
15/06/2025
وڈھ::::: پاٹ ندی، وڈھ کا مشہور اور دلکش سیاحتی مقام، نہ صرف ضلع خضدار بلکہ پورے بلوچستان میں اپنی سرسبزی، دل فریبی اور قدرتی خوبصورتی کی وجہ سے جانا جاتا ہے۔ یہ مقام وڈھ سے تقریباً پچاس کلومیٹر کراچی کی سمت واقع ہے۔ **پاٹ** ایک براہوئی لفظ ہے، جس کے معنی "لکڑیوں کی ندی" ہیں، جو اس جگہ کی قدرتی اہمیت کو ظاہر کرتا ہے۔
یہ ندی نہ صرف مقامی لوگوں کے لیے ایک تفریحی مقام ہے بلکہ سیاحوں کے لیے بھی ایک پرکشش جگہ ہے۔ سرسبز درختوں اور شفاف پانی کی بدولت یہاں کا ماحول انتہائی خوشگوار اور پُرسکون ہوتا ہے۔ تاہم، بدقسمتی سے، کچھ ناعاقبت اندیش عناصر اس قدرتی حسن کے دشمن بن چکے ہیں۔ ضلعی انتظامیہ اور محکمہ جنگلات کی عدم توجہی کے باعث یہاں سے تیزی سے درختوں کی کٹائی کی جا رہی ہے۔ درختوں کو کاٹ کر مقامی ہوٹلوں میں جلانے کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے،
محکمہ جنگلات کے اہلکار اپنے فرائض کی انجام دہی میں ناکام نظر آتے ہیں اور صرف تنخواہیں وصول کرنے تک محدود ہو گئے ہیں۔ حیرت کی بات یہ ہے کہ پاٹ ندی سے محض پانچ کلومیٹر کے فاصلے پر ایک لیویز چوکی بھی موجود ہے، مگر وہاں موجود اہلکار صرف ذمیاد کی گاڑیوں پر نظر رکھتے ہیں، جبکہ قدرتی وسائل کی اس تباہی پر کوئی کارروائی نہیں کی جا رہی۔
ضرورت اس امر کی ہے کہ حکومت، متعلقہ ادارے اور مقامی لوگ اس قدرتی ورثے کے تحفظ کے لیے فوری اقدامات کریں۔ درختوں کی بے دریغ کٹائی کو روکا جائے، ماحولیاتی قوانین پر سختی سے عمل درآمد کیا جائے اور پاٹ ندی جیسے قدرتی مقامات کی حفاظت کے لیے عملی اقدامات کیے جائیں، تاکہ آنے والی نسلیں بھی اس خوبصورتی سے لطف اندوز ہو سکیں۔ لوگوں نے سردار ذادہ گورگین مینگل اور سرادر اخترجان مینگل سے اپیل کی ہے ان کے خلاف نوٹس لیں اور ان کو پابندکرے تاکہ جنگلات بچ سکیں ۔