Punjab Prisons Staff Association Kot Lakhpat LHR.

  • Home
  • Punjab Prisons Staff Association Kot Lakhpat LHR.

Punjab Prisons Staff Association Kot Lakhpat LHR. News about Pakistan's prisons, prison employees and prisoners

اِنَّا لِلّٰہِ وَاِنَّآ اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَخیبرپختونخواہ، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان میں حالیہ سیلابی صورتحال کے باعث ...
15/08/2025

اِنَّا لِلّٰہِ وَاِنَّآ اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ
خیبرپختونخواہ، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان میں حالیہ سیلابی صورتحال کے باعث قیمتی جانوں کے ضیاع
ﷲ تعالیٰ مرحومین کو جوارِ رحمت میں جگہ عطا فرمائے اور لواحقین کو صبر جمیل عطا کرے۔آمین

15/08/2025

پنجاب کی جیلوں میں خطرناک قیدیوں کی VIP ملاقات پر پابندی عائد

14/08/2025

Celebrating my 9th year on Facebook. Thank you for your continuing support. I could never have made it without you. 🙏🤗🎉
جیل سٹاف کالونی کے صاف پانی کے مسائل اور ایک مرحوم ملازم کی تعزیت پوسٹ سے شروع ہونیوالا سفر

محکمہ جیل خانہ جات اور پنجاب پریزن سٹاف ایسوسی ایشن کوٹ لکھپت لاہور
– نو سالہ سفر کی جھلک

گزشتہ ایک دہائی میں سوشل میڈیا نے دنیا بھر کے اداروں میں ایک انقلابی تبدیلی پیدا کی۔ پاکستان کے بیشتر ادارے بھی اس ڈیجیٹل انقلاب کا حصہ بنے، مگر کچھ محکمے ایسے بھی تھے جہاں اس تبدیلی کو فوری طور پر قبول نہیں کیا گیا۔ محکمہ جیل خانہ جات پنجاب ان اداروں میں شامل رہا جہاں سوشل میڈیا کی اہمیت کو ہر دور میں مختلف زاویے سے دیکھا گیا۔ گزشتہ 9 سالوں میں اس محکمے میں چار آئی جی جیل خانہ جات کے ادوار گزرے، جن میں سوشل میڈیا کے ساتھ رویہ، قبولیت، اور پالیسی مختلف رہی۔

1. میاں فاروق نزیر – پہلا دور (روایتی میڈیا کی اہمیت)

میاں فاروق نزیر کے پہلے دور کا زمانہ وہ تھا جب سوشل میڈیا ابھی ابتدائی مراحل میں تھا۔

اس وقت محکمہ جیل خانہ جات میں خبروں کی ترسیل اور کوریج کا تمام تر انحصار اخبارات اور ٹی وی چینلز پر تھا۔

ترجیحات میں نیوز چینلز کے رپورٹرز اور اخباری نمائندے شامل ہوتے، جب کہ سوشل میڈیا کو کوئی خاص اہمیت نہیں دی جاتی تھی۔

ادارے کے اندرونی معاملات عوام تک پہنچانے کا واحد ذریعہ روایتی میڈیا تھا۔

یہ ایک ایسا دور تھا جہاں جیل کے مسائل، قیدیوں کی حالت، یا ملازمین کی شکایات صرف اس وقت منظر عام پر آتی تھیں جب کوئی بڑا واقعہ ہوتا یا کوئی رپورٹر خاص دلچسپی لیتا۔

2. مرزا شاہد سلیم بیگ – شوشل میڈیا کے متعلق سخت گیر رویہ اور سوشل میڈیا سے دوری

مرزا شاہد سلیم بیگ کا دور سوشل میڈیا کے بڑھتے ہوئے اثرات کے باوجود ایک سخت گیر اور محدود نظریہ رکھنے والا دور سمجھا جاتا ہے۔

اگرچہ وہ انتظامی طور پر مضبوط اور قابل افسر تھے، مگر سوشل میڈیا کے بارے میں ان کا رویہ منفی تھا۔

وہ سوشل میڈیا کو ایک خطرہ سمجھتے تھے، اور افسران یا اہلکاروں کی کسی بھی پوسٹ یا کمنٹ پر فوری کارروائی عمل میں لاتے۔

اس دور میں سینکڑوں جیل ملازمین کو صرف سوشل میڈیا پر اظہار رائے یا کسی پوسٹ پر کمنٹ کرنے کی بنیاد پر سروس سے برخاست کیا گیا۔

یہ طرز عمل محکمہ کے اندر خوف، بے چینی اور گھٹن کا باعث بنا۔ ملازمین اپنی آواز بلند کرنے سے کترانے لگے، اور ادارہ عوامی نقطہ نظر سے مزید دور ہو گیا۔

3. ملک مبشر احمد خان – ڈیجیٹل شعور اور مثبت تبدیلی کا آغاز

ملک مبشر احمد خان کا دور سوشل میڈیا کی سمجھ بوجھ رکھنے والا، ایک متوازن اور دوراندیش قیادت کا دور تھا۔

وہ نہ صرف سوشل میڈیا کی طاقت سے واقف تھے بلکہ اس کے استعمال کو ادارے کے فائدے کے لیے بروئے کار لائے۔

قیدیوں یا ملازمین سے متعلق چھوٹے چھوٹے معاملات پر سوشل میڈیا کے ذریعے سامنے آنے والی شکایات کا نوٹس لیتے۔
مسائل کے فوری حل کو ترجیح دیتے اور زمینی سطح پر تبدیلی لانے کی کوشش کرتے۔

ان کے دور میں جیل کی اندرونی سرگرمیوں، اصلاحی اقدامات اور ملازمین کی کاوشوں کو سوشل میڈیا پر مؤثر انداز میں اجاگر کیا گیا۔

یہ وہ دور تھا جس میں محکمہ جیل خانہ جات پہلی بار ڈیجیٹل میڈیا کے ساتھ ہم آہنگ نظر آیا۔

4. میاں فاروق نزیر – دوسرا دور (موجودہ دور، توازن اور ادراک)

میاں فاروق نزیر ایک بار پھر محکمہ جیل خانہ جات کے سربراہ کی حیثیت سے خدمات انجام دے رہے ہیں، مگر اس بار ان کا اندازِ قیادت بدل چکا ہے۔

وہ سوشل میڈیا کی اہمیت کو تسلیم کرتے ہیں اور اس کے مثبت استعمال کے حامی ہیں۔

جیل ملازمین اور قیدیوں کے مسائل پر سوشل میڈیا کے ذریعے آنے والی معلومات کو سنجیدگی سے لیتے ہیں۔

سوشل میڈیا کو نہ صرف ایک اصلاحی ذریعہ بلکہ ادارے کی شفافیت کے لیے بھی استعمال کر رہے ہیں۔

جیل اصلاحات، تربیتی پروگرامز، اور ملازمین کی حوصلہ افزائی جیسے اقدامات کو سوشل میڈیا کے ذریعے عوام تک پہنچایا جا رہا ہے۔

یہ موجودہ دور محکمہ جیل خانہ جات کو عوامی اعتماد کی بحالی، ادارہ جاتی شفافیت اور جدید رجحانات سے ہم آہنگی کی طرف لے جا رہا ہے۔

14/08/2025

جشنِ آزادی کے موقع پر ریجنل آفس فیصل آباد میں ڈی آئی جی پریزن رانا رضا اللہ خان کی جانب سے ایک پروقار تقریب کا انعقاد کیا گیا۔

تقریب میں ڈپٹی کمشنر فیصل آباد، سپرنٹنڈنٹ ڈسٹرکٹ جیل فیصل آباد سمیت دیگر اعلیٰ افسران نے شرکت کی۔

اس موقع پر پاکستان کے دفاع کو ناقابلِ تسخیر بنانے پر افواجِ پاکستان کو زبردست خراجِ تحسین پیش کیا گیا۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر فیصل آباد نے کہا کہ حکومتِ پنجاب کی ہدایات کے تحت پریزن ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے قومی تقریبات کا انعقاد قابلِ ستائش ہے۔

ڈی آئی جی رانا رضا اللہ خان نے قیامِ پاکستان کے لیے جدوجہد کرنے والی شخصیات کو خراجِ عقیدت پیش کیا اور ان کے درجات کی بلندی کے لیے دعا کی۔

تقریب میں شریک تمام افراد نے مسلح افواج اور سیکیورٹی اداروں پر فخر کا اظہار کرتے ہوئے اس عزم کا اعادہ کیا کہ وطنِ عزیز کی سلامتی اور بقاء کے لیے کسی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔

13/08/2025

ڈسٹرکٹ جیل بھکر میں قیدیوں اور جیل ملازمین کے درمیان دلچسپ رسہ کشی مقابلہ

12/08/2025

قیدیوں کو قانون کے مطابق تمام سہولیات دی جائیں، ڈی سی رحیم یار خان

11/08/2025

پنجاب سب کا ہے، سب برابر کے حقدار ہیں: رانا منان خان

11/08/2025

پاسنگ آؤٹ پریڈ لیڈی وارڈرز
ملتان کی شدید گرمی میں خواتین اہلکاروں نے جو یکسوئی سے ٹریننگ مکمل کی، وہ قابلِ تحسین ہے۔

10/08/2025

محمد یوسف وارڈر سنٹرل جیل فیصل آباد کو پنجاب پریزن اعزاز کیساتھ سپرد خاک کر دیا گیا

10/08/2025

ڈسٹرکٹ جیل وہاڑی کا معزز عدالتی وفد کا دورہ

اِنَّا لِلّٰہِ وَاِنَّآ اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَمحمد یوسفوارڈر سنٹرل جیل فیصل آباد طویل علالت کے باعث انتقال فرما گئے ہیں۔ م...
08/08/2025

اِنَّا لِلّٰہِ وَاِنَّآ اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ
محمد یوسف
وارڈر سنٹرل جیل فیصل آباد
طویل علالت کے باعث انتقال فرما گئے ہیں۔ مرحوم معدہ کے موزی مرض میں مبتلا تھے۔االلہ تعالیٰ مرحوم کو جنت الفردوس میں اعلی مقام عطا فرمائیں آمین

Address


Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Punjab Prisons Staff Association Kot Lakhpat LHR. posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

  • Want your business to be the top-listed Media Company?

Share