Voice of Chohan TV

Voice of Chohan TV Contact information, map and directions, contact form, opening hours, services, ratings, photos, videos and announcements from Voice of Chohan TV, TV Channel, Jeddah.

تاریخ چوہان + ہیڑی چوہان کی تاریخ
اور ہیڑی چوہان سے نکلی ہوئی شاخوں کے بارے میں
تاریخی مضمون اور ویڈیوز دیکھیے
انٹرویوز
تفریحی ویڈیوز
یہ پیج حاجی سومار چوہان کا ذاتی پیج ہے

گجر راجپوت چوہان ہیڑی کی شاخ نہیں ہے گجر قوم کی مختصر معلومات گُجر قوم ایک قدیم، باعزت اور برصغیر کی نمایاں نسلی و قبائل...
06/08/2025

گجر راجپوت چوہان ہیڑی کی شاخ نہیں ہے
گجر قوم کی مختصر معلومات

گُجر قوم ایک قدیم، باعزت اور برصغیر کی نمایاں نسلی و قبائلی اقوام میں سے ہے، جن کی تاریخ صدیوں پر محیط ہے۔ یہاں گُجر قوم کی مختصر معلومات پیش کی جا رہی ہیں:

نام:

گُجر / گوجر / گجر

نسلی پس منظر:

گجر قوم کا تعلق آریائی النسل قبائل سے جوڑا جاتا ہے۔ بعض مؤرخین ان کو سکّھ، ہن، یا راجپوت نژاد بھی قرار دیتے ہیں۔

تاریخی پس منظر:

گُجر قوم کی تاریخ قبل از اسلام سے ملتی ہے۔

گُجرات (بھارت) اور گجرات (پاکستان) جیسے علاقوں کے نام بھی انہی سے منسوب سمجھے جاتے ہیں۔

وسطی ایشیا سے آنے والے بعض قبائل، جنہوں نے بعد میں اسلام قبول کیا، بھی گُجر کہلائے۔

راجپوتانہ، پنجاب، کشمیر، سندھ، ہماچل، ہریانہ، اترپردیش، اور افغانستان میں گُجر نسل کے لوگ تاریخی طور پر آباد رہے ہیں۔

مذہب:

زیادہ تر گُجر آج مسلمان ہیں، خاص طور پر پاکستان، کشمیر، اور افغانستان میں۔

بھارت میں کچھ گُجر ہندو یا سکھ بھی ہیں۔

زبان:

پاکستان میں: پنجابی، پوٹھوہاری، ہندکو، سرائیکی، سندھی اور بلوچی

بھارت میں: گوجری، ہندی، راجستھانی

سوال:

راجپوت چوہان کی گوت "ہیڑی" میں کیا گُجر شامل ہیں؟

جواب:

نہیں — "ہیڑی" گوت والے چوہان راجپوت عام طور پر گُجر قوم سے نہیں ہوتے۔

وضاحت:

1. ہیڑی چوہان
ایک مخصوص راجپوت چوہان شاخ ہے، جو خود کو سورج ونشی اور اگنی ونش راجپوت مانتی ہے۔
ان کا نسب رائے پٹھورا(بودی کے مہاراج ہاڑا چوہان ) (پرتھوی راج چوہان) اور دیگر راجپوت سرداروں سے ملایا جاتا ہے۔

2. گُجر قوم
ایک الگ قوم ہے، جس کی اپنی الگ نسل، تاریخ، زبان اور ثقافت ہے۔
گجر بعض اوقات راجپوت طرز زندگی اختیار کرتے ہیں، مگر نسلی طور پر راجپوت نہیں کہلاتے — اور نہ ہی راجپوت برادری انہیں راجپوت مانتی ہے۔

فرق کو یوں سمجھیں:

راجپوت چوہان (ہیڑی) / اور گجر قوم
ھیڑی راجپوت النسل (سورج ونشی)
گجر غیر راجپوت، الگ نسل
ہیڑی راجپوت جنگجو
گجر چرواہے، زمیندار، گلہ بانی
رسومات شادی بیاہ اور مذہبی تہوار راجپوت ہیڑی اور گجروں کے الگ الگ رہیں

🔸 نتیجہ:

ہیڑی چوہان ایک خالص راجپوت شاخ ہے، جو گُجر قوم میں شامل نہیں۔
لیکن اگر کسی علاقے میں کوئی گُجر خاندان "چوہان" یا "ہیڑی" نام استعمال کرتا ہے، تو وہ محض لقب یا لقبی مشابہت ہو سکتی ہے — اصل راجپوت چوہان نہیں۔
صاف الفاظ میں یوں سمجھیں کہ گجر ہیڑی نہیں اور ہیڑی گجر نہیں
تحقیق و تحریر ۔ حاجی سومار چوہان
وائس اف چوہان ٹی وی

شاعر ارباب چوہانہیڑی برادری کی آواز: شاعر ارباب چوہان اور "صدا میرے جیوٹ ہیڑی" کا فخرآج ہم بات کر رہے ہیں ایک ایسے شاعر ...
04/08/2025

شاعر ارباب چوہان
ہیڑی برادری کی آواز: شاعر ارباب چوہان اور "صدا میرے جیوٹ ہیڑی" کا فخر

آج ہم بات کر رہے ہیں ایک ایسے شاعر کی جو نہ صرف اپنی قوم کی زبان بولتا ہے بلکہ اس کے دل کی آواز بھی بن چکا ہے۔
یہ ہیں ارباب چوہان — ایک باصلاحیت شاعر، جو راجپوت چوہان قوم کی ہیڑی گوت سے تعلق رکھتے ہیں، اور اس کی مخصوص شاخ "لٹھیک" سے پہچانے جاتے ہیں۔ ارباب چوہان کا تعلق بنیادی طور پر سندھ کے تاریخی شہر سکرنڈ سے ہے، لیکن آج کل وہ سعودی عربیہ کے شہر جدہ میں مقیم ہیں، جہاں سے وہ بھی اپنی تہذیب اور شناخت سے جڑے ہوئے ہیں۔

ارباب چوہان نے ہیڑی برادری کے لیے ایک بے مثال تحفہ پیش کیا — ایک ایسا گیت جو ہیڑ کی زبان، جذبے اور محبت کی اعلیٰ ترین مثال ہے۔
یہ گیت ہے:

> "صدا میرے جیوٹ ہیڑی
آک تون جیوٹ ہیڑی، کریں خیر مولا ذات دا
آوینن فری ٹون آکدا
صدا میرے جیوٹ ہیڑی"

یہ گیت صرف چند مصرعے نہیں، بلکہ ہیڑی قوم کا فخر، اس کی پہچان اور اس کی اجتماعی دعا ہے۔
ارباب چوہان کا یہ کلام وائس آف چوہان ٹی وی یوٹیوب چینل اور فیس بک پیج پر حاجی سومار چوہان کے تعاون سے پیش کیا گیا، جس نے دیکھتے ہی دیکھتے دلوں میں جگہ بنا لی۔

یہ نغمہ صرف پاکستان میں نہیں بلکہ انڈیا، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، بحرین، قطر اور دنیا بھر میں بسنے والے ہیڑی افراد کے دل کی آواز بن گیا۔ ہر ملک، ہر شہر، ہر بستی جہاں ہیڑی برادری آباد ہے، وہاں یہ گیت محبت، جوش اور عقیدت کے ساتھ سنا گیا۔

اس گیت کو حاصل ہوا "ہیڑی قومی گیت" کا درجہ

ہیڑی برادری کے سردار، وڈیرے، رئیس، سیاسی، سماجی اور فلاحی رہنماؤں نے اس گیت کو بے حد سراہا۔ انہوں نے اسے ہیڑی قوم کا نمائندہ ترانہ قرار دیا، جو نسل در نسل اپنی پہچان کا پرچم بلند رکھے گا۔

ارباب چوہان آج "صدا میرے جیوٹ ہیڑی" کے حوالے سے ایک ثقافتی علامت بن چکے ہیں۔ ان کا کام اس بات کا ثبوت ہے کہ اپنی زبان، اپنی گوت اور اپنی پہچان پر فخر کرنا ایک ایسا جذبہ ہے جو قوموں کو جوڑتا ہے، سنوارتا ہے، اور زندہ رکھتا ہے۔
تحریر حاجی سومار چوہان

لبانہ"کیا لبانہ، راجپوت چوہان کی گوت 'ہیڑی' کی شاخ ہے؟" لبانہ برادری کا تعارف:لبانہ برادری بنیادی طور پر شاہی قافلوں کے ...
03/08/2025

لبانہ
"کیا لبانہ، راجپوت چوہان کی گوت 'ہیڑی' کی شاخ ہے؟"

لبانہ برادری کا تعارف:

لبانہ برادری بنیادی طور پر شاہی قافلوں کے محافظ، تاجر، اور نقل و حمل کے ماہرین کے طور پر جانی جاتی تھی۔

یہ برادری پنجاب، ہریانہ، دہلی، راجستھان، اور سندھ کے علاقوں میں آباد رہی ہے۔

لبانہ لوگ اکثر راجپوت یا کھتری ونش بتائے جاتے ہیں اور ان کی تاریخ سپاہ گری، تجارت اور ہجرت سے جڑی ہوئی ہے۔

نام کا مطلب:

"لبانہ" لفظ کا مطلب بعض مؤرخین کے مطابق "نمک لے جانے والے" سے لیا گیا ہے، کیونکہ یہ لوگ قدیم زمانے میں نمک، اجناس، اور تجارتی اشیاء کی سیل کرتے تھے۔

لبانہ اور سکھ مذہب:

لبانہ برادری کا ایک بڑا حصہ سکھ مذہب قبول کر چکا ہے، اور گرو گوبند سنگھ جی کے دور میں کئی لبانہ افراد نے خالصہ پنتھ میں شامل ہو کر نمایاں خدمات انجام دیں۔

سندھ میں رہنے والے لبانہ کی مختصر معلومات

نسل و تعلق:
لبانہ برادری کا تعلق قدیم تجارتی، راجپوت یا کھتری نژاد طبقوں سے ہے، جو وقت کے ساتھ سندھ میں آباد ہوئے۔

ابتدائی پیشہ:
یہ لوگ قدیم دور میں قافلہ بردار، نمک اور دیگر اشیاء کے ساتھ سندھ میں داخل ہوئے ، خاص طور پر اونٹوں پر سامان لے کر اتے تھے اور سندھ کے کچھ شہروں میں اپنی چھوٹی بستیاں بنا لی

مذہب:
سندھ میں کچھ لبانہ خاندان اسلام قبول کر چکے ہیں، جبکہ کچھ اب بھی سکھ یا ہندو مذہب سے وابستہ ہیں۔

زبان و ثقافت:
یہ لوگ سندھی، پنجابی اور بعض جگہ سرائیکی اور مارواڑی لہجے میں بات کرتے ہیں، اور سندھ کی روایتی ثقافت میں گھل مل چکے ہیں۔

خصوصیات:
محنتی، سادہ مزاج، دیندار اور ثقافتی طور پر مضبوط برادری، جو زمینداری، محنت مزدوری، اور چھوٹے کاروبار سے منسلک ہے۔
؟سندھ میں کچھ لوگ لبانہ ہیں جو اپنے آپ کو راجپوت چوہان کی گوت ہیڑی کہلاتے ہیں
یہ ایک بہت اہم اور دلچسپ سوال ہے —
"کیا لبانہ، راجپوت چوہان کی گوت 'ہیڑی' کی شاخ ہے؟"

جواب:

تاریخی شواہد اور مقامی روایتوں کے مطابق:
لبانہ براہِ راست "ہیڑی چوہان" کی شاخ کے طور پر مشہور نہیں ہے، لیکن بعض علاقوں میں لبانہ کچھ گروہ خود کو راجپوت چوہان اور خاص طور پر ہیڑی گوت سے منسلک کرتے ہیں

ممکنہ تعلق:

سندھ، جنوبی پنجاب اور راجستھان کے کچھ چوہان لبانے، اپنے آپ کو ہیڑی چوہان راجپوت کی ایک شاخ کہتے ہیں۔

وہ روایت کرتے ہیں کہ ان کے آباؤ اجداد ہیڑی چوہان قبیلے سے تعلق رکھتے تھے اور بعد میں وہ قافلہ داری اور تجارت میں پڑ گئے، اور "لبانہ" کہلانے لگے۔

اس لیے ان کے نزدیک "لبانہ" ان کی پیشہ ورانہ شناخت ہے، جب کہ اصل نسلی شاخ "ہیڑی چوہان" ہے۔

تاریخی فرق:

پہلو وضاحت

"ہیڑی چوہان" راجپوت چوہان کی ایک معروف شاخ، جو سندھ و پنجاب میں آباد ہوئی
"لبانہ" ایک تجارتی و قافلہ بردار برادری، بعض افراد راجپوت، بعض غیر راجپوت
رشتہ کچھ لبانے ہیڑی چوہان ہونے کا دعویٰ کرتے ہیں، مگر یہ تمام لبانوں پر لاگو نہیں ہوتا

نتیجہ:

> "تمام لبانے، ہیڑی چوہان نہیں ہیں",
مگر "کچھ لبانے، خاص طور پر چوہان لبانے، خود کو ہیڑی چوہان کی شاخ" کہتے ہیں —
یہ شناخت علاقائی روایت، خاندانی شجرے، اور سماجی وابستگی پر منحصر ہے۔

تحریر و تحقیق ۔حاجی سومار چوہان ۔
ایسی ہی معلومات کے لیے ہمارے چینل
یوٹیوب ۔
فیس بک پیج ۔
اور ٹک ٹاک پر ۔
Voice of Chohan TV
کو فالو اور لائک کریں

01/08/2025

نیر
راجپوت چوہان ہیڑی کی شاخ

پڈیار راجپوت چوہان ہیڑی کی شاخراجپوت چوہان ہیڑی کی شاخ پڈیار (Padiyar) – تاریخی جائزہتعارفراجپوت برصغیر کے بہادر اور جنگ...
31/07/2025

پڈیار
راجپوت چوہان ہیڑی کی شاخ

راجپوت چوہان ہیڑی کی شاخ پڈیار (Padiyar) – تاریخی جائزہ

تعارف

راجپوت برصغیر کے بہادر اور جنگجو قبائل میں شمار ہوتے ہیں۔ ان میں چوہان قبیلہ ایک نمایاں نام ہے، جس کی کئی شاخیں ہیں۔ ان میں ہیڑی ایک اہم شاخ ہے اور ہیڑی سے نکلنے والی ذیلی شاخوں میں پڈیار (Padiyar) خاص اہمیت رکھتی ہے۔

اصل اور ہجرت

پڈیار کا تعلق ہیڑی چوہان خاندان سے ہے۔ لفظ “پڈیار” راجستھانی یا سنسکرت سے ماخوذ مانا جاتا ہے، جس کا مطلب ہے طاقتور خاندان۔ یہ ابتدا میں راجستھان اور گجرات میں آباد تھے، مگر راجپوت ریاستوں کے زوال کے بعد سندھ ہجرت کر گئے۔

سندھ اور پاکستان بھر میں صوفیاء کے اثر سے اسلام قبول کیا۔ قبولِ اسلام کے باوجود راجپوتی اقدار جیسے عزت، غیرت اور مہمان نوازی برقرار رہیں۔
شجرہ

راجپوت → چوہان → ہیڑی → پڈیار

اختتام

پڈیار شاخ ایک بہادر، عزت دار اور بااثر خاندان کے طور پر پہچانی جاتی ہے، جو اپنی روایات کے ساتھ جدید دور کے تقاضوں سے ہم آہنگ ہے۔
تحریر و تحقیق حاجی سو مار چوہان
ایسی ہی معلومات کے لیے
ہمارا یوٹیوب چینل
فیس بک پیج
اور ٹک ٹاک
وائس اف چوہان لائک اور فالو کیجئے

30/07/2025

ڈورال چوہان
راجپوت چوہان ہیڑی کی شاخ

28/07/2025

ہیری چوہان
اسلام کب قبول کیا

نیر راجپوت چوہان ہیڑی کی شاخ نیر شاخ راجپوت چوہان ہیڑی کی تاریخ میں ایک اہم بابراجپوت چوہان قوم اپنی بہادری، غیرت اور شج...
27/07/2025

نیر راجپوت چوہان ہیڑی کی شاخ
نیر شاخ
راجپوت چوہان ہیڑی کی تاریخ میں ایک اہم باب

راجپوت چوہان قوم اپنی بہادری، غیرت اور شجاعت کے لیے جانی جاتی ہے۔ اس عظیم قوم کی مختلف شاخوں میں سے ایک معتبر شاخ “نیر” ہے، جو کہ ہیڑی چوہان سے نکلی۔ نیر شاخ کی اپنی منفرد پہچان اور شان دار تاریخ ہے جو نسل در نسل منتقل ہوتی آئی ہے۔

نیر شاخ کا پس منظر

راجپوت چوہان خاندان کی بنیاد ہندو راجپوت عہد میں پڑی۔ اس خاندان کی متعدد شاخیں برصغیر میں آباد تھیں جن میں ہیڑی ایک مشہور شاخ رہی۔ اسی ہیڑی خاندان سے نیر شاخ وجود میں آئی۔
روایت کے مطابق، نیر شاخ کا تعلق ایک ایسے بزرگ سے جڑا ہے جنہیں (نیر )یا (نیرو) کے نام سے پکارا جاتا تھا۔ وقت کے ساتھ یہ نام ان کی پوری نسل کا لقب بن گیا۔

اسلام قبول کرنے کا دور

راجپوت چوہانوں کی بڑی تعداد نے اسلامی عہد میں اسلام قبول کیا، اور نیر شاخ بھی انہی میں شامل تھی۔ یہ شاخ سندھ، پنجاب اور بلوچستان میں آ کر آباد ہوئی اور اپنی راجپوتانہ روایتیں برقرار رکھیں۔

سندھ میں نیر شاخ کی موجودگی

آج نیر شاخ کے بیشتر خاندان سندھ کے مختلف علاقوں میں آباد ہیں، جن میں:
یہ شاخ اپنی عزت، غیرت اور مہمان نوازی کے لیے پہچانی جاتی ہے۔

نیر شاخ کی خصوصیات

✔ راجپوتانہ غیرت اور بہادری
✔ مہمان نوازی
✔ اپنے بزرگوں کی روایات کی پاسداری
✔ علمی اور سماجی خدمات میں کردار

نیر شاخ آج بھی اپنی اصل شناخت راجپوت چوہان ہیڑی کے ساتھ جوڑتی ہے
تحقیق و تحریر حاجی سومار چوہان

ھيڙي چوھاڻ جي تاريخھاڙا چوهاڻ کان ھيڙي چوهاڻ تائينهاڙا چوهان هندستاني رياست بُوندي جو هڪ عظيم، طاقتور ۽ بهادر بادشاه هو....
25/07/2025

ھيڙي چوھاڻ جي تاريخ
ھاڙا چوهاڻ کان ھيڙي چوهاڻ تائين

هاڙا چوهان هندستاني رياست بُوندي جو هڪ عظيم، طاقتور ۽ بهادر بادشاه هو. هو چوهاڻ راجپوت قبيلي سان تعلق رکندو هو جنهن برصغير ۾ پنهنجي بهادري ۽ حڪمراني جا داستان پيدا ڪيا. ھاڙا چوهان پنهنجي بصيرت، دانائي ۽ غير معمولي فوجي صلاحيتن جي بنياد تي بوندي رياست قائم ڪئي، جنهن تي سندس خاندان صدين تائين حڪومت ڪندو رهيو. اهو ئي سبب آهي جو هن عظيم بادشاهت کي ھاڙين جي رياست سڏيو ويندو هو.

چوهاڻ خاندان جي تاريخ کي هندستاني راجپوتانا جي سڀ کان اهم ۽ قديم رياستن مان هڪ سمجهيو ويندو آهي. چوهاڻ نه رڳو بُوندي پر اجمير، دهلي ۽ ٻين علائقن تي به حڪومت ڪندا هئا. ھاڙا چوهان جي شاخ مان ڪيترائي خاندان نڪتا، جن مان هڪ کي ھاڙي سڏيو ويندو هو. وقت گذرڻ سان گڏ، هن شاخ مان هڪ ٻي نسل نڪتي جيڪا ھيڙي جي نالي سان مشهور ٿي.

پنهنجي زمينن ۽ طاقت سان گڏ، انهن خاندانن پنهنجي روايتن، رسمن ۽ عظمت جو به تحفظ ڪيو. بوندي رياست جو ثقافتي ورثو، ان جا قلعا، حويليون ۽ مندر اڃا تائين اسان کي ان جي شان جي ياد ڏياريندا آهن.

وقت جو وهڪرو ڦرندو رهيو. جڏهن علاؤالدين خلجي جي سلطنت اتر هندستان تي پنهنجي فتحن جو جال پکيڙيو، تڏهن بوندي رياست ان جي حملي کان بچي نه سگهي. خلجي جي حملي جي نتيجي ۾، هي علائقو قبضو ڪيو ويو. هن عرصي دوران، جيتوڻيڪ هاڙا چوهاڻ بوندي ۾ رهيا، هاڙي ۽ هيڙي شاخون رياست ڇڏي راجستان جي مختلف حصن ڏانهن لڏپلاڻ ڪئي.

تاريخي روايتون ۽ بيان ڪيل ڪهاڻيون ظاهر ڪن ٿيون ته هاڙي چوهاڻ اڃا تائين راجستان جي جوڌپور، ناگور، بيڪانير ۽ اجمير ضلعن جي ڪجهه ڳوٺن ۾ رهن ٿا. جڏهن ته هيڙي چوهاڻ جو اولاد راجستان ۾ ٿر ۽ چولستان جي ريگستاني علائقن مان نڪري سنڌ ۽ بلوچستان ۾ پکڙجي ويو ۽ اڃا تائين پنهنجي قديم سڃاڻپ سان هيڙي جي نالي سان مشهور آهي.

هي عظيم ڪهاڻي اسان کي ٻڌائي ٿي ته طاقت ۽ حڪومت عارضي آهي، پر اصل طاقت خاندان جي پاڙن ۽ انهن جي روايت ۾ آهي، جيڪا صديون گذرڻ کان پوءِ به ختم نه ٿيندي آهي. هاڙا چوهاڻ جي اولاد جتي به پير رکيا، انهن پنهنجي تهذيب، بهادري ۽ وقار کي زنده رکيو.

:تحرير ۽ تحقيق حاجي سومار چوهاڻ
Rana Arif Sakhi Chohan ہریانوی مارواڑی میواتی آواز Rajubali Chohan

ڈورال چوہان  (یا ڈورال گوت)، چوہان راجپوتوں کی ایک ذیلی شاخ  ہے، جو راجپوت قبائل کی ہیڑی یا حاڑا چوہان شاخ سے تعلق رکھتی...
24/07/2025

ڈورال چوہان
(یا ڈورال گوت)، چوہان راجپوتوں کی ایک ذیلی شاخ ہے، جو راجپوت قبائل کی ہیڑی یا حاڑا چوہان شاخ سے تعلق رکھتی ہے۔ سندھ، خاص طور پر ضلع نواب شاہ، سانگھڑ، بدین اور تھرپارکر کے علاقوں میں یہ شاخ پائی جاتی ہے۔ اس کے علاوہ سندھ اور پاکستان بھر میں چھوٹے چھوٹے قصبوں کی صورت میں موجود ہے

ڈورال چوہان کی ممکنہ شناخت:

1. نسلی بنیاد: ڈورال چوہان خود کو چوہان راجپوتوں کی پرانی نسل سے جوڑتے ہیں، جن کا تعلق اجے پال چوہان یا پرتاپ راج کے دور کے چوہان حکمرانوں سے جڑا ہوا سمجھا جاتا ہے۔

2. مذہبی تبدیلی: کئی ڈورال چوہان خاندان سلطنت دہلی یا مغلیہ دور میں مسلمان ہوئے، مگر انہوں نے اپنی راجپوت شناخت اور گوتھ کا سلسلہ برقرار رکھا۔

3. ہیڑی تعلق: بہت سے مؤرخین کے مطابق ڈورال گوت ہیڑی یا ہاڑا چوہان کی ذیلی شاخ ہے، جو بوندی (راجستھان) سے سندھ کی طرف ہجرت کر کے آباد ہوئی۔

موجودگی اور معاشرتی حیثیت:

سندھ میں ڈورال چوہان لوگ زراعت، سوشل ورک، سرکاری ملازمت اور مقامی قیادت میں فعال ہیں۔

کچھ خاندان اب بھی اپنے شجرے اور گوتھ کی تفصیل سے واقف ہیں اور اسے فخر سے بیان کرتے ہیں۔

تاریخی پہلو:

"ڈورال" نام کی اصل ابھی مکمل تحقیق طلب ہے، لیکن یہ نام اکثر شخصی، علاقائی یا پیشہ ورانہ پہچان سے جڑا ہوتا ہے۔ بعض اوقات "ڈور" کا مطلب "رشتہ" یا "کنارہ" لیا گیا ہے، جو نسلی ربط کی طرف اشارہ کرتا ہے۔
تحقیق و تحریر حاجی سومار چوہان

22/07/2025

تور
راجپوت چوہان ہیڑی کی ایک شاخ
CHOHAN WELFARE FORUM

Address

Jeddah

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Voice of Chohan TV posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Share

Category