01/11/2025
*📢 عوامی توجہ کے لیے اہم پیغام*
گورنمنٹ ہائی سکول چیل، جو کبھی علاقے کے بچوں کے لیے تعلیم کا مرکز تھا، پی ٹی آئی حکومت نے اسے اس وعدے پر گرا دیا کہ ایک نئی، پائیدار عمارت تعمیر کی جائے گی۔ چار سال گزر گئے، صرف ظاہری ڈھانچہ بنایا گیا، مگر نہ فرش مکمل ہے، نہ کھڑکیاں اور دروازے، نہ ہی بنیادی سہولیات موجود ہیں۔
سردی کے ان دنوں میں عمارت شیشوں سے خالی، ٹھنڈی ہواؤں سے بھری ہوئی ہے۔ بیٹھنے کے لیے کوئی فرنیچر نہیں، نہ ہی کلاس رومز میں طلباء کے لیے سازگار ماحول ہے۔ یہ صرف عمارت نہیں، بلکہ تعلیم دشمن پالیسیوں کی عکاسی ہے۔
نتیجہ:
- والدین نے مجبوراً بچوں کو پرائیویٹ اسکولوں میں منتقل کر دیا
- سرکاری خزانے کا ضیاع ہو رہا ہے
- اسکول اور اساتذہ بے مقصد بٹھائے گئے ہیں
*سوال یہ ہے:*
جب تعلیم کے لیے بنیادی سہولیات ہی موجود نہیں، تو حکومت کا یہ منصوبہ ترقی ہے یا تباہی؟
*مطالبہ:*
- عمارت کو مکمل اور قابلِ استعمال بنایا جائے
- اسکول کو فوری طور پر فعال کیا جائے
- تعلیم دشمن پالیسیوں کا خاتمہ کیا جائے
*کیونکہ تعلیم حق ہے، رحم نہیں!*