الطاف حسين پنهور

  • Home
  • الطاف حسين پنهور

الطاف حسين پنهور محبت، انسانیت اور ہر شئے کیلئے پوزیٹِو جزبات یہی
ثابت کرتا ہے کہ آپ "انسان" ہو۔ I believe, truth is everything in this universe.

That's why I always prefer the truth, whether the matter is small or big, whatever the result, regardless of profit or loss, I always stand by the truth.

رب ڪري ايندڙ سياري گوبي 4000روپيا في ٻاچڪو کپي. سڀ چئو آمين. #گوبي   #پنهور   #لاڙڪ
15/07/2025

رب ڪري ايندڙ سياري گوبي 4000روپيا في ٻاچڪو کپي. سڀ چئو آمين.
#گوبي #پنهور #لاڙڪ

Seeking Office-Based Job Opportunities in Europe 🇨🇭🇱🇺🇳🇱🇫🇷🇩🇪🇬🇧Hello Social Media Community,My name is Altaf Hussain, and ...
10/07/2025

Seeking Office-Based Job Opportunities in Europe 🇨🇭🇱🇺🇳🇱🇫🇷🇩🇪🇬🇧
Hello Social Media Community,
My name is Altaf Hussain, and I’m from Pakistan. I’m a 35-year-old government employee currently working as an Assistant (BPS-15) with over 10 years of experience in office administration.
Throughout my career, I’ve developed strong proficiency in:
English, Urdu & Sindhi typing (50+ WPM)
MS Office Suite (Word, Excel, PowerPoint)
Record management & documentation
Software & Windows installation
Telephone and correspondence handling
But beyond skills and certificates, I live by values that no degree can replace: honesty, loyalty, hard work, sincerity, adaptability, and a positive mindset. These are my true qualifications.
✅ I’ve been recognized with Best Employee Awards
✅ I taught myself English with no formal coaching
✅ I manage a YouTube channel as a pacifist and feminist, promoting peace, equality, and human unity across all boundaries.
I am now seeking an office-based job opportunity in Europe, especially in countries like Switzerland, Luxembourg, Germany, Netherlands, France, or the UK. I am willing to relocate and ready to contribute with full dedication and discipline.
If you or someone in your network is hiring for administrative, clerical, or assistant roles, I would be deeply grateful for your consideration or a referral.
Thank you for reading and supporting.
📩 Feel free to connect or reach out via message on my given whatsApp number in poster.

06/07/2025

Discrimination, Nepotism, Injustice & HaraamiPann 😤😠😡
03/07/2025

Discrimination, Nepotism, Injustice & HaraamiPann 😤😠😡

02/07/2025

کیسے ٹکڑوں میں کوئی شخص سنبھالا جائے
جس نے جانا ہے کہو سارے کا سارا جائے

جب ہے برسات کسی اور کے آنگن کے لئے
اس کا کیچڑ بھی مرے گھر نہ اتارا جائے

ہے بری بات یہ سرگوشیاں محفل کو بتا
سرِ بازار مرا قصہ اچھالا جائے

زندگی میری ہے تو مجھ کو عطا کی جائے
ہے مرا حق تو مجھے اور نہ ٹالا جائے

عقل کہتی ہے کہ چل دور ہے منزل تیری
دل یہ کہتا ہے تجھے مڑ کے پکارا جائے

27/06/2025

ﺩِﻥ ﮐﭽﮫ ﺍﯾﺴﮯ ﮔُﺰﺍﺭﺗﺎ ﮬﮯ ﮐﻮﺋﯽ

ﺟﯿﺴﮯ ﺍﺣﺴﺎﮞ ﺍُﺗﺎﺭﺗﺎ ﮬﮯ ﮐﻮﺋﯽ

ﺩِﻝ ﻣﯿﮟ ﮐﭽﮫ ﯾﻮُﮞ ﺳﻨﺒﮭﺎﻟﺘﺎ ﮬﻮُﮞ ﻏﻢ

ﺟﯿﺴﮯ ﺯﯾﻮﺭ ﺳﻨﺒﮭﺎﻟﺘﺎ ﮬﮯ ﮐﻮﺋﯽ

ﺁﺋﻨﮧ ﺩﯾﮑﮫ ﮐﺮ ﺗﺴﻠّﯽ ﮬﻮُﺋﯽ

ﮬﻢ ﮐﻮ ﺍِﺱ ﮔﮭﺮ ﻣﯿﮟ ﺟﺎﻧﺘﺎ ﮬﮯ ﮐﻮﺋﯽ

ﭘَﮏ ﮔﯿﺎ ﮬﮯ ﺷﺠﺮ ﭘﮧ ﭘﮭﻞ ﺷﺎﯾﺪ

ﭘِﮭﺮ ﺳﮯ ﭘﺘﮭﺮ ﺍُﭼﮭﺎﻟﺘﺎ ﮬﮯ ﮐﻮﺋﯽ

ﺩﯾﺮ ﺳﮯ ﮔﻮُﻧﺠﺘﮯ ﮬﯿﮟ ﺳﻨّﺎﭨﮯ

ﺟﯿﺴﮯ ﮬﻢ ﮐﻮ ﭘُﮑﺎﺭﺗﺎ ﮬﮯ ﮐﻮﺋﯽ.

Happy 8th Birthday, Anaya! 🌸No words will ever be enough to describe how deeply I love you. ❤️Watching your eyes light u...
24/06/2025

Happy 8th Birthday, Anaya! 🌸
No words will ever be enough to describe how deeply I love you. ❤️
Watching your eyes light up with joy today filled my heart beyond measure.
Every decoration, every little surprise—was just to see that beautiful smile.
You’re growing so fast, but you'll always be my little girl. 🎂💫

21/06/2025
21/06/2025

ہم انسان عجیب ہیں...
نہ خود اچھا بننے کی کوشش کرتے ہیں،
نہ دوسروں کو بہتر بنانے میں کوئی کردار ادا کرتے ہیں —
لیکن جب کوئی اچھا بنتا ہے،
تو اُس کے کردار کا کریڈٹ لینے میں دیر نہیں لگاتے۔

ہم نہ خود سچ بولتے ہیں،
نہ کسی سے سچ بلواتے ہیں —
لیکن سچ سننے یا سنوانے کا سہرا سر پر ضرور چاہتے ہیں۔

دوسروں پر تنقید کرتے ہیں، جیسے فرض ہو،
لیکن جب خود تنقید کا نشانہ بنتے ہیں،
تو کاٹنے اور ڈسنے لگتے ہیں۔

اصل مسئلہ یہ ہے کہ ہم خود احتسابی سے بھاگتے ہیں،
اور اپنی کمزوریوں کو ماننے کی بجائے،
دوسروں کی غلطیوں سے تسکین حاصل کرتے ہیں۔

ہمیں سیکھنا ہوگا کہ صرف کہنے سے کوئی "اچھا" نہیں بنتا —
کبھی کسی کو سنبھال کر،
کبھی سچ برداشت کر کے،
اور کبھی خاموشی سے اپنی خامیاں سدھار کر ہی
انسان بہتر بنتا ہے۔
✍️ تحریر: الطاف حسین پھنور


#سچ #تنقید

I am confused to choose one😏    Urvashi Rautela  Jhanvi Kapoor
20/06/2025

I am confused to choose one😏

Urvashi Rautela Jhanvi Kapoor

جنگ کا انجام صرف تباہی: اسرائیل، فلسطین، حماس اور ایران کی کشمکش میں دنیا کو ہوش کے ناخن لینے کی ضرورت🧠تحریر: الطاف حسین...
19/06/2025

جنگ کا انجام صرف تباہی: اسرائیل، فلسطین، حماس اور ایران کی کشمکش میں دنیا کو ہوش کے ناخن لینے کی ضرورت🧠

تحریر: الطاف حسین پنهور، پاکستان

دنیا اس وقت ایک نہایت خطرناک موڑ پر کھڑی ہے۔ مشرقِ وسطیٰ کی جاری کشمکش، جس میں اسرائیل، فلسطین، حماس اور اب ایران بھی براہ راست ملوث ہوچکا ہے، محض سرحدی یا سیاسی تنازعہ نہیں رہا، بلکہ یہ ایک مذہبی نظریاتی جنگ میں تبدیل ہوچکا ہے جس کا نتیجہ بے گناہ انسانوں کی ہلاکت، نسلوں کی بربادی، اور عالمی امن کے لیے ایک مسلسل خطرہ بن چکا ہے۔

یہ حقیقت نظر انداز نہیں کی جا سکتی کہ اسرائیل اور فلسطین کی جنگ اب نئی نہیں رہی۔ یہ تنازعہ گزشتہ 75 برسوں سے جاری ہے، اور اس کی جڑیں 1948ءمیں اسرائیل کے قیام سے جا ملتی ہیں۔ جب اقوامِ متحدہ نے برطانوی انتداب کے تحت فلسطین کو تقسیم کرنے کا منصوبہ بنایا، تب عرب ریاستوں اور مقامی فلسطینیوں نے اسے مسترد کر دیا۔ اسرائیل کے اعلانِ آزادی کے بعد ہی اردن، مصر، شام اور لبنان سمیت کئی عرب ممالک نے اسرائیل پر حملہ کیا، جسے "عرب-اسرائیل جنگ" کا نام دیا گیا۔ اسی دور سے اس خطے میں تشدد کا نہ ختم ہونے والا سلسلہ شروع ہوا۔

تاریخ گواہ ہے کہ صرف مسلمان ہی نہیں بلکہ یہودی بھی اس جنگ میں مظالم کا شکار ہوئے۔ 1948ء سے لے کر آج تک ہزاروں فلسطینی بے گھر ہوئے🥺، لیکن ساتھ ہی ہزاروں یہودی بھی عرب ممالک سے نکلنے پر مجبور ہوئے۔ دونوں اطراف کی نسلوں نے اپنے پیاروں کو کھویا، اپنے گھروں کو جلتا دیکھا، اور بچوں کو قبروں میں اتارا۔ مذہب کی بنیاد پر نفرت نے دونوں قوموں کو انسانیت سے دور کر دیا۔😭

آج، جہاں اسرائیل کو امریکہ اور یورپ کے کئی ممالک کی سیاسی حمایت حاصل ہے، وہیں حماس، ایران اور دیگر بعض مسلم ریاستیں مذہبی بنیاد پر فلسطین کی حمایت کر رہی ہیں۔ لیکن افسوس کی بات یہ ہے کہ دونوں طرف کی حکومتیں اور عسکری تنظیمیں اپنے اپنے نظریات کے اسیر ہو کر، عام شہریوں کو بطور ایندھن استعمال کر رہی ہیں۔ اسرائیل کے فضائی حملے ہوں یا حماس کے راکٹ فائر 😥مرتے ہمیشہ عام لوگ ہیں: بچے، عورتیں، بزرگ

اب ایران کی شمولیت نے جنگ کو علاقائی سے بڑھا کر ممکنہ طور پر عالمی جنگ کے دہانے پر لا کھڑا کیا ہے۔ اگر یہ جنگ پھیلتی ہے تو نہ صرف مشرقِ وسطیٰ، بلکہ پوری دنیا اس کی لپیٹ میں آسکتی ہے۔ جوہری ہتھیاروں کے خطرے، عالمی معیشت کی تباہی، اور انسانیت کی مکمل تباہی کا خطرہ اب بہت قریب نظر آ رہا ہے۔🔥

اس مقام پر میں، الطاف حسین پنهور، پاکستان سے دنیا کے تمام بااثر ممالک، اقوامِ متحدہ، او آئی سی، یورپی یونین، اور تمام مذہبی و سیاسی رہنماؤں سے اپیل کرتا ہوں کہ خدارا! اب جنگ بند کروائی جائے۔ یہ جنگ اب نہ اسرائیل کی بقاء کی جنگ ہے، نہ فلسطینی آزادی کی جنگ — بلکہ یہ انسانیت کے خلاف جنگ** بن چکی ہے۔

ہمیں تسلیم کرنا ہوگا کہ ظلم دونوں طرف ہوا ہے۔👺 قاتل اور مقتول دونوں طرف ہیں۔اگر ہم صرف ایک طرف کے ظلم کو دیکھیں اور دوسری طرف کو نظر انداز کریں گے، تو ہم انصاف نہیں کر رہے بلکہ تعصب کا حصہ بن رہے ہیں۔

ضرورت اس بات کی ہے کہ:

فوری جنگ بندی کی جائے۔
اقوامِ متحدہ ایک غیر جانبدار امن فورس تعینات کرے۔
ایک ایسا سیاسی حل تلاش کیا جائے جس میں فلسطینیوں کو عزت و وقار کے ساتھ ریاستی حق دیا جائے اور اسرائیل کو بھی تحفظ اور قبولیت دی جائے۔
دنیا کے تمام مذاہب اور اقوام کو یہ سمجھنا ہوگا کہ اختلافات کا حل صرف بات چیت اور امن ہے، بندوق نہیں۔

اختتام پر صرف یہی کہنا کافی ہے کہ جنگ کسی مسئلے کا حل نہیں۔ اسرائیلی ہو یا فلسطینی، یہودی ہو یا مسلمان، سب انسان ہیں اور انسان کی جان سب سے قیمتی ہے۔

🔥 دنیا جلنے سے پہلے — ایک عام انسان کی امن کے لیے فریادیہ ایک مخلص پیغام ہے:اسرائیل، ایران، حماس، اور تمام فریقین کے نام...
18/06/2025

🔥 دنیا جلنے سے پہلے — ایک عام انسان کی امن کے لیے فریاد
یہ ایک مخلص پیغام ہے:
اسرائیل، ایران، حماس، اور تمام فریقین کے نام —
اور اُن ممالک کے نام بھی، جیسے امریکہ، برطانیہ، اور دیگر مغربی طاقتیں جو اسرائیل کی سیاسی حمایت کرتے ہیں،
اور وہ عرب-مسلم ریاستیں بھی جو فلسطین، حماس، یا ایران کی حمایت کا اظہار کرتی ہیں:
❗ براہِ کرم، انسانیت کو تباہی کی طرف مت دھکیلیں۔
یہ تنازع اب سرحدوں سے آگے نکل چکا ہے۔
یہ اب زمین یا قیادت کا مسئلہ نہیں رہا۔
یہ اب ایک ضمیر کا بحران ہے — جسے پرانے زخم، مذہبی جذبات، اور غیر ملکی ایجنڈے چلا رہے ہیں۔
لیکن ذرا خود سے پوچھیں —
📌 ہم دراصل لڑ کس لیے رہے ہیں؟
کیا یہ انصاف کے لیے ہے — یا صرف انتقام کے لیے؟
کیا یہ ایمان کا معاملہ ہے — یا صرف انا کا؟
💔 بےگناہ شہری — بچے، مائیں، بزرگ — اس کی قیمت چکا رہے ہیں۔
نہ سپاہی، نہ سیاستدان، نہ مذہبی پیشوا۔
غزہ سے تل ابیب، تہران سے واشنگٹن، ریاض سے لندن تک —
اگر یہ جنگ بڑی ہوئی تو کوئی بھی محفوظ نہیں رہے گا۔
یہ مسئلہ یہ نہیں کہ کس کا مؤقف درست ہے۔
اصل سوال یہ ہے: کیا انسانیت کا کوئی مستقبل باقی ہے یا نہیں؟
🕊️ میں کوئی سیاستدان نہیں۔
نہ میں اسرائیل سے ہوں، نہ ایران سے۔
میں صرف ایک پرامن انسان ہوں — دل کی گہرائیوں سے پکار رہا ہوں۔
آپ اپنے عقائد رکھ سکتے ہیں،
اپنی روایات کا احترام کر سکتے ہیں،
لیکن براہِ کرم، عقائد کو بم نہ بننے دیں۔
نفرت کو دوبارہ تاریخ نہ بننے دیں۔
کیونکہ اگر پہلا ایٹم بم گرا —
📵 تو پھر یہ اہم نہیں ہوگا کہ کس نے شروع کیا تھا۔
صرف خاموشی باقی رہ جائے گی۔
– الطاف حسین پنهور (پاکستان)

Address


Telephone

+923417603474

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when الطاف حسين پنهور posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to الطاف حسين پنهور:

Shortcuts

  • Address
  • Telephone
  • Alerts
  • Contact The Business
  • Claim ownership or report listing
  • Want your business to be the top-listed Media Company?

Share