17/06/2025
"خدارا! عشق نہیں، عزت کا سہارا دیجیے"
پاکستان کے عزیز شادی شدہ بھائیو،
السلام علیکم۔
آج دل سے ایک فریاد لے کر آپ سے مخاطب ہوں۔ یہ فریاد ہے ان لاکھوں عورتوں کی جو ہمارے معاشرے کے کناروں پر دھکیلی گئی ہیں، جن کی آنکھوں میں امید ہے مگر زندگی میں کوئی سہارا نہیں۔
آپ میں سے کئی ایسے ہیں جو شادی شدہ ہوتے ہوئے "دوستی" کے بہانے کسی غیر عورت کے پیچھے دوڑ رہے ہیں۔ کسی کو دل بہلانے کا بہانہ چاہیے، کسی کو خالی پن کا جواز۔ مگر بھائیو! یہ راستہ بربادی کا ہے۔ یہ راستہ کسی کی بیٹی کو مزید تنہا، کسی کی ماں کو شرمندہ، اور کسی کے گھر کو تباہ کر دیتا ہے۔
کیا آپ جانتے ہیں؟
پاکستان میں 2 کروڑ سے زیادہ عورتیں شادی کی امید لیے بیٹھی ہیں۔ ان میں:
وہ بیوائیں بھی ہیں، جن کے شوہر دنیا سے جا چکے ہیں۔ کچھ کے چھوٹے بچے ہیں، تو کچھ خود بچوں جیسی ہیں، مگر اب زندگی زکوٰۃ، خیرات، اور ترس کے سہارے گزر رہی ہے۔
طلاق یافتہ عورتیں بھی ہیں، جنہیں ان کے شوہروں نے صرف اس لیے چھوڑ دیا کیونکہ وہ ماں نہ بن سکیں یا ان کے شوہر شرابی، بدکردار یا ظالم تھے۔
یتیم بچیاں بھی ہیں، جن کے ماں باپ دنیا سے چلے گئے، اور اب ان کے سر پر نہ باپ کا سایہ ہے، نہ شوہر کا سہارا۔
ایسی عورتیں بھی ہیں جو دن کے وقت محنت کرتی ہیں، اور رات کو رو رو کر اللہ سے عزت کی دعائیں مانگتی ہیں۔
یہ سب عورتیں عزت کی بھوکی ہیں، محبت کی نہیں۔
یہ صرف چاہتی ہیں کہ کوئی انہیں اپنا نام دے دے، تاکہ وہ کسی کے گھر کی عزت بن سکیں، کسی ماں کی بہو، کسی بچے کی ماں، اور کسی مرد کی شریکِ حیات کہلا سکیں۔
بھائیو! اگر آپ واقعی دوسری شادی کا ارادہ رکھتے ہیں،
تو ایسی عورتوں سے شادی کیجیے جو آپ کے نکاح سے عزت پا سکیں۔
ایسا قدم نہ صرف ایک نیکی ہے، بلکہ ایک معاشرتی انقلاب ہے۔
یہ وہ قدم ہے جو آپ کے گناہوں کا کفارہ بن سکتا ہے۔
یہ وہ محبت ہے جو صرف جسمانی نہیں، روحانی ہے۔
یاد رکھیے!
اگر ہم نے ان کی ذمہ داری نہ اٹھائی،
تو کل قیامت کے دن ہم سے سوال ہوگا کہ:
"میرے بندے، تُو خوشحال تھا، شادی شدہ بھی تھا، مگر ایک مظلوم عورت تیرے نکاح کی منتظر رہی،
اور تُو گناہ کے راستے پر چل پڑا۔"
کیا ہم اس سوال کا جواب دے سکیں گے؟
خدارا!
کسی بیوہ کو بیوی بنا کر اس کے یتیم بچے کو باپ کا پیار دیجیے۔
کسی طلاق یافتہ کو نئی زندگی کا آغاز دیجیے۔
کسی یتیم کو اپنا گھر، اپنا نام، اور اپنی پہچان دیجیے۔
آپ ایک عورت کو نہیں، ایک پوری نسل کو بچا سکتے ہیں۔
آج قدم بڑھائیے، گناہ سے نہیں، نکاح سے تعلق بنائیے۔
اللہ ہم سب کو ہدایت دے، اور دوسروں کے لیے آسانیاں پیدا کرنے والا بنائے۔
آمین۔
– ایک درد مند بھائی
نوید احمد