حافظ آباد میں خاوند کو باندھ کر اسکے سامنے 3 با اثر ملزمان کی اسکی اہلیہ سے اجتماعی زیادتی کا معاملہ تمام ملزمان پولیس مقابلے میں ہلاک
24/09/2025
لاشیں انسانوں کی ہیں یا ضمیر کے جنازے؟ پلس طین چیخ رہا ہے، اور دنیا خاموش ہے...see more
20/09/2025
19/09/2025
چمن پاک افغان بارڈر پر ٹیکسی اسٹینڈ کے قریب خودکش
دھماکہ ہوا ہے۔
ابتدائی رپورٹس کے مطابق
4 افراد شہید
30 سے زائد افراد زخمی
سیکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا ہے۔
دھماکے کی آواز دور دور تک سنائی دی۔
13/09/2025
Follow me friend
04/09/2025
نوٹس برائے نام نہاد صحافی حضرات اور فدا آلائ
اس کیس کی ایف آئی آر درج ہو چکی ہے اور معاملہ پولیس کے ریکارڈ میں ہے۔
ویڈیوز جمعرات کی رات کو بنی ہیں۔
ڈیڈ باڈی کی تصاویر جمعے کے دن پولیس کی موجودگی میں کچھ لوگوں نے بنائی ہیں۔
موبائل فون پولیس کے پاس موجود ہے جس میں کئی اہم مواد محفوظ ہے۔
سی ڈی آر نکالنے سے صاف ظاہر ہو جائے گا کہ دونوں کا ایک دوسرے سے رابطہ کب سے تھا۔
لہٰذا بار بار جھوٹ بول کر اور حقائق کو توڑ مروڑ کر پیش کرکے پورے تورغر کو بدنام کرنا ایک غیر ذمہ دارانہ حرکت ہے۔
آئندہ اگر کسی نے اس انداز میں تورغر کا نام بدنام کیا تو یہ عمل علاقائی روایات کی پامالی اور کارِ سرکار میں مداخلت کے زمرے میں آئے گا، جس پر سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جا سکتی ہے۔
اور اس کے خلاف سخت کارروائی ہوگی
یاد رہے:
لڑکے کے والد کو مارنے سے پہلے اطلاع دی گئی تھی مگر انہوں نے خود کہا کہ:
> “اسے مار کر سمندر برد کر دو، ہم نے اس کی شکل بھی نہیں دیکھنی۔”
بعد میں ڈیڈ باڈی لینے کے لیے نعیم شاہین جدباء پہنچے اور اس وقت سب کچھ سننے کے بعد اور دیکھنے کے بعد تسلی کرکے ڈیڈ باڈی لے گئے ۔
سوال یہ ہے کہ:
جہاں یہ واقعہ پیش آیا ہے اگر وہاں نہ روڈ ہے اور نہ ہسپتال، تو قصور کس کا ہے؟
اصل سزا کسے ملنی چاہیے؟
لہٰذا جھوٹی اور من گھڑت خبریں پھیلانے کے بجائے اصل حقائق اور علاقے کے مسائل پر توجہ دیں۔
فدا آلائ کہ زان دومرا مشہور کئ سہ نور سہ غول اخرا خو داسی قیسی مہ چیرا
01/09/2025
✍️ اہلِ تورغر کے نام ایک عاجزانہ گزارش
ضلع تورغر ہمیشہ سے امن اخوت اور اسلامی اقدار کا گہوارہ رہا ہے۔ ہماری مائیں، بہنیں اور بیٹیاں باپردہ اور باوقار ہیں، اور یہی ہماری پہچان ہے
بدقسمتی سے حالیہ دنوں میں ٹک ٹاک پر کچھ ایسی ویڈیوز وائرل ہوئی ہیں جو نہ صرف ہمارے روایات کے خلاف ہیں بلکہ نوجوان نسل کو بھی غلط سمت کی طرف لے جا رہی ہیں۔ افسوس کی بات یہ ہے کہ بجائے ان حرکتوں کو روکنے کے، کچھ نوجوان اس کی حوصلہ افزائی کر رہے ہیں
میری عاجزانہ درخواست ہے کہ
مشرانِ تورغر خصوصاً اس گاؤں کے مشران اس معاملے پر سنجیدگی سے نوٹس لیں۔
خاندان اور اہلِ علاقہ اپنی ذمہ داری نبھائیں اور اس فتنے کو مزید پھیلنے سے روکیں۔
نوجوان نسل سمجھداری سے کام لے اور اس طرح کے مواد کو نہ دیکھے، نہ شیئر کرے اور نہ ہی حوصلہ افزائی کرے۔
یاد رکھیں! آج اگر ہم نے یہ روش نہ روکی تو کل کو یہ فتنہ ہمارے قابو سے باہر ہو جائے گا
اسی مقصد کے لیے ہم نے یہ واٹس ایپ چینل بنایا ہے، جہاں مل کر ایسے اکاؤنٹس اور ویڈیوز کو Report کیا جائے گا۔ ✅
تمام نوجوانوں اور اہلِ علاقہ سے درخواست ہے کہ چینل جوائن کریں اور اس مہم کا حصہ بنیں۔
👉 "اکاؤنٹ کا لنک کمنٹ میں موجود ہے، جا کر رپورٹ کریں۔" ✅
آئیے مل کر عہد کریں کہ تورغر کو فحاشی اور بے حیائی سے بچائیں
ضلع تورغر ایک پر آمن ، اسلام پسند اور خاص کر تورغر سے تعلق رکھنے والی ہماری مائیں ، بہنیں انتہائی باپردہ ہیں
تورغر میں بسنے والے تمام اقوام ایک دوسرے کیساتھ انتہائی مظبوط رشتوں میں جڑے ہوئے ہیں ہم کسی بھی غلط فعل کو برداشت کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتے
کل ہی ٹک ٹاک پر ایک لڑکی کی کچھ وڈیوز دیکھی جو تورغر کے ایک گاؤں میں بنائ گئ ہے کافی وائرل ہوئ ہے
لیکن بدقسمتی سے تورغر کے نوجوان نسل بجائے ان کو منع کرنے کی الٹا ان کی وڈیوز پر کمنٹس اور لائکس کی انبار لگائے رکھے ہیں حوصلہ افزائی بھی کر رہے ہیں
میں تورغر کے مشران بلخصوص اسی گاؤں کے مشران سے جہاں یہ لڑکی رہتی ہے اور وڈیوز اپلوڈ کرتی ہے عاجزانہ درخواست کرتا ہوں کہ اس عمل کو روکا جائے تورغر کو فحاشی سے صاف رکھا جائے ورنہ کل کو روکنا بہت مشکل ہو جائے گا
آ،،،،،،ل یعنی اس لڑکی کے خاندان کو اس لڑکی کے علاقائی لوگوں کو خوابوں کی دنیا سے نکلنے کی منت کرتا ہوں کہ افسوس سے احتیاط بہتر ہے
#تورغر کو فحاشی سے روکنا میری اور آپ سب کی زمہ داری ہے
29/08/2025
ضلع تورغر ، مداخیل سے تعلق رکھنے والے بھائی Israr Madakhil کی بچی تھانہ سول لائن ، ہجرت کالونی گلی نمبر 32 سے لاپتہ ہوئی تھی...!
بلکہ سننے میں تو یہ آیا کہ 15 اگست کو وہ معصوم مائرہ خان اغوا ہوئی۔ پھر سوشل میڈیا پر عوام نے بھرپور آواز اٹھائی تو اغواکاروں نے خوفزدہ ہوکر اب ۱۵ لاکھ روپے تاوان مانگ لیا۔۔۔۔ یہ نہ صرف ایک خاندان بلکہ پورے معاشرے کے لیے اذیت ناک ہے۔
اب ریاستی اداروں کی ذمہ داری ہے کہ فوری حرکت میں آئیں، سندھ پولیس اور رینجرز مشترکہ کارروائی کریں، اور عدلیہ مجرموں کو عبرتناک سزا دے۔ عوام کی ذمہ داری ہے کہ متاثرہ خاندان کا ساتھ دیں اور آواز بلند کرتے رہیں۔
مزے کی بات یہ ہے کہ اس سے پہلے بھی اغوا کاروں نے سول لائن کے حدود میں بچیاں ، اور بچے ــــــــ اغوا کئے ہیں، اور یہ پہلا واقعہ نہیں ، اور نہ ہی یہ آخری ہوگا ، اس لئے آواز بلند کریں ، یہاں تک یہ بچی بغیر کسی تاوان ادا کئے ، اپنے گھر واپس لائیں جائے...!
📢 یہ صرف مائرہ کا نہیں، پورے معاشرے کے تحفظ کا امتحان ہے۔
Be the first to know and let us send you an email when Waseem Raja Poetry posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.