Wadh Press Club

Wadh Press Club Contact information, map and directions, contact form, opening hours, services, ratings, photos, videos and announcements from Wadh Press Club, Media/News Company, Masjid Road near NADRA Office Wadh, Wadh.

26/08/2025

وڈھ:گزشتہ روز کاکاھیر کے قریب ہونے والے روڈ حادثے میں زخمی ہونے والےمحمد حسن لہڑی زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے انتقال کر گئے۔ مرحوم وڈھ کے معروف کاروباری شخصیات حاجی عبدالکریم لہڑی اور حاجی عبدالرزاق لہڑی کے بھائی تھے۔ نمازِ جنازہ آج صبح 11 بجے ادا کی جائے گی، خاندانی ذرائع

نوٹس عوام الناس ڈپٹی کمشنر خضدار کے آفس سےجاری نوٹیفیکشن مطابقتحصیل وڈھ اور سب تحصیل اورناچ کے عوام کو بزریعہ نوٹس اطلاع...
30/07/2025

نوٹس عوام الناس

ڈپٹی کمشنر خضدار کے آفس سےجاری نوٹیفیکشن مطابق

تحصیل وڈھ اور سب تحصیل اورناچ کے عوام کو بزریعہ نوٹس اطلاع دی جاتی ہیکہ قومی شاہراہ کو ڈبل کیا جارہا ہے جن جن لوگوں کی اراضیات روڈ ایریا میں ہیں وہ اپنی اراضیات کی کاغذات اسسٹنٹ کمشنر وڈھ اور اورناچ کے دفاترز میں جمع کریں تاکہ بروقت اس کا ازالہ ہو

23/07/2025

وڈھ: کاکاھیر کلی عبدالنبی لہڑی میں ہیضہ کی بیماری پھیل گئی ہے، جس سے دس کے قریب افراد شدید متاثر ہوئے ہیں۔

یہ علاقہ وڈھ بازار سے سات کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے، مگر تاحال کوئی میڈیکل ٹیم وہاں نہیں پہنچ سکی۔

علاقے کے مکینوں نے ڈی ایچ او خضدار، محکمہ صحت اور سردار زادہ گورگین مینگل سے اپیل کی ہے کہ وہ فوری طور پر متاثرہ علاقے میں میڈیکل ٹیم روانہ کریں تاکہ مزید لوگ اس بیماری سے محفوظ رہ سکیں۔

روڈ ایکسیڈنٹ نہیں قتل!تحریر ایم یونس عابد اس وقت پوری دنیا ایک نئی جدید ترین دور میں مذید ترقی کی طرف تیزی سے سفر کررہا ...
17/07/2025

روڈ ایکسیڈنٹ نہیں قتل!

تحریر ایم یونس عابد

اس وقت پوری دنیا ایک نئی جدید ترین دور میں مذید ترقی کی طرف تیزی سے سفر کررہا ہے ۔
ہر پرانے چیز کو نئی اور جدید طرز پر بنانے کی سہی کررہے۔ ہیں اپنے شہریوں کو ان کے حقوق اور تحفظ فراہمی کےلیے نئی راہیں سوجھتی جارہی ہیں ۔

بلوچستان کے شاہراہوں پر سفر کرنے والے مسافروں کو ان کے اہل خانہ اپنے پیاروں کو محاذوں پر جانے والے سپاہیوں کی طرح نم آنکھوں کیساتھ رخصت کرتے ہیں ۔
کیا پتا؟ زندہ سلامت ،یا زندہ معذور یا کفن میں لپٹی ہوئی دوسروں کے کاندھوں پر گھر لوٹ آئے گا ۔


ایک دنیا میں ہم ہی ہیں حکومت ہماری قتل عام کررہی ہیں۔
معاشی و جانی مختلف طریقوں سے کہیں روڈ ایکسڈنٹ میں کہیں اغوا و جعلی مقابلوں میں کہیں دھماکوں میں ، کہیں چاغی میں دھماکوں میں ہماری مستقبل کو کینسر موزی مرض دھکیل کر قتل کردیتے ہیں ۔

حکومت سیندک و ریکوڈیک ، دُدُّر ، گوادر ، سوئی گیس جیسے ہمارے خزانے عالمی منڈیوں میں پہنچا رہی ہیں اور مقامی و حق ملکیت کے مالکا پیوند لگے کپڑوں کیساتھ ننگے پاؤں معاشی بدحالی و افلاس میں زندگی کی جنگ لڑ رہی ہیں ۔
ایک شہر سے دوسرے شہر تک سفر کےلیے نہ سڑکیں نہ بہتر ٹرانسپورٹ!
بلوچستان کے لوگ جتنے لاپتہ ہوتے جارہے ہیں تو اس سے کہیں زیادہ روڈ حادثات میں اپنے پیاروں کو کھو رہیے ہیں۔
در حقیقت آپ دماغ سے سوچ لیں آپ کو خود اندازہ ہوگا یہ حادثہ نہیں ہے بلکہ قتل ہے۔

حادثہ اسے آپ سے کہہ سکتے ہیں جو اچانگ کسی تیکنیکی یا وقتی غفلت سے پیش آئے ہو۔

بلوچستان میں کراچی ٹو چمن نیشنل ہائی وے پر روز لوگ اپنی جان گنوا بیٹھتے ہیں ۔

آپ پیش آنے والے واقعات سے اندازہ لگا سکتے ہیں کہ کیا یہ حادثہ ہیں یا سوچی سمجھی قتل!

بلوچستان کے روڈوں پر زندہ کم مردے بہت چلتے ہیں ۔

درد بےشمار ہیں کیا کروں سینہ چاک کروں، پیٹوں بال نوچوں
پتا نہیں کس زخم پر مرحم رکھوں بلوچستان لہو لہان ہیں خون تمام بدن سے رستا رواں ہے ۔

حال ہی میں میڈیکل ایمرجنسی ریسپانس سینٹر کی ششماہی رپورٹ کے مطابق رواں سال 2025 کے جنوری سے تا جون کے دوران صوبے بھر میں 12110 روڈ ٹریفک حادثات رپورٹ ہوئے جن میں 239 افراد جان بحق اور 15690 زخمی ہوئے۔

صرف N-25 ٹراما سینٹر خضدار میں 2412 حادثات ریکارڈ کے گئے ہیں۔

مختلف اداروں کے رپورٹس کے مطابق گذشتہ سال 2024 میں بلوچستان بھر میں ٹریفک ایکسڈنٹ میں 471 زندگی کی بازی ہار گئے اور 17500 سے زائد افراد زخمی یا مستقل معذوری کا شکار ہوئے ۔

صرف چھ ماہ میں 239 افراد ٹریفک حادثات میں لقمہ اجل بن گئے ۔
یعنی بلوچستان میں ہر ماہ میں 39 افراد روڈ حادثات میں مارا جاتا ہے ۔
در حقیقت واقعات اس سے زیادہ ہیں کیونکہ آدھے سے زیادہ رپورٹ ہوتے نہیں ہیں ۔

اس خون خرابے کے باوجود عوام کی تحفظ کےلیے سرکاری سطح پر کوئی حکمت عملی اور پالیسی ساز نہیں۔

ہونا تو یہ چاہیے کہ وفاقی اور صوبائی ذمہ داروں کو بھٹا کر تحقیات کرکے ان کو تختہ دار پر لٹکایا جائے یہ کوئی جھوٹی موڈ خطا نہیں بلکہ قتل عام ہے ۔
ہر سال میں سینکڑوں افراد کا جان بحق ہونا اور ہزاروں افراد کا زندگی بھر کےلیے معذوری کا شکار ہونا بہت بڑی اذیت ناک ہے ۔

ریاست کی کان پر جوئی تک نہیں رینگتی ہے
مسافروں سے بھری بسیں جل کر راکھ ہوچکی ہیں
انسانی جانی کئی دفعہ جل کر کوئلے بن گئے ہیں ۔
ان کی پہچان تک ممکن نہیں ہوسکی ہے ۔

ہمارے ہاں صرف فوجی ہی انسانوں میں شمار ہوتے ہیں باقی عام لوگ اس کیٹیگری میں شامل نہیں نہ وہ کسی بھلائی کے مستحق ٹھہرتے ہیں ۔

مجھے یاد نہیں ہےکہ وفاقی وزیر داخلہ یا وزیراعظم آئے ہو ان دل سوز واقعات کی سنجیدگی کیساتھ نوٹس لی ہو!
اگر ملک میں کہیں ناخوش گوار واقع پیش آجاتاہے جیسے کوئی دھماکہ ہوتا ہے یا کہیں ایف سی یا آرمی کے جوانوں پر حملہ ہوتا ہے ۔
پوری میڈیا پر شور برپا ہو جاتی ہے پارلیمنٹ، جی ایچ کیو سمیت بھونچال میں آجاتے ہیں ۔
اجلاس پر اجلاس بلائے جاتے ہیں۔ سیاسی و ملٹری زوروں پر ملکر بجٹ تیار کی جاتی ہیں ۔

کیا یہ قتل نہیں؟
روزانہ بلوچستان میں کراچی ٹو چمن روڈ پر 20٫15 تک لوگ مرتے جارہے ہیں ۔

نہ کہیں پریس کانفرنس نہ اجلاس نہ ایکشن ، نہ تحقیقات ، نہ بجٹ مختص ، نہ جان سے جان جانے والے اور زخمی ہونے والے لوگوں کے فیملیوں کیساتھ اظہار ہمدردی نہ و ظیفہ اور نہ اعلاج ومعالجہ کی سہولت ۔

جنگ زدہ علاقوں اور ملکوں میں اتنی جانیں ضائع نہیں ہوتے ہیں جتنے بد قسمت بلوچستان کے لوگ اپنی قیمتی جانوں کو روڈ کے ہاتھوں کھو بیٹھتے ہیں ۔

انسانی جانوں کی حفاظت کےلیے کوئی روڈ سیفٹی نہیں ۔
سب سے بڑی جان لیوا بات یہ ہے کہ کوچ، بسیں ، منی وغیرہ ان گاڑیوں میں گاڑی مالکان تیل لاد کر گاڑی میں سوار افراد کو تحفظ دیئے بنا ان کی جان کو خطرے میں ڈالتے ہیں ۔

اکثر حوادثات میں لوگوں کی جانیں گئیں ہیں غیر قانونی ایندھن اور سنگل روڈ پر اوور ٹیک کی وجہ سے ۔

بلوچستان کے مسافر آگ کے لاوے پر سفر کرتے ہیں ۔
کسٹم حکام اپنی جیبیں بھرنے میں مصروف ہیں ان کو اور گاڑی مالکان کو ذرہ برابر بھی پروا نہیں .

نہ گاڑیوں کی جانچ کہ کیا گاڑی سفر کے قابل ہے یا نہیں، نہ ڈرائیور لائسنس، نہ ڈرائیور کے عمر وغیرہ کی کوئی قید ہے!
اکثر ناقابل سفر گاڑیوں کو چلاتے ہیں انتطامیہ کی ساز باز سے مالکان اور انتظامیہ دونوں اپنی جائز دولت کی خاطر پسینجروں کی زندگی سے کھیلتے ہیں ۔

کئی دفعہ تیل بردار کوچوں میں آگ لگی ہیں آگ کی وجہ تمام سوار افراد بس کے اندر کوئلہ کی ڈھیر ہوکر رہ گئی ہیں۔

حکومت سالانہ انفراسٹرکچر کےلیے بجٹ مختص کرتی ہیں فقط کاغذوں میں درج عددوں کے سوا زمینی حقائق پر کچھ نہیں ۔

گورنمنٹ انٹر کالج وڈھ میں داخلے جاری۔
13/07/2025

گورنمنٹ انٹر کالج وڈھ میں داخلے جاری۔

وڈھ – بارانی پانی، عوامی مشکلات اور میونسپل کمیٹی کی غفلتوڈھ شہر میں مون سون بارشوں کے بعد کی صورتحال نے مقامی انتظامیہ ...
13/07/2025

وڈھ – بارانی پانی، عوامی مشکلات اور میونسپل کمیٹی کی غفلت

وڈھ شہر میں مون سون بارشوں کے بعد کی صورتحال نے مقامی انتظامیہ کی نااہلی کو ایک بار پھر بے نقاب کر دیا ہے۔ زیرِ نظر تصویر میونسپل کمیٹی وڈھ کی کارکردگی پر ایک بڑا سوالیہ نشان اٹھاتی ہے، جو مون سون ایمرجنسی اور نکاسی آب جیسے اہم مسائل سے نمٹنے میں مکمل طور پر ناکام دکھائی دیتی ہے۔

کلی عرض محمد وڈھ اور گورنمنٹ بوائز ہائی اسکول سے متصل گلی میں گزشتہ 20 روز سے بارش کا پانی جمع ہے، جس کی وجہ سے گلی ایک چھوٹے سمندر کا منظر پیش کر رہی ہے۔ اس صورتحال نے علاقہ مکینوں کو شدید مشکلات سے دوچار کر دیا ہے۔ بچے اسکول نہیں جا پا رہے، بزرگ گھروں میں محصور ہیں، اور روزمرہ کی زندگی بری طرح متاثر ہو چکی ہے۔

افسوسناک امر یہ ہے کہ میونسپل کمیٹی وڈھ کی جانب سے اب تک نکاسی آب کے لیے کوئی مؤثر اقدام نہیں اٹھایا گیا، حتیٰ کہ چند لوڈ مٹی ڈال کر پانی کے بہاؤ کا راستہ بنانے کی معمولی کوشش بھی نہیں کی گئی۔ یہ غفلت نہ صرف ادارے کی غیر سنجیدگی کو ظاہر کرتی ہے بلکہ عوامی مسائل سے بے حسی کا ثبوت بھی ہے۔

علاقہ مکینوں نے اس افسوسناک صورتحال پر سخت احتجاج کرتے ہوئے سردارزادہ میر گورگین مینگل سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس معاملے کا فوری نوٹس لیں اور میونسپل کمیٹی وڈھ کو متحرک کرتے ہوئے گلی کی نکاسی آب کا مسئلہ ترجیحی بنیادوں پر حل کروائیں، تاکہ شہریوں کی مشکلات کا ازالہ ہو سکے اور آئندہ ایسی صورتحال سے بچا جا سکے۔

وڈھ۔اسسٹنٹ کمشنر وڈھ اکبر علی مزارزئی کا اسٹوڈنٹس لائبریری وڈھ کا دورہآج اسسٹنٹ کمشنر وڈھ، اکبر علی مزارزئی نے اسٹوڈنٹس ...
10/07/2025

وڈھ۔اسسٹنٹ کمشنر وڈھ اکبر علی مزارزئی کا اسٹوڈنٹس لائبریری وڈھ کا دورہ

آج اسسٹنٹ کمشنر وڈھ، اکبر علی مزارزئی نے اسٹوڈنٹس لائبریری وڈھ کا دورہ کیا جہاں انہوں نے لائبریری میں موجود طلباء سے ملاقات کی اور دستیاب سہولیات کا تفصیلی جائزہ لیا۔ دورے کے دوران انہوں نے مطالعہ میں مشغول نوجوانوں کی حوصلہ افزائی کی اور ان کی مشکلات سنیں۔

اس موقع پر اسٹوڈنٹس لائبریری کی انتظامیہ نے پی ٹی سی ایل ڈی ایس ایل کے بلوں کے حوالے سے معلومات فراہم کیں، جس پر اسسٹنٹ کمشنر نے لائبریری کا پی ٹی سی ایل بل اپنے ذمے لینے کا اعلان کیا اور کہا کہ آئندہ کے بل وہ خود ادا کریں گے۔

اپنی گفتگو میں اسسٹنٹ کمشنر اکبر علی مزارزئی نے کہا کہ علم و شعور اور آگاہی کے فروغ کے لیے کام کرنے والے ہر فرد کی بھرپور حوصلہ افزائی کی جائے گی۔ انہوں نے اس ادارے کو وڈھ کے نوجوانوں کے لیے ایک قیمتی نعمت قرار دیا اور کہا کہ نوجوانوں کو چاہیے کہ وہاس سے بھرپور فائدہ اٹھائیں تاکہ ان کا مستقبل روشن ہو سکے۔

05/07/2025

وڈھ دراکھاکہ میں توفانی بارش نے تباہی مچادی زمینداروں کی تیار فصلیں سمیت ٹیول بورز بھی سیلاب کی زد میں ۔

05/07/2025

وڈھ مینگل قباٸلی جرگہ کے بعد قباٸلی رہنما نذیراحمد مینگل پریس کانفرنس کررہے ہیں

وڈھ میں مینگل قبائل کا جرگہ، اور پریس کانفرنس، سردار اسداللہ مینگل، سردار زادہ گورگین مینگل و دیگر قبائلی رہنماؤں پر ہون...
05/07/2025

وڈھ میں مینگل قبائل کا جرگہ، اور پریس کانفرنس، سردار اسداللہ مینگل، سردار زادہ گورگین مینگل و دیگر قبائلی رہنماؤں پر ہونے والے ایف آئی آر کو مسترد کردیا-

مینگل کوٹ عزت ننگ و ناموس اور اقدار کا مرکز و محور ہے، اس کی حفاظت کے لئے ہماری جان و مال حاضرہے ۔ ٹکری حاجی نذیراحمد مینگل و دیگر کی پریس کانفرنس

وڈھ میں مینگل قبائل کا ایک جرگہ ٹکری حاجی نذیر احمد مینگل کی رہائش گاہ پر منعقد ہوا، جس میں سندھ اور اندرون بلوچستان کے مختلف علاقوں سے تعلق رکھنے والے قبائلی عمائدین نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔ جرگے کے اختتام پر میزبان اور مینگل قبیلے کے سرکردہ رہنما ٹکری حاجی نذیر احمد مینگل نے شرکاء کی موجودگی میں ایک پرہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کیا۔پریس کانفرنس میں انہوں نے کہا کہ مینگل قبیلہ ہمیشہ سے امن، اتحاد اور رواداری کا علمبردار رہا ہے اور اپنی روایات کی پاسداری کرتا ہے۔ انہوں نے گزشتہ دنوں آڑینجی میں قتل ہونے والے ایک قبائلی رہنما کے مقدمے میں مینگل قبیلے کے سربراہ سردار اسداللہ مینگل، سردارزادہ گورگین مینگل، میر عبدالسلام مینگل، میر شکر خان مینگل، فاروق مینگل سمیت دیگر معززین پر درج ایف آئی آر کو بوگس اور من گھڑت قرار دیا۔

ان کا کہنا تھا کہ اس ایف آئی آر کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں اور یہ قبائلی و اسلامی روایات کے سراسر منافی ہے۔ جرگے کے شرکاء نے متفقہ طور پر اس ایف آئی آر کو مسترد کرتے ہوئے اسے سیاسی سازش کا حصہ قرار دیا۔ٹکری حاجی نذیر احمد مینگل نے کہا کہ مینگل قبیلے کے بے گناہ اور معزز رہنماؤں کو اس ایف آئی آر میں ملوث کرکے ایک منصوبہ بند سازش کے تحت گھناؤنا عمل کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اس طرح کے اقدامات سے علاقے کے امن و امان پر منفی اثرات مرتب ہوں گے اور اس کی تمام تر ذمہ داری ایف آئی آر درج کرانے والے قبائلی افراد پر عائد ہوگی۔

انہوں نے زور دیا کہ مینگل قبیلہ اپنے رہنماؤں کے خلاف اس غیر منصفانہ اقدام کو کسی صورت قبول نہیں کرے گا۔انہوں نے مزید کہا کہ مینگل کوٹ اور مینگل قبائل آپس میں متحد ہیں۔ مینگل کوٹ قبائلی روایات، رسم و رواج، جان و مال اور ننگ و ناموس کی حفاظت کی ضمانت ہے اور تمام قبائل کے لیے ایک محفوظ پناہ گاہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ مینگل قبیلہ اپنے سربراہ سردار اسداللہ مینگل اور ان کے خاندان کے ساتھ ہر مشکل حالات میں شانہ بشانہ کھڑا ہے اور ہر معاملے میں ان کا ساتھ دیتا رہے گا۔

جرگے کے شرکاء نے متفقہ طور پر مطالبہ کیا کہ سردار اسداللہ مینگل اور ان کے خاندان کے خلاف درج کی گئی جھوٹی اور بوگس ایف آئی آر کو فوری طور پر واپس لیا جائے۔ انہوں نے وڈھ سمیت پورے ضلع خضدار میں امن و امان کی صورتحال کو برقرار رکھنے کے لیئے حکومت اور انتظامیہ سے کردار ادا کرنے کا مطالبہ کیا ۔

ٹکری حاجی نذیر احمد مینگل نے کہا کہ یہ جرگہ نہ صرف اپنے رہنماؤں کے خلاف سازشوں کی مذمت کرتا ہے بلکہ علاقے میں پائیدار امن کے قیام کے لیے پرعزم ہے۔پریس کانفرنس کے دوران شرکاء نے یکجہتی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنے موقف کو مضبوطی سے پیش کیا اور واضح کیا کہ مینگل قبیلہ قیام امن کے لئے ہر فورم پر آواز اٹھاتا رہے گا۔ انہوں نے حکام سے مطالبہ کیا کہ انتظامیہ امن کی بحالی کو یقینی بنائے۔

وڈھ::::: پاٹ ندی، وڈھ کا مشہور اور دلکش سیاحتی مقام، نہ صرف ضلع خضدار بلکہ پورے بلوچستان میں اپنی سرسبزی، دل فریبی اور ق...
15/06/2025

وڈھ::::: پاٹ ندی، وڈھ کا مشہور اور دلکش سیاحتی مقام، نہ صرف ضلع خضدار بلکہ پورے بلوچستان میں اپنی سرسبزی، دل فریبی اور قدرتی خوبصورتی کی وجہ سے جانا جاتا ہے۔ یہ مقام وڈھ سے تقریباً پچاس کلومیٹر کراچی کی سمت واقع ہے۔ **پاٹ** ایک براہوئی لفظ ہے، جس کے معنی "لکڑیوں کی ندی" ہیں، جو اس جگہ کی قدرتی اہمیت کو ظاہر کرتا ہے۔

یہ ندی نہ صرف مقامی لوگوں کے لیے ایک تفریحی مقام ہے بلکہ سیاحوں کے لیے بھی ایک پرکشش جگہ ہے۔ سرسبز درختوں اور شفاف پانی کی بدولت یہاں کا ماحول انتہائی خوشگوار اور پُرسکون ہوتا ہے۔ تاہم، بدقسمتی سے، کچھ ناعاقبت اندیش عناصر اس قدرتی حسن کے دشمن بن چکے ہیں۔ ضلعی انتظامیہ اور محکمہ جنگلات کی عدم توجہی کے باعث یہاں سے تیزی سے درختوں کی کٹائی کی جا رہی ہے۔ درختوں کو کاٹ کر مقامی ہوٹلوں میں جلانے کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے،

محکمہ جنگلات کے اہلکار اپنے فرائض کی انجام دہی میں ناکام نظر آتے ہیں اور صرف تنخواہیں وصول کرنے تک محدود ہو گئے ہیں۔ حیرت کی بات یہ ہے کہ پاٹ ندی سے محض پانچ کلومیٹر کے فاصلے پر ایک لیویز چوکی بھی موجود ہے، مگر وہاں موجود اہلکار صرف ذمیاد کی گاڑیوں پر نظر رکھتے ہیں، جبکہ قدرتی وسائل کی اس تباہی پر کوئی کارروائی نہیں کی جا رہی۔

ضرورت اس امر کی ہے کہ حکومت، متعلقہ ادارے اور مقامی لوگ اس قدرتی ورثے کے تحفظ کے لیے فوری اقدامات کریں۔ درختوں کی بے دریغ کٹائی کو روکا جائے، ماحولیاتی قوانین پر سختی سے عمل درآمد کیا جائے اور پاٹ ندی جیسے قدرتی مقامات کی حفاظت کے لیے عملی اقدامات کیے جائیں، تاکہ آنے والی نسلیں بھی اس خوبصورتی سے لطف اندوز ہو سکیں۔ لوگوں نے سردار ذادہ گورگین مینگل اور سرادر اخترجان مینگل سے اپیل کی ہے ان کے خلاف نوٹس لیں اور ان کو پابندکرے تاکہ جنگلات بچ سکیں ۔

إِنَّا لِلّهِ وَإِنَّـا إِلَيْهِ رَاجِعونَوڈھ: اورناچ کے سینئر استاد ریاض بلوچ دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کر گئے۔ ریاض بل...
13/06/2025

إِنَّا لِلّهِ وَإِنَّـا إِلَيْهِ رَاجِعونَ

وڈھ: اورناچ کے سینئر استاد ریاض بلوچ دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کر گئے۔ ریاض بلوچ نے اورناچ جیسے پسماندہ علاقے میں لوگوں کو علم جیسی عظیم نعمت سے نوازا اور ہمیشہ تعلیمی خدمات انجام دیتے رہے

Address

Masjid Road Near NADRA Office Wadh
Wadh

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Wadh Press Club posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Share