دیسی مہینے... ان کا تعارف اور وجہ تسمیہ ..
برِصغیر پاک و ہند کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ اس خطے کا دیسی کیلنڈر دنیا کے چند قدیم ترین کیلنڈرز میں سے ایک ہے۔
اس قدیمی کیلنڈر کا آغاز 100 سال قبل مسیح میں ہوا۔
اس کیلنڈر کا اصل نام بکرمی کیلنڈر ہے، جبکہ پنجابی کیلنڈر، دیسی کیلنڈر اور جنتری کے ناموں سے بھی جانا جاتا ہے۔
بکرمی کیلنڈر کا آغاز 100 قبل مسیح میں اُس وقت کے ہندوستان کے ایک بادشاہ "راجہ بِکرَم اجیت” کے دور میں ہوا۔ راجہ بکرم کے نام سے یہ بکرمی سال مشہور ہوا۔ اس شمسی تقویم میں سال "چیت” کے مہینے سے شروع ہوتا ہے۔
تین سو پینسٹھ (365 ) دن کے اس کیلنڈر کے 9 مہینے تیس (30) دن کے ہوتے ہیں اور ایک مہینہ وساکھ اکتیس(31) دن کا ہوتا ہے اور دو مہینے جیٹھ اور ہاڑ بتیس (32) بتیس دن کے ہوتے ہیں۔
1- چیت/چیتر (بہار کا موسم)
2- بیساکھ/ویساکھ/وسیوک (گرم سرد، ملا جلا)
3- جیٹھ (گرم اور لُو چلنے کا مہینہ)
4- ہاڑ/اساڑھ/آؤڑ (گرم مرطوب، مون سون کا آغاز)
5- ساون/ساؤن/وأسا (حبس زدہ، گرم، مکمل مون سون)
6۔ بھادوں/بھادروں/بھادری (معتدل، ہلکی مون سون بارشیں)
7- اسُو/اسوج/آسی (معتدل)
8- کاتک/کَتا/کاتئے (ہلکی سردی)
9۔ مگھر/منگر (سرد)
10۔ پوہ (سخت سردی)
11- ماگھ/مانہہ/کُؤنزلہ (سخت سردی، دھند)
12- پھاگن/پھگن/اربشہ (کم سردی، سرد خشک ہوائیں، بہار کی آمد)
1: 14 جنوری۔۔۔ یکم ماگھ
2: 13 فروری۔۔۔ یکم پھاگن
3: 14 مارچ۔۔۔ یکم چیت
4: 14 اپریل۔۔۔ یکم بیساکھ
5: 14 مئی۔۔۔ یکم جیٹھ
6: 15 جون۔۔۔ یکم ہاڑ
7: 17 جولائی۔۔۔ یکم ساون
8: 16 اگست۔۔۔ یکم بھادروں
9 : 16 ستمبر۔۔۔ یکم اسوج
10: 17 اکتوبر۔۔۔ یکم کاتک
11: 16 نومبر۔۔۔ یکم مگھر
12: 16 دسمبر۔۔۔ یکم پوہ
بکرمی کیلنڈر(پنجابی دیسی کیلنڈر)میں ایک دن کے آٹھ پہر ہوتے ہیں ایک پہر جدید گھڑی کے مطابق تین گھنٹے کا ہوتا ہے.
ان پہروں کے نام یہ ہیں۔۔۔
1۔ دھمی/نور پیر دا ویلا: صبح 6 بجے سے 9 بجے تک کا وقت
2۔ دوپہر/چھاہ ویلا:صبح کے 9 بچے سے دوپہر 12 بجے تک کا وقت
3۔ پیشی ویلا: دوپہر 12 سے سہ پہر 3 بجے تک کا وقت
4۔ دیگر/ڈیگر ویلا:۔سہ پہر 3 بجے سے شام 6 بجے تک کا وقت
5۔ نماشاں/شاماں ویلا:شام 6 بجے سے لے کر رات 9 بجے تک کا وقت
6۔ کفتاں ویلا:۔۔ رات 9۔بجے سے رات 12 بجے تک کا وقت
7۔ ادھ رات ویلا:۔رات 12 بجے سے سحر کے 3 بجے تک کا وقت
8۔ سرگی/اسور ویلا: صبح کے 3 بجے سے صبح 6 بجے تک کا وقت
لفظ "ویلا” وقت کے معنوں میں برصغیر کی کئی زبانوں میں بولا جاتا ہے۔ گجر ۔راجپوت۔ جاٹ اور اراٸیں لوگوں کے ہاں خاص کر یہی زبان بولی جاتی تھی۔
30/10/2024
26/10/2024
منظر دیکھنے کی صلاحیت سب انسانوں میں قدرتی ہوتی ہے
مگر پس منظر دیکھنے کی کامل بصیرت
ہر کسی کا مقدر نہیں ہواکرتی
26/10/2024
وقت اگر" پَر" عطا کر بھی دے تو ان ٹانگوں کو نہیں بھولنا چاہیئے جن پر چلتے رہے ہیں ۔۔۔۔
26/10/2024
ہم اتنے بیزار ہو چکے ہیں کہ اب نئی نئی چیزوں کو تخلیق کرکے خود کو زندہ رکھے ہوئے ہیں۔۔
26/10/2024
اکثر اوقات آپکو حد سے زیادہ پارسائی اور ہمدردی دکھانے والا ہی دراصل اپنے اندر شیطانیت کا دوسرا روپ رکھتا ہے____
26/10/2024
جسمانی طور پر غلام صرف ایک بار اور ہمیشہ کے لئے بکتا ہے، لیکن زہنی غلام کو ہر دن،ہر پل اور ہر گھڑی خود کو بیچنا پڑتا ہے۔
26/10/2024
سڑکیں اور سفر ہمیشہ اس وقت لمبا لگتا ہےجب کوئی شخص ان پر اکیلا سفر کر رہا ہو۔۔۔۔۔
Be the first to know and let us send you an email when Mirza Abrar baig official posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.