📢 حقیقت جانیں: فیس بک پر "میں اجازت نہیں دیتا" پوسٹ کا سچ
گزشتہ دنوں فیس بک پر ایک پوسٹ وائرل ہو رہی ہے جس میں لکھا جاتا ہے:
"میں نے فیس بک یا میٹا کو اپنی تصاویر یا ذاتی معلومات پبلش کرنے کی اجازت نہیں دی"
یہ دراصل ایک سوشل میڈیا افواہ ہے اور اس کا کوئی قانونی اثر نہیں ہوتا۔
اصل حقائق:
1️⃣ جب آپ فیس بک اکاؤنٹ بناتے ہیں، تو آپ اس کی Terms of Service اور Privacy Policy سے اتفاق کرتے ہیں۔
2️⃣ آپ کا مواد آپ کی ملکیت میں رہتا ہے، لیکن اسے فیس بک پر اپ لوڈ کرنے سے آپ فیس بک کو اسے اپنی سروس پر استعمال کرنے کا لائسنس دے دیتے ہیں۔
3️⃣ پرائیویسی کنٹرول آپ کے ہاتھ میں ہیں — سیٹنگز میں جا کر طے کریں کہ کون آپ کا مواد دیکھ سکتا ہے۔
4️⃣ کوئی بھی عام پوسٹ لکھ کر آپ فیس بک کے ساتھ کیے گئے قانونی معاہدے کو تبدیل نہیں کر سکتے۔
🔒 اپنی معلومات محفوظ رکھنے کے لیے:
پرائیویسی سیٹنگز درست کریں (Friends یا Only Me کا انتخاب کریں)
حساس معلومات (شناختی کارڈ، پتہ، مالی ڈیٹا) اپ لوڈ نہ کریں
پاس ورڈ مضبوط رکھیں اور دوہری تصدیق (Two-Factor Authentication) آن کریں
خلاصہ:
"میں اجازت نہیں دیتا" پوسٹ کرنے سے کچھ نہیں بدلتا — اصل کنٹرول آپ کے اکاؤنٹ کی سیٹنگز میں ہے، وہاں جا کر ہی اپنی پرائیویسی یقینی بنائیں۔
09/08/2025
کاروبار، سیاست اور خدمت — ایک نہ ختم ہونے والا چکر
گزشتہ سات دہائیوں سے ہمارے معاشرتی اور سیاسی منظرنامے میں ایک عجیب روایت جمی ہوئی ہے۔ کچھ لوگ "عوامی خدمت" کا نعرہ بلند کر کے سیاست میں قدم رکھتے ہیں، لیکن وقت گزرنے کے ساتھ سیاست ان کے لیے خدمت کا نہیں بلکہ منافع بخش کاروبار کا ذریعہ بن جاتی ہے۔ دوسری جانب، کچھ افراد خدمت کے جذبے سے عملی میدان میں آتے ہیں، مگر سیاست کے رنگ میں رنگ کر وہ بھی کاروباری مفاد کے دائرے میں داخل ہو جاتے ہیں۔
یہ بھی دلچسپ مگر افسوسناک پہلو ہے کہ جو سیاست میں قدم رکھتا ہے، اس کا ذاتی کاروبار اور مفادات تیزی سے پھلنے پھولنے لگتے ہیں۔ سیاست کا یہ کھیل زیادہ تر اُنہی کے لیے کامیاب رہتا ہے جو طاقتور کندھوں پر سوار ہو کر اس میں داخل ہوں۔ پھر اقتدار کے ایوانوں میں اپنے عزیز و اقارب اور قریبی حلقے کو نوازنا ایک عام روایت بن جاتی ہے، جبکہ عام ووٹر اور سپورٹر صرف الیکشن کے دنوں میں ہی یاد آتے ہیں۔
سوال یہ ہے کہ کیا سیاست واقعی عوامی خدمت کا ذریعہ ہے یا محض کاروبار کا ایک سنہری موقع؟
09/08/2025
زمانے کی گرد میں صدیوں سے ایک ہی کہانی بستی ہے—
طاقت کا عروج، انسان کا غرور، اور پھر وقت کا بے رحم زوال۔
کہا جاتا ہے کہ خاک سے اُٹھنے والا جب آسمان کی اُونچائی چھو لے، تو اُس کے قدموں تلے زمین کی نرمی کھو جاتی ہے۔
یہ قصہ بھی اُسی دستور کا ہے، جہاں ایک شخص نے زمین کو اپنے قبضے کا کاغذ بنایا، اور شہروں کو اپنے خوابوں کا نقشہ۔
وہ محض تاجر نہ تھا، بلکہ اپنی سلطنت کا خلیفہ تھا۔
اس کے حکم پر قانون کے اوراق پلٹتے، عدالتوں کی زبانیں نرم پڑ جاتیں، اور اہلِ اقتدار کے لہجے بدل جاتے۔
وہ تخت کا مالک نہ تھا مگر تخت اس کے اشاروں پر جھکتا تھا۔
اس کی مجلس میں اہلِ قلم سے لے کر اہلِ حکم تک، سب ہاتھ باندھے کھڑے رہتے۔
کچھ اسے وقت کا سلیمان کہتے، کچھ فرعون کا سایہ۔
مگر صوفیوں کا کہنا ہے کہ کائنات میں کوئی طاقت، وقت کے دروازے پر دستک نہیں دے سکتی۔
جو مینار غرور کے پتھر سے اٹھتے ہیں، وہ انجام کے ریگستان میں ریت بن جاتے ہیں۔
وہ شخص، جو کبھی تقدیروں کا کاتب تھا، آج اپنی تقدیر سے راہِ فرار ڈھونڈ رہا ہے۔
پردیس کی تنہائیوں میں، وہ اپنی ہی سلطنت کے ملبے کو یاد کرتا ہے، اور اس کی سانسوں میں ماضی کا شور دھیرے دھیرے بجھتا جاتا ہے۔
اس کے خزانے اب نیلامی کے ہتھوڑے کے نیچے ہیں۔
اس کے وفادار آج بھی ایوانوں میں ہیں، مگر تقدیر کا دربار نہ سفارشی خط مانتا ہے نہ سونے کے سکّے۔
یہ قصہ ہمیں یاد دلاتا ہے کہ ہر بادشاہ، ہر تاجر، ہر فاتح—
آخرکار وقت کی مٹھی میں ایک مٹھی خاک بن جاتا ہے۔
08/08/2025
📢 اہم اطلاع برائے والدین
اگر آپ نے اپنے بچوں کا نادرہ بے فارم (Child Registration Certificate) نہیں بنوایا، تو آج ہی یہ کام مکمل کریں!
ورنہ مستقبل میں اسکول داخلہ، پاسپورٹ، شناختی کارڈ اور وراثتی معاملات میں قانونی پیچیدگیاں پیدا ہو سکتی ہیں۔
آپ کو کیا کرنا ہے؟
✅ بچوں کا برتھ سرٹیفکیٹ بنوائیں
✅ قریبی نادرہ سینٹر سے رجوع کریں
✅ فوراً بے فارم کے لیے درخواست دیں
آج کا قدم، بچوں کا محفوظ مستقبل!
08/08/2025
زمین خریدنے کے بعد صرف رجسٹری کافی نہیں!
زمین خریدنے کے بعد رجسٹری تو پہلا قدم ہے، لیکن اصل اور اہم مرحلہ انتقال ہے۔
یاد رکھیے:
اگر آپ رجسٹری کے بعد انتقال نہیں کرواتے، تو ریونیو ریکارڈ میں آپ کی ملکیت درج نہیں ہوگی۔
اس غفلت کی وجہ سے:
قانونی پیچیدگیاں پیدا ہوسکتی ہیں
جائیداد پر تنازعات کھڑے ہوسکتے ہیں
آپ کا قیمتی وقت اور پیسہ ضائع ہوسکتا ہے
🚫 بعض لوگ رجسٹری لے کر سالوں تک گھر میں رکھ دیتے ہیں اور بے فکر ہوجاتے ہیں۔ یہ ایک سنگین غلطی ہے۔
✅ ہمیشہ رجسٹری کے فوراً بعد انتقال مکمل کروائیں اور اپنی ملکیت کو قانونی تحفظ دیں۔
پوسٹ پسند ائے تو شیئر کیجئے کسی کی عمر بڑھ کے جمع پونجی ضائع ہونے سے بچ جائے گی۔
06/08/2025
Celebrating my 9th year on Facebook. Thank you for your continuing support. I could never have made it without you. 🙏🤗🎉
06/08/2025
03/08/2025
پنجاب میں حکومت نے 17 خصوصی کنزیومر عدالتیں ختم کر دی ہیں، جن میں لاہور کی عدالتیں بھی شامل ہیں۔ ان عدالتوں کے تمام زیر سماعت مقدمات اور اختیارات اب ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن ججز (سیشن ججز و ایڈیشنل سیشن ججز) کو منتقل کر دیے گئے ہیں ۔
اہم نکات:
یہ تبدیلی
Punjab Consumer Protection (Amendment) Act 2025 کے
تحت 25 جون 2025 کو قانونی حیثیت ختیار کر گیا ہے ۔
اب لاہور سمیت ہر ضلع میں ڈسٹرکٹ سیشن جج یا ایڈیشنل سیشن جج بطور
Consumer Court
کام کر رہے ہیں، اور سابقہ خصوصی عدالتوں میں زیر التوا مقدمات انہیں منتقل کر دئیے گئے ہیں ۔
عبوری عمل کے تحت، ایسے ججز کو Consumer Complaints
سنبھالنے کی ذمہ داری دی گئی ہے اور کیسز ان کے محکمہ جات (Additional Sessions Judges)
کو تفویض کیے جا رہے ہیں ۔
اس اقدام کے مقاصد میں عدالتی عمل کی مضبوطی، مالی بوجھ میں کمی اور دو متوازی عدالتی نظام کی جگہ ایک مربوط نظام کا قیام شامل ہیں ۔
Be the first to know and let us send you an email when Nasir Abbasi Law Company posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.