Joint Action Committee - Lasbela University

Joint Action Committee - Lasbela University Strength in Solidarity: Employees United for Justice and Accountability

The Joint Action Committee represents a unified force comprising our esteemed Faculty, dedicated Administrative staff, and hardworking Lower Staff members of the university. Together, we stand as a beacon of unity, committed to addressing injustices and upholding the principles of fairness and equality within our academic community. With a shared determination to ensure the implementation of rules

and acts, we embark on a journey of collective action, driven by the values of justice, accountability, and empowerment. Join us as we harness the strength of solidarity to create a brighter, more equitable future for all.

وزیراعلیٰ بلوچستان محترم جناب میر سرفراز احمد بگٹی کے نام کھلا خطCMO Balochistan Higher Education Commission, Pakistan T...
21/04/2024

وزیراعلیٰ بلوچستان محترم جناب میر سرفراز احمد بگٹی کے نام کھلا خط

CMO Balochistan Higher Education Commission, Pakistan The President of Pakistan Asif Ali Zardari Mian Shehbaz Sharif Mir Zahoor Buledi Jam Kamal Khan Quetta Voice Choti Chiria Sarfraz Bugti [Official]

لسبیلہ یونیورسٹی ایگریکلچر واٹر اینڈ میرین سائنسز اوتھل میں آج  جوائنٹ ایکشن کمیٹی کی جانب سے ایک پْرامن احتجاجی ریلی نک...
21/03/2024

لسبیلہ یونیورسٹی ایگریکلچر واٹر اینڈ میرین سائنسز اوتھل میں آج جوائنٹ ایکشن کمیٹی کی جانب سے ایک پْرامن احتجاجی ریلی نکالی گئی جس میں ڈین فیکلٹی آف ایجوکیشن ڈاکٹر نور محمد انگاریہ،ایڈیشنل ٹریزرار کامران سعید،شعیب کریم جمالی،اجمل لطیف ، قمبر صاحب ،آصف علی،یحیی حبیب ،محمد ہاشم رونجھو ،اسٹاف ایسوسی ایشن کے صدر محمد اکرم جاموٹ،قاضی صفی اللہ ،سلمان جاموٹ،و دیگر پروفیسرز،لیکچرار اور تمام ملازمین نے احتجاجی ریلی میں شرکت کی جبکہ اس موقع پر انہوں نے قانون کی حکمرانی ،حکومت بلوچستان سے مالی بدعنوانی کی شفاف تحقیقات،لسبیلہ لوامز یونیورسٹی کے ملازمین کو تنخواہوں کی عدم ادائیگی اور دیگر تمام بینرز ہاتھوں میں اٹھائے ہوئے لسبیلہ یونیورسٹی کے مین گیٹ سے ایڈمن بلاک تک احتجاجی ریلی نکالی اور دھرنا دیا انہوں نے اوتھل میڈیا سے تفصیلی گفتگو کرتے ھوئے انہوں نے کہا کہ گزشتہ دس سالوں سے یونیورسٹی میں میرٹ کی پامالی کی جارہی ہے حقدار ملازمین کو ہمیشہ نظر انداز کرکہ خوشامدیوں کو نوازا گیا ہے جس وجہ یونیورسٹی انتظامی اور مالی بحران کا شکار ہوگئ ہے ۔
حکومت بلوچستان فوری طوری پر ایک انکوائری کمیشن قائم کرے اور دس سال کی شفاف انکوائری ہو جس میں ترقیاتی منصوبوں پروموشن بھرتیاں سب کو دیکھا جاے ۔ اور اس وقت یونیورسٹی شدید مالی بحران کا بھی شکار ہے پچھلے مہینے بھی ملازمین کو آدھی تنخواہیں دی گئ ہیں اور آنے والے مہینوں کہ لیے تنخواہیں نہیں ہیں ۔جب تک یہ مسائل حل ہوں تب تک یونیورسٹی کو بیل آؤٹ پیکیج دیا تاکہ یونیورسٹی اس مالی بحران سے نکل سکے ۔ انہوں نے بلوچستان حکومت اور وفاقی حکومت سے پُرزور اپیل کی ہے کہ حالیہ وائس چانسلر لسبیلہ یونیورسٹی ڈاکٹر دوست محمد بلوچ کی سروس پچھلے سال پوری ہو چکی ہے۔ مگر ابھی تک نیا وائس چانسلر تعینات نہیں ہوسکا ہے جس یونیورسٹی کہ ملازمین کہ بہت سے معاملات التوا کا شکار ہیں ۔ ٹائم اسکیل والوں کا ٹائم پیریڈ مکمل ہونے کہ باوجود میٹنگز نہیں ہورہیں ۔ پروموشن بورڈ ہونے کہ باوجود ملازمین کہ پروموشن آرڈرز جاری نہیں کیے جا رہے ۔ کنٹریکٹ ملازمین کی میٹنگز ہونے کہ باوجود ان کہ مستقلی کہ آرڈرز جاری نہیں کیے جارہے وائس چانسلر اختیارات نہ ہونے کے بہانے بنا کر من پسند لوگوں کو نواز رہا ہے ۔ نیب بلوچستان اس پر مکمل شفاف تحقیقات کرکے زمہ داران کو قانون کہ کٹہرے میں کھڑا کرکہ کڑی سے کڑی سزا دے۔

Higher Education Commission, Pakistan
CMO Balochistan
Lasbela University of Agriculture, Water and Marine Sciences

21/03/2024

28/01/2024
لسبیلہ یونیورسٹی جوائنٹ ایکشن کمیٹی بالا حکام سے مطالبہ کرتی ہے کہ لسبیلہ یونیورسٹی میں جس طرح گزشتہ 10 سالوں میں چند آفیسران کو ایڈیشنل چارج کے بہانےسرکاری مراعات گاڑی، فیول و ٹی اے/ڈی اے سےنوازا گیا ان کی جامع تحقیقات ہونی چاہیے کیونکہ یہ دیکھا گیاہےکہ گزشتہ 10 سالوں میں صرف چند اشخاص ایک ایڈیشنل چارج سے دوسرے چارج دوسرے سے تیسرے ایڈیشنل چارج کے ذریعے مستفید ہوتے رہے ہیں-

نہ صرف یہ کہ وہ سرکاری مراعات سےمستفید ہوئے ہیں بلکہ اپنے ایڈیشنل عہدے کا ناجائز فائدہ اٹھاتے ہوئے اپنا ناجائز پروموشن بھی لیتے رہے ہیں-

21/03/2024

25/01/2024
آج لسبیلہ یونیورسٹی کی جوائنٹ ایکشن کمیٹی کی طرف سے ایک میٹنگ کا انعقاد کیا گیا جس میں سب سے پہلے ایک فیکلٹی ممبر کی ہمشیرہ کے انتقال پر ان کے لیے دعائے مغفرت کی گئی اس کے بعد مختلف نکات زیر بحث لائے گئے-

جس میں ڈاکٹر دوست صاحب کی بطور وائس چانسلر اختیارات، مدت ملازمت کے دوران ہونے والی مالی و انتظامی بے ضابطگیوں پر تحقیقات، یونیورسٹی کے چار ارب روپے سے زائد مالی خسارے، گزشتہ دنوں ٹریژرر کامران سعید خان کے تبادلے اور اس پر بلوچستان ہائی کورٹ کی طرف سے دیے گئے خکم امتناء، ڈاکٹر تیمور صاحب کو خلاف قواعد وضوابط ( یونیورسٹیز ماڈل ایکٹ 2022 ) اور فنانس کی بنیادی ڈگری نہ ہونے کے باوجود ٹریژرر کا چارج دینا، سنڈیکیٹ کا انعقاد ودیگر معاملات زیر غور آئے-

لسبیلہ یونیورسٹی کی جوائنٹ ایکشن کمیٹی کی جانب سے خلاف ضابطہ ٹریژرر کامران سعید خان کے ٹرانسفر پر عدالت عالیہ کی جانب سے دیئے گئے حکم امتناع کو سراہا گیا اور اس موقف اعادہ کیا کہ وہ آئندہ خلاف ضابطہ ہر آڈر پر بھر پور احتجاج کرے گی اور تمام فورم پر آواز اٹھائی جائے گے-

جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے اپنا موقف دہرایا کہ کیونکہ موجودہ وائس چانسلر ڈاکٹر دوست محمد صاحب اپنی مدت ملازمت پوری کرچکے ہیں اور نئے وائس چانسلر کی تعیناتی کا عمل تقریباً مکمل ہوچکا ہے-اس لیے بلوچستان یونیورسٹییز ایکٹ کے تحت وہ ٹرانسفر پوسٹنگ و دیگر انتظامی معاملات پر مکمل اختیارات نہیں رکھتے- اس حوالے سے سیکرٹری کالجز و ہائیر ایجوکیشن اور پروچانسلر بلوچستان یونیورسٹییز و وزیر تعلیم بلوچستان مُراسلے جاری کرچکے ہیں- جس میں رجسٹرار لسبیلہ یونیورسٹی کو سختی سے تاکید کی گئی کہ تنخواہ کے علاوہ دیگر مالی و انتطامی معاملات میں نئے وائس چانسلر کی تعیناتی تک فیصلے لینے سے اجتناب کیا جائے- لیکن موجودہ وائس چانسلر ان مراسلوں کو بالائے طاق رکھتے ہوئے خلاف قواعد و ضوابط مالی و انتطامی فیصلے لے کر آپنے اختیارات سے تجاوز کرچکے ہیں جس کی جوائنٹ ایکشن کمیٹی پرزور مزمت کرتی ہے-

جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے مطالبہ کیا موجودہ وائس چانسلر کو کو فوری طور پر کام کرنے سے روکا جائے اور چارج عارضی طور پر کسی دوسری یونیورسٹی کے سینئر وائس چانسلر کو دیا جائے تاکہ یونیورسٹی کو مالی و انتطامی نقصان سے بچایا جاسکے اور مزید مطالبہ کیا کہ لسبیلہ یونیورسٹی میں پرو وائس چانسلر، رجسٹرار، کنٹرولر، تمام ڈائریکٹرز و تمام ڈینز جیسے انتطامی عہدوں پر خلاف قواعد و ضوابط (یونیورسٹییز ماڈل ایکٹ 2022 و لسبیلہ یونیورسٹی سروس اسٹیٹیوٹ) عارضی تعیناتی کی بجائے بلوچستان یونیورسٹییز ماڈل ایکٹ 2022 کے تحت تعیناتی عمل میں لائی جائے تاکہ وہ وائس چانسلر کی خوشنودی کے بجائے آزادانہ طور پر درست انتطامی فیصلے لےسکیں-

جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ کہ وہ لسبیلہ یونیورسٹی میں قواعد و ضوابط و بلوچستان یونیورسٹییز ماڈل ایکٹ 2022 کا مکمل نفاذ چاہتی ہے- کمیٹی خلاف ضابطہ کسی بھی لسانی و گروہی تعصب پر مبنی تعیناتی پر بھرپور احتجاج کرے گی-

جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے اس عزم کا بھی اعادہ کیا وہ اپنی انتظامی و تدریسی ذمے داریاں ایمانداری سے ادا کرتے رہیں گے اور لسبیلہ یونیورسٹی کی تعمیر اور ترقی میں اپنا حصہ ڈالیں گے- جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے موقف اپنایا کہ وہ لسبیلہ یونیورسٹی میں کسی بھی لسانی، علاقائی و گروہی تعصب کو ہمیشہ کے لیے ختم کر دیں گے- کیونکہ ماضی میں اس طرح کے فیصلوں سے لسبیلہ یونیورسٹی کو ناقابل تلافی نقصان ہوا ہے-

آخر میں لسبیلہ یونیورسٹی ایکشن کمیٹی نے چانسلر (گورنر بلوچستان)، پروچانسلر (وزیر تعلیم) بلوچستان یونیورسٹییز اور سیکریٹری کالجز و ہائیر ایجوکیشن بلوچستان سے مطالبہ کیا لسبیلہ یونیورسٹی کو خلاف ضابطہ عارضی تعیناتیوں کی بجائے بلوچستان یونیورسٹییز ماڈل ایکٹ تحت چلایا جائے- وائس چانسلر کی تعیناتی کو تیز کیا جائے تاکہ یونیورسٹی میں افراتفری و لاقانونیت کو لگام مل سکے-

لسبیلہ یونیورسٹی جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے لسبیلہ کے مقامی سیاسی و سماجی معتبرین اور سول سوسائٹی سے بھی درخواست کی وہ لسبیلہ یونیورسٹی میں قواعد و ضوابط پر عملداری اور ادارے کو تباہی سے بچانے کیلئے اپنا بھرپور کردار ادا کریں اور کمیٹی کے ساتھ تعاون کریں تاکہ یونیورسٹی کو دوبارہ درست سمت میں استوار کیا جاسکے-

21/03/2024

لسبیلہ یونیورسٹی آف ایگریکلچر واٹر اینڈ میرین سائنس کی مشترکہ ایکشن کمیٹی نے آج 23/1/2024 کو ایک میٹنگ بلائی تاکہ حکمت عملیوں، لائحہ عمل اور ایجنڈوں پر تبادلہ خیال کیا جا سکے۔ مندرجہ ذیل ایجنڈوں پر تبادلہ خیال کیا گیا اور گورنر بلوچستان، گورنمنٹ آف بلوچستان، وزیر تعلیم اور ہائر ایجوکیشن کمیشن پاکستان سے مطالبہ کیا گیا،
1- وائس چانسلر لوامز نے پچھلوں ہفتے ٹریژرر یونیورسٹی کامران سعید کو غیر قانونی طریقے سے انکے عہدے ہٹایا اور انکے آفس کو تالا لگایا تھا، اس غیر قانونی نوٹیفیکیشن کو فورا واپس لیا جائے، اور یہ عمل اس لیے کیا گیا کیونکہ کامران سعید چانسلر لسبیلہ یونیورسٹی، گورنر بلوچستان جناب عبدالملک کاکڑ کے احکامات پر عمل کرتے ہوئے وائس چانسلر لوامز کو ناجائز طور پر لیے مراعات، تنخواہیں اور پٹرول کے پیسے یونیورسٹی کو واپس کرنے کا کہا تھا۔
2- پروفیسر دوست محمد بلوچ کے بطور VC LUAWMS دور میں ہونے والی مالی بدعنوانی، بدانتظامیوں اور غیر قانونی پروموشن کی انکوائری کے لیے اعلیٰ سطحی انکوائری کی جائے۔ 3۔ ایکٹ بلوچستان یونیورسٹیز 2022 کا حقیقی نفاذ اور LUAWMS کے سروس سٹیٹیوٹ کے مطابق اصولی طور پر اس پر عمل کیا جائے۔
3. ڈاکٹر عمران رشید کو QEC سے ہٹایا جائے، کیونکہ ان کے خلاف پانچ ایف آئی آر درج کی گئی ہیں۔ اور انہوں نے مختلف موقعوں پر اساتذہ کرام کو فون کر کے دھمکیاں دیں-
4- جو کنٹریکٹ ملازمین نے این ٹی ایس پاس کیا ہے اور سلیکشن بورڈ کے سامنے انٹرویو بھی دیا ہے انکو فورا ریگولر کیا جائے، پچھلے سات سالوں سے وہ ادارے کو خدمات فراہم کر رہے ہیں اور صرف ساٹھ (60،000) ہزار مہینے کے انکو دیئے جا رہے ہیں۔
4۔ جو 71 لوئر اسٹاف کنٹریکٹ پر بھرتی ہوئے ہیں انکو ریگولر کیا جائے۔

21/03/2024

22/01/2024
اعلامیہ جواءنٹ ایکشن کمیٹی؛ لسبیلہ یونیورسٹی

جواءنٹ ایکشن کمیٹی؛ لسبیلہ یونیورسٹی کو رجسٹرار کی سیٹ پر غیر قانونی قابض شخص کی دسخط سے ایک ایسے وقت میں جاری ہونے والے آڈرز جب نئے؛ Vice-Chancellor
کی تعانیاتی چند دنوں میں متوقع ہے یونیورسٹی میں اقرباء پروری، کورٹ ڈکلیرڈ کرمینل شخص عمران رشید کا QEC ڈائریکٹر پربراجمان ہونا، لاقانونیت ،تعلیمی نظام کی تباہی، یونیورسٹی کے پرامن ماحول کو برباد کرنے، مالی بےضابطگی، آفیسر ز کو آپس میں دست و گریباں کرنے, افراتفری اور میرٹ پر لسانیت کو فروغ دینے پر شدید تحفظات ہیں.

جواءنٹ ایکشن کمیٹی؛ لسبیلہ یونیورسٹی کا مقصد، مقابلہ جاتی تعلیمی نطام کی بحالی، لاقانونیت اور اقرباء پروری کا خاتمہ، یونیورسٹی میں قانون کی عملداری، تمام انتظامی عہدوں جن پر دس سالوں سے مسلط شدا Vice Chancellor کے منطور نظر لوگ غیر قانونی طور پر قابض ہیں بشمول ، Pro-Vice Chancellor، رجسٹرار، ڈینز ، ڈائریکٹرز، ڈیپارٹمنٹل ہیڈز کی بلوچستان یونیورسٹوسٹیز ایکٹ 2022 کے میرٹ کے مطابق تعانیاتی اور تمام ملازمین کو پروموشن کے یکساں مواقع فراہم کرنا ہے-

اس سلسلے میں لسبیلہ یونیورسٹی کے تمام جملہ ملازمین ایڈمن بشمول معزز ایڈمن آفیسرز، معزز فیکلٹی ممبرز اور باقی جملہ اسٹاف مورخہ 22 جنوری بروز پیر دن گیارہ ایڈمن کے سامنےایک گھنٹہ کا احتجاج ریکارڈ کریں گے- یونیورسٹی کے تمام امور روٹین کے مطابق جارہی رہیں گے-

تمام میڈیا دوستوں اور لسبیلہ کے تمام سیاسی و سماجی معززین کو شرکت کی دعوت دی جاتی ہے-

20/01/2024لسبیلہ یونیورسٹی انتظامیہ کے غیر قانونی اقدامات کے خلاف ملازمین کی جوائنٹ ایکشن کمیٹی کی پریس کانفرنس https://...
21/03/2024

20/01/2024
لسبیلہ یونیورسٹی انتظامیہ کے غیر قانونی اقدامات کے خلاف ملازمین کی جوائنٹ ایکشن کمیٹی کی پریس کانفرنس
https://dailyintekhab.pk/archives/438473

رپورٹ/جاویدلاسی نمائندہ یو این اے نیوز ایجنسی اوتھل

اوتھل(یو این اے)لسبیلہ یونیورسٹی ملازمین کی جوائنٹ ایکشن کمیٹی کی لسبیلہ یونیورسٹی انتظامیہ کہ غیر قانونی اقدامات کہ خلاف پریس کانفرنس، لسبیلہ یونیورسٹی آف ایگریکل...

21/03/2024

19/01/2024

19/01/2024
21/03/2024

19/01/2024

21/03/2024

19/01/2024
لسبیلہ یونیورسٹی ملازمین کی جوائنٹ ایکشن کمیٹی کی لسبیلہ یونیورسٹی انتظامیہ کہ غیر قانونی اقدامات کہ خلاف پریس کانفرنس, لسبیلہ یونیورسٹی آف ایگریکلچر واٹر اینڈ میرین سائنسسز کے وائس چانسلر ڈاکٹر دوست بلوچ سے لسبیلہ یونيورسٹی میں ہونےوالی بےقاعدگیوں، مالی بدعنوانیوں اور غیرقانونی اقدامات اٹھانے پراس کے خلاف ہائی پروفائل انکوائری کمیٹی تشکیل دی جائے۔ان خیالات کا اظہار لسبیلہ یونیورسٹی کے پروفیسران لیکچراران آفیسران اور اسٹاف ایسوسی ایشن کےعہدیداران نے لسبیلہ یونیورسٹی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملازمین سے ناانصافی و حق تلفی کا فوری نوٹس لیا جائے، انہوں نے کہا ہے 16 جنوری 2024 کوجاری ہونے والے ٹرانسفر لیٹر جس میں ڈائریکٹر فنانس کو وائس چانسلر کا کرپشن چارجز سامنے لانے پر ٹرانسفر کیا گیا اور غیر قانونی طور پر ڈائریکٹر کے آفس کو تالا لگا کر بند کردیا گیا ہے جس کی ہم سب ملازمین شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں، انہوں نے کہا غیر قانونی ٹرائسفر لیٹر کو فوری واپس لیا جائے۔ ڈائریکٹر کیو ای سی عمران رشید ایک کرمنل ریکارڈ ہولڈر ہے اس کا چارج ختم کرکہ اس کہ خلاف تحقیقات کی جاے اور اس کی انتظامی معاملات میں مداخلت بند کی جائے انہوں نے کہا ہے کہ لسبیلہ یونیورسٹی آف ایگر یکلچر واٹر اینڈ میرین سائنسز اوتھل اس وقت شدید مالی بحران کا شکار ہے اور اس میں ملک بھر کے طلباء و طالبات تعیلم حاصل کر رہے ہیں ساتھ میں سینکڑوں ملازمین بھی کام کر رہے ہیں جس سے مالی بحران و دیگر مسائل سے لسبیلہ یونیورسٹی کا مستقبل تاریک ہے کئی سالوں سےتعینات وائس چانسلر کی کارکردگی صفر ہے تعیلم کا نظام بھی درہم برہم ہے اور ملازمین کو بلاوجہ انتقامی کاروائیوں کا نشانہ بھی بنا رہے ہیں، انہوں نے کہا کہ ہم لسبیلہ یونیورسٹی کے چانسلر گورنر بلوچستان گورنمنٹ آف بلوچستان ضلع لسبیلہ کے سیاسی و سماجی سربراہان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ لسبیلہ یونیورسٹی کے وائس چانسلر کا ملازمین سے ناانصافیوں کافوری نوٹس لیاجائے۔ اس موقع پر ڈائریکٹر فنانس کامران سعید، لسبیلہ یونيورسٹی اسٹاف ایسوسی ایشن کے صدر محمد اکرم جاموٹ، شعیب کریم جمالی، ڈاکٹر موسیٰ جاموٹ، ڈاکٹر حکیم بندیجہ و دیگر موجود تھے۔

Address

Lasbela University, Main RCD Highway
Uthal
90150

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Joint Action Committee - Lasbela University posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Share