GC Media Network

  • Home
  • GC Media Network

GC Media Network Follow Us👍

For paid promotion contact
0316 5758488

Welcome to GC Media Network
Your premier source for Pakistan's latest news, cultural insights, and talent showcases.We highlight pressing issues, sports, exclusive interviews and live streaming.

29/10/2025

𝗠𝗮𝘀𝘁𝗲𝗿 𝗗𝗶𝗴𝗶𝘁𝗮𝗹 𝗦𝗸𝗶𝗹𝗹𝘀, 𝗦𝗲𝗰𝘂𝗿𝗲 𝗬𝗼𝘂𝗿 𝗙𝘂𝘁𝘂𝗿𝗲! | 𝗬𝗼𝘂𝘁𝗵𝗧𝗲𝗰𝗵 𝗘𝗻𝗮𝗯𝗹𝗲𝗿𝘀 𝗥𝗮𝘄𝗮𝗹𝗽𝗶𝗻𝗱𝗶

In today's fast-paced digital age, having digital skills isn't just an advantage, it's a necessity! 🌐

YouthTech Enablers is here to equip you with the expertise you need to thrive and build a successful career.

Located in Rawalpindi, we offer a wide range of hands-on courses designed for the modern job market, including:
✅ Graphic Design
✅ UI/UX Design
✅ Web Development
✅ WordPress
✅ E-commerce
✅ Digital Marketing
✅ Video Editing
✅ Social Media Marketing
✅ SEO

Our experienced and talented instructors are dedicated to providing top-notch training, helping you master these skills and unlock incredible career opportunities. Don't let the future pass you by!

𝗥𝗲𝗮𝗱𝘆 𝘁𝗼 𝘁𝗿𝗮𝗻𝘀𝗳𝗼𝗿𝗺 𝘆𝗼𝘂𝗿 𝗽𝗮𝘀𝘀𝗶𝗼𝗻 𝗶𝗻𝘁𝗼 𝗱𝗶𝗴𝗶𝘁𝗮𝗹 𝗲𝘅𝗽𝗲𝗿𝘁𝗶𝘀𝗲?

📍 Visit us: Office no S-84, 2nd floor, Malikabad Plaza, 6th road, Rawalpindi.
📞 Call/WhatsApp: 0328 5701800
💻 Learn more & register: www.youthtechenablers.com

اورنگ زیب علی کلبی نے قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی (KIU)، گلگت، سے ایم فل ( MPhil in Educational Development) کی ڈگری شاند...
27/10/2025

اورنگ زیب علی کلبی نے قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی (KIU)، گلگت، سے ایم فل ( MPhil in Educational Development) کی ڈگری شاندار تعلیمی کارکردگی کے ساتھ مکمل کر لی ہے۔
اورنگ زیب علی کلبی کا تعلق ضلع استور کی خوبصورت وادی فینہ سے ہے اور یہ علمی سنگِ میل ان کی مستقل محنت، گہری لگن، اور تحقیق کے میدان میں ان کی سنجیدگی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔
*تحقیقی مقالے کا علمی جائزہ*
(Academic Review of the Research Thesis)
محقق نے اپنے ایم فل کے دوران ایک انتہائی اہم اور بروقت موضوع پر تحقیق کی ہے، جس کا عنوان ہے:
“Relationship Between Self-Esteem and Academic Achievement of University Students in Gilgit-Baltistan.”
یہ تحقیق گلگت بلتستان کے جامعاتی طلبہ میں خود اعتمادی (Self-Esteem) اور تعلیمی کارکردگی (Academic Achievement) کے درمیان باہمی تعلق کا سائنسی اور معیاری جائزہ پیش کرتی ہے۔ اس مقالے نے علمی دنیا میں یہ بات واضح کی ہے کہ اعتماد، محرک (Motivation)، اور خود پر یقین (Self-Belief) جیسے نفسیاتی عوامل طلبہ کی تعلیمی کامیابی اور اعلیٰ تعلیم کے معیار کو بہتر بنانے میں کس قدر بنیادی کردار ادا کرتے ہیں۔
*تحقیق کی اہمیت اور ٹھوس فوائد*
(Significance and Concrete Benefits of the Research)
یہ تحقیقی کاوش معاشرتی اور تعلیمی سطح پر دور رس اثرات مرتب کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے:
*طلبہ کے لیے* : یہ تحقیق طلبہ کے لیے ذاتی نشوونما (Personal Development) اور خود اعتمادی میں اضافے کے براہ راست تعلق کو واضح کرتی ہے، جو ان کی تعلیمی کارکردگی کو تقویت بخشے گا۔
*اساتذہ کے لیے* : یہ مطالعہ تدریسی عمل میں ایسے نفسیاتی تعمیری طریقوں (Psychologically Constructive Methodologies) کو شامل کرنے کی رہنمائی فراہم کرتا ہے جو طلبہ میں مثبت خودی اور حوصلہ افزائی کو فروغ دیں۔
*تعلیمی اداروں کے لیے* : یہ مقالہ جامعاتی سطح پر نفسیاتی فلاح و بہبود (Psychological Well-being) کو معیاری تعلیم اور جامع ترقی (Holistic Development) کا لازمی جزو تسلیم کرنے کی ضرورت پر زور دیتا ہے۔
*پالیسی سازوں کے لیے* : یہ تحقیق شواہد پر مبنی (Evidence-Based) سفارشات پیش کرتی ہے تاکہ طلبہ کی فلاح، بہتر تعلیمی سہولیات، اور جامع تعلیمی اصلاحات (Comprehensive Educational Reforms) کو فروغ دیا جا سکے۔
*محقق کا تعلیمی وژن* :
(The Researcher's Educational Vision)
اورنگ زیب علی کلبی ایک مستعد محقق، باصلاحیت معلم، اور تعلیمی وژن رکھنے والے اسکالر ہیں۔ وہ پُرعزم ہیں کہ تحقیق پر مبنی تعلیم، تخلیقی تدریس، اور تعلیمی معیار کو فروغ دیا جائے۔ ان کا بنیادی مقصد یہ ہے کہ نوجوان نسل کو ایسی تعلیم کے ذریعے بااختیار بنایا جائے جو ان میں اعتماد، مضبوط کردار، اور قابلیت پیدا کرے تاکہ وہ معاشرے اور قومی ترقی میں مؤثر کردار ادا کر سکیں۔
*شکریہ اور آئندہ کا عزم*
(Acknowledgement and Future Resolve)
یہ کامیابی اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم، محترم سپروائزر اور اساتذہ کی ماہرانہ رہنمائی، اور خاندان، دوستوں، اور خیرخواہوں کی مخلصانہ دعاؤں اور تعاون کا ثمر ہے۔ یہ علمی سفر سب کی محبت، دعاؤں اور بھرپور حوصلہ افزائی کے ساتھ ان شاء اللہ پی ایچ ڈی (Ph.D.) کی منزل کی جانب جاری رہے گا، جس کا مقصد تعلیم کا فروغ اور نئی نسل کو علم سے روشناس کرانے کے عظیم مشن کو آگے بڑھانا ہے۔
ہم اورنگ زیب علی کلبی کو ان کی شاندار کامیابی پر ایک بار پھر مبارکباد پیش کرتے ہیں اور ان کے مستقبل کے تمام تعلیمی و پیشہ ورانہ مساعی کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہیں۔

26/10/2025

Zubair and Kalash Aunty Dance| Chitrali Dance

عوامی نمائندے اسلم انقلابی کا کہنا ہے کہ اگر دو نومبر تک سیلاب متاثرین کی بحالی نہ کی گئی تو طویل دھرنا دیا جائے گاعوامی...
25/10/2025

عوامی نمائندے اسلم انقلابی کا کہنا ہے کہ اگر دو نومبر تک سیلاب متاثرین کی بحالی نہ کی گئی تو طویل دھرنا دیا جائے گا

عوامی نمائندے اسلم انقلابی نے کہا ہے کہ یاسین سے تالیداس تک سرد موسم میں متاثرین شدید مشکلات سے دوچار ہیں اور حکومت کی بے حسی سوالیہ نشان بن چکی ہے۔ برکلتی، قرقلتی، دپس، خلتی، ہاکس، تھنگی راؤ شن اور دیگر علاقوں کے عوام ابھی تک بحالی کے منتظر ہیں
اسلم انقلابی نے واضح کیا کہ اگر حکومت نے دو نومبر تک متاثرہ علاقوں کی بحالی کے لیے عملی اقدامات شروع نہ کیے تو وہ تالیداس کے مقام پر طویل دھرنے کا آغاز کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ دو ماہ گزرنے کے باوجود حکومت نے کوئی مؤثر قدم نہیں اٹھایا۔ لوگ خیموں میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں، جہاں خواتین، بچے اور بزرگ سخت سردی میں مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں۔

اسلم انقلابی کا کہنا تھا کہ اگر فوری طور پر عملی اقدامات نہ کیے گئے تو وہ خواتین، بچوں، بزرگوں، وکلا، سول سوسائٹی، سیاسی رہنماؤں اور نوجوان قیادت کے ہمراہ تالیداس میں طویل دھرنا دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ یہ دھرنا تب تک جاری رہے گا جب تک عوام کے مطالبات تسلیم نہیں کیے جاتے، مستقل بحالی کا بندوبست نہیں ہوتا، اور غفلت برتنے والے ذمہ داران کا احتساب نہیں کیا جاتا۔

اسلم انقلابی نے چیف سیکرٹری گلگت بلتستان، ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی، گلگت ڈیولپمنٹ اتھارٹی اور دیگر متعلقہ محکموں کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ وہ دو نومبر سے قبل اپنے قبلے درست کریں اور بحالی کے اقدامات کا فوری آغاز کریں۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر ایسا نہ ہوا تو دو نومبر کے بعد عوامی طاقت سے طویل دھرنا دیا جائے گا اور مطالبات عوامی قوت کے ذریعے منوائے جائیں گے۔

𝙅𝙤𝙞𝙣 𝙔𝙤𝙪𝙩𝙝𝙏𝙚𝙘𝙝 𝙀𝙣𝙖𝙗𝙡𝙚𝙧𝙨 𝙖𝙨 𝙖 𝘾𝙤𝙣𝙩𝙚𝙣𝙩 𝘾𝙧𝙚𝙖𝙩𝙤𝙧 & 𝘽𝙧𝙖𝙣𝙙 𝘼𝙢𝙗𝙖𝙨𝙨𝙖𝙙𝙤𝙧!YouthTech Enablers  is hiringWe're looking for talented ...
22/10/2025

𝙅𝙤𝙞𝙣 𝙔𝙤𝙪𝙩𝙝𝙏𝙚𝙘𝙝 𝙀𝙣𝙖𝙗𝙡𝙚𝙧𝙨 𝙖𝙨 𝙖 𝘾𝙤𝙣𝙩𝙚𝙣𝙩 𝘾𝙧𝙚𝙖𝙩𝙤𝙧 & 𝘽𝙧𝙖𝙣𝙙 𝘼𝙢𝙗𝙖𝙨𝙨𝙖𝙙𝙤𝙧!

YouthTech Enablers is hiring

We're looking for talented individuals to fill the roles of Content Creator and Brand Ambassador. If you've got on-camera presence, love creating content, have creative ideas, and stay on top of trends, we want you!

Location ; Rawalpindi
Female Only.

*Send your resume*
0328 5701800 or visit www.youthtechenablers.com to apply now!

سکردو۔ ایس ایس پی سکردو کاچو ناصر عباس نے پاک فوج کے  شہید جوان ذیشان کے نماز جنازے میں شرکت کی۔
19/10/2025

سکردو۔ ایس ایس پی سکردو کاچو ناصر عباس نے پاک فوج کے شہید جوان ذیشان کے نماز جنازے میں شرکت کی۔

19/10/2025
انسانی حقوق کے فورم پر منعقدہ ایک پروگرام میں خطاب کرتے ہوئے اسلم انقلابی نے کہا کہ اس تقریب میں نوجوانوں کی بھرپور شرکت...
18/10/2025

انسانی حقوق کے فورم پر منعقدہ ایک پروگرام میں خطاب کرتے ہوئے اسلم انقلابی نے کہا کہ اس تقریب میں نوجوانوں کی بھرپور شرکت اس بات کا ثبوت ہے کہ گلگت بلتستان کا نوجوان طبقہ سماجی و سیاسی شعور رکھتا ہے اور اپنے خطے کی ترقی میں فعال کردار ادا کرنا چاہتا ہے۔ انہوں نے نوجوانوں سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ جب تک انہیں جدید دور کے تقاضوں کے مطابق وسائل، تربیت اور مواقع فراہم نہیں کیے جاتے، وہ قومی اور بین الاقوامی سطح پر اپنے خطے کے مؤثر سفیر ثابت نہیں ہو سکتے۔ اسلم انقلابی نے زور دیا کہ اس مقصد کے حصول کے لیے مقامی سیاسی جماعتوں کو مضبوط اور فعال بنانا وقت کی اہم ضرورت ہے، تاکہ نوجوانوں کو ایک مضبوط پلیٹ فارم میسر آ سکے، جہاں سے وہ اپنی صلاحیتوں کو بروئے کار لا سکیں۔

15/10/2025

ثنا یوسف قتل کیس
ایڈوکیٹ سردار قادر تفصیلات سے اگاہ کر رہے ہیں

نوجوان قیادت اور روشن مستقبل, گلگت بلتستان اور چترال کے تناظر میںتحریر: اقبال عیسیٰ خان15 اکتوبر 2025عالمی سطح پر قیادت ...
15/10/2025

نوجوان قیادت اور روشن مستقبل, گلگت بلتستان اور چترال کے تناظر میں

تحریر: اقبال عیسیٰ خان
15 اکتوبر 2025

عالمی سطح پر قیادت کے معیارات میں ایک خاموش مگر مؤثر تبدیلی رونما ہو رہی ہے۔ اب وہ زمانہ پیچھے رہ گیا ہے جب عمر، تجربہ اور روایتی ڈھانچے کو قیادت کے لیے واحد معیار سمجھا جاتا تھا۔ دنیا تیزی سے ایسے ماڈلز کی طرف مائل ہو رہی ہے جہاں نوجوان، اپنی تخلیقی سوچ، ٹیکنالوجی سے ہم آہنگی، اور مسئلہ حل کرنے کی جدید صلاحیتوں کے ساتھ نہ صرف قیادت سنبھال رہے ہیں بلکہ غیر معمولی نتائج بھی دے رہے ہیں۔ اقوامِ متحدہ کی Youth2030 رپورٹ کے مطابق دنیا کی 60 فیصد آبادی 30 سال سے کم عمر افراد پر مشتمل ہے، اور مستقبل کی پالیسیوں، معیشت، اور سماجی ترقی کے لیے نوجوان قیادت ناگزیر قرار دی جا رہی ہے۔
حالیہ برسوں میں فن لینڈ، نیوزی لینڈ، آسٹریا، اور چلی جیسے ممالک میں نوجوان وزرائے اعظم اور صدور نے نہ صرف قیادت سنبھالی بلکہ معاشی، سماجی، اور ماحولیاتی بحرانوں کے دوران فوری، نتیجہ خیز اور انسان دوست فیصلے بھی کیے۔ فن لینڈ کی سابق وزیراعظم سانا مارین، جو 34 برس کی عمر میں اقتدار میں آئیں، نے یورپ میں کووِڈ-19 سے نمٹنے کے لیے سب سے مؤثر اقدامات کیے۔ جیسنڈا آرڈرن نے نیوزی لینڈ میں قیادت کے معیار کو نئی سطح تک پہنچایا، جسے عالمی سطح پر امن، مساوات اور ہمدردی کی مثال کے طور پر سراہا گیا۔
پاکستان میں 64 فیصد آبادی نوجوانوں پر مشتمل ہے، جو خطے میں سب سے بڑی نوجوان آبادی ہے (UNDP Pakistan, 2021) یہ آبادی ملک کا سب سے بڑا اثاثہ ہو سکتی ہے، مگر بدقسمتی سے فیصلہ سازی کے تمام فورمز سیاسی جماعتوں، پارلیمان، بیوروکریسی، اور لوکل گورننس — میں نوجوانوں کی نمائندگی نہایت محدود ہے۔ 2018 کے عام انتخابات میں قومی و صوبائی اسمبلیوں میں منتخب ہونے والے نمائندوں میں 35 سال سے کم عمر افراد کی شرح محض 3 فیصد تھی (Election Commission of Pakistan, 2019) اس خلا کے باعث ریاستی ادارے نوجوانوں کے حقیقی مسائل، ترجیحات، اور وژن کو مکمل طور پر اپنانے سے قاصر نظر آتے ہیں۔

گلگت بلتستان اور چترال جیسے علاقے اس حوالے سے منفرد حیثیت رکھتے ہیں کہ یہاں شرح خواندگی ملک کے کئی علاقوں سے زیادہ ہے۔ ہنزہ میں شرح خواندگی 77 فیصد جبکہ چترال میں 65 فیصد ریکارڈ کی گئی (Pakistan Bureau of Statistics, 2017)۔ ان علاقوں کے نوجوان نہ صرف تعلیم یافتہ اور باصلاحیت ہیں بلکہ رضاکارانہ، سماجی، اور ٹیکنالوجی کے شعبوں میں قابلِ ذکر خدمات بھی انجام دے رہے ہیں۔ باوجود اس کے، مقامی حکومتوں، ترقیاتی اداروں اور پالیسی سازی کے پلیٹ فارمز میں نوجوانوں کو شامل کرنے کا عمل نہایت سست ہے یا بالکل موجود نہیں۔ AKRSP کی 2022 کی ایک تحقیق کے مطابق گلگت بلتستان اور چترال کے 93 فیصد نوجوانوں کا ماننا ہے کہ اگر انہیں قیادت کا موقع دیا جائے تو وہ مقامی سطح پر ماحولیاتی تحفظ، روزگار، تعلیم، اور خواتین کی شمولیت جیسے کلیدی مسائل پر مؤثر اور تخلیقی انداز میں کام کر سکتے ہیں۔
نوجوان قیادت کی اہمیت صرف نمائندگی تک محدود نہیں بلکہ یہ قیادت کی نوعیت، طرزِ حکمرانی، اور مسائل کو دیکھنے کے زاویے کو یکسر تبدیل کرتی ہے۔ دنیا بھر میں نوجوان قائدین کی تحقیقاتی صلاحیت، تنقیدی سوچ، اختراعی طرزِ عمل، اور ٹیکنالوجی سے جُڑی ہوئی حکمتِ عملی انہیں روایتی قیادت سے مختلف بناتی ہے۔ یونیورسٹی آف کیلیفورنیا، برکلے کے 2020 کے مطالعے میں بتایا گیا کہ نوجوان قائدین میں بحرانوں سے نمٹنے کی صلاحیت 27 فیصد زیادہ مؤثر ہوتی ہے، جبکہ وہ ٹیم ورک اور ڈیجیٹل ٹولز کے استعمال میں 35 فیصد زیادہ کارگر ثابت ہوتے ہیں۔
ان وجوہات کی بنیاد پر گلگت بلتستان اور چترال جیسے خطوں میں نوجوان قیادت کی تیاری اور شمولیت وقت کی سب سے بڑی ضرورت ہے۔ ان علاقوں کو درپیش چیلنجز جیسے کہ ماحولیاتی تبدیلی، سیاحت کا غیر منظم فروغ، تعلیم کا دوہرہ معیار، اور بے روزگاری ایسے مسائل ہیں جن کا حل صرف وہی قیادت نکال سکتی ہے جو مقامی ماحول کو جانتی ہو، جدید ٹولز سے واقف ہو، اور جس کے پاس لچکدار اور تخلیقی نقطہ نظر ہو۔
مستقبل کی کامیاب حکمرانی اسی وقت ممکن ہے جب ہم نوجوانوں کو محض تقریری پلیٹ فارمز پر سراہنے کے بجائے، حقیقی اختیارات، وسائل، اور اعتماد فراہم کریں۔ مقامی حکومتوں میں یوتھ کوٹہ، پالیسی مشاورتی کمیٹیاں، یوتھ لیڈرشپ اکیڈمیاں، اور فیصلہ سازی کے عمل میں نوجوانوں کی بامعنی شمولیت ناگزیر ہو چکی ہے۔ اگر ہم نے آج ان کی صلاحیتوں پر یقین نہ کیا، تو کل کا پاکستان ایک بار پھر ماضی کی فرسودہ سوچ کے رحم و کرم پر ہو گا۔
نوجوان قیادت کسی نعمت سے کم نہیں، بشرطیکہ اس کو پہچانا جائے، تراشا جائے اور ذمہ داری دی جائے۔ گلگت بلتستان اور چترال جیسے علاقے، جو صدیوں سے محرومیوں کے شکار رہے ہیں، اب ایک نئے باب کے آغاز کے منتظر ہیں جہاں قیادت عمر نہیں، وژن، فہم، اور جدت کی بنیاد پر منتخب ہو۔ وقت کا تقاضا یہی ہے کہ ہم اس تبدیلی کو قبول کریں، نوجوانوں پر اعتماد کریں اور انہیں پاکستان کے مستقبل کی سمت متعین کرنے دیں۔

تحریر: اقبال عیسیٰ خان
(سماجی کارکن، گلگت بلتستان و چترال میں نوجوانوں کے حقوق کے سرگرم حامی)

شھید کی جو موت ہے وہ قوم کی حیات ہےشھید سپاہی آمجد علی بلوچستان میں افغان شدت پسندوں کے ساتھ لڑتے ہوئے جام شہادت نوش کیا...
13/10/2025

شھید کی جو موت ہے
وہ قوم کی حیات ہے
شھید سپاہی آمجد علی بلوچستان میں افغان شدت پسندوں کے ساتھ لڑتے ہوئے جام شہادت نوش کیا
شھید آمجد علی اشکومن پراپر کے گاوں جلال آباد سے تعلق رکھتے ہیں
آپ کی شھادت کو سرخ سلام ہو
🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰

Address


Alerts

Be the first to know and let us send you an email when GC Media Network posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to GC Media Network:

  • Want your business to be the top-listed Media Company?

Share