26/09/2025
پاکستان میں HPV ویکسین مہم کا آغاز — بچیوں کو سروائیکل کینسر سے بچانے کی کوشش، مگر سوشل میڈیا پر ملا جلا ردِعمل
حکومتِ پاکستان نے بچیوں کو سروائیکل کینسر جیسے مہلک مرض سے بچانے کے لیے انسانی پیپیلوما وائرس (HPV) ویکسین کی قومی مہم کا باقاعدہ آغاز کر دیا ہے۔ یہ ویکسین 9 سے 14 سال کی عمر کی بچیوں کو مفت فراہم کی جا رہی ہے، جس کا مقصد انہیں مستقبل میں کینسر کے خطرے سے محفوظ بنانا ہے۔
یہ مہم وزارتِ صحت اور عالمی ادارۂ صحت (WHO) کے اشتراک سے شروع کی گئی ہے، جسے ملک میں خواتین کی صحت کے حوالے سے ایک سنگِ میل قرار دیا جا رہا ہے۔ یاد رہے کہ سروائیکل کینسر دنیا بھر میں خواتین میں پایا جانے والا دوسرا بڑا کینسر ہے، جس کی سب سے بڑی وجہ HPV وائرس کا انفیکشن ہوتا ہے۔
سوشل میڈیا پر ردِعمل — حمایت اور تحفظات
HPV ویکسین مہم کے آغاز کے بعد سوشل میڈیا پر مختلف آراء سامنے آئی ہیں۔ طبی ماہرین، خواتین کے حقوق کے کارکنان، اور تعلیم یافتہ حلقوں نے اس اقدام کو "قابلِ تحسین" اور "دور اندیشی پر مبنی" قرار دیا ہے۔ ان کے مطابق یہ ویکسین بچیوں کی زندگیاں بچانے کا مؤثر ذریعہ ہے، اور حکومت کو اس کے اطلاق میں سنجیدگی سے کام لینا چاہیے۔
تاہم، بعض مذہبی و ثقافتی حلقوں کی جانب سے اس مہم پر اعتراضات بھی اٹھائے جا رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ کم عمر بچیوں کو اس نوعیت کی ویکسین دینا معاشرتی اقدار سے ہم آہنگ نہیں، اور اس حوالے سے عوامی سطح پر مزید آگاہی کی ضرورت ہے تاکہ والدین کے خدشات دور کیے جا سکیں۔
حکام کا مؤقف — سائنسی بنیادوں پر فیصلے کی ضرورت
محکمہ صحت کے مطابق HPV ویکسین اس وقت دنیا کے 100 سے زائد ممالک میں کامیابی کے ساتھ استعمال ہو رہی ہے، اور اس کا واحد مقصد بچیوں کو سروائیکل کینسر سے تحفظ دینا ہے۔ حکام نے واضح کیا ہے کہ اس ویکسین کا کسی بھی قسم کے سماجی یا مذہبی معاملات سے کوئی تعلق نہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ مہم کے ساتھ ساتھ بھرپور آگاہی مہم بھی چلائی جا رہی ہے تاکہ والدین کو درست معلومات فراہم کی جا سکیں اور ویکسینیشن کی شرح میں اضافہ ہو۔
ماہرین کی رائے — سائنسی حقائق کو اپنانا ہوگا
صحت عامہ کے ماہرین کا کہنا ہے:
"HPV ویکسین بچیوں کو ایک مہلک بیماری سے بچانے کا مؤثر ذریعہ ہے۔ یہ سائنسی تحقیق پر مبنی ویکسین ہے جس کا کسی قسم کے جنسی رویے یا مذہبی عقائد سے کوئی تعلق نہیں۔ ہمیں جذبات سے ہٹ کر سائنسی حقائق کی بنیاد پر فیصلے کرنا ہوں گے۔"