20/07/2025
انسان ہی انسان کا دشمن کیوں؟
ہم نے تاریخ کے اوراق بھی پڑھے، اور آج کے حالات بھی دیکھے…
قاتل اکثر کوئی جانور نہیں ہوتا،نہ ہی کوئی غیر مخلوق…بلکہ انسان ہی ہوتا ہے جو انسان کا خون بہاتا ہے۔
کبھی غیرت کے نام پر،
کبھی قومیت کے جھنڈے تلے،
کبھی مذہب کا سہارا لے کر،
تو کبھی جذبے، انا اور انتقام میں اندھا ہو کر…
انسان انسانیت کو دفن کر دیتا ہے۔
یہ کیسی غیرت ہے جو ماں، بہن، بیٹی کی جان لے؟
یہ کیسی قومیت ہے جو دوسرے قبیلے کو مارنے کا حق دیتی ہے؟
یہ کیسا جذبہ ہے جو دلوں میں نفرت اور ہاتھوں میں اسلحہ بھر دیتا ہے؟
کیا ہم واقعی اتنے گر چکے ہیں کہ: ایک زبان بولنے والا بھی دشمن،
ایک عقیدہ رکھنے والا بھی مخالف،
اور ایک چہرے والا بھی غیر بن گیا ہے؟
مسئلہ انسان کا نہیں... انسانیت کے ختم ہوتے احساس کا ہے۔
جب دل سے رحم نکل جائے،
جب عقل پر جذبات کا پردہ چھا جائے،
تو پھر انسان، انسان کا دشمن بن جاتا ہے۔
آؤ! نفرت کی زنجیروں کو توڑیں...
محبت، شعور اور انسانیت کو اپنائیں...
کیونکہ اگر انسان نے انسان سے نفرت نہ چھوڑی…
تو انسان کا وجود مٹ جائے گا