"علیؑ کو فنا ہونے والی نعمتوں اور مٹ جانے والی لذتوں سے کیا واسطہ"
نہج البلاغہ:خطبہ۲۲۱
04/08/2025
هم پاکستانی عوام کے شکر گزار ہیں۔
ایرانی صدر: جب ہم دنیا کی بڑی طاقتوں کے ساتھ ناانصافی پر مبنی جنگ لڑ رہے تھے اس وقت پاکستان نے ہماری حمایت کی۔
02/08/2025
ایک فلسطینی بچہ جو آٹے کے تھیلے کے ساتھ بھاگتا ہے اورگر جاتا ہے، لیکن مایوس نہیں ہوتا اور دوبارہ بقا کی کوشش کرتا ہے
31/07/2025
"اسرائیلی مظالم کا جواب،ان کی مصنوعات کا بائیکاٹ!"
27/07/2025
صیہونی حکومت کے حملہ آور فوجیوں کے حنزلہ جہاز میں داخل ہونے کے لمحے کی ویڈیو
27/07/2025
صیہونی حکومت کی فوج نے حنظلہ جہاز پر حملہ کر دیا
🔹غزہ جانے والے آزادی کے قافلے کا حصہ حنظلہ جہاز پر سوار کارکنوں نے اطلاع دی ہے کہ صیہونی فوج جہاز پر سوار ہوگئی ہے۔
26/07/2025
بریکنگ ⚡ سیستان و بلوچستان صوبائی عدالت پر جیش العدل کے
دہشتگردوں کا حملہ
سیکورٹی فورسز اور دہشتگردوں کے درمیان جھڑپ کے ابتدائی مناظر
25/07/2025
تھائی لینڈ کا ڈرون حملہ
تھائی لینڈ اور کمبوڈیا کے درمیان اب بھی جھڑپیں جاری ہیں
25/07/2025
دنیا والوں بھوکا ہے💔
23/07/2025
بائیک: آٹے کی ایک تھیلی کے عوض!
غزہ میں زندگی…
اب صرف فاقہ کشی کا دوسرا نام بن چکی ہے۔
ہر دن، ہر لمحہ موت کا سایہ، بھوک کی تپش اور بےبسی کا کرب لیے نمودار ہوتا ہے۔
جبالیہ کے رہائشی اور فلسطینی صحافی یحيیٰ العوضیہ…
کبھی وہ دوسروں کے دکھ پر رپورٹ لکھتے تھے، آج خود اس دکھ کا عنوان بن چکے ہیں۔
انہوں نے سوشل میڈیا پر ایک لرزہ خیز پیغام پوسٹ کیا:
> "میں بھوکے لوگوں کے بارے میں لکھتا تھا،
> لیکن اب خود ان میں شامل ہو گیا ہوں۔
> میں خالی ہاتھ گھر لوٹتا ہوں
> اور میرے بچوں کی خاموش نظریں مجھ سے سوال کرتی ہیں۔
> وہ سوال جن کے جواب میرے پاس نہیں۔
> میں نے وہ موبائل بیچ دیا،
> جس سے میں دنیا کو سچ دکھاتا تھا۔
> اب بائیک بھی بیچ رہا ہوں،
> جس سے میں خبر تک پہنچتا تھا…\
> کلمۂ حق بولنے کا جذبہ باقی ہے،
> مگر آٹے کے ایک تھیلے کے سامنے
> سب کچھ ہیچ لگتا ہے۔”
یحيیٰ اس وقت مغربی غزہ میں اسپتال الشفاء کے قریب بے سروسامانی کی حالت میں مقیم ہیں۔
آٹھ افراد پر مشتمل خاندان کی کفالت ان کے ذمے ہے،
جن میں سات یتیم بچے بھی شامل ہیں۔
ان کا گھر اسرائیلی بمباری میں تباہ ہو چکا ہے،
اور کرائے کا دوسرا مکان بھی اب چھوٹنے کو ہے…
کیونکہ مہنگائی ہر دروازہ کھا چکی ہے۔
وہ کہتے ہیں:
> "ہم صرف اسرائیلی بمباری سے نہیں لڑ رہے،
> بلکہ بھوک، سود خوری، اور تجارتی استحصال سے بھی۔"
آٹے کا ایک کلو اب 100 سے 400 شیکل میں،
چینی 200 شیکل فی کلو،
اور ڈالر کی قدر آدھی ہو چکی ہے۔صرف 20 سے 25 امدادی ٹرک روزانہ غزہ میں داخل ہوتے ہیں،
جو دو ملین لوگوں میں صرف آدھے فیصد کی ضروریات پوری کرتے ہیں۔
یحيیٰ بتاتے ہیں:
"لوگ مجبوری میں ان مقامات پر جاتے ہیں
> جہاں امداد تقسیم ہوتی ہے،
> حالانکہ وہ علاقے اسرائیلی سنائپرز اور ٹینکوں کے نشانے پر ہوتے ہیں۔*
> لوگ آٹے کے لیے جانیں دے رہے ہیں…
> یہ مناظر کسیSquid Game سے کم نہیں۔
> بقا اب ایک خونریز مشق بن چکی ہے۔”\
روزانہ 100 سے 200 افراد
انہی امدادی لائنوں میں شہید ہو رہے ہیں۔
بازار بند ہو چکے ہیں،
لوگ گھروں کو گروی رکھ رہے ہیں،
اور جمع پونجی صرف چند کلو آٹے کے لیے قربان کر رہے ہیں۔
یحيیٰ العوضیہ کا کرب صرف ان کا ذاتی دکھ نہیں،
بلکہ ایک پوری مظلوم قوم کا نوحہ ہے
جو دنیا کے ایوانوں تک نہ سنائی دیتا ہے، نہ پہنچتا ہے۔
ان کا کہنا ہے:
> "میں نے برسوں جو کچھ جمع کیا،
> وہ سب بیچ کر صرف روٹی خریدی۔
> میں ایک صحافی ہوں،
> لیکن بھوک نے مجھے سکھایا کہ
> لفظ 'روٹی' نہیں بنتا…
> آج میں بائیک بیچ رہا ہوں
> اور دنیا سے صرف اتنا کہہ رہا ہوں:
> آٹا دے دو!”
اور آخر میں یحيیٰ کا وہ جملہ،
جو ہر زندہ انسان کے ضمیر کو جھنجھوڑنے کے لیے کافی ہے:
> "ہم جنگ کا خاتمہ نہیں مانگتے،
> بمباری جاری رکھو اگر یہی نصیب ہے،
> مگر خدارا! بارڈر کھولو،
> آٹا اندر آنے دو…
> ہم بھوک سے مر رہے ہیں…
> ہمیں بس زندہ رہنے کا حق دے دو!"
📌 حوالہ: [الدستور]
22/07/2025
قبر میں جانے کے بعد چہرے کی تبدیلی کے مراحل 🪦💀
22/07/2025
اسرائیلی محاصرے کی وجہ سے غزہ کو بھوک کا سامنا ہے۔
کم از کم 71 فلسطینی بچے بھوک اور غذائی قلت کی وجہ سے شہید ہو چکے ہیں۔
بین الاقوامی امداد روک دی گئی ہے۔ طبی سامان بھی ضبط کر لیا گیا ہے۔
Be the first to know and let us send you an email when Razm E Karbala posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.