05/09/2025
سورہ مبارکہ المومنون اللہ اپنے اس کلام میں حق کی عظمت کو بیان کر رہا ہے لَوِ اتَّبَعَ الۡحَقُّ اَہۡوَآءَہُمۡ لَفَسَدَتِ السَّمٰوٰتُ وَ الۡاَرۡضُ وَ مَنۡ فِیۡہِنَّ ؕ اگر حق اتباع کر لیں ان خواہشات نفسانی کی تو زمین اور آسمان جو زمین اور آسمان میں ہے وہ سب فساد اور بگاڑ کا شکار ہو جاتے اگر حق کی پیروی کرنے لگے خواہشات نفسانی کی
خواہشات نفسانی میں ایک خواہشات حب جاہ،کرسی کی خواہش،منصب کی خواہش ،سرداری کی خواہش،سربراہی کی خواہش ،قیادت کا بخار یہ خواہشات نفسانی کا ایک عنوان ہے اسی طرح حب مال حب شھرت اور خود خواہشات نفسانی میں ایک عجب ہےیہ کچھ نہیں ہوتا لیکن اپنے آپ کو سب کچھ سمجھتا ہےعجب اسے کہتے ہے خود پسندی ،ہر بات پہ میں،میں ،میں سے باہر آتے ہی نہیں میں نےوہ کیا یہ کیا ھے اپنے تعریف سننے سے خوش ہوتے ہےاور چاہتا یے اس کی بات ہوتے رہے اور خود بھی اپنے ہی بات کرتے ہیں کوئی اس کے نزدیک معتبر نہیں ہوتا کوئی اس کے نزدیک پڑھا لکھا نہیں ہوتا ہر طرح کا کمال اسی میں پایا جاتا ہے یہ عجب اخلاقی بیماری میں سے ایک بیماری ہے 💔انھی نفسانی خواہشات میں سے ایک خاندان پرستی ہےکہ کسی طرح میرا خاندان چاہے اہل ہو یہ نہ ہو ہاں اگر اہل ہوتو ٹھک ہے ان کو اولیت حاصل یے مگر شرط یہ ہے کہ قابل ہو اگر اپنے نااہل کوکسی اہل پر ترجیع دیں تو اسے خواہشات نفسانی کہتے ہیں ان تمام خواہشات نفسانی سے ہمیں دور رہنا چاہیۓ کیونکہ قرآن نے اس چیزوں کی بہت مذمت کی ہے اللہ ہم سب کو خواہشات نفسانی سے دور رکھے وسلام
تحریر ذاکر اہلبتؑ محمد تقی مجلسی بمناسبت عید شجاع