06/10/2024
اوتھل(بیورو رپورٹ) اوتھل مین محکمہ زراعت مین توسعی ھو واٹرمنجمنٹ ھو زراعی انجنیرنگ ھو سب غیرقانونی غیر آئینی طریقہ سے جونئیر B.17 ڈپلومہ ھولڈر کرپٹ لوگون کوتعینات کرنا سمجھ سے بالاتر ھےاس وقت بلوچستان محکمہ زراعت مین جس کی لاٹھی اس کی بیس کوئی قانونی عمل نہین اور کرپشن مین اول نمبر پر ھے زراعت وہ محکمہ ھے ملک اور قوم کےلے معشیت کا سب سے بڈا زرایعہ ھے لیکن بلوچستان مین اس وقت سابقہ وزیر زراعت کی وجہ سے کرپشن کا واحد محکمہ بے لقام ھے DG زراعی انجنیرنگ ھو ڈی جی توسعی ھو اور اس وقت لسبیلہ بمقام اوتھل ان کرپٹ آفسران کی اپنی زاتی زراعی زمین جو اربون کی ملکیت ھے کھان سے کمایا ھے سابقہ ڈی جی ھو اور موجودہ ڈی جی کی زراعی زمین اوتھل مین موجود ھین ان کے عیاشیون کے اڈے بنائے گے ھین پوچھے تو کون پوچھے اورمنتلی انکو زراعی انجنیرنگ کے ایک فیلڈ سے 5 لاکھ روپیہ ڈی جی کو دیا جاتا ھے بلوچستان مین 100 سے زیادہ فلڈز ھین پانچ کروڈ منتلی ڈی جی زراعی انجنیرنگ کو کرپشن کی مد مین ملتی ھین یہ ھے بلوچستان مین زراعت مین ترقی کی اصل کہانی اور کرپشن کی مثال ھم سکٹریری زراعت سے اپیل اور گزارش کرتے ھین تمام غیرقانونی جونیر B.17 کے اسٹنٹ انجنیرون کا DDO جو غیرقانونی سسٹم بنایا گیا اسکو ختم کرکے قانون اور آئین کی پاسداری کرکے B.18 کے ایماندار آفسران کوتعینات کرنے کا احکامات جاری فرمائین قانون سے بالاتر کوئی نہین ھے قانون کا احترام ھم سب کا فرض جوقانون کا احترام نہین کرتا وہ پاکستان کا خیرخواہ نہین ھوسکتا خدا را قانون کا احترام کرکے اس غیرقانون عمل سے محکمہ زراعت کو پاک کیا جائے