Weight And Health Tips

  • Home
  • Weight And Health Tips

Weight And Health Tips In a world full of fad diets and extreme workouts, weight loss doesn’t have to be overwhelming or drastic.

The key is adopting smart, healthy habits that support long-term fat loss and overall well-being.

وزن کم کرنے کے جدید طریقے اور ان کے نقصانات وزن کم کرنے کیلئے آج کل لوگ آن لائن کوچز اور سمارٹ واچز پر انحصار کرتے ہیں...
24/08/2025

وزن کم کرنے کے جدید طریقے اور ان کے نقصانات
وزن کم کرنے کیلئے آج کل لوگ آن لائن کوچز اور سمارٹ واچز پر انحصار کرتے ہیں۔انٹرنیٹ اور موبائل ایپس کے دور میں اب آن لائن فٹنس کوچنگ اور سمارٹ واچز کا استعمال عام ہے۔ تمام ڈیوائسز قدموں کی گنتی، کیلوریز اور دل کی دھڑکن کو ٹریک کرتی ہیں جبکہ آن لائن فٹنس کوچز ویڈیو کالز یا ایپس کے ذریعے ڈائٹ اور ورزش پلان دیتے ہیں۔
آن لائن کوچز یا ڈیوائسز کے چند فوائد ہیں جو وقتی طور پر ہوتے ہیں۔ہر وقت اپنی سرگرمی پر نظر رکھنا آسان ہو جاتا ہے۔آن لائن کوچنگ سے گھر بیٹھے رہنمائی ملتی ہے۔سمارٹ واچز صحت کے حوالے سے آگاہی بڑھاتی ہیں۔
زیادہ تر لوگ ایپ یا واچ کے اعداد و شمار کو حرف آخر سمجھ لیتے ہیں جو اکثر درست نہیں ہوتا کیونکہ لوگ شروع میں جوش و خروش زیادہ ہوتا ہے لیکن کچھ دن بعد ان کی دلچسپی کھو بیٹھتے ہیں۔آن لائن فٹنس کوچنگ ایپس اور سمارٹ واچز وزن کم کرنے میں مددگار ضرور ہیں لیکن ان پر مکمل انحصار نقصان دہ ہو سکتا ہے۔
وزن کم کرنے کیلئے غلط ڈائٹ پلانز پر بھی عمل کیا جاتا ہے۔آج کل مختلف ڈائٹ پلانز جیسے کیٹو ڈائٹ، ایٹکنز ڈائٹ، ڈیش ڈائٹ، پیلیو ڈائٹ اور ہائی پروٹین ڈائٹ بہت مشہور ہیں۔ یہ ڈائٹ پلانز بظاہر تیزی سے وزن کم کرنے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں لیکن ان کے نقصانات بھی کم نہیں۔ ڈائٹ پلانز پر عمل کرنے سے وقتی طور پر وزن کم ہونا تیز ہو جاتا ہے اور پیٹ کی چربی گھٹنے میں مدد ملتی ہے۔
اس کے برعکس زیادہ تر ڈائٹ پلانز میں کچھ غذائی اجزاء بالکل ختم کر دیے جاتے ہیں۔ مثال کے طور پر کیٹو ڈائٹ میں کاربوہائیڈریٹس کو تقریباً مکمل طور پر بند کر دیا جاتا ہے۔ اس سے جسم میں فائبر، وٹامن بی اور منرلز کی کمی ہو جاتی ہے۔ ایک تحقیق کے مطابق لمبے عرصے تک کیٹو ڈائٹ اپنانے سے دل کے مسائل کا خطرہ بڑھ سکتا ہے۔
ڈائٹ پلان چھوڑتے ہی دوبارہ وزن تیزی سے بڑھنے لگتا ہے ۔۔ ہر وقت کھانے کی خواہش دبانا ذہنی دباؤ پیدا کرتا ہے جسے ڈائٹنگ سٹریس کہتے ہیں۔۔۔ لہٰذا ڈائٹ پلانز وزن کم کرنے میں وقتی فائدہ تو دیتے ہیں لیکن اگر انہیں لمبے عرصے تک اپنایا جائے تو یہ جسمانی اور ذہنی صحت کیلئے نقصان دہ ثابت ہو سکتے ہیں۔ تفصیل کیلئے کمنٹ میں جائیں!
Follow the Weight and Health Tips WhatsApp channel and share it with others...!
https://whatsapp.com/channel/0029Vb5cD3p7z4koCJmBMZ39

وزن کم کرنے کے جدید طریقے اور ان کے نقصاناتوزن کم کرنے کیلئے سپلیمنٹ کا استعمال بھی آج کل بہت زیادہ عام ہے۔جی ہاں! اگر ...
23/08/2025

وزن کم کرنے کے جدید طریقے اور ان کے نقصانات
وزن کم کرنے کیلئے سپلیمنٹ کا استعمال بھی آج کل بہت زیادہ عام ہے۔جی ہاں! اگر آپ مارکیٹ جائیں تو وہاں ہمیں سینکڑوں قسم کے وزن کم کرنے کے سپلیمنٹس نظر آئیں گے جو کہ کیپسول ، گولیوں اور دیگر شکلوں میں دستیاب ہیں۔ یہ سپلیمنٹس لوگوں کو استعمال کرنا آسان لگتا ہے اور ان کا جسم کو فائدہ بھی ہوتا ہے۔
کچھ سپلیمنٹس بھوک کم کرنے یا میٹابولزم تیز کرنے میں وقتی مدد دیتے ہیں لیکن زیادہ تر ایسے سپلیمنٹس ہیں جن کی مکمل سائنسی تحقیق موجود نہیں۔ اس طرح کے سپلیمنٹس استعمال کرنے سے دل کی دھڑکن تیز، بلڈ پریشر میں اضافہ، معدے میں جلن اور جگر کو نقصان پہنچتا ہے۔
ایک تحقیق کے مطابق دنیا بھر میں ہر سال سینکڑوں لوگ جگر کی بیماریوں کا شکار صرف غیر معیاری سپلیمنٹس کی وجہ سے ہوتے ہیں۔ سپلیمنٹس وقتی طور پر دل خوش کرنے والے نتائج دے سکتے ہیں لیکن یہ جعلی مصنوعات کی وجہ سے یہ خطرناک ثابت ہو سکتے ہیں۔
موجودہ دور میں انجیکشنز اور ہارمون تھراپی سے بھی وزن میں کمی کروائی جا رہی ہے۔ مختلف ہارمون انجیکشنز اور تھراپیز کے استعمال سے بھوک کم کرنے اور میٹابولزم تیز کرنے میں مدد ملتی ہے۔کچھ انجیکشن فوری توانائی کا احساس دلاتے ہیں جبکہ ہارمون بیسڈ علاج سے کچھ مریضوں کا وزن تیزی سے کم ہوتا ہے۔
یہ طریقہ بھی وقتی طور پر ہی فائدہ مند ثابت ہوتا ہے لیکن لمبے عرصے تک جسم کو نقصان پہنچاتا ہے۔ جیسے ہارمون کی سطح بگڑ نے لگتی ہے۔ دل کی بیماریوں کا خطرہ بڑھ جاتا ہے جبکہ جگر اور گردے پر دباؤ پڑنا شروع ہو جاتا ہے۔ اس کے علاوہ ہارمون کے غیر متوازن ہونے سے بانجھ پن، جلد کے مسائل اور اعصابی بیماریاں پیدا ہو سکتی ہیں۔ لہٰذا ہارمون تھراپی یا انجیکشنز وقتی طور پر وزن کم کر سکتے ہیں لیکن یہ ایک خطرناک اور غیر محفوظ طریقہ ہے۔ تفصیل کیلئے کمنٹ میں جائیں!
Follow the Weight and Health Tips WhatsApp channel and share it with others...!
https://whatsapp.com/channel/0029Vb5cD3p7z4koCJmBMZ39

وزن کم کرنے کے جدید طریقے اور ان کے نقصاناتوزن کم کرنے کیلئے آج کل جس طریقے پر سب سے زیادہ عمل ہوتا ہے وہ سرجری ہے۔جب و...
23/08/2025

وزن کم کرنے کے جدید طریقے اور ان کے نقصانات
وزن کم کرنے کیلئے آج کل جس طریقے پر سب سے زیادہ عمل ہوتا ہے وہ سرجری ہے۔جب وزن بہت زیادہ بڑھ جائے اور کوئی بھی طریقہ کام نہ آئے تو بارئیٹرک سرجری کی تجویز سامنے آتی ہے۔جس کیلئے مختلف طریقے استعمال کیے جاتے ہیں جن میں گیسٹرک بائی پاس، سلیووگیسٹرک ٹومی اور ایڈجسٹیبل گیسٹرک بینڈ شامل ہیں۔
گیسٹرک بائی پاس کے دوران معدہ چھوٹا کر دیا جاتا ہے تاکہ کھانا کم کیا جا سکے جبکہ سلیووگیسٹرک ٹومی میں معدے کا بڑا حصہ کاٹ کر نکال دیا جاتا ہےاور ایڈجسٹیبل گیسٹرک بینڈ کے ذریعے معدے کے گرد ایک بینڈ لگا دیا جاتا ہے تاکہ کھانے کی گنجائش کم ہو جائے۔
چونکہ سرجری کروانے کا عمل تھوڑا بہت تکلیف دہ ہے لیکن اس کا فائدہ بھی ہوتا ہے ۔وقتی طور پر وزن تیزی سے کم ہو جاتا ہے۔ذیابیطس، بلڈ پریشر اور نیند میں رکاوٹ جیسی بیماریاں بہتر ہو سکتی ہیں۔۔ جبکہ کچھ مریضوں میں دل کی بیماری کا خطرہ بھی کم ہو جاتا ہے۔
دوسری جانب وزن کم کرنے کیلئے سرجری کروانا وقتی طور پر جہاں فائدہ مند ہے وہیں پر اس کے دیرپا نقصانات ہیں۔سرجری کے بعد جسم میں وٹامنز اور منرلز جذب کرنے کی صلاحیت کم ہو جاتی ہے۔
خاص طور پر آئرن، کیلشیم اور وٹامن بی 12 کی کمی عام ہے۔پیٹ میں درد،کھانے کے بعد قے ہونا،جلدی بھوک لگ جانا اور جلد کے ڈھلک جانے جیسی شکایات ہونی لگتی ہیں۔
ایک تحقیق کے مطابق سرجری کے دوران یا فوراً بعد بہت سے لوگوں میں پیچیدگیاں سامنے آتی ہیں۔لہٰذا سرجری بعض مریضوں کیلئے زندگی بچانے والا طریقہ ہو سکتی ہے لیکن یہ خطرناک اور مہنگا آپشن ہے جسے صرف آخری حل کے طور پر اختیار کرنا چاہیے۔ تفصیل کیلئے کمنٹ میں جائیں!
Follow the Weight and Health Tips WhatsApp channel and share it with others...!
https://whatsapp.com/channel/0029Vb5cD3p7z4koCJmBMZ39

وزن کم کرنے کے جدید طریقے اور ان کے نقصاناتآج کل وزن کم کرنے کیلئے جس چیز پر سب سے زیادہ زور دیا جاتا ہے وہ دوائیوں کا ...
22/08/2025

وزن کم کرنے کے جدید طریقے اور ان کے نقصانات
آج کل وزن کم کرنے کیلئے جس چیز پر سب سے زیادہ زور دیا جاتا ہے وہ دوائیوں کا استعمال ہے۔چند برسوں میں وزن کم کرنے کیلئےمختلف اقسام کی دوائیاں مارکیٹ میں آ چکی ہیں۔ یہ دوائیاں جسمانی وزن پر مختلف طریقوں سے کام کرتی ہیں۔مثال کے طور پر کچھ دوائیاں چکنائی کے جذب کو روکتی ہیں۔
کچھ بھوک کم کر دیتی ہیں اور کچھ دوائیاں انسولین پر اثر ڈالتی ہیں۔ ان دوائیوں کے استعمال سے وقتی طور پر وزن کم کرنے کی رفتار تیز ہو جاتی ہے۔ ایسے لوگ جنہیں ورزش یا ڈائٹ پر عمل کرنا مشکل لگتا ہے ان کیلئے آسانی ہوتی ہے۔
جیسے ہی ہم ان دوائیوں کو لینا چھوڑتے ہیں تو ان کی نقصانات سامنے آنا شروع ہو جاتے ہیں۔کچھ دوائیاں وزن کنٹرول رکھنے کیلئےمسلسل لینا پڑتی ہیں۔ انہیں چھوڑتے ہی وزن دوبارہ بڑھنے لگتا ہے۔ دوائیوں کے استعمال سے کچھ لوگوں کو دل کی بیماری، ہائی بلڈ پریشر یا دیگر مسائل کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
ایک تحقیق بتاتی ہے کہ وزن کم کرنے والی دوائیوں کے لمبے عرصے تک استعمال سے جگر اور گردے پر دباؤ بڑھ سکتا ہے۔ یاد رکھیں کہ وزن کم کرنے والی دوائیاں وقتی طور پر فائدہ تو دیتی ہیں لیکن ان کے سنگین نقصانات کی وجہ سے یہ غیر محفوظ ہیں۔ تفصیل کیلئے کمنٹ میں جائیں!
Follow the Weight and Health Tips WhatsApp channel and share it with others...!
https://whatsapp.com/channel/0029Vb5cD3p7z4koCJmBMZ39

وزن کم کرنے کے جدید طریقے اور ان کے نقصاناتکیا آپ بھی وزن کم کرنے کیلئےایسے نت نئے طریقے آزما رہے ہیں جن کے آج کل سوش...
22/08/2025

وزن کم کرنے کے جدید طریقے اور ان کے نقصانات
کیا آپ بھی وزن کم کرنے کیلئےایسے نت نئے طریقے آزما رہے ہیں جن کے آج کل سوشل میڈیا پر بہت چرچے ہیں۔سرجری،ڈائٹ پلان، سپلیمنٹس بھی استعمال کر لیں لیکن کوئی نتیجہ نہیں نکلا یا وقتی طور پر وزن کم ہونے کے تھوڑے دن بعد دوبارہ بڑھ جاتا ہے۔ ہم آپ کو بتائیں گے کہ وزن کم کرنے کے ان طریقوںسے فائدہ ہوتا ہے یا نقصان۔شارٹ کٹ کی بجائے کون سے طریقے وزن کم کرنے کیلئے بہتر ہیں۔
دنیا بھر میں وزن کم کرنے کا رجحان تیزی سے بڑھ رہا ہے۔ موٹاپا صرف ظاہری شخصیت کو متاثر نہیں کرتا بلکہ یہ دل کی بیماریوں، ذیابیطس، بلڈ پریشر، جوڑوں کے درد اور کئی دوسری سنگین بیماریوں کی جڑ ہے۔اسی وجہ سے لوگ اپنا وزن کم کرنے کیلئے ایسا حل ڈھونڈتے ہیں جو فوری طور پر اثر دکھائے۔
آج کل کے تیز دور میں ٹیکنالوجی، دوائیاں، سرجری، موبائل ایپس اور جدید مشینوں کی وجہ سےبہت سے طریقے سامنے آ چکے ہیںلیکن یہاں پر سوال پیدا ہوتا ہے کہ کیا یہ تمام طریقے محفوظ ہیں۔ کیا ان سے واقعی لمبے عرصے تک فائدہ ہوتا ہے یا یہ صرف وقتی حل ہیںجبکہ تحقیق یہ بتاتی ہیںکہ وزن کم کرنے کے کئی جدید طریقوں کے نقصانات ہیں جن سے عام لوگ واقف نہیں ہوتے۔
ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے مطابق وزن کم کرنے کے زیادہ تر شارٹ کٹ طریقے وقتی نتائج دیتے ہیں لیکن بعد میں صحت پر منفی اثرات ڈالتے ہیں۔۔۔ اس ویڈیو میں ہم آپ کو وزن کم کرنے کے چند جدید طریقوں اور ان پر عمل کرنے کے اثرات کے بارے میں بتائیں گے۔ تفصیل کیلئے کمنٹ میں جائیں!
Follow the Weight and Health Tips WhatsApp channel and share it with others...!
https://whatsapp.com/channel/0029Vb5cD3p7z4koCJmBMZ39

بیٹھے ہوئے وزن کم کرنے کے آسان طریقےدفتر میں کام کے دوران کھانے کی عادت وزن میں اضافے کی وجہ بنتی ہے۔زیادہ تر لوگ کام ک...
19/08/2025

بیٹھے ہوئے وزن کم کرنے کے آسان طریقے
دفتر میں کام کے دوران کھانے کی عادت وزن میں اضافے کی وجہ بنتی ہے۔زیادہ تر لوگ کام کرتے ہوئے بوریت یا دباؤ میں آ کر کھاتے ہیں جو وزن بڑھانے کا بڑا سبب ہے۔ایک تحقیق بتاتی ہے کہ صحتمند سنیکس لینے سے دن بھر کی مجموعی کیلوری انٹیک میںبیس فیصد تک کمی آ سکتی ہے۔
لہٰذا بیٹھے بیٹھے کام کے دوران چپس یا بسکٹ کی جگہ خشک میوہ جات لیں۔ فروٹ سلاد یا دہی بھی بہترین متبادل ہیں۔ زیادہ بار کھانے کی بجائے ٹائم فکس کر کے کھائیں۔
کام کرتے ہوئے کیفین کے زیادہ استعمال سے اجتناب کریں۔کافی ، چائے یا گرین ٹی میٹابولزم بڑھانے میں مدد کرتی ہے لیکن اس کا زیادہ استعمال نقصان دہ ہے۔دن میں ایک سے دو کپ کافی یا گرین ٹی پینا بہتر ہے۔چائے اور کافی میں چینی یا زیادہ دودھ ڈالنے سے گریز کریں۔ ایک تحقیق کے مطابق کیفین توانائی خرچ کرنے کی شرح کو گیارہ فیصد تک بڑھاتی ہے۔
دفتر میں کام کے دبائو سے بچنا بھی وزن کم کرنے کیلئے ضروری ہے۔ کورٹیسول یعنی سٹریس ہارمون جسم میں چربی خاص طور پر پیٹ پر چربی جمع کرتا ہے۔ ذہنی دبائو سے بچنے کیلئے روزانہ پانچ سے دس منٹ تک میڈیٹیشن کریں۔ہلکی پھلکی یا ڈیپ بریتھنگ ایکسرسائز اپنائیں۔ ایک تحقیق کے مطابق ذہنی دباؤ کم کرنے سے کورٹیسول کی سطح میں کمی آتی ہے اور وزن گھٹانے میں مدد ملتی ہے۔
اپنے روزمرہ کے کھانے پینے کی کیلوریز کا حساب رکھنا وزن کم کرنے کیلئے ضروری ہے۔خواتین کیلئے پندرہ سو سے اٹھارہ سو تک کیلوریز اور مردوں کیلئے اٹھارہ سو سے بائیس سو تک کیلوریز کا ہدف رکھیں۔ اس عمل کو صحت اور عمر کے لحاظ سے ایڈجسٹ کریں۔ ایک تحقیق کے نتائج بتاتے ہیں کہ جو لوگ کیلوری کا ریکارڈ رکھتے ہیں ان کا وزن زیادہ بہتر کنٹرول میں رہتا ہے۔ تفصیل کیلئے کمنٹ میں جائیں!
Follow the Weight and Health Tips WhatsApp channel and share it with others...!
https://whatsapp.com/channel/0029Vb5cD3p7z4koCJmBMZ39

بیٹھے ہوئے وزن کم کرنے کے آسان طریقےخواک کا صحیح انتخاب بھی بیٹھے بیٹھے وزن کم کرنے میں بہت ضروری ہے۔  کام کرتے ہوئے وز...
19/08/2025

بیٹھے ہوئے وزن کم کرنے کے آسان طریقے
خواک کا صحیح انتخاب بھی بیٹھے بیٹھے وزن کم کرنے میں بہت ضروری ہے۔ کام کرتے ہوئے وزن کم کرنے کا سب سے اہم اصول یہ ہے کہ خوراک کو سمجھداری سے منتخب کریں چونکہ آپ زیادہ حرکت نہیں کر رہے، اس لیے آپ کو زیادہ کیلوریز کی ضرورت نہیں۔
اگر آپ کم حرکت کرتے ہوئے زیادہ کیلوریز لیں گے تو وہ چربی کی صورت میں جمع ہو جائے گی جو وزن بڑھنے کی طرف لے جاتی ہے۔ایک تحقیق کے مطابق فائبر سے بھرپور خوراک نہ صرف بھوک کم کرتی ہے بلکہ وزن کم کرنے کے عمل کو تیز بھی کرتی ہے۔
بیٹھے ہوئے کام کرنے کے دوران ان باتوں پر عمل کریں تاکہ وزن پر قابو پایا جا سکے۔ سب سے پہلے دفتر میں باہر کے کھانوں سے بچیں۔ پیکٹ والے بسکٹ، چپس، کیک اور کولڈ ڈرنکس سے پرہیز کریں۔
غیر صحت بخش غذائوں سے دور رہیں اور تازہ پھل، سبزیاں، دالیں، چکن، مچھلی، انڈے کی سفیدی کا استعمال کریں اس کے علاوہ فائبر کی مقدار بڑھائیں کیونکہ فائبر بھوک کو دیر تک قابو میں رکھتا ہے۔ خاص طور پر دلیہ، براؤن رائس اور سبز پتوں والی سبزیاں کھائیں۔
آفس میں بیٹھے بیٹھے پانی کا زیادہ استعمال وزن پر گہرا اثر ڈالتا ہے۔جی ہاں۔ پانی کا سب سے بڑا فائدہ یہ ہے کہ پانی نہ صرف جسم کو ہائیڈریٹ رکھتا ہے بلکہ میٹابولزم کو بھی تیز کرتا ہے۔ کھانے سے 20 منٹ پہلے ایک گلاس پانی پئیں اور روزانہ کم از کم آٹھ سے دس گلاس پانی پینے کا ہدف رکھیں۔
سادہ پانی کو مزیدار بنانے کیلئے لیموں، پودینہ یا کھیرا شامل کر کے ڈٹاکس واٹر بنائیں۔ایک تحقیق بتاتی ہے کہ کھانے سے پہلے پانچ سو ملی لیٹر پانی پینے سے کھانے کی مقدار میں کمی ہوتی ہے اور وزن میں بھی بارہ ہفتوں میں نمایاں کمی دیکھی گئی۔تفصیل کیلئے کمنٹ میں جائیں!
Follow the Weight and Health Tips WhatsApp channel and share it with others...!
https://whatsapp.com/channel/0029Vb5cD3p7z4koCJmBMZ39

بیٹھے ہوئے وزن کم کرنے کے آسان طریقےدفاتر میں کام کرنے والے افراد اپنا بیٹھنے کا طریقہ بھی درست کر لیں تو انہیں جسمانی ...
18/08/2025

بیٹھے ہوئے وزن کم کرنے کے آسان طریقے
دفاتر میں کام کرنے والے افراد اپنا بیٹھنے کا طریقہ بھی درست کر لیں تو انہیں جسمانی طور پر کافی فائدہ ہو سکتا ہے۔ صحیح بیٹھنے کا انداز نہ صرف کمر کے درد سے بچاتا ہے بلکہ جسمانی توانائی کے استعمال کو بھی بڑھاتا ہے۔ کرسی پر سیدھے بیٹھنے اور پیٹ کے پٹھوں کو ہلکا سا سخت رکھنے سے کیلوریز جلانے میں مدد ملتی ہے۔سیدھی کمر اور کھلے کندھے سانس لینے کی صلاحیت بہتر کرتے ہیں۔
ایک تحقیق کے نتائج بتاتے ہیں کہ درست پوسچر خون کی روانی اور پٹھوں کے فعال رہنے میں مدد دیتا ہے۔کرسی پر بیٹھنے کا صحیح طریقہ یہ ہے کہ اپنی کمر کو سیدھا اور کندھوں کو پیچھے رکھیں۔ پیٹ کے پٹھوں کو ہلکا سا سخت کریں اور دونوں پاؤں کو زمین پر سیدھے رکھیں۔
دفتر میں مسلسل بیٹھنے سے بھی گریز کریں۔ کام کے دوران گھنٹوں بیٹھنے کی بجائے ہر آدھے گھنٹے بعد اٹھ کر دو سے تین منٹ تک چلیں۔ اس عمل کیلئے الارم سیٹ کریں جو ہر 30 منٹ بعد آپ کو یاد دہانی کرائے۔ فون کالز بھی کھڑے ہو کر اٹینڈ کریں۔ ایک تحقیق کے نتائج بتاتے ہیں کہ ہر آدھے گھنٹے بعد کھڑے ہونے سے بلڈ شوگر لیول چونتیس فیصد تک کم رہتا ہے۔
نیند کا شیڈول ٹھیک نہ ہونا بھی وزن بڑھانے کا اہم سبب بنتا ہے۔ جسمانی وزن میں کمی کیلئے نیند کا شیڈول بنانا بھی بہت ضروری ہے۔ نیند کا برا شیڈول وزن کم کرنے کی کوشش کو ناکام بناتا ہے۔ کم سونا یا بے وقت جاگنا میٹابولزم کو سست کر دیتا ہے اور بھوک کے ہارمون گرلین کو بڑھا دیتا ہے جس کی وجہ سے بے وقت کھانے کا دل کرتا ہے جو وزن بڑھنے کا بڑا سبب ہے۔
ایک تحقیق کے مطابق جو لوگ نیند پوری کرتے ہیں ان کا وزن زیادہ بہتر کنٹرول میں رہتا ہے۔نیند کی کمی گرلین ہارمون کو بڑھاتی ہے جو بھوک میں اضافہ کرتا ہے۔اگر آپ وزن کم کرنا چاہتے ہیں تو رات میں 7 سے 8 گھنٹے نیند لیں۔سونے سے پہلے موبائل اور لیپ ٹاپ بند کر دیں۔ہر روز ایک ہی وقت پر سوئیں اور جاگیں۔ تفصیل کیلئے کمنٹ میں جائیں!
Follow the Weight and Health Tips WhatsApp channel and share it with others...!
https://whatsapp.com/channel/0029Vb5cD3p7z4koCJmBMZ39

بیٹھے ہوئے وزن کم کرنے کے آسان طریقےآج کی تیز رفتار زندگی میں دفتر کے کام، آن لائن جابز اور ڈیجیٹل سرگرمیوں نے ہماری ...
18/08/2025

بیٹھے ہوئے وزن کم کرنے کے آسان طریقے
آج کی تیز رفتار زندگی میں دفتر کے کام، آن لائن جابز اور ڈیجیٹل سرگرمیوں نے ہماری روزمرہ کی جسمانی عادتوں کو مکمل طور پر بدل کر رکھ دیا ہے۔ ہم نے گھنٹوں کرسی پر بیٹھ کر کام کرنے کو اپنا معمول بنا لیا ہےجس کی وجہ سےجسم کو ویسی حرکت نہیں دے پاتے جس کی ہماری صحت کو ضرورت ہوتی ہے۔
اس طرزِ زندگی کو سائنس میں سیڈینٹری لائف سٹائل کہا جاتا ہے۔ ہمارے روز مرہ کے معمول کے نتیجے میں موٹاپے، شوگر، دل کے امراض اور میٹابولزم کے کمزور ہونے کا عمل تیز ہو جاتا ہے لیکن آپ پریشان نہ ہوں یہاں ہم آپ کو ایسی چیزوں کے بارے میں بتائیں گے جن پر عمل کر کے آپ نہ صرف بیٹھے بیٹھے کام بھی کریں اس کے ساتھ اپنا وزن بھی کم کر سکتے ہیں۔
اگر آپ کو بیٹھے بیٹھے کام کرنے کی عادت ہے تو اپنے کام کرنے کی جگہ یعنی کرسی پر بیٹھے بیٹھے مائیکرو ایکسرسائز کریں جس سے جسمانی صحت پر بہت گہرا اثر پڑتا ہے۔عام طور پر لوگ مائیکرو ایکسرسائز کو اہمیت نہیں دیتے۔
مائیکرو ایکسرسائز ایک ایسا ٹول ہے جسے آپ اپنے کام کی جگہ پر بیٹھے بیٹھے بھی کر سکتے ہیں۔ کام کے دوران چھوٹی چھوٹی ورزشوں سے وزن کم کرنے میں مدد ملتی ہے۔ ایک تحقیق کے مطابق دن میں پانچ پانچ منٹ کے وقفے سے کی جانے والی مائیکرو ایکسرسائزز کیلوریز جلانے۔ پٹھوں کو فعال رکھنے میں مؤثر ہیں اور بلڈ سرکولیشن کو بہتر رکھتی ہیں۔
مائیکرو ایکسرسائز کرنے کا طریقہ کیا ہے۔ چلیں آپ کو بتاتے ہیں۔ سب سے پہلے کرسی پر بیٹھے بیٹھے اپنی ٹانگوں کو اوپر نیچے کریں۔ اس کے بعد بیٹھے بیٹھے ہی گھٹنوں کو اوپر نیچے حرکت دیں جیسے آپ چل رہے ہوں۔ پھر ہلکےڈمبل یا دفتر میں موجود پانی کی بوتل سے بازوؤں کی ورزش کریں آخر میں گردن اور کندھے کی اسٹریچنگ کریں۔یہ تمام عمل کم از کم دس سے بیس مرتبہ دہرائیں۔تفصیل کیلئے کمنٹ میں جائیں!
ght and Health Tips WhatsApp channel and share it with others...!
https://whatsapp.com/channel/0029Vb5cD3p7z4koCJmBMZ39

موٹاپے سے چھٹکارے کیلئے کم کھانے کی عادت کا بڑا نقصاناگر آپ وزن کم کرنے کیلئے چند ماہ محنت کریں اور آپ کی تمام کوشش ضا...
16/08/2025

موٹاپے سے چھٹکارے کیلئے کم کھانے کی عادت کا بڑا نقصان
اگر آپ وزن کم کرنے کیلئے چند ماہ محنت کریں اور آپ کی تمام کوشش ضائع ہو جائے تو آپ کو کیسا لگے گا؟۔یقیناً یہ اچھی چیز نہیں۔ کم کھانے کا بڑا نقصان یہ ہوتا ہے کہ وزن دوبارہ بڑھ جاتا ہے۔
جی ہاں! کم کھانے سے وقتی طور پر وزن تو کم ہوتا ہے لیکن میٹابولزم کے سست ہونے سے اور ہارمونز کے بگڑنے کی وجہ سے وزن دوبارہ اور تیزی سے بڑھتا ہے۔
اس عمل کو یو یو ڈائٹنگ کہا جاتا ہے ۔ایک تحقیق بتاتی ہے کہ اس طریقے سے وزن کم کرنے والے 80 فیصد لوگ ایک سال کے اندر اپنا وزن دوبارہ حاصل کر لیتے ہیں۔۔کم کھانے کے ذہنی دبائو اور موڈ پر بھی اثرات پڑتے ہیں۔ کھانے میں کمی سے دماغ کو مطلوبہ گلوکوز نہیں ملتا جس سے موڈ خراب اور ذہنی دباؤ بڑھ سکتا ہے۔
اس کے نتیجے میں چڑچڑاپن۔بے صبری اور ڈپریشن کے امکانات میں اضافہ ہو جاتا ہے۔ ایک تحقیق کے مطابق سخت ڈائٹ پر رہنے والے افراد میں ڈپریشن اور اینزائٹی کے کیسز زیادہ دیکھے گئے ہیں۔
خوراک میں کمی سے انسان کی قوتِ مدافعت شدید متاثر ہوتی ہے۔ کم کھانے سے وٹامنز اور منرلز کی کمی کے باعث مدافعتی نظام کمزور ہو جاتا ہے جس سےنزلہ، زکام اور انفیکشن کا خطرہ بڑھتا ہے۔ زخم بھرنے کی رفتار سست ہو جاتی ہے۔ ایک تحقیق کے نتائج بتاتے ہیں کہ کم خوراک لینے والے افراد میں انفیکشن کی شرح زیادہ ہوتی ہے۔
وزن کم کرنے کیلئے ڈائٹ پلان سے ہڈیوں پر بُرے اثرات پڑتے ہیں۔جسم کو خوراک کی کمی سے کیلشیم اور وٹامن D کی کمی ہوتی ہے جو ہڈیوں کوکمزور کرتی ہے۔
خاص طور پر خواتین میںکم کھانے والی ڈائٹ ہڈیوں کی کثافت کوکم کرتی ہے۔بڑھاپے میں آسٹیوپروسس کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ ایک تحقیق کے مطابق کم کیلوری ڈائٹ پر رہنے والے افراد میں ہڈیوں کی کمزوری تیزی سے بڑھتی ہے۔
خوراک میں کمی انسان میں دل کی بیماریوں کا خطرہ بھی بڑھا دیتی ہے۔جی ہاں!کم کھانے سے جسم میں الیکٹرولائٹ بیلنس متاثر ہوتا ہے جو دل کی دھڑکن کو کنٹرول کرتا ہے۔پوٹاشیم اور میگنیشیم کی کمی سے دل کی دھڑکن بے ترتیب ہو سکتی ہے۔
لمبے عرصے میں دل کے امراض کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔سائنسی رپورٹ کے نتائج بتاتے ہیں کہ غیر متوازن اور کم خوراک والی ڈائٹ دل کی صحت کے لیے نقصان دہ ہو سکتی ہے۔ تفصیل کیلئے کمنٹ میں جائیں!
https://whatsapp.com/channel/0029Vb5cD3p7z4koCJmBMZ39

Address


Telephone

+923216262720

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Weight And Health Tips posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to Weight And Health Tips:

  • Want your business to be the top-listed Media Company?

Share