Voice of Chohan TV

Voice of Chohan TV Contact information, map and directions, contact form, opening hours, services, ratings, photos, videos and announcements from Voice of Chohan TV, Jeddah.

تاریخ چوہان + ہیڑی چوہان کی تاریخ
تاریخ راجپوت
برائے مہربانی ویڈیو اور تحریر کو شیئر کریں
👈🏻تحریر اور ویڈیو کو کاپی اور ڈاؤن لوڈ کر کے اپنے نام پر چلانے کی وائس اف چوہان ٹی وی اجازت نہیں دیتا
بجانب حاجی سومار چوہان
اور وائس اآف چوہان گروپ

26/09/2025

بیٹی کا رشتہ نہ دینے پر چوہانوں نے اپنا وطن کیوں چھوڑ دیا؟
چوہانوں کی غیرت
چوہان ہیڑی کی داستانِ غیرت اور ہجرت
#راجپوت #چوہان
Hi everyone! 🌟 You can support me by sending Stars - they help me earn money to keep making content you love.

Whenever you see the Stars icon, you can send me Stars!
゚viralシypシ゚viralシhtag

25/09/2025

راجپوت چوہان:
رسم و رواج اور بدلتے معاشرتی اقدار
اور چچہری بہن
#راجپوت

23/09/2025

چوہان ہیڑی: ایک پہچان، ایک روایت
تحریر: حاجی سومار چوہان
ہمارے معاشرے میں ایسی بہت سی برادریاں ہیں جو اپنی منفرد شناخت اور مضبوط روایات کی وجہ سے جانی جاتی ہیں۔ انہی میں سے ایک چوہان ہیڑی برادری بھی ہے، جو ایک خاص اصول کے لیے مشہور ہے: "جب بھی دو چوہان ہیڑی ملتے ہیں، تو وہ کسی نہ کسی طرح رشتے داری ضرور نکال لیتے ہیں۔" یہ کہاوت اس برادری کی گہری حقیقت اور آپس میں جڑے رہنے کی مضبوط روایت کو ظاہر کرتی ہے۔
چوہان ہیڑی برادری میں یہ اصول صدیوں سے چلا آ رہا تھا کہ کوئی بھی شخص اپنی برادری سے باہر شادی نہیں کرے گا۔ جو مرد یا عورت اس روایت کی خلاف ورزی کرتا، اسے نہ صرف برادری سے نکال دیا جاتا بلکہ اس سے ہر طرح کا تعلق بھی ختم کر لیا جاتا تھا۔ انہیں خوشی یا غمی کے موقع پر بھی شامل نہیں کیا جاتا تھا۔ اس سخت اصول کا مقصد اپنی نسل اور منفرد شناخت کو برقرار رکھنا تھا۔ اگر کوئی اس اصول کو توڑتا تو اس کی اولاد کو چوہان ہیڑی کے شجرہ نسب میں شامل نہیں کیا جاتا تھا، کیونکہ اس روایت کے مطابق چوہان ہیڑی کہلانے کے لیے ماں اور باپ دونوں کا اس برادری سے ہونا ضروری تھا۔ اگر دونوں میں سے کوئی ایک بھی چوہان ہیڑی نہ ہوتا تو ان کی نسل کو چوہان ہیڑی شمار نہیں کیا جاتا تھا۔ یہی وجہ ہے کہ جب کوئی چوہان ہیڑی کسی دوسرے شہر میں کسی اجنبی چوہان ہیڑی سے ملتا ہے تو وہ اسے فوراً اپنا رشتہ دار مان لیتا ہے اور کوئی نہ کوئی تعلق ضرور تلاش کر لیتا ہے۔ یہی وہ پہچان اور اصول ہیں جو انہیں آپس میں جوڑے رکھتے ہیں۔
1947 کی تقسیم برصغیر کے دوران، مسلمان چوہان ہیڑی پاکستان منتقل ہو گئے جبکہ ہندو چوہان ہیڑی بھارت میں ہی رہ گئے۔ وقت کے ساتھ ساتھ پاکستان میں کچھ خاندانوں نے اس روایت کو ترک کر دیا اور دوسری قوموں میں شادیاں کرنا شروع کر دیں۔ اس تبدیلی نے ان کی قدیم شناخت کو متاثر کیا، کیونکہ یہ روایت ہی ان کی پہچان کی ضامن تھی۔
اسلام میں اپنی قوم سے باہر شادی کرنے پر کوئی پابندی نہیں ہے، لیکن اپنی شناخت اور روایات کو محفوظ رکھنے میں بھی کوئی حرج نہیں۔ پاکستان میں ہزاروں اقوام آباد ہیں اور ان میں سے بہت سی نے اپنی پہچان کو قائم رکھنے کے لیے اسی طرح کے اصول اپنا رکھے تھے۔ ان روایات نے انہیں ایک الگ شناخت دی۔
آج بھی، اگر چوہان ہیڑی برادری کی آنے والی نسلیں اپنے ان اصولوں اور روایات پر عمل کریں تو وہ نہ صرف اپنی تاریخی پہچان کو برقرار رکھ سکیں گے بلکہ اپنی ثقافت کو بھی اگلی نسلوں تک منتقل کر پائیں گے۔ یہ روایات صرف شادی بیاہ کے اصول نہیں، بلکہ وہ جڑیں ہیں جو کسی بھی قوم کو اپنی تاریخ اور ورثے سے جوڑے رکھتی ہیں۔
#راجپوت

21/09/2025

حاجی محمد حسن چوہان
حاجی پڑھو درگاہی
ایک سچے رہنما اور مخلص دوست
تحریر حاجی سومار چوہان

یہ میسج ضرور پڑھیے گا اور کمنٹ کریے گا
19/09/2025

یہ میسج ضرور پڑھیے گا
اور کمنٹ کریے گا

19/09/2025

علی اکبر چوہان:
سیاست، سماجی خدمت اور کامیاب کاروباری سفر
تحریر حاجی سومار چوہان
وائس آف چوہان ٹی وی
لاڑکانہ: سندھ کی مشہور زمین، ضلع دادو کے ایک چھوٹے سے گاؤں گوٹھ جمع خان چوہان میں جنم لینے والے علی اکبر چوہان کی زندگی جدوجہد، سماجی خدمت اور کامیاب کاروبار کی ایک مثال ہے۔ ان کا سفر ابتدائی تعلیم سے لے کر اعلیٰ تعلیم تک اور پھر ایک کامیاب کاروباری اور سماجی رہنما بننے تک پھیلا ہوا ہے۔
تعلیمی اور کاروباری سفر:
علی اکبر چوہان نے ابتدائی تعلیم اپنے آبائی گاؤں میں حاصل کرنے کے بعد سندھ یونیورسٹی جامشورو سے بی ایس سی آنرز اور ایم ایس سی کی ڈگری حاصل کی۔ تعلیم مکمل کرنے کے بعد انہوں نے 1984 میں لاڑکانہ میں ریڈی میڈ گارمنٹس کا کاروبار شروع کیا، جو آج بھی کامیابی سے چل رہا ہے۔
تجارت کی دنیا میں قیادت:
اپنے کاروبار کے ساتھ ساتھ، انہوں نے تاجر برادری کی خدمت کے لیے بھی اہم کردار ادا کیا۔ وہ لاڑکانہ ریڈی میڈ گارمنٹس کے مسلسل تین بار الیکشن میں منتخب ہوئے اور 200 سے زائد دکانداروں کی نمائندگی کی۔ اس کے علاوہ، وہ ریشم گلی لاڑکانہ کی چھہ مختلف ٹریڈ یونینز کے جنرل سیکریٹری بھی رہے۔ ان میں گارمنٹس، کلاتھ، جیولرز، کراکری، جنرل اسٹور اور شوز مرچنٹ یونین شامل ہیں۔ وہ لاڑکانہ شہر کی 32 ٹریڈ یونین ایسوسی ایشنز میں انفارمیشن سیکریٹری کے طور پر بھی خدمات انجام دے چکے ہیں۔
ان کی قیادت کی صلاحیتوں کا اعتراف لاڑکانہ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری میں بھی کیا گیا۔ یہاں وہ نائب صدر اور تین بار چیئرمین انفارمیشن کمیٹی منتخب ہوئے، جہاں انہوں نے چیمبر کے سووینیرز شائع کروا کر پذیرائی حاصل کی۔ آج بھی وہ اس ادارے میں ایک سینئر ممبر کی حیثیت سے پہچانے جاتے ہیں۔
سماجی اور سیاسی سرگرمیاں:
کاروباری دنیا سے ہٹ کر، علی اکبر چوہان کی زندگی سماجی خدمت کے لیے بھی وقف ہے۔ 1982 میں، انہوں نے آل پاکستان مسلم چوہان ایسوسی ایشن میں بطور ڈویژنل کوآرڈینیٹر کراچی کام کیا۔ 1995 میں، وہ لاڑکانہ پیپلز فورم کے جنرل سیکریٹری منتخب ہوئے، جہاں انہوں نے شہر کی نامور شخصیات کے ساتھ مل کر کام کیا۔
1997 میں، انہوں نے لاڑکانہ چوہان برادری کے جنرل سیکریٹری کی حیثیت سے خدمات انجام دیں اور اس دوران انہوں نے مغوی روزینہ چوہان کی بازیابی کے لیے بڑی جدوجہد کی۔ 2020 سے، وہ چوہان ویلفیئر فورم میں ڈویژنل کوآرڈینیٹر کے طور پر مصروف عمل ہیں، جو پورے ملک میں چوہان برادری کی فلاح و بہبود کے لیے کام کر رہا ہے۔
وہ اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر بھی کافی فعال ہیں، جہاں وہ معاشرے میں ہونے والی ناانصافیوں اور برائیوں کے خلاف آواز اٹھاتے ہیں اور سیاسی تجزیے بھی پیش کرتے ہیں۔ سیاسی طور پر، ان کا تعلق ابتدا میں جیئے سندھ سے رہا اور بعد میں انہوں نے پاکستان پیپلز پارٹی سے وابستگی اختیار کی۔
علی اکبر چوہان کی زندگی ہمیں یہ سکھاتی ہے کہ ایک شخص نہ صرف اپنے کاروبار میں کامیاب ہو سکتا ہے بلکہ اپنی برادری اور معاشرے کی فلاح کے لیے بھی اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔ ان کی محنت، لگن اور قیادت کی صلاحیتوں نے انہیں نہ صرف ایک کامیاب تاجر بنایا بلکہ ایک قابل احترام سماجی رہنما بھی بنایا ہے۔

#راجپوت Ali Akber Chohan

17/09/2025

میرا دل اور میری یادیں
میں، حاجی سومار چوہان، اس تصویر کو دیکھتا ہوں تو میرا دل ماضی کی یادوں میں کھو جاتا ہے۔ یہ 2012 کی بات ہے جب ہم مٹاریہ میں کھنڈو اسٹاپ پر اکٹھے ہوئے تھے۔ وہ دن مجھے آج بھی یاد ہے۔ میرے سامنے میرے دوست، میرے ساتھی اور میرے بھائی بیٹھے تھے اور میں ان سے بات کر رہا تھا۔
اس وقت میری تقریر کا موضوع تھا سندھ چوہان اتحاد۔ ہمارے ساتھ رئیس غلام نبی چوہان بھی موجود تھے، جو پاکستان چوہان اتحاد کے چیئرمین ہیں۔ ان کی موجودگی نے اس محفل کی رونق اور اہمیت کو بڑھا دیا تھا۔ وہ میری تقریر کو بہت غور سے سن رہے تھے اور مجھے فخر تھا کہ میں اتنے بڑے اور بااثر لوگوں کے سامنے اپنے خیالات کا اظہار کر رہا ہوں۔
یہ تصویر صرف ایک تصویر نہیں، بلکہ ہمارے بھائی چارے، ہماری محنت اور ہماری سوچ کی عکاسی ہے۔ آج بھی جب میں اس تصویر کو دیکھتا ہوں، تو مجھے وہ جذبہ یاد آتا ہے جس کے ساتھ ہم سب مل کر کام کرتے تھے۔ وہ دن اور وہ دوست آج بھی میرے دل میں زندہ ہیں۔ یہ ہمارے اتحاد اور محبت کی ایک خوبصورت نشانی ہے جسے میں کبھی نہیں بھول سکتا۔
#راجپوت Ghullam Nabi Chohan Rajubali Chohan

16/09/2025

22 جولائی 2016
پاکستان
چوہان اتحاد کی اہم ملاقات
چوہان قوم میں اتحاد کی کوششوں کو مزید تقویت ملی جب پاکستان چوہان اتحاد کے چیئرمین رئیس غلام نبی چوہان نے آل سندھ مسلم چوہان ویلفیئر ایسوسی ایشن (ASMCWA) کے چیئرمین محمد علی چوہان سے ملاقات کی۔
اس ملاقات میں محمد علی چوہان نے رئیس غلام نبی چوہان کے بڑے بھائی، مرحوم رئیس حاجی صیفل چوہان کی 1986 میں ASMCWA کے بانی رہنما اور سینئر نائب صدر کے طور پر خدمات کو یاد کیا۔ انہوں نے کہا کہ غلام نبی چوہان اپنے بھائی کی طرح ہی بہادر اور ثابت قدم ہیں۔
محمد علی چوہان نے اس بات پر زور دیا کہ چوہان قوم کے ہر فرد کا فرض ہے کہ وہ غلام نبی چوہان کی کاوشوں کی قدر کریں۔ اس ملاقات کو چوہان برادری کے درمیان اتحاد اور باہمی تعاون کی جانب ایک اہم قدم سمجھا جا رہا ہے۔
13 اپریل 2024 کو چوہان مسلم ویلفئر ایسوسی ایشن کے بانی، مرحوم محمد علی چوہان وفات پا گئے۔ ان کی خدمات اور انسانیت کے لیے جدوجہد کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ ان کا انتقال ایک بڑا نقصان ہے اور ان کے مشن کو جاری رکھنے کا عزم ان کے ورثے کو زندہ رکھے
وائس آف چوہان ٹی وی کی جانب سے، چوہان مسلم ویلفیئر ایسوسی ایشن کے بانی، مرحوم محمد علی چوہان کو خراج تحسین پیش کیا جاتا ہے۔ ان کی وفات قوم کے لیے ایک بڑا نقصان ہے، لیکن ان کی خدمات اور میراث ہمیشہ زندہ رہے گی۔ ان کی روح کے لیے دعا ہے کہ اللہ انہیں جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے۔ Ghullam Nabi Chohan

14/09/2025

راجپوت چوہان ساہو: ایک تاریخی سفر
تحریر: حاجی سومار چوہان
تاریخ کی گلیوں میں جھانکیں تو کچھ نام وقت کی گرد میں بھی اپنی چمک برقرار رکھتے ہیں۔ ان میں سے ایک نام راجپوت چوہان ساہو کا ہے۔ یہ وہ قبیلہ ہے جس نے صرف اپنی بہادری اور شجاعت سے نہیں بلکہ اپنی تہذیب، اقدار اور کردار سے بھی اپنی شناخت بنائی۔ ان کا تعلق ہندوستان کے تاریخی راجپوت قبیلوں سے ہے، جہاں چوہان راجپوتوں کا ایک بڑا نام ہے۔
چوہان راجپوتوں کی تاریخ صدیوں پرانی ہے۔ ان کی بہادری کے قصے تاریخ کی کتابوں میں درج ہیں، خاص طور پر راجپوتانہ (موجودہ راجستھان) کی ریاستوں میں۔ مشہور راجہ پرتھوی راج چوہان کا تعلق بھی اسی خاندان سے تھا، جن کی دلیری اور ہندوستان کو بیرونی حملوں سے بچانے کی جدوجہد آج بھی یاد کی جاتی ہے۔ ساہو، اس بڑے قبیلے کی ایک ذیلی شاخ ہے، جو اپنے آپ میں ایک منفرد پہچان رکھتی ہے۔
یہ قبیلہ صرف جنگی صلاحیتوں تک محدود نہیں تھا۔ یہ علم، فن اور ثقافت کا بھی محافظ تھا۔ چوہان ساہو کے لوگ اپنی زمین اور روایت سے گہرا لگاؤ رکھتے تھے۔ وہ اپنی زبان، لباس اور رہن سہن کو بڑے فخر سے اپناتے تھے۔ ان کی ثقافت میں مہمان نوازی، وفاداری اور اپنے وعدوں پر قائم رہنا شامل تھا۔ یہ اقدار آج بھی اس قبیلے کی نئی نسلوں میں دیکھی جا سکتی ہیں۔
وقت گزرنے کے ساتھ یہ قبیلہ مختلف علاقوں میں پھیل گیا۔ اس پھیلاؤ کی وجوہات میں کاروباری ضروریات، بہتر زندگی کی تلاش اور کئی بار سیاسی اور سماجی تبدیلیوں نے کردار ادا کیا۔ اس سفر میں انہوں نے نئی زبانیں سیکھیں، نئے لوگوں سے میل جول بڑھایا، لیکن اپنی اصل کو کبھی نہیں بھولا۔
آج بھی، چاہے وہ ہندوستان میں ہوں یا دنیا کے کسی اور کونے میں، راجپوت چوہان ساہو اپنی شناخت پر فخر کرتے ہیں۔ ان کی پہچان ان کی تاریخ، ان کے روایات اور ان کے مضبوط خاندانی بندھنوں سے ہے۔ یہ نام محض ایک قبیلے کا نام نہیں، بلکہ یہ بہادری، وقار اور اپنی تہذیب پر فخر کا نام ہے۔
راجپوت چوہان کی شاخ ساہو پر یہ نام پڑنے کے پیچھے ایک اہم تاریخی اور سماجی پس منظر موجود ہے۔
ساہو نام کی وجہ تسمیہ
ساہو لفظ دراصل ساہوکار سے نکلا ہے۔ ساہوکار کا مطلب بنیا، مہاجن یا تاجر ہوتا ہے، یعنی وہ شخص جو قرض دیتا ہو یا مالی لین دین کا کاروبار کرتا ہو۔ قدیم زمانے میں راجپوتوں میں مالی امور اور تجارت کو عام طور پر کمتر سمجھا جاتا تھا اور یہ کام بنیوں کے قبیلے سے وابستہ تھے۔ تاہم، چوہان راجپوتوں کی ایک شاخ نے اس روایت کو توڑتے ہوئے تجارت اور مالی معاملات کو اپنا پیشہ بنایا۔ یہ فیصلہ اس وقت کے سماجی ڈھانچے کے مطابق غیر معمولی تھا۔
اس شاخ کے راجپوت اپنی بہادری اور جنگی صلاحیتوں کے ساتھ ساتھ مالی لحاظ سے بھی مضبوط اور خود مختار بن گئے۔ انہوں نے تجارتی راستوں پر اپنا کنٹرول قائم کیا اور مالی لین دین کے معاملات میں مہارت حاصل کی۔ اسی وجہ سے انہیں ساہو یعنی ساہوکار کا لقب دیا گیا، جو بعد میں ان کی پہچان بن گیا۔ یوں، چوہان راجپوتوں کا یہ قبیلہ چوہان ساہو کے نام سے مشہور ہوا، جو ان کی بہادری کے ساتھ ساتھ ان کی کاروباری ذہانت اور مالی طاقت کی عکاسی کرتا ہے۔
#راجپوت

12/09/2025

بہت جلد
وائس آف چوہان ٹی وی پر

Address

Jeddah

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Voice of Chohan TV posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Share