NJK_News

NJK_News NJK News(nida.e.

NJK
Everything that you want to know about your history,your present ,your soldiers,your saviour,your freedom,your flage,your Leaders,your Rights and your duties Everything you want about Jummu & Kashmir
Everything you want to know about kashmirians Jammu & Kashmir)
Is a social media News network
That provide you Everything that you want to know about your history,your present ,your soldiers,you

r saviour,your freedom,your flage,your Leaders,your Rights and your duties Everything you want about Jummu & Kashmir
Everything you want to know about kashmirians
ندائے جموں و کشمیر (این جے کے)نیوز
ایک سوشل میڈیا نیوز چینل ہے جو آپ کو جموں و کشمیر کے بارے میں تمام خبریں فراہم کرتا ہے
جیسے
ہر وہ چیز جو آپ اپنی تاریخ، اپنے حال، اپنے فوجیوں، اپنے خیر خواہوں ، اپنی آزادی، اپنے جھنڈے ، اپنے رہنماؤں، اپنے حقوق اور اپنے فرائض اور جموں و کشمیر کے بارے میں سب کچھ جو آپ جاننا چاہتے ہیں۔
ہر وہ چیز جو آپ کشمیریوں کے بارے میں جاننا چاہتے ہیں۔
جموں و کشمیر کی تازہ ترین اپ ڈیٹس کے لئے این جے کے کی حمایت کریں۔شکریہ
Follow us on FB& YouTube/NJk News.Tv

10/07/2025
08/07/2025
27/06/2025

اسلام آباد: وفاقی وزارت داخلہ نے محرم الحرام کے دوران سکیورٹی خدشات کے پیش نظر ملک بھر میں فوج تعینات کر نے کا فیصلہ کیا ہے۔

وزارت داخلہ کی جانب سے محرم الحرام میں سکیورٹی کے پیش نظرآزاد کشمیر ، چاروں صوبوںاورگلگت بلتستان میں فوج تعینات کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

چاروں صوبوں اور گلگت بلتستان کی جانب سے فوج تعیناتی کیلئے کہا گیا تھا۔ وزارت داخلہ نے اسلام آباد میں بھی فوج تعیناتی کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔

نوٹیفکیشن کے مطابق فوج سول اداروں کی مدد کیلئے سکیورٹی کے فرائض سر انجام دیگی۔

یاد رہے کہ آزادکشمیر میں یوم عاشورہ پر جلوس نکالے جاتے ہیں ، یہ ابھی تک واضح نہیں کہ پاک فوج کے جوان کہاں تعینات کئے جائیں گے لیکن وفاقی حکومت کی طرف سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق آزادکشمیر حکومت نے فوج تعیناتی کا مطالبہ کیا ہے۔

نوٹیفکیشن کے مطابق دستوں کی تعداد اور علاقے کا تعین آزادکشمیر،گلگت بلتستان اور صوبائی حکومتیں کریں گی،ا س حوالے سے سٹیک ہولڈرز سے بھی مشاورت کی جائیگی۔

27/06/2025

دریائے پونچھ میں ڈوبنے کے واقعات – ایک نظر انداز شدہ سانحہ

ہر سال موسمِ گرما کے آغاز کے ساتھ ہی عوام کی ایک بڑی تعداد گرمی کی شدت سے بچنے کے لیے دریاؤں اور ندی نالوں کا رخ کرتی ہے۔ آزاد کشمیر میں واقع دریائے پونچھ ان مقامات میں سے ایک ہے جہاں مقامی افراد اور سیاح تیراکی اور غسل کی غرض سے آتے ہیں۔ مگر افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ یہ قدرتی حسن کا مقام ہر سال کئی گھروں کے چراغ گل کر دیتا ہے۔
دریائے پونچھ میں ہر سال ڈوبنے کے واقعات میں قیمتی انسانی جانوں کا ضیاع ایک المیہ بن چکا ہے۔ یہ واقعات محض اتفاقات نہیں بلکہ لاپرواہی، عدم آگاہی اور حکومتی عدم توجہی کا نتیجہ ہیں۔ افسوسناک بات یہ ہے کہ ان واقعات کے بعد چند روز کے لیے میڈیا پر خبریں آتی ہیں، تعزیتی پیغامات جاری ہوتے ہیں، اور پھر سب کچھ معمول پر آ جاتا ہے—تاوقتیکہ ایک اور جان نہ چلی جائے۔
ایسے واقعات کی وجوہات یہ ہیں کہ
دریا کے کناروں پر کسی قسم کے سائن بورڈز یا وارننگ نشانات موجود نہیں جو لوگوں کو خطرات سے خبردار کریں۔

بیشتر شہری دریا کی گہرائی، بہاؤ کی شدت اور دیگر خطرناک مقامات سے ناواقف ہوتے ہیں، جو حادثے کا باعث بنتے ہیں۔

اگرچہ دریا عوامی مقام ہے، مگر وہاں کسی قسم کا ریسکیو سسٹم یا نگرانی کا عملہ موجود نہیں ہوتا، خاص طور پر موسمِ گرما کے دوران۔

لوگوں میں تیراکی کے دوران احتیاطی تدابیر کے بارے میں شعور نہ ہونے کے برابر ہے۔ اکثر افراد بنا کسی حفاظتی انتظام کے دریا میں اتر جاتے ہیں۔

حکومتِ آزاد کشمیر اور ضلعی انتظامیہ کو چاہیے کہ وہ محض حادثے کے بعد افسوس کا اظہار نہ کرے بلکہ درج ذیل عملی اقدامات کرے

دریا کے کنارے پر ان جگہوں پر جہاں عوام زیادہ آتی ہے، نمایاں مقامات پر وارننگ بورڈز نصب کیے جائیں جن پر گہرائی، خطرناک مقامات، اور احتیاطی تدابیر واضح طور پر درج ہوں۔

خاص طور پر موسم گرما کے دوران ندی کنارے گشت کرنے والے عملے کو متعین کیا جائے جو عوام کو ہدایت دے اور کسی ہنگامی صورتِ حال میں فوری کارروائی کر سکے۔۔

دریا کے قریب ریسکیو مراکز یا کم از کم پہرہ دار چوکیوں کا قیام ضروری ہے، جہاں تربیت یافتہ عملہ ہمہ وقت موجود ہو۔

ایسے مقامات پر بغیر حفاظتی تدابیر کے دریا میں اترنے والوں پر جرمانہ یا قانونی کارروائی کا بھی بندوبست کیا جا سکتا ہے تاکہ سنجیدگی پیدا ہو۔

دریائے پونچھ میں ہر سال ہونے والی اموات ہمارے اجتماعی رویے، حکومتی عدم توجہی اور عوامی لاپرواہی کا مظہر ہیں۔ اگر فوری اور مؤثر اقدامات نہ کیے گئے تو یہ سانحے معمول بنتے جائیں گے اور افسوس کے پیغامات انسانی جانوں کا نعم البدل نہیں ہو سکتے۔ اب وقت آ گیا ہے کہ حکومت محض حادثے کے بعد کے بیانات سے آگے بڑھ کر تحفظِ جان کے لیے سنجیدہ اور دیرپا اقدامات کرے۔
تحریر: تحسین احمد

27/06/2025

مظفرآباد (ذوالفقار علی) پنجاب کی آبادی تقریباً 13 کروڑ ہے، جبکہ اس کا سالانہ بجٹ 53 کھرب روپے سے زائد ہے۔ اتنے بڑے اور گنجان آباد صوبے کا انتظامی ڈھانچہ نسبتاً سادہ ہے: ایک وزیر اعلیٰ، 17 وزرا، اور صرف دو معاونینِ خصوصی۔ گویا اتنی وسیع آبادی اور رقبے کے باوجود حکومت نے اپنی مشینری محدود اور کفایتی رکھی ہے۔

اس کے برعکس آزاد جموں و کشمیر کو دیکھیں، جہاں کل آبادی صرف 27 لاکھ ہے — جو پنجاب کی محض دو فیصد کے برابر ہے، بلکہ راولپنڈی کے ایک ضلع سے بھی کم۔ اس کے باوجود وہاں کا حکومتی ڈھانچہ حیران کن طور پر بھاری بھرکم ہے: ایک وزیر اعظم، 32 وزرا، دو مشیر، اور دو معاونینِ خصوصی۔ یعنی وزرا کی تعداد پنجاب سے بھی زیادہ، حالانکہ آبادی نہایت کم ہے۔

پنجاب میں 10 ڈویژن اور 41 اضلاع ہیں، ہر ڈویژن میں ایک کمشنر اور ہر ضلع میں ایک ڈپٹی کمشنر تعینات ہے۔ جبکہ آزاد کشمیر میں محض 3 ڈویژن اور 10 اضلاع ہیں، لیکن ہر ضلع کے لیے ایک ڈپٹی کمشنر اور ہر ڈویژن کے لیے ایک کمشنر موجود ہے۔ سوال یہ ہے کہ اتنی چھوٹی آبادی کے لیے اتنا بڑا اور مہنگا انتظامی ڈھانچہ آخر کیوں قائم کیا گیا ہے؟ یہ کس منطق، کس ضرورت یا کس عوامی مفاد کے تحت ہے؟

مزید حیرت کی بات یہ ہے کہ آزاد کشمیر کا رقبہ صرف 13 ہزار مربع کلومیٹر ہے، جو کہ سابق ریاست جموں و کشمیر کے کل رقبے کا محض 6 فیصد بنتا ہے۔ اس کے باوجود آزاد کشمیر کا آئین یہ دعویٰ کرتا ہے کہ یہ حکومت پوری ریاست جموں و کشمیر کی نمائندہ ہے، جس میں گلگت بلتستان اور بھارت کے زیرِ انتظام کشمیر بھی شامل ہیں — حالانکہ ان علاقوں پر اس حکومت کی نہ کوئی عملداری ہے، نہ ہی وہاں کے عوام نے اسے کبھی اپنی نمائندہ حکومت تسلیم کیا۔

حقیقت یہ ہے کہ آزاد کشمیر میں 31 سیکریٹریز تعینات ہیں، حالانکہ نہ آبادی اس کا جواز دیتی ہے، نہ مالی وسائل اور نہ ہی انتظامی ضرورت۔ یوں محسوس ہوتا ہے کہ یہ پورا ڈھانچہ عوامی خدمت کے بجائے محض سیاسی تقرریوں اور عہدوں کی بندر بانٹ کے لیے قائم کیا گیا ہے۔

یہ نظام یوں تشکیل دیا گیا ہے جیسے آزاد کشمیر کوئی خودمختار ریاست ہو، جو مالی طور پر خود کفیل ہو۔ حالانکہ حقیقت اس کے برعکس ہے: نہ وسائل ہیں، نہ معیشت مستحکم ہے، اور نہ ہی اس بھاری حکومتی ڈھانچے کے لیے کوئی معاشی یا سیاسی جواز موجود ہے۔ یہ صرف ایک نمائشی اور پروٹوکول پر مبنی حکمرانی ہے، جہاں ترجیح عوامی خدمت نہیں، بلکہ مراعات اور اختیارات کا مظاہرہ ہے۔

یہ صورت حال محض ناقص انتظامیہ نہیں، بلکہ ایک منظم بدعنوانی، اقربا پروری اور شاہ خرچی کا نمونہ ہے — ایک ایسا نظام جو وفاقی امداد اور عوام کے ٹیکسوں کو سیاسی اشرافیہ کی عیاشیوں میں صرف کرتا ہے۔ ایک ایسا خطہ جو اپنی آمدنی سے اپنا خرچ نہیں چلا سکتا، وہاں مہنگی گاڑیاں، پرتعیش دفاتر، بے جا پروٹوکول اور بھاری الاونسز بلا جھجک خرچ کیے جا رہے ہیں۔

دوسری طرف عام شہری روز بروز مہنگائی، بیروزگاری، بجلی کی بندش، صحت کی ناکافی سہولیات اور ٹوٹ پھوٹ کا شکار سڑکوں سے پریشان ہے۔ یہ محض بدانتظامی نہیں، بلکہ عوامی وسائل کا شعوری اور منظم استحصال ہے، جو برسوں سے بغیر کسی احتساب یا جواب دہی کے جاری ہے۔

آج آزاد کشمیر صرف ایک ناکام انتظامی ماڈل نہیں، بلکہ بدعنوانی، نااہلی اور سیاسی اشرافیہ کی ذاتی جاگیر بن چکا ہے — ایک ایسا نظام جہاں عوام کی محرومیاں، حکمرانوں کی آسائشوں کا ایندھن بنی ہوئی ہیں۔

゚viralシfypシ゚viralシalシ

17/06/2025

مجھے مار بھی دیں تو ہار مت سمجھنا‘، ایران کے سپریم لیڈر خامنہ ای کا جذباتی خطاب وائرل
میرے جسم کی کوئی قیمت نہیں، میری جان کی کوئی اہمیت نہیں۔ اگر وہ مجھے مار بھی دیں تو اسے ہماری شکست مت سمجھنا… یہ الفاظ ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کے ہیں۔ ایک ایسے وقت میں جب ایران دنیا کی سپر پاورز کے خلاف تنہا لڑتے ہوئے ہر طرف سے گھرا نظر آرہا ہے، ایران کے سپریم لیڈر خامنہ ای کی یہ جذباتی تقریر وائرل ہو رہی ہے۔

راولاکوٹ /معروف مقدمہ علت نمبر ۔ 229/24 فضاء خورشید مو...ت واقعہ ضلعی فوجداری عدالت راولاکوٹ نے 5 ملز..مان کی ضمانت قبل ...
14/06/2025

راولاکوٹ /معروف مقدمہ علت نمبر ۔ 229/24 فضاء خورشید مو...ت واقعہ ضلعی فوجداری عدالت راولاکوٹ نے 5 ملز..مان کی ضمانت قبل از گرفتاری مستر.د کر دی تین ملز...مان کی ضمانت کنفرم کر دی گئی ملزمان کو پولیس نے عدالت سے گرفتار کر لیا ۔
وی او ۔
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج راجہ یوسف ہارون ضلعی قاضی عبدالباسط پر مشتمل عدالت نے وکلاء کی بحث اور فریقین کو سماعت کرنے کے بعد مقدمہ میں ملوث ملزمان ڈاکٹر نادر علی ڈاکٹر تہمینہ شوکت نرس فرزانہ شاہین کی ضمانت قبل از گرفتاری ک کنفرم کر دی ہے

جبکہ ڈی ایم ایس شیخ زید ہسپتال ڈاکٹر آمنہ نواز ڈاکٹر طیبہ دلشاد ڈاکٹر امروزش ڈاکٹر فریال مسعود اور نرس انیسہ عشیر کی ضمانت قبل از گرفتاری مسترد کرتے ہوئے مزید تفتیش کے لیے حوالہ پولیس کر دیا ہے

مقدمہ کی پیروی سابق صدر ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن پونچھ سردار عاصم ارشاد ایڈووکیٹ نے کی ہے اور ملزمان کی طرف سے راجہ اعجاز ایڈووکیٹ و سمیرا صدیق ایڈووکیٹ پیش ہوئے ہیں کھائی گلہ کے رہائشی محمد اشرف خان ایک سال قبل شیخ زید ہسپتال کے جملہ سٹاف کے خلاف مقدمہ درج کروایا تھا کہ ان کی بھتیجی معصوم طالبہ فضاء خورشید کی مو...ت

ان ڈاکٹروں و سٹاف کی غفلت سے ہوئی ہے جس پر ملزمان نے ضمانت قبل از گرفتاری حاصل کر رکھی تھی دوسری جانب صدر ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن پونچھ سردار صابر کشمیری ایڈووکیٹ سابق صدر سردار عاصم ارشاد ایڈووکیٹ مدعی مقدمہ محمد اشرف خان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہےکہ عدالت نے قانون اور ضابطے کے اندر رہتے ہوئے تاریخی فیصلہ دیا ہے جس کی وجہ سے عوام کا عدالتوں پر اعتماد بحال ہوا ہے جس پر عدالت کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں ۔۔

۔ محمد خورشید بیگ راولاکوٹ

WNN News Muhammad Khurshid Baig

Address


Alerts

Be the first to know and let us send you an email when NJK_News posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to NJK_News:

Shortcuts

  • Address
  • Telephone
  • Alerts
  • Contact The Business
  • Claim ownership or report listing
  • Want your business to be the top-listed Media Company?

Share