16/03/2024
*رمضان میں ہاتھیوں سے ہوشیار رہیں*
عنوان آپ کو عجیب لگ رہا ہوگا لیکن جب آپ پڑھیں گے تو حیرت ختم ہوجائے گی۔
امام مالک اپنے معمول کے مطابق مسجد نبوی میں بیٹھ کر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی احادیث بیان کر رہے تھے... اور ان کے اردگرد موجود طلباء سن رہے تھے... پھر ایک شخص نے چیختے ہوئے کہا : مدینہ میں ایک بڑا ہاتھی آیا ہے ۔ (مدینہ والوں نے اس سے پہلے ہاتھی نہیں دیکھا تھا... مدینہ میں ہاتھی نہیں ہوتے تھے )...
چنانچہ تمام طلباء ہاتھی کو دیکھنے کے لیے دوڑ پڑے اور امام مالک کو چھوڑ کر چلے گئے سوائے یحییٰ بن یحییٰ لیثی کے۔
امام مالک نے ان سے کہا:
تم ان کے ساتھ باہر کیوں نہیں گئے؟
کیا آپ پہلے ہاتھی دیکھ چکے ہیں؟
یحییٰ نے کہا: میں شہر مدینہ امام مالک کو دیکھنے آیا ہوں ہاتھی دیکھنے نہیں.
اگر ہم اس واقعے پر غور کریں تو ہم پائیں گے کہ وہاں موجود لوگوں میں سے صرف ایک شخص جانتا تھا کہ وہ کیوں آیا ہے اور اس کا مقصد کیا ہے۔
اس لیے وہ مشغول نہیں ہوا... اس نے اپنی توانائیاں دائیں بائیں ضائع نہیں کیں... جب کہ دوسرے لوگ باہر نکل کر تماشہ دیکھنے لگے ... اسی لیے دیکھیے کہ ان کے درمیان کتنا بڑا فرق ہے ...
امام یحییٰ بن یحییٰ لیثی رحمۃ اللہ علیہ کی روایت امام مالک سے الموطأ کے سلسلے میں سب سے زیادہ مستند ہے۔
جب کہ دوسرے طلباء جو تماشائی تھے، تاریخ نے ان کا ذکر ہم سے نہیں کیا...
ہمارے زمانے میں بھی بار بار ہاتھی کو لایا جا رہا ہے ... لیکن الگ الگ شکلوں میں... اور مختلف طریقوں سے... خاص طور پر رمضان میں۔
رمضان میں دو قسم کے لوگ ہوتے ہیں: ایک قسم ان کی ہے جنہوں نے اپنا مقصد طے کر لیا ہوتا ہے... وہ جانتے ہیں کہ وہ رمضان سے کیا چاہتے ہیں... اور وہ کیا ثمرات حاصل کرنے کی امید رکھتے ہیں؟
اور دوسری قسم ان کی ہے جو رمضان کی طرف سے غافل ہیں اور کوتاہی کے شکار ہیں ... مختلف قسم کے ہاتھیوں نے انہیں اپنی طرف متوجہ کر رکھا ہے ...
ٹی وی چینلز، سیریلس، فلمیں، کھیل تماشے وغیرہ یہ سب اس زمانے کے ہاتھی ہیں ...
ان ہاتھیوں اور ان کی چمک دمک سے ہوشیار رہو ...
یہ سال کے افضل ترین اوقات کو آپ سے چھین لیں گے.
(ایک مفید عربی پوسٹ کا اردو ترجمہ، مترجم : عبدالغفار سلفی، بنارس)