
06/09/2025
"گینگز آف واسے پور: کم بجٹ، بغیر نیپوٹزم اور کمال کی ہدایتکاری نے بالی وڈ کو دیا اسٹارز کا خزانہ"
ممبئی: بالی وڈ کی تاریخ میں بہت سی فلمیں آئیں اور گئیں، لیکن گینگز آف واسے پور وہ فلم ہے جس نے نہ صرف سنیما کو نیا رخ دیا بلکہ اپنے تقریباً ہر اداکار کو اسٹارڈم کی بلندیوں تک پہنچایا۔ چاہے نوازالدین صدیقی ہوں، ہما قریشی، راجکمار راؤ، پنکج ترپاٹھی، منوج باجپائی، جیدیپ اہلاوت یا پھر وکی کوشل جو اس فلم میں بطور اسسٹنٹ ڈائریکٹر موجود تھے، سب نے اپنی الگ پہچان بنا لی۔
آج کی فلموں کے برعکس، جہاں اربوں روپے بجٹ، بڑے سیٹ اور بھاری معاوضہ لینے والے اسٹارز بوجھ بن جاتے ہیں لیکن کہانی دو روپے کی رہ جاتی ہے، گینگز آف واسے پور میں معاملہ بالکل الٹ تھا۔ کم بجٹ، طاقتور کہانی اور حقیقی اداکارانہ صلاحیتیں اس فلم کی اصل بنیاد تھیں۔
ڈائریکٹر انوراگ کشیپ نے اس پروجیکٹ کے دوران واضح کیا تھا کہ فلم میں نیپوٹزم کے لیے کوئی جگہ نہیں ہوگی۔ انہوں نے یہ شرط رکھی تھی کہ صرف صلاحیت رکھنے والے اداکار ہی موقع پائیں گے، نہ کہ کسی بڑے اسٹار کا بیٹا یا بھتیجا۔ یہی وجہ ہے کہ فلم میں جاندار پرفارمنسز دیکھنے کو ملیں۔
اس کی سب سے بڑی مثال منوج باجپائی کے مشہور "گائے والے سین" کی ہے، جسے انہوں نے خود موقع پر ترتیب دیا۔ ڈائریکٹر کو یہ اتنا پسند آیا کہ انہوں نے فوراً کہا: "ڈالو اسے۔" ایسی آزادی اور اعتماد ہی نے فلم کو ایک کلاسک بنا دیا۔
فلمی ناقدین کا ماننا ہے کہ انوراگ کشیپ نے اس فلم کے ذریعے یہ ثابت کیا کہ ڈائریکٹر کا اصل کام صرف کیمرہ چلانا نہیں بلکہ کہانی کو اسکرین پر زندہ کرنا اور اداکاروں کی چھپی صلاحیتوں کو نکھار کر دنیا کے سامنے لانا ہے۔ اسی لیے آج انہیں بالی وڈ کے سب سے کمال کے ڈائریکٹرز میں شمار کیا جاتا ہے۔