28/04/2025
تعلیم کا معیار اور فیس کا انصاف
(وقت کی اہم ترین ضرورت)
آج کے دور میں تعلیم صرف نصاب پڑھانے کا نام نہیں رہا، بلکہ یہ بچوں کی شخصیت سازی، عملی زندگی کی تیاری اور اخلاقی تربیت کا ایک مکمل عمل بن چکی ہے۔
بدقسمتی سے نجی تعلیمی اداروں میں معیار تعلیم اور فیس اسٹرکچر کے درمیان توازن مفقود نظر آتا ہے۔ اب وقت آ گیا ہے کہ ایک جامع اور منظم نظام متعارف کرایا جائے، جہاں فیس اور سہولیات میں مکمل ہم آہنگی ہو۔
ضروری ہے کہ اسکولوں کی گریڈنگ ایک واضح اور سخت معیار کے مطابق کی جائے۔ مثلاً:
کھیل کے میدان کا مناسب سائز،
انڈور اسپورٹس کی سہولتیں،
جدید لائبریریاں اور سائنسی لیبارٹریز،
کیریئر کاؤنسلنگ سیکشنز،
سافٹ اسکلز کی تربیت،
یہ تمام عناصر گریڈنگ کا لازمی حصہ بنیں۔ فیس کا تعین اسی گریڈنگ کے مطابق ہو تاکہ والدین اپنے بچوں کے لیے بہتر فیصلے کر سکیں۔
ایسے اسکول جو محض بنگلوں میں محدود وسائل کے ساتھ قائم کیے گئے ہوں، انہیں کم ترین گریڈ میں رکھا جائے تاکہ معیار کی حوصلہ افزائی ہو اور کمزور انتظامات والے اداروں کی اصلاح ممکن ہو۔
تعلیمی اداروں کو چاہیے کہ بچوں کی زندگی کے ہر پہلو پر کام کریں۔ بچوں میں:
صفائی اور خود انحصاری کا شعور،
وقت کی پابندی،
مؤثر کمیونیکیشن اسکلز،
فالو اپ کرنے کی عادت،
بچپن سے ہی پیدا کی جائے۔ ہر ہفتے صفائی اور معاشرتی ذمہ داری کی باقاعدہ سرگرمیاں کرائی جائیں تاکہ مستقبل کے معمار ایک بہتر سوچ کے ساتھ پروان چڑھیں۔
بچوں کو معاشی شعور دینا آج کی اشد ضرورت ہے۔ انہیں:
کاروبار اور اسٹارٹ اپس کا ابتدائی تعارف،
معیشت اور فنانشل لٹریسی کی بنیادی تعلیم،
اسکول ہی کے ماحول میں فراہم کی جائے تاکہ وہ عملی دنیا کے چیلنجز کے لیے تیار ہوں۔
اساتذہ کی عزت اور حق تلفی کا خاتمہ بھی نہایت ضروری ہے۔ معیاری تعلیم تبھی ممکن ہے جب اساتذہ کو اسکول کی آمدنی میں مناسب حصہ دیا جائے۔ فیس کی مد میں لاکھوں کمانے والے ادارے اگر اپنے اساتذہ کو معمولی تنخواہوں پر اکتفا کرائیں تو یہ صریح ناانصافی ہے۔
اساتذہ کو مالی لحاظ سے باوقار مقام دینا تعلیمی ترقی کی بنیاد ہے۔
۔
"تعلیم کو کاروبار نہیں، قومی خدمت سمجھ کر چلانا ہوگا۔ تبھی ہم ایک باشعور اور باوقار قوم بن سکیں ۔
#تعلیم