03/11/2025
ہم،اللہ اور ہماری شرائط
کیا کبھی ہم نے غور کیا ہے۔ ہم عادتاً مسلمان ہیں۔ مسلم گھرانے میں پیدا ہوگئے۔ چھوٹے تھے تو سب کہتے تھے اللہ ہے ہم نے بھی کہنا شروع کر دیا۔ مسجد گئے مولوی صاحب نے کہا قرآن اللہ کی کتاب ہے۔ ہم نے مان لیا اور اسے ثواب کے لیے پڑھنے لگے۔ ہمیں بتایا گیا جنت اور جہنم کا ہم ڈر گئے ۔ہمیں بتایا گیا قیامت کے روز اللہ سب سے حساب لے گا ہم خوفزدہ ہو گئے ۔ ہم نے گناہ بھی بے لذت کر لیے، توبہ خوف کے زیر اثر ہوگئی اور نیکیاں حساب کے لالچ میں گن کر ہونے لگیں۔ پھر ہم بالغ ہوئے گھروں سے نکلے تو پتا چلا کہ کئی مسلمان ہمیں کافر سمجھتے اور کئی ہمارے لیے کافر ہیں۔ ہم نے خدا کو خود سے دور کر دیا ۔ اور وہ مسائل قریب کر لیے جو براہ راست دین کا حصہ ہی نہیں۔ ہم نے نماز خدا کے لیے نہیں اپنے فرقے کے زمینی خداوں کے لیے پڑھنی شروع کر دی۔ ہم نے اہل بیت سے محبت شعیہ کی دشمنی میں ترک کر دی۔ ہم نے درود و سلام سپیکروں پر دوسروں کو چڑھانے کے لیے پڑھنا شروع کر دیا۔ ہم نے اللہ کی کتاب چھوڑ کر المہند علی المفند اور حسام الحرمین میں فلاح ڈھونڈی۔ ہم محسن انسانیت محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سیرت نہ پڑھ لیں لہذا فضائل اعمال پر توجہ مبذول کرائی گئی۔ہم میں سے کچھ نے حسین کو گھر اور مسجد سے سن کر لاشعوری طور پر صرف شیعوں کا امام مانا۔ اور شیعہ نے اسی موروثی اسلام کے زیر اثر غیر شعیہ کو امام حسین کا مخالف سمجھا۔ نہ ہم نے کبھی سوچا نہ جانا ، نہ جاننے کی کوشش کی۔ ہم نے کبھی قرآن کو خود سے سمجھا! ؟ قرآن کو خود سے پڑھ کر گمراہ ہو جاو گے یہ وہ بچگانہ دھمکی ہے جو ہم میں سے بڑے بڑے عقل مندوں کو ڈرا۔ دیتی ۔او اللہ کے بندوں ویسے تم صراط مستقیم پر ہو؟ 5 نمازیں، چھ کلمے، ( چار زبردستی کے بنائے ہویے) ایک ماہ روزے ، تراویح میں بغیر سمجھے قرآن کی سماعت اور بغیر سمجھ کے تلاوت ، عمرہ حج سے پہلے ۔۔۔۔ منطق ؟ کہ یہ کم خرچ میں ہوجاتا۔ عشر زکوٰۃ میں من پسند من گھڑت رعایت ہو گیا اسلام مکمل؟ بیٹی کا حق؟ جائیداد میں اس کا حصہ؟ صلہ رحمی؟ قربانی؟ سخاوت؟ معاملات میں بہتری؟ حسن سلوک؟ محبت نبی و اہل بیت؟ اللہ پر توکل؟ اللہ کی مرضی میں رضا؟ اللہ کے لیے بانٹنا ؟ عیبوں پر پردہ، دوسروں کی ٹوہ نہ لگانا؟ یہ اسلامیات میں محدود کر دیا نا؟ یہ سب دین میں ہے یا دینیات کی درسی کتب میں؟
"إِيَّاكَ نَعْبُدُ وَإِيَّاكَ نَسْتَعِينُ" 5 وقت جھوٹ؟ ہم میں سے کتنے ہیں جنہوں نے خدا کو موروثی و پیدائشی مسلمان ہونے ہٹ کر دل سے بغیر دلیل کے رب مانا۔ جنہوں نے قرآن کے حکم کے مطابق غور کیا سوچا؟ تدبر کیا؟ جنہوں نے سیرت طیبہ پڑھ کر انسانیت کا لبادہ اوڑھا؟ اللہ نے محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی نبوت اور قرآن کو یونیورسل بنایا ہم نے ڈومیسٹک سے بھی نیچے لاکر دم لیا۔ آفاق کی ہدایت کو فرقوں کی لڑائی میں ضائع کیا۔ ہم نے خدا کے ساتھ محبت کیا کرنی تھی سودے بازی کی ۔ میں نماز پڑھتا تو میرا پھر نقصان نہ ہو، میری عزت ہو۔ میں نے حج کر رکھا میں حاجی صاحب ہوں مجھے پروٹوکول دیا جائے۔ میں انسانیت سے پیچھے ہٹ کر طوطے کی سطح پر اترا ،قرآن کی عربی رٹ لی ۔مجھے حافظ صاحب کہو۔ میری مساجد میں جمعہ کے اجتماع میں ممبر سے دعائیں کم ڈکٹیشن زیادہ ہوتی ۔ اے اللہ جن کی اولاد نہیں ان کو نرینہ اولاد عطا کر۔ ۔ ۔۔۔۔۔ عرب بیٹیوں کو زندہ درگور کرتے۔ تھے ہم پیدا ہی نہیں ہونے دیں گے۔ اے اللہ امریکا اسرائیل کو تباہ کر ۔ ہمیں تو ذندگی عزیز ہے۔ اے اللہ فلسطین کے مسلمانوں کی مدد کرنا۔ ہم تو اپنے جوگے ہی ہیں۔ اے اللہ پاکستان کی حفاظت فرما۔۔۔۔۔۔۔۔۔ہم سے ؟ ۔۔۔۔۔۔
اے اللہ ایمان پر خاتمہ فرما۔ ابھی وقت ہے ہم ذرا شیطان سے مل کر اس کے گناہ زیادہ کروالیں۔ اے اللہ رزق میں اضافہ فرما یعنی ٹھگییوں سے پوری نہیں پڑ رہی۔ اے اللہ جب موت آئے تب زباں پر لا الا ال للہ جاری ہو ویسے تو ہم نے قسم اٹھانے کے علاوہ پڑھنا کب۔
اے اللہ رحمت والی بارش نازل فرما یعنی بارش پر بھی کنڈیشن ہے۔ اللہ پے توکل نہیں ہے۔ اے اللہ ہمیں حضرت عمر جیسا حکمران عطا فرما۔ سب سے خطرناک دعا۔ یہ اگر قبول ہوئی تو ہم میں ڈے کسی کا ہاتھ نہیں ہوگا تو کسی کا سر۔ اے اللہ برما، میں کشمیر میں فلسطین میں جہاں جہاں بھی مسلمانوں پر ظلم ہو رہا ان کی مدد فرما۔ ساڈے تے۔ نہ رہنا جاگدے رہنا ۔ اسی جہاد فیس بک تے کراں گے۔ اے اللہ ملک کو غاصب حکمرانوں سے نجات عطا فرما کہ ہمارا نمبر لگے۔ اے اللہ جو لوگ بیمار ہیں ان کو شفائے کاملہ ( پرفیکٹ) عاجلہ (انسٹٹنٹ) مستعملہ (یوز ایبل ) عطا فرما یعنی کنڈیشنل ۔ جتنے بھی مسلمان دنیا سے رخصت ہو گئے ان کو جنت الفردوس نصیب فرما۔ یعنی جنت کی ایگزیکٹو کلاس درکار ہے کنڈیشن یہاں بھی۔ سب سے اہم اور لازمی دعا اے اللہ جو مانگا ہے وہ بھی عطا فرما جو نہیں مانگا وہ بھی دے۔ خود کو رگڑا لگانے کی دعا۔ اے اللہ ہمارے گناہوں کو نیکیوں میں بدل دے۔ شاباش کون لوک او تسی اوئے؟ مطلب کچھ بھی؟
قارئین سنجیدگی ہو یا طنز و مزاح یہ قلم کار کی ایک عادت ہے مقصد بات سمجھانا ہوتا ہے۔ خدا کے لیے ہوش کے ناخن لیں۔ یہ دین اگلی نسلوں میں منتقل کریں گے؟ پھر انہوں نے مذہب بیزار نہیں ہونا تو کیا ہونا؟ امام غزالی سے منسوب روایت ہے کہ جو نماز نہ پڑھے ؟ اس کے لیے کیا حکم ہے؟ انہوں نے کہا اسے نماز کے لیے ساتھ لے جاو۔لوگوں کے لیے آسانیاں پیدا کرو ۔ یہاں ہم سب دین کے جج بنے بیٹھے خود کی قبر میں جواب کی فکر نہیں ، دوسروں کی عاقبت ہم نے سنوارنی ہے ۔ مجھے ایک مرتبہ مسجد میں ایک بزرگ نے ٹوکا کہ برخوردار تم نے ننگے سر نماز پڑھی ہے یہ قبول نہیں ہوئی ۔ حالانکہ یہ خدا کا فیصلہ تھا جو بزرگوں نے سمری ٹرائل میں سنا دیا۔ ایسے ہی ایک شخص نے سوال کیا تم سنی ہو یا شعیہ عرض کی نہ سنی نہ شعیہ ۔مسلمان ہوں ۔ جواب ملا مسلمان تو اہل سنت و الجماعت ہیں۔ عرض کی اللہ بہتر جاننے والا ہے ۔ ارشاد ہوا تم تو ملحد لگتے۔ ہم یہاں موت پر بارش ہوجائے تو میت کنفرم جنتی ڈکلیر کر دیتے اور کوئی حادثے میں لاش مسخ ہو تو اسے سزا فرماتے۔ جنازہ ہم اللہ کے کیے بالکل نہیں پڑھتے۔ کئی جنازوں میں لوگ الگ کھڑے رہتے کہ اس مسلک کا جنازہ جائز نہیں۔ تو اے منافقوں یہاں آئے کیوں۔ ؟ اب ایک نیا تماشا لگا ہے۔ جنازے کے بعد دعا نہیں مانگنی کہ جنازہ خود دعا ہے۔ جبکہ اگر کسی کو نماز کا ترجمہ آتا تو وہ بھی دعا ہے ۔ قرآن پڑھنا ہے رمضان میں تین ختم کرنے پانچ ، دس ہر حرف پر 10 نیکیاں رمضان میں 70 ضرب پانچ ختم برابر اتنی نیکیاں ۔ دین کو میتھ بنا لیا۔ جو اللہ شہہ رگ سے قریب ہے اس سے مانگنے کا سٹائل اے اللہ اب تیرا ہی آسرا ہے ۔ میں ہر در سے خالی آگیا۔ یہ کوئی سینس بنتا؟ علی کل شئی قدیر کو سب سے آخر میں پکارنا۔
سوچ وسیع کریں اسلام دنیا کے سب لوگوں کا دین ہے اس میں یہ بنیا سٹائل نہیں ہے۔ اللہ کی رحمت مانگیں۔ یہ جو ہمیں زعم ہے کہ ہم حساب دے لیں گے۔ یہ ہماری خوش فہمی ہے دعا کریں اللہ رحم کرے حساب دینے کی ہماری نہ اوقات ہے نہ جرات۔ اللہ کو محبوب بنائیں ۔ سزا دینے والا نہیں۔ اللہ ہر توکل کریں دل سے اور قرآن سمجھیں پڑھ کر۔ عمل کریں جو بنیادی باتیں ہیں ان ہر۔ خود سوچیں ۔ بار بار قرآن سے کنسلٹنٹ کریں۔ اپنا احتساب کریں دوسروں کا چھوڑ دیں۔ اور دین کی اقدار خود پر نافذ کریں نا کہ لوگوں پر
مبشر حسن شاہ