہیں،ایس پی سوراب نے سوراب کے شہریوں کو تنبیہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ آئندہ ہفتے سے قبل تمام شہری اپنے موٹر سائیکل ایکسائز سوراب کے دفتر میں رجسٹر کروائیں وہ بھی ایکسائز سوراب آپکے موٹر سائیکل کو رجسٹر کرکے تین دنوں کے اندر اندر موٹر سائیکل کی کاغذات آپ کے حوالے کرنے کے پابند ہونگے بصورت دیگر سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی، جس میں موٹر سائیکل کی ضبطگی، جرمانہ اور ممکنہ قانونی کارروائی شامل ہوگی

گدر سے بڑی سیاسی خبر/استعفٰی یونین کونسل ریکی زئی میں جمعیت علماء اسلام کو شدید دھچکہ،اہم رہنماؤں کا پارٹی سے علیحدگی کا...
05/09/2025

گدر سے بڑی سیاسی خبر/استعفٰی


یونین کونسل ریکی زئی میں جمعیت علماء اسلام کو شدید دھچکہ،اہم رہنماؤں کا پارٹی سے علیحدگی کا اعلان

نگار پریس کلب سوراب رجسٹرڈ

گدر////جمعیت علماء اسلام سوراب کو بڑا سیاسی جھٹکا،یو سی ریکی زئی سے تعلق رکھنے والے پارٹی کے سینئر رہنما ایم پی اے سوراب نوابزادہ میر ظفر اللہ خان زہری کے قریبی اور دیرینہ ساتھی جنرل کونسلر عبدالرشید محمد زئی،ملا گل حسن امام داد محمد زئی کی سربراہی میں محمد زئی قبیلے کے سینکڑوں افراد کے ایک پرہجوم پریس کانفرنس کے ذریعے پارٹی سے علیحدگی کا اعلان کر دیا،پریس کانفرنس میں گفتگو کرتے ہوئے عبدالرشید محمد زئی نے کہا کہ ہم جمعیت کے نظریاتی ورکرز ہیں مگر اس پارٹی میں اصولوں اور قربانی دینے والوں کی کوئی ویلیو نہیں رہی، یہاں صرف چاپلوس،موقع پرست اور چمچہ گیری کرنے والے افراد کو اہمیت دی جا رہی ہے،انہوں نے انکشاف کیا کہ ہمارے نام پر یعنی کلی ریکی زئی کے لئے ڈیڑھ کروڑ روپے کی دو واٹر سپلائی اسکیمیں منظور کی گئیں، پہلا سولر واٹر سپلائی اسکیم 2024/25 کے پی ایس ڈی پی میں جبکہ دوسرا اسکیم 2025/26 کے پی ایس ڈی پی میں منظور لیکن آج تک گراؤنڈ پر ان میں سے ایک بھی منصوبہ شروع نہیں ہوا۔ یہ کرپشن اور دھوکہ دہی کی بدترین مثال ہے ساتھ ہی ان کے ہمنوا امام داد محمد زئی ایم پی اے سوراب پر تنقید کرتے ہوئے کہا نوابزادہ میر ظفر اللہ خان زہری نے الیکشن سے قبل عوامی خدمت کا وعدہ کیا، مگر زمینی حقائق اس کے برعکس ہیں۔ عوام آج بھی بنیادی سہولیات سے محروم ہیں،ایسی سیاسی سوچ جو دھوکہ دہی، فریب اور چاپلوسی پر مبنی ہو، ہم اس کا حصہ نہیں بن سکتے۔ ملا گل حسن نے کہا کہ ہم نظریاتی سیاست کے قائل ہیں، نہ کہ ذاتی مفادات پر مبنی چاپلوسی کی سیاست کے اور موجودہ رکنِ اسمبلی نے الیکشن کے دوران عوام کو صرف سبز باغ دکھائے،مگر کامیابی کے بعد مکمل طور پر منظر سے غائب ہو گئے۔ انہوں نے کہا کہ ایم پی اے نہ تو کسی پارٹی ورکر سے ملنے کی زحمت کر رہے ہیں اور نہ ہی اپنے وعدوں کی تکمیل میں کوئی سنجیدگی دکھائی گئی ہے،جبکہ ہمارے علاقے میں عوامی فلاح و بہبود کے کوئی عملی اقدامات نہیں کیے گئے ہمارے کارکنان اور ووٹرز شدید مایوسی کا شکار ہیں اور ہم مزید ایسے نمائندے کے ساتھ سیاست جاری نہیں رکھ سکتے جو صرف وعدوں تک محدود ہو کر عملی طور پر کچھ نہ کرے پریس کانفرنس کے اختتام پر انہوں نے واضح کیا کہ وہ جلد اپنی آئندہ سیاسی حکمت عملی اور لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔،استعفٰی دینے والوں میں حاجی رسول بخش محمد زئی،حاجی محمد بخش محمد زئی،ٹکری محمدافضل محمد زئی،عبدالواحد محمد زئی،عبدالباقی محمد زئی،نزیر احمد محمد زئی،عید محمد محمد زئی،اللہ داد محمد زئی،محمد یاسین محمد زئی،صفی اللہ محمد زئی،مشتاق احمد محمد زئی،مولہ داد محمد زئی،نادر علی محمد زئی،قادر داد محمد زئی،بہادر خان محمد زئی،محمد عرفان محمد زئی،نور احمد محمد زئی،احمد گل محمد زئی،بابل جان محمد زئی،زبیر احمد محمد زئی،محمد آصف محمد زئی،نجار اللہ محمد زئی،اکرام اللہ محمد زئی،رضا محمد محمد زئی،سراج احمد محمد زئی،ریاض احمد محمد زئی،محمد الیاس محمد زئی،سعید احمد محمد زئی،محمد زاہد محمد زئی،شہباز خان محمد زئی، غلام دستگیر محمد زئی،علی محمد محمد زئی،سلطان احمد محمد زئی،محمد شعیب محمد زئی،فیروز خان محمد زئی،شہجہان محمد زئی،علی احمد محمد زئی،عطاء محمد محمد زئی،مہر اللہ محمد زئی،محمد ادریس محمد زئی،زبیر احمد محمد زئی،عبید اللہ محمد زئی،چاچا نور بخش محمد زئی،مدثر جان محمد زئی،گل حسن قادری مینگل،عبدلغفار مینگل،بابو عبدالحق مینگل،زمیر احمد مینگل،شاہ نواز محمد زئی،محمد ظریف محمد زئی،امان اللہ محمد زئی،ثناء اللہ محمد زئی،سمیع اللہ محمد زئی،محمد نصیب محمد زئی،میر احمد محمد زئی،محمد علی محمد زئی،ریاض میر محمد زئی،شبیر احمد محمد زئی،عبدالقدیر محمد زئی،محمد اسماعیل محمد زئی،محمد الطاف محمد زئی،گلزار احمد محمد زئی،ندیم احمد محمد زئی،سلال احمد محمد زئی،عادل امام محمد زئی،خیر اللہ محمد زئی،عطاء اللہ محمد زئی،شاہ دوست محمد زئی،ظفر اللہ۔محمد زئی،مزمل محمد زئی،نوید بلوچ محمد زئی،شاہ زیب محمد زئی،بلال احمد محمد زئی شامل ہیں

13/07/2025

آج کے جدید دور میں صباگازئی کے لوگ زندگی کے تمام تر بنیادی سہولیات سے محروم ہیں ۔

07/07/2025

مون سون کی پہلی لہر،گدر کے مختلف علاقوں میں تباہ کن بارشیں،کئی رہائشی مکانات منہدم،تیار فصلیں تباہ،مشینوں کے سولر پینلز بھی تباہ ہوگئے مزید تفصیلات دیکھیے سوراب سے سراج احمد بلوچ کی رپورٹ میں

برائے فروخت: کچا مکان - کلی قادرآباد سرخکلی قادرآباد سرخ میں ایک کچا مگر قابلِ رہائش مقام برائے فروخت ہے۔تفصیلات:- پلاٹ ...
06/07/2025

برائے فروخت: کچا مکان - کلی قادرآباد سرخ

کلی قادرآباد سرخ میں ایک کچا مگر قابلِ رہائش مقام برائے فروخت ہے۔

تفصیلات:
- پلاٹ سائز: 50 بائے 110 فٹ
- تین کمرے تیار حالت میں
- ایک کمرہ مکمل فرنیچر کے ساتھ
- کلر اور سیلنگ مکمل
- بجلی، پانی اور گیس کی سہولیات موجود

رابطے کے لیے:
0333-6635108
0333-3350145

دلچسپی رکھنے والے حضرات فوری رابطہ کریں۔

30/06/2025

کسی صحافی کو دھمکی دینا زبانی کلامی بھی پڑے گی مہنگی،تشدد دھمکی یا ذرائع پوچھنے پر ناقابل ضمانت مقدمہ درج ہوگا۔۔۔جرنلسٹ پروٹیکشن بل منظور !
صحافیوں کو زبانی دھمکی بھی مہنگی پڑے گی — تشدد، دھمکی یا ذرائع پوچھنے پر ناقابلِ ضمانت مقدمہ!
اسلام آباد: صحافیوں کے تحفظ کے لیے بڑا اقدام، "جرنلسٹ پروٹیکشن بل" منظور کر لیا گیا۔ نئے قانون کے تحت کسی صحافی کو دھمکی دینا، تشدد کرنا یا اُس کے ذرائع (سورسز) کے بارے میں پوچھنا قابلِ سزا جرم ہوگا، جس پر ناقابلِ ضمانت مقدمہ درج ہوگا۔
یہ قانون آزادیِ صحافت اور صحافیوں کے حقوق کی جانب اہم قدم قرار دیا جا رہا ہے۔

"جرنلسٹ پروٹیکشن بل" ایک ایسا قانونی مسودہ ہے جس کا مقصد صحافیوں اور میڈیا ورکرز کو تحفظ فراہم کرنا ہے، تاکہ وہ آزادانہ، بغیر خوف کے اپنی صحافتی ذمہ داریاں سرانجام دے سکیں۔

📰 جرنلسٹ پروٹیکشن بل کیا ہے؟
یہ بل صحافیوں کے تحفظ، ان کی آزادی، اور پیشہ ورانہ امور میں مداخلت سے بچاؤ کے لیے بنایا گیا ہے۔ پاکستان میں یہ بل 2021 میں "صحافیوں اور میڈیا پروفیشنلز کے تحفظ کا بل" (Journalists and Media Professionals Protection Act, 2021) کے نام سے قومی اسمبلی سے منظور ہوا۔

🔒 اس بل میں شامل اہم دفعات:
یہاں اس بل کی اہم دفعات (شِقیں) کا خلاصہ دیا جا رہا ہے:

1. اظہار رائے کی آزادی کا تحفظ (آرٹیکل 19 سے ہم آہنگی)
صحافیوں کو خبر جمع کرنے، تجزیہ کرنے اور شائع کرنے کی آزادی حاصل ہوگی۔

حکومت یا کوئی بھی ادارہ خبر کی نوعیت پر اثر انداز نہیں ہو سکتا۔

2. ذرائع (Sources) کو خفیہ رکھنے کا حق
صحافی اپنے ذرائع (sources) کو ظاہر کرنے پر مجبور نہیں ہوں گے۔

عدالتیں یا تحقیقاتی ادارے زبردستی معلومات حاصل نہیں کر سکتے۔

3. تشدد، دھمکی، حراسانی اور نگرانی سے تحفظ
صحافیوں کو جسمانی، نفسیاتی یا ڈیجیٹل تشدد سے تحفظ حاصل ہوگا۔

کسی بھی حکومتی یا غیر حکومتی ادارے کی طرف سے نگرانی غیر قانونی ہوگی۔

4. آزاد سیفٹی کمیشن کا قیام
ایک "جرنلسٹ پروٹیکشن کمیشن" بنایا جائے گا جو شکایات سننے اور تحفظ فراہم کرنے کا مجاز ہوگا۔

اس کمیشن میں صحافیوں، انسانی حقوق کے نمائندوں اور حکومت کے ارکان شامل ہوں گے۔

5. غیرجانبدارانہ تحقیقات
اگر کسی صحافی کو قتل یا نقصان پہنچایا جائے تو تفتیش غیر جانبدار کمیشن کرے گا، نہ کہ صرف پولیس۔

6. صحافیوں کی تربیت اور تحفظ کی سہولیات
حکومت صحافیوں کو حفاظتی تربیت (safety training) اور مدد فراہم کرے گی۔
ہنگامی حالات میں قانونی اور مالی مدد بھی شامل ہے۔

7. ڈیجیٹل حقوق اور آن لائن تحفظ
آن لائن ہراسانی اور بلیک میلنگ سے بچانے کے لیے ڈیجیٹل سیکیورٹی اقدامات بھی شامل ہیں۔
اس بل سے صحافیوں کو اپنی جان، آزادی اور وقار کا تحفظ حاصل ہوتا ہے۔
تحقیقاتی صحافت کو فروغ ملتا ہے۔
حکومتی جوابدہی اور شفافیت بڑھتی ہے۔

جویریہ کا تعلق ضلع نوشکی سے بتایا جاتا ہے حقیقت میں میڈم نوشکی کا رہائشی  نہیں ہے - مگر اس نے بڑی چالاکی سے ضلع نوشکی سے...
28/06/2025

جویریہ کا تعلق ضلع نوشکی سے بتایا جاتا ہے حقیقت میں میڈم نوشکی کا رہائشی نہیں ہے - مگر اس نے بڑی چالاکی سے ضلع نوشکی سے دونمبر لوکل سرٹیفکیٹ حاصل کر کے پی سی ایس میں اپیئر ہوئی تھی اسی طرح نوشکی سے چانس نہ ملنے کی وجہ سے ایک مرتبہ پھر ضلع حب سے دو نمبر ڈومیسائل سرٹیفکیٹ بنا کر قلات ڈویژن کی سیٹ لی یے اور ایسپیرنٹس کے حقوق غضب کئے یے، چونکہ کوئٹہ ڈویژن میں مقابلہ ذیادہ ہوتا یے ،اس لیے اس نے قلات ڈویژن کا ڈومیسائل بنوایا یے -محترمہ نے PCS تحریری امتحان ضلع نوشکی (کوئٹہ ڈویژن ) سے دیا ہے اور انٹرویو ضلع حب (قلات ڈویژن ) سے دیا یے۔ سننے میں آرہا ہے محترمہ پہ عدالت میں کیس بھی چل رہا ہے۔ جعلی ڈومیسائل کی آڑ میں قلات ڈویژن والوں کا حق تلفی کر رہی ہے۔
یہ ایک سیٹ کا مسلہ نہیں بلکہ آنے والی نسلوں کا سودا یے- یہ ایک غیر اخلاقی اور غیر سماجی و غیر قانونی عمل یے جو صوبہ بلوچستان میں برسوں سے چلی آ رہی یے- لہذا، تمام مکاتب فکر کے لوگوں سے گزارش یے کہ اس غیر اخلاقی عمل کے خلاف اپنی آواز بلند کریں اور التجا کی جاتی ہے کہ اس معاملے کے خلاف پوری انکوائری ہونی چاہیے -

* نادرہ رجسٹریشن سینٹر گدر  کے خلاف مولی کے عوام کا پریس کانفرنس....* نگار پریس کلب سوراب رجسٹرڈ* گدر///ڈاکٹر ابوبکر لہڑ...
08/01/2025

* نادرہ رجسٹریشن سینٹر گدر کے خلاف مولی کے عوام کا پریس کانفرنس....

* نگار پریس کلب سوراب رجسٹرڈ

* گدر///ڈاکٹر ابوبکر لہڑی،میر عبدالباری لہڑی،مولوی نعیم الحق لہڑی اور جمیل احمد لہڑی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ نادرہ رجسٹریشن سینٹر گدر میں مولی کے عوام کے ساتھ روا رکھا جانے والا سلوک انتہائی غیر مناسب اور غیر منصفانہ ہے

* کیونکہ گدر کے نادرہ رجسٹریشن سینٹر کے ذمہ دار نے نادرہ پالیسیوں کے باوجود اپنی رٹ قائم کرنے کے لیے سرگرم ہیں ب فارم سمیت شناختی کارڈ کے حصول کے لیے ہمیں ذلیل اور آزار دیا جا رہا ہے۔ نادرہ کے اہلکاروں کا کہنا ہے کہ آپ کا شناختی کارڈ گدر کے سینٹر سے نہیں نکل سکتا اور آپ کو مہرآباد جا کر اپنی شناختی کارڈ کا عمل مکمل کرنا ہوگا۔

* کیا نادرہ رجسٹریشن قانون یہی کہتا ہے یہ رویہ نہ صرف ناقابل قبول ہے بلکہ عوامی سطح پر شدید تشویش اور احتجاج کا باعث بھی بن رہا ہے،ہم مولی کے باشندے اس ناروا سلوک کے خلاف اپنی آواز بلند کرتے ہیں۔

* نادرہ کے اس عمل سے نہ صرف ہمارے حقوق کی خلاف ورزی ہو رہی ہے بلکہ ہمیں شناختی کارڈ جیسے بنیادی حق سے بھی محروم کیا جا رہا ہے،اگر ہم غور کریں تو نادرہ کی پالیسی کے مطابق پاکستان کے شہری کسی بھی صوبے سے اپنی شناختی کارڈ حاصل کر سکتے ہیں، اور اس میں کسی بھی علاقے یا سینٹر کی حدود کی کوئی قید نہیں ہے۔

* لہذا گدر کے نادرہ سینٹر کو مولی کے عوام کے ساتھ اس طرح کے امتیازی سلوک کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ ہم نادرہ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اس معاملے کو فوری طور پر حل کرے اور عوام کو ان کے حقوق فراہم کرے،ہم امید کرتے ہیں کہ متعلقہ حکام اس معاملے کا نوٹس لیں گے اور نادرہ کے سینٹر میں موجود اہلکاروں کو عوام کے ساتھ بہتر سلوک کرنے کی ہدایت دیں گے، تاکہ عوام کو کسی بھی قسم کی پریشانی کا سامنا نہ ہو۔

Address

Rekizai
Surab

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when CHAND news HD posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to CHAND news HD:

Share

Category