10/07/2025
سوال یہ ہے کہ آپ یا ہم اس کیس میں نیوٹرل کیوں نہ رہیں؟
کیا یہ ممکن نہیں کہ واقعی ہنی ٹریپ کر کے وکلاء اور ایف-آئی-اے کے ذریعے 295 میں ملوث کیا ہو؟
قانون ناموس رسالت ﷺ کی حفاظت اپنی جگہ ایک اہم مسئلہ ہے۔ لیکن متعدد ملزمان ایک ہی طریقے سے ٹریپ کیے گئے ہوں کیا یہ ممکن نہیں؟
الجواب:
پہلے کراچی یونیورسٹی کی یہ ویڈیو دیکھ لیں تاکہ آپ یہ جان سکیں کہ کیا واقعی سوشل میڈیا پر گستاخیاں ہو رہی ہیں اور یہ کس نوعیت کی ہیں۔ ایف آئی اے کے ڈپٹی ڈائریکڑ نے بہت اچھے سمجھایا ہے۔
اب ہمارا جواب سمجھیں:
ہم اس کیس میں نیوٹرل ہی ہیں۔یہ الزام کے تمام مقدمات جعلی ہیں یہ ایک پروپیگنڈا کے سوا کچھ نہیں ہے۔
پچھلے سالوں سے ہم ایک با قاعدہ مہم دیکھ رہے ہیں جو یہ ادارہ LCBP چلا رہا ہے ۔اس میں ہمارے قومی تحقیقاتی ادارے ہی نہیں بلکہ کئی دیگر ملکی ادارے بھی شامل ہیں۔
یہ کوئی چھپ کر کام نہیں کررہے ۔ کئی عدالتیں ان کے مقدمات میں سنگین مجرموں کو سزائے موت سنا چکی ہیں۔
یہ بات خلاف عقل ہے کہ سینکڑوں ہزاروں لوگ ان مقدمات میں جھوٹ بول رہے ہوں۔
ہم نے جو مقدمات خود اپنی آنکھوں سے دیکھ پڑھ لیے ہیں اور اس کی گواہیاں سن لی ہیں تو اُن کا انکار کیسے کیا جا سکتا ہے۔
پھر بھی ہم یہی کہتے ہیں کہ اگر کوئی الزام ہے تو ثبوت پیش کیے جائیں ۔ ہم خود ایسے گھناؤنے الزام لگانے والوں کے خلاف صف اول میں نظر آئیں گے۔
لیکن فی الحال کوئی ایک ثبوت نہیں پیش کیاگیا۔
جو لوگ الزام لگا رہے ہیں وہ سب کے سب قانون ناموس رسالت ﷺ ہی نہیں ،مذہب مخالف، سیکولر ، لبرل ٹولہ ہیں ۔
ایسے فاسقوں پر کیسے بھروسہ کیا جائے ۔ قرآن کے ساتھ انسانی عقل بھی یہی کہتی ہے کہ ایمان مزاری جیسے لوگ کبھی قابل اعتبار نہیں ہوتے؟
ہمیں یہ صاف نظر آرہا ہے کہ یہ پورا منصوبہ ہے ۔اس کا پہلا مرحلہ گستاخیاں پھیلانا ،
دوسرا مرحلہ اس پر ردعمل ،
تیسرا مرحلہ اس ردعمل کو بدنام کرنا،
پانچواں مرحلہ اس پر عالمی اداروں کی رپورٹس مرتب ہونا
اور پاکستان پر دباؤ بڑھانا۔
اس کے نتیجے میں قانون تحفظ ناموس رسالت کو غیر موثر کرنا ہے۔
شعیب مدنی
شعور انسٹیٹیوٹ اینڈ میڈیا نیٹ ورک
10 جولائی 2025
𝗕𝗹𝗮𝘀𝗽𝗵𝗲𝗺𝘆 𝗼𝗻 𝗦𝗼𝗰𝗶𝗮𝗹 𝗠𝗲𝗱𝗶𝗮 | 𝗠𝗿. 𝗠𝗲𝗵𝗺𝗼𝗼𝗱 𝗨𝗹 𝗛𝗮𝘀𝘀𝗮𝗻 | 𝗗𝗲𝗽𝘂𝘁𝘆 𝗗𝗶𝗿𝗲𝗰𝘁𝗼𝗿, 𝗖𝘆𝗯𝗲𝗿 𝗖𝗿𝗶𝗺𝗲 𝗪𝗶𝗻𝗴 𝗙𝗜𝗔 | 𝗨𝗻𝗶𝘃𝗲𝗿𝘀𝗶𝘁𝘆 𝗼𝗳 𝗞𝗮𝗿𝗮𝗰𝗵𝗶 | 𝗨𝗻𝗶𝘃𝗲𝗿𝘀𝗶𝘁𝘆 𝗼𝗳 𝗞𝗮𝗿𝗮𝗰𝗵𝗶