19/07/2025
ایک ریڑھی والے سے گول گپے کھانے کے بعد میں نے پوچھا ۔۔"بھائی !! فیصل آباد کو جانے والی بسیں کہاں کھڑی هوتی ہیں؟"
تو انہوں نے سامنے اشارہ کرتے هوئے کہا کہ "سامنے اس هوٹل کے پاس ۔"
میں جلدی جلدی وہاں پہنچا تو هوٹل پہ چائے پینے والوں کا بہت رش تھا۔ هم نے بھی یہ سوچ کر چائے کا آرڈر دے دیا کہ چائے میں کوئی خاص بات هوگی ۔چائے واقعی بڑی مزیدار تھی ۔جب هم چائے کا بل دینے لگے تو یاد آیا کہ گول گپے والے کو تو پیسے دیے هی نہیں ۔واپس دوڑتے هوئے گول گپے والے کے پاس پہنچے اور انہیں بتایا کہ بھائی شاید آپ بھول گئے ہیں ،میں نے آپ سے گول گپے تو کھائے ہیں لیکن پیسے نہیں دیے؟"
تو گول گپے والا مسکراتے هوئے کہنے لگا۔"بھائی جس کے بچوں کی روزی انہی گول گپوں پہ لگی هے ،وہ پیسے کیسے بھول سکتا هے؟"
"تو پھر آپ نے پیسے مانگے کیوں نہیں؟"
میں نے حیران هوتے هوئے پوچھا۔۔
تو کہنے لگے"بھائی یہ سوچ کر نہیں مانگے کہ آپ مسافر ہیں، شاید آپ کے پاس پیسے نہ هوں،اگر مانگ لیے تو کہیں آپ کو شرمساری نہ اٹھانا پڑے ""
احساس کی انتہا..
جب تک مسلمان اپنے بھائی کی مدد میں لگا رهتا هے اللہ اس کی مدد میں لگا رهتا هے (مفہوم الحدیث)
انتخاب