Wadh Press Club

Wadh Press Club Contact information, map and directions, contact form, opening hours, services, ratings, photos, videos and announcements from Wadh Press Club, Media/News Company, Masjid Road near NADRA Office Wadh, Wadh.

وڈھ::::: پاٹ ندی، وڈھ کا مشہور اور دلکش سیاحتی مقام، نہ صرف ضلع خضدار بلکہ پورے بلوچستان میں اپنی سرسبزی، دل فریبی اور ق...
15/06/2025

وڈھ::::: پاٹ ندی، وڈھ کا مشہور اور دلکش سیاحتی مقام، نہ صرف ضلع خضدار بلکہ پورے بلوچستان میں اپنی سرسبزی، دل فریبی اور قدرتی خوبصورتی کی وجہ سے جانا جاتا ہے۔ یہ مقام وڈھ سے تقریباً پچاس کلومیٹر کراچی کی سمت واقع ہے۔ **پاٹ** ایک براہوئی لفظ ہے، جس کے معنی "لکڑیوں کی ندی" ہیں، جو اس جگہ کی قدرتی اہمیت کو ظاہر کرتا ہے۔

یہ ندی نہ صرف مقامی لوگوں کے لیے ایک تفریحی مقام ہے بلکہ سیاحوں کے لیے بھی ایک پرکشش جگہ ہے۔ سرسبز درختوں اور شفاف پانی کی بدولت یہاں کا ماحول انتہائی خوشگوار اور پُرسکون ہوتا ہے۔ تاہم، بدقسمتی سے، کچھ ناعاقبت اندیش عناصر اس قدرتی حسن کے دشمن بن چکے ہیں۔ ضلعی انتظامیہ اور محکمہ جنگلات کی عدم توجہی کے باعث یہاں سے تیزی سے درختوں کی کٹائی کی جا رہی ہے۔ درختوں کو کاٹ کر مقامی ہوٹلوں میں جلانے کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے،

محکمہ جنگلات کے اہلکار اپنے فرائض کی انجام دہی میں ناکام نظر آتے ہیں اور صرف تنخواہیں وصول کرنے تک محدود ہو گئے ہیں۔ حیرت کی بات یہ ہے کہ پاٹ ندی سے محض پانچ کلومیٹر کے فاصلے پر ایک لیویز چوکی بھی موجود ہے، مگر وہاں موجود اہلکار صرف ذمیاد کی گاڑیوں پر نظر رکھتے ہیں، جبکہ قدرتی وسائل کی اس تباہی پر کوئی کارروائی نہیں کی جا رہی۔

ضرورت اس امر کی ہے کہ حکومت، متعلقہ ادارے اور مقامی لوگ اس قدرتی ورثے کے تحفظ کے لیے فوری اقدامات کریں۔ درختوں کی بے دریغ کٹائی کو روکا جائے، ماحولیاتی قوانین پر سختی سے عمل درآمد کیا جائے اور پاٹ ندی جیسے قدرتی مقامات کی حفاظت کے لیے عملی اقدامات کیے جائیں، تاکہ آنے والی نسلیں بھی اس خوبصورتی سے لطف اندوز ہو سکیں۔ لوگوں نے سردار ذادہ گورگین مینگل اور سرادر اخترجان مینگل سے اپیل کی ہے ان کے خلاف نوٹس لیں اور ان کو پابندکرے تاکہ جنگلات بچ سکیں ۔

إِنَّا لِلّهِ وَإِنَّـا إِلَيْهِ رَاجِعونَوڈھ: اورناچ کے سینئر استاد ریاض بلوچ دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کر گئے۔ ریاض بل...
13/06/2025

إِنَّا لِلّهِ وَإِنَّـا إِلَيْهِ رَاجِعونَ

وڈھ: اورناچ کے سینئر استاد ریاض بلوچ دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کر گئے۔ ریاض بلوچ نے اورناچ جیسے پسماندہ علاقے میں لوگوں کو علم جیسی عظیم نعمت سے نوازا اور ہمیشہ تعلیمی خدمات انجام دیتے رہے

11/06/2025

وڈھ وہیر سے ایک شخص کی نعش برآمد حمید الرحمان ولد مولوی الٰہی بخش قوم رئیسانی ساکن وہیر کی ہے لیویزذرائع

10/06/2025

وڈھ وھیر کے مقام پر کار حادثہ استاد محمد موقع پر جاں بحق تین افراد شدید زخمی استاد محمد کا تعلق وڈھ سے جو ٹیکسی ڈراٸیور ہے ہسپتال منتقل لیویز ذراٸع

08/06/2025

وڈھ کے رہائشی نوجوان پہاڑ سے گر کر جاں بحق ہوئے ۔

شناخت غلام مصطفی ولد سلیمان لانگو کے نام سے ہوئی ہے
: عید کے موقع پر نوجوان ساتھیوں کے ہمراہ پکنک پر گئے ہوئے تھے ۔ زرائع

26/05/2025

خضدار سمیت وڈھ اور دیگر علاقوں میں گزشتہ پانچ دنوں سے موباٸل انٹرنیٹ بند جس کی وجہ سے صارفین کو شدید مشکلات کا سامنا ہے

وڈھ کراڑو کے قریب ٹوڈی کار کو حادثہ خواتین سمیت چار افراد شدید زخمی جن کو کراڑو ریسکیو منتقل کردیا طبی امداد کےبعد خضدار...
26/05/2025

وڈھ کراڑو کے قریب ٹوڈی کار کو حادثہ خواتین سمیت چار افراد شدید زخمی جن کو کراڑو ریسکیو منتقل کردیا طبی امداد کےبعد خضدار منتقل کردیا ذراٸع

بین المدارس دوستانہ کرکٹ میچ: گورنمنٹ بوائز ہائی سکول وڈھ نے گورنمنٹ بوائز ہائی اسکول توتک کو 71 رنز سے شکست دے دیگورنمن...
20/05/2025

بین المدارس دوستانہ کرکٹ میچ:
گورنمنٹ بوائز ہائی سکول وڈھ نے گورنمنٹ بوائز ہائی اسکول توتک کو 71 رنز سے شکست دے دی

گورنمنٹ بوائز ہائی سکول وڈھ کی دعوت پر 20 مئی 2025ء کو گورنمنٹ بوائز ہائی سکول توتک کی کرکٹ ٹیم نے وڈھ کا دورہ کیا، جہاں دونوں ٹیموں کے درمیان ایک شاندار اور سنسنی خیز کرکٹ میچ کا انعقاد کیا گیا۔ مہمان ٹیم کے ہمراہ سکول کے معزز اساتذہ جناب جان محمد، فزیکل ایجوکیشن ٹیچر سر حبیب اللہ اور قمر صاحب تھے، جنہوں نے نہ صرف طلباء کی رہنمائی کی بلکہ کھیل کے جذبے کو بھی خوب سراہا۔ یہ میچ تعلیمی اداروں کے درمیان باہمی روابط، کھیلوں کے فروغ اور طلباء کو مثبت سرگرمیوں میں شامل کرنے کے مقصد سے منعقد کیا گیا، جسے مقامی سطح پر بڑی پذیرائی حاصل ہوئی۔

میچ کا آغاز ٹاس سے ہوا، جس میں میزبان ٹیم کے کپتان محمد الیاس رسل نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔ یہ فیصلہ انتہائی سودمند ثابت ہوا کیونکہ وڈھ کے بلے بازوں نے بہترین بیٹنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے میدان میں رنز کی برسات کردی۔ مقررہ 14 اوورز میں وڈھ کی ٹیم نے 7 وکٹوں کے نقصان پر 189 رنز اسکور کیے اور یوں ہائی اسکول توتک کو جیت کے لیے 190 رنز کا مشکل ہدف دیا۔ کپتان الیاس رسل نے دھواں دار بلے بازی کرتے ہوئے صرف 16 گیندوں پر 62 رنز بنائے، جس میں 9 بلند و بالا چھکے اور ایک چوکا شامل تھا۔ ان کے بعد شکیل نے 31 رنز کی اہم اننگز کھیلی جس میں 4 چھکے اور 2 چوکے شامل تھے، جبکہ سکول کے استاد اور آل راؤنڈر کھلاڑی محمد امین نے بھی بیٹنگ میں اپنا کمال دکھاتے ہوئے 29 رنز بنائے جن میں 3 چھکے اور 2 خوبصورت چوکے شامل تھے۔

گورنمنٹ بوائز ہائی سکول توتک کی جانب سے گیندبازی میں سر جان محمد، فہد اور زیب نے اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے 2، 2 وکٹیں حاصل کیں، تاہم وہ وڈھ کی بیٹنگ لائن کی تباہ کاریوں کو مکمل طور پر روکنے میں ناکام رہے۔ ہدف کے تعاقب میں توتک کی ٹیم نے سست رفتاری سے آغاز کیا اور ابتدا ہی سے دباؤ کا شکار نظر آئی۔ اگرچہ جان محمد نے مزاحمت کرتے ہوئے 50 رنز کی ذمہ دارانہ اننگز کھیلی، اور سلطان نے 18 جبکہ معین نے 16 رنز بنائے، لیکن ٹیم کی مجموعی کارکردگی توقعات کے برعکس رہی۔

وڈھ کی شاندار گیندبازی نے میچ کا پانسہ مکمل طور پر بدل دیا۔ نوجوان گیندباز بالاچ نے تباہ کن باؤلنگ کرتے ہوئے صرف 2 اوورز میں 14 رنز کے عوض 5 کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھا دی، جن میں ایک شاندار ہیٹ ٹرک بھی شامل تھا، جو میچ کا یادگار لمحہ ثابت ہوا۔ افتخار شمس نے بھی زبردست باؤلنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے 3 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔ یوں توتک کی پوری ٹیم 11ویں اوور میں صرف 118 رنز بنا کر آل آؤٹ ہو گئی اور وڈھ کی ٹیم نے یہ میچ 71 رنز کے بھاری مارجن سے اپنے نام کر لیا۔ میچ کے بہترین کھلاڑی کا اعزاز بالاچ کو دیا گیا، جن کی آل راؤنڈ کارکردگی نے ٹیم کی فتح میں اہم کردار ادا کیا۔

میچ کے اختتام پر ایک مختصر تقریب کا انعقاد کیا گیا، جس میں دونوں ٹیموں کے کھلاڑیوں اور اساتذہ سے گورنمنٹ بوائز ہائی سکول وڈھ کے ہیڈ ماسٹر شمس الحق مینگل نے خطاب کیا۔ انہوں نے مہمان ٹیم اور ان کے ہمراہ آنے والے اساتذہ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ "ہم ایسے تعلیمی و کھیلوں کے پروگرامز کے ذریعے طلباء کو صحت مند اور مثبت سرگرمیوں کی جانب راغب کرنا چاہتے ہیں۔ ان مقابلوں سے نہ صرف طلباء کو نیا تجربہ اور اعتماد حاصل ہوتا ہے بلکہ بین الاسکول تعلقات کو بھی فروغ ملتا ہے۔"

ہائی اسکول توتک کے استاد جان محمد صاحب نے میزبان سکول کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ "تعلیم جسمانی کے ایونٹس طلباء کو ایک دوسرے سے سیکھنے کا موقع فراہم کرتے ہیں اور انہیں مختلف تعلیمی ماحول سے روشناس کرواتے ہیں۔ یہ بین المدرسی روابط طلباء میں ہم آہنگی، برداشت، باہمی تعاون اور ٹیم ورک کا جذبہ پیدا کرتے ہیں۔"

تقریب کے آخر میں گورنمنٹ بوائز ہائی سکول وڈھ کے فزیکل ایجوکیشن ٹیچر عبدالکریم کی خدمات کو بھرپور انداز میں سراہا گیا، جن کی مسلسل محنت، لگن اور تنظیمی صلاحیتوں کے باعث یہ میچ کامیابی سے منعقد ہوا۔ تمام شرکاء نے امید ظاہر کی کہ مستقبل میں بھی ایسے مثبت اور تعلیمی سرگرمیوں پر مبنی پروگرامز کا انعقاد جاری رہے گا تاکہ طلباء نہ صرف تعلیمی میدان بلکہ کھیلوں کے میدان میں بھی اپنی صلاحیتوں کو نکھار سکیں۔

16/05/2025

وڈھ یونیورسٹی سے فارغ کیے گٸے ملازمین .


وڈھ کیمپس کے مستقبل پر سوالیہ نشان، مسئلہ حل کرنے کے بجائے احتجاج پے بیٹھے  سٹاف کو ایکسپلینیشن کالزلسبیلہ یونیورسٹی آف ...
15/05/2025

وڈھ کیمپس کے مستقبل پر سوالیہ نشان، مسئلہ حل کرنے کے بجائے احتجاج پے بیٹھے سٹاف کو ایکسپلینیشن کالز

لسبیلہ یونیورسٹی آف ایگریکلچر، واٹر اینڈ میرین سائنسز کے وڈھ کیمپس کی بندش کی کوششیں نہ صرف تشویشناک ہیں بلکہ علم دشمنی کے مترادف بھی ہیں۔ یہ تعلیمی ادارہ وڈھ اور اردگرد کے پسماندہ علاقوں کے نوجوانوں کے لیے اعلیٰ تعلیم کی واحد روشن امید ہے، جو علاقائی ترقی، شعور اور بااختیار معاشرے کی بنیاد فراہم کر رہا ہے۔

`حالیہ اطلاعات کے مطابق،` کیمپس کے متعدد ملازمین کو بغیر کسی واضح پالیسی یا وجہ کے فارغ کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ اس غیر شفاف عمل کے خلاف ملازمین گزشتہ کئی دنوں سے سراپا احتجاج ہیں۔ تاہم، قابلِ افسوس امر یہ ہے کہ مسئلہ حل کرنے اور مذاکرات کے بجائے احتجاج کرنے والے عملے کو ایکسپلینیشن کالز بھیج کر خاموش کرانے کی کوشش کی جا رہی ہے، جو کہ انتہائی غیر سنجیدہ اور غیر ذمہ دارانہ طرزِ عمل ہے۔

13 مئی 2025 کو وڈھ کیمپس کے ملازمین نے وائس چانسلر کے مبینہ فیصلوں کے خلاف شدید احتجاج کیا۔ اس احتجاج میں کلاسز اور امتحانات کا مکمل بائیکاٹ کیا گیا، جس سے نہ صرف تدریسی عمل معطل ہو گیا بلکہ طلبہ کا تعلیمی مستقبل بھی خطرے میں پڑ گیا ہے۔ مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ وڈھ کیمپس کو بند کرنے کے بجائے اسے مکمل یونیورسٹی کا درجہ دیا جائے تاکہ مقامی طلباء کو گھر کے قریب اعلیٰ تعلیم کی سہولیات میسر رہیں۔

ماضی میں بھی کیمپس کی بندش کے خلاف عوامی احتجاجی ریلیاں منعقد ہو چکی ہیں جن میں خواتین اور بچوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی، جس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ یہ ادارہ صرف ملازمت یا تعلیم کا ذریعہ نہیں بلکہ عوام کی اجتماعی امید ہے۔

حکومتِ بلوچستان، گورنر بطور چانسلر، ایچ ای سی، اور علاقائی قیادت سے پُرزور اپیل ہے کہ اس معاملے کا فوری نوٹس لیا جائے۔ کیمپس کی فعالیت، طلباء کے تعلیمی مستقبل، اور ملازمین کے روزگار کو یقینی بنایا جائے۔ بصورتِ دیگر یہ عمل ایک پورے خطے کو تعلیم کی روشنی سے محروم کرنے کے مترادف ہوگا۔

وڈھ کے عوام کو اس نازک مرحلے پر اپنے تعلیمی ادارے کے دفاع میں مضبوطی سے کھڑا ہونا ہوگا، تاکہ ہماری آنے والی نسلیں علم، ترقی اور شعور کے سفر کو جاری رکھ سکیں۔

*منجانب : متاثرین وڈھ یونیورسٹی*

14/05/2025

وڈھ ۔پلی ماس روڈ پر نامعلوم مسلح افراد نے طالب علم عبدالصبور سے موٹر ساٸیکل نمبر KQE:7416، ماڈل 22 رنگ سرخ انجن نمبر E101127 سمیت موباٸل اور نقدی چھین کرفرار عبدالصبور خضدار یونیورسٹی سے وڈھ پلی ماس اپنے گھر جارہے تھے۔

14/05/2025

وڈھ میں کینسر کے مریض کو علاج کےلیے مالی تعاون کی اشد ضرورت ہے پیر کے روز ایک مہنگا ٹیسٹ کرنے جارہا ہے اپنی بساط کے مطابق ان سے تعاون کریں اللہ پاک آپ کو اجر دے۔
آپ کی ایک چھوٹی سی تعاون سے ان کی زندگی بچ سکتی ہے۔
ایزی پیسہ

03409278311
Muhammad Naeem

Address

Masjid Road Near NADRA Office Wadh
Wadh

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Wadh Press Club posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Share