انسان کے بس میں ہمت کوشش محنت ہیں ۔ کامیابی اللہ دیتا ہے۔
25/01/2024
د ګيس د پاره سلینډر اخلم، بجلي د پاره سولر اخلم، د علاج د پاره پرائیویټ ډاکټر له زم, سبق له ماشومان پرائيويټ اسکول ته ليژم او د مزدورئ د پاره باہر ملک ته ځم۔۔
نو تاته ووټ د سہ د پاره درکم؟؟
22/01/2024
آپ کا زریعہ معاش کیا ہے ؟ مولانا صاحب نے کہا کہ غیبی مدد ۔ واقعی نیک لوگوں کی غیبی مدد ہوتی ہے ۔
20/01/2024
20/01/2024
میں اس محبت بھری صدی میں واپس جانا چاہتا ہوں جہاں محبت مخلص تھی۔ آج کی محبت دماغی بیماری کا دوسرا نام ہے!!
19/01/2024
ده بی بسۍ ، ده ظلم ، ده ناجایزۍ ، ده خپل خپل زانی حق وهنه.
عکس دی
18/01/2024
موسیقی ہر اس چیز کا اظہار کرتی ہے جو ہم کہہ نہیں سکتے اور جس کے لیے خاموش رہنا ناممکن ہے!!
وکٹر ہیوکس
17/01/2024
جو عوام میں نمبر ون سکول گراٶنڈ کے نام سے مشہور ہوا ہے دراصل ماڈل سکول کا حصہ ہے چونکہ تاریخی طور پر نمبرون سکول خود ماڈل سکول کا پراٸمری برانچ ہے جو اب ایک آزاد سکول بن چکا ہے۔ مذکورہ گراٶنڈ کو چند سال قبل میونسپل کمیٹی ژوب کی جانب سے بازمحمد باز شھید کے نام سے منسوب کیا گیا تھا
لہذا تمام عوام الناس سے درخواست ہے کہ ایندہ اس گراٶنڈ کو " یا کے نام سے لکھیں اور یاد کریں۔
17/01/2024
ژوب میں اس بار نیا امیدوار ہونا چاہئے.
پرانے اُمیدواروں کو ریجکٹ کرنی چاہیے ۔
17/01/2024
جب کبھی نادرا آفس کے سامنے سے گزریں تو وہاں انتہائی رش اور لمبی لمبی قطاریں دیکھنے کو ملتی ہیں۔ میرے جیسے ملازمت پیشہ بندے نے شناختی کارڈ بنوانا ہو تو آفس سے ایک دن کی چھٹی لینا پڑتی ہے۔
تقریبا ایک سال پہلے ایسے ہی ان لمبی لائنوں کو دیکھ کر خیال آیا کہ آج کے اس ڈیجیٹل دور میں شناختی کارڈ بھی آن لائن اپلائی ہونا چاہیے۔ جب انٹرنیٹ پہ سرچ کیا تو معلوم پڑا کہ نادرا کی ایک موبائل اپلیکیشن موجود ہے۔ جس کے ذریعے آپ شناختی کارڈ کے لیے آن لائن درخواست دے سکتے ہیں۔
خیر مجھے تو ایک سال پہلے اس وقت ضرورت نہیں تھی۔ کیونکہ میرا شناختی کارڈ 2024 میں ایکسپائر ہونا تھا۔ اب ضرورت پڑی تو 4 دن پہلے موبائل میں ایپ انسٹال کی اور بتائے گئے طریقے کے مطابق شناختی کارڈ ری نیو کی درخواست جمع کروادی۔
درخواست دینے کے چوتھے دن بعد آج صبح نیا شناختی کارڈ بذریعہ ٹی سی ایس کوریئر گھر پہنچ گیا۔ 😍 (میں نے Executive کی فیس جمع کروائی تھی) روٹین میں 21 دن لگتے ہیں۔
اس ایپلیکشن کی جو خوبی سب سے زیادہ پسند آئی وہ یہ ہے کہ فنگر پرنٹ بھی گھر بیٹھے ویریفائی ہوگئے۔ فیس ڈیبٹ کارڈ سے ادا ہوگئی اور سب سے بڑھ کر فارم تصدیق کے لیے گریڈ 17 کا افسر بھی نہیں ڈھونڈنا پڑا۔ بلکہ گھر کے ہی فرد کا فنگر پرنٹ اور تفصیلات ڈال کر اسی سے تصدیق ہوگئی۔
1998 سے لیکر آج تک جتنی بار بھی شناختی کارڈ بنوایا ہے ہر بار شناختی کارڈ پر لگی اپنی فوٹو دیکھ کر سارے کانفیڈنس کی ایسی تیسی پھر جاتی تھی۔ 😅 لیکن اس بار فوٹو چونکہ خود اپنے موبائل سے بنائی ہے تو فوٹو بھی زبردست بنی ہے۔ 😅 (یہ ایک اضافی فائدہ ہے😅)
تحریر کا مقصد یہ ہے کہ جیسے اس سے پہلے میں اس سہولت سے لاعلم تھا شاید میری فرینڈ لسٹ میں سے بھی کوئی دوست اس سے لاعلم ہو۔ لہذا ضرورت پڑنے پر اس سہولت سے فائدہ اٹھائیں۔ شناختی کارڈ ری نیو، فیملی رجسٹریشن سرٹیفیکیٹ، ب فارم وغیرہ آن لائن اپلائی ہوسکتا ہے۔
ایپ لنک کمنٹ میں
Be the first to know and let us send you an email when What is going on in Zhob posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.