ATAL News

ATAL News Contact information, map and directions, contact form, opening hours, services, ratings, photos, videos and announcements from ATAL News, TV Channel, Riyadh.

پاکستانی مذمت اور شمالی کوریا کی مذمت میں آسمان اور زمین کا فرق ہے ۔کیونکہ غلام کی زبان بھی غلام ہوتی ہے ۔ بہادر کی زبان...
02/10/2025

پاکستانی مذمت اور شمالی کوریا کی مذمت میں آسمان اور زمین کا فرق ہے ۔
کیونکہ غلام کی زبان بھی غلام ہوتی ہے ۔ بہادر کی زبان بہادر ہوتی ہے

السلام علیکم میرے بھائیوں جیسا کہ آپ کو پتہ ہے کہ رات کو اسرائیلی درندوں نے غزہ صمود فلوٹیلا نے غزہ کے مظلوم ماووں ،بچوں...
02/10/2025

السلام علیکم میرے بھائیوں جیسا کہ آپ کو پتہ ہے کہ رات کو اسرائیلی درندوں نے غزہ صمود فلوٹیلا نے غزہ کے مظلوم ماووں ،بچوں،بہنوں،بوڑھوں کو امداد لے جانے والا کئی بحرئ جہاز اپنی تحویل میں لیا ہے جس میں ہمارے سروں کا تاج،ہمارہ شہزادہ،ہمارہ لاڈلا مشتاق احمد خان کو گرفتار کرلیا ہے۔اب مشتاق احمد خان کو کسی نے بتایا تھا کہ آپ ادھر پاکستان میں اختجاج کیوں کرتے ہے آپ غزہ کیوں نہیں جاتے۔لہذا مشتاق احمد خان نے کرکے دکھایا کہ کیسے وہ بے خوف ہوکر اسرائیلی جارحیت کو دنیا کے سامنے اور پاکستان کے سوئے ہوئے خکمرانوں اور عواموں کے سامنے رکھ دی۔اب اسکی زمہ داری ختم ہماری شروع اب گلی گلی میں،پریس کلب کے سامنے،امریکہ ایمبیسی کے سامنے اختجاج ریکارڈ کروالیں اور دنیا اور پاکستان کے سوئے ہوئے خکمران کو بتادے کہ ہم ابھی بھی اپنے مظلوم فلسطنیوں کیساتھ کھڑے ہے کیونکہ یہ ہماری شرعی اور اخلاقی فریضہ ہے کہ ہم فلسطنیوں اور بیت المقدس کیلئے آواز اٹھائیں۔شکریہ
اور عسکری علماو کو بھی یہی درخواست ہے کہ بس کر جاگو اللہ کو بھی جواب دینا ہے۔ہمیشہ زندہ رہنے والی زات اللہ جل جلالہ کی ہے۔

((کنڑ: زلزلے سے 250 افراد جاں بحق، 500 سے زائد زخمی))کنڑ، ڈیزاسٹر مینجمنٹ حکام کے مطابق گزشتہ شب آنے والے زلزلے نے مختلف...
01/09/2025

((کنڑ: زلزلے سے 250 افراد جاں بحق، 500 سے زائد زخمی))
کنڑ، ڈیزاسٹر مینجمنٹ حکام کے مطابق گزشتہ شب آنے والے زلزلے نے مختلف اضلاع میں بھاری جانی و مالی نقصان پہنچایا ہے۔
ابتدائی اعداد و شمار کے مطابق نورگل، چوکی، وٹپور، ماڼوگی اور چپہ درہ اضلاع میں تقریباً 250 افراد جاں بحق جبکہ 500 سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔ حکام کا کہنا ہے کہ یہ اعداد و شمار حتمی نہیں، کیونکہ دور دراز علاقوں سے رابطے بحال کرنے اور امدادی ٹیموں کو وہاں تک پہنچانے کی کوششیں جاری ہیں۔
رپورٹ کے مطابق چوکی کے یوہ گل اور نورگل کے مزار درہ جانے والی سڑکیں پہاڑی تودے گرنے کے باعث بند ہوگئی ہیں، جس سے امدادی کارروائیاں متاثر ہو رہی ہیں۔
حکام نے مزید بتایا کہ متاثرین کی فوری امداد اور ریسکیو سرگرمیوں کے لیے فضائی ذرائع سے مدد فراہم کرنے کی کوششیں بھی جاری ہیں، جبکہ زلزلے کے جھٹکے وقفے وقفے سے اب بھی محسوس کیے جا رہے ہیں۔اللہ تعالیٰ جاں بحق افراد کو جنت الفردوس نصیب فرمائیں اور زخمیوں کا صحت یاب کریں

01/09/2025

رات گئے آنے والے زلزلہ کے باعث افغانستان کے کئی صوبوں میں شدید نقصان ہوا ہے, کئی علاقوں میں کچے مکانات گر گئی ہے اور 250 سے زائد افراد کے جاں بحق ہونے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں ,,,

سلطان جلال الدین خوارزم شاہ کی دلیری اور اس نے کیسے چنگیز خان جیسے بڑے جنگجو کو گھٹنے ٹھیکنے پر مجبور کردیاچنگیز خان کو ...
31/08/2025

سلطان جلال الدین خوارزم شاہ کی دلیری اور اس نے کیسے چنگیز خان جیسے بڑے جنگجو کو گھٹنے ٹھیکنے پر مجبور کردیا

چنگیز خان کو زندگی میں دو بڑی جنگوں اور سات :
چھوٹی جھڑپوں میں شکست ہوئی ، ہر بار مدِ مقابل ایک ہی
تھا : سلطان جلال الدین خوارزم شاه چنگیز خان نے صرف
ایک ہی دشمن کو بہادری پر خراج تحسین پیش کیا تھا وہ
جلال الدین تھا۔ نور الدین کورلاخ نے درست کہا تھا سلطان
جلال الدین مسلم دنیا کا فدیہ تھا۔ یہ نہ ہوتا تو چنگیز خان
کے ہاتھوں مسلم دنیا کی تباہی کی داستان زیادہ طویل اور
دلفگار ہوتی۔ اُس کا باپ چنگیز سے مقابلے کے لیے اس کا
مشورہ مان لیتا تو شاید دنیا کی تاریخ مختلف ہوتی۔ اُس کے
اپنے ہی بھائی سازشیں کر کے تخت پر قابض نہ ہوتے تو شاید
پھر بھی تاریخ کی کروٹ کچھ اور ہوتی۔ کیسا انسان تھا ،
تخت بھائیوں کے پاس چھوڑ کر جنگل کو نکل گیا کہ سلطنت
کسی اور آمائش میں نہ پڑ جائے۔ * * شکست کی راکھ سے
اس نے عزیمت کا پرچم اٹھایا ۔ کبھی ہزار کبھی پانچ ہزار ،
جتنے جنگجو ملتے وہ ان کے ساتھ چنگیز خان کے لیے چیلنج
بنا رہا یہاں تک کہ وہ وقت آیا جب اس کے پاس ایک لشکر
جرار تھا۔ اس نے چنگیز خان کو لکھا: تم میرے لیے جنگل
جنگل خاک چھان رہے ہو، میں اس وقت یہاں بیٹھا ہوں ۔ تم
آؤ گے یا میں آؤں"۔ * * میجر ریوٹی نے لکھا ہے چنگیز خان
کی زندگی میں یہ پہلا موقع تھا اسے کسی نے یوں چیلنج
کیا ہو اور چنگیز خان چیلنج قبول کرنے کی ہمت نہ کر سکا ۔
اسے معلوم تھا اگر جلال الدین یوں للکار رہا ہے تو شیر کے منہ
میں سر دینا حکمت نہیں یہ میرے الفاظ نہیں ، چنگیزخان کے اس تذبذب کی یہ کہانی امیر عطا نے صدیوں پہلی
لکھ دی تھی ۔ وہ لکھتے ہیں شیرِ خوارزم کے اس چیلنج نے
چنگیز کو پاگل کر دیا تھا۔ وہ صبح سے شام لشکر کی تیاریوں
پر صرف کرنے لگ گیا۔ لیکن پھر بھی اسے تسلی نہیں ہو رہی
تھی کہ کیا وہ جلال الدین کا مقابلہ کرنے کو تیار ہے یا ابھی
کچھ کمی رہ گئی ہے۔ اسے معلوم تھا للکارنے والا کون ہے۔
یہاں تک کہ پھر ایک گھوڑے پر سلطان کے لشکر کے سالاروں
جھگڑا ہو گیا اور پھوٹ پڑ گئی۔ افغان سالار ناراض ہو
کر لشکر لے کر چلا گیا۔ امیر عطا لکھتے ہیں جلال الدین کو
خبر ہوئی تو بھاگ کر خیمے سے باہر آیا ، ان کی منتیں کیں ،
رویا کہ ایسا نہ کرو ، مسلمانوں کے مستقبل کا خیال کرو میں لیکن قدرت کو شاید یہی منظور تھا۔ لشکر آدھا رہ گیا۔ چنگیزخان تو گویا اسی موقع کے انتظار میں تھا۔ باقی تاریخ ہے آخری بڑی لڑائی دریائے سندھ کے کنارے ہوئی جب سازشوں اور داخلی جھگڑوں سے نڈھال سلطان جلال الدین تیس ہزار پناہ گزینوں ، تین ہزار گھڑ سواروں اور پانچ سو کے قریب محافظوں کے ساتھ ہندوستان جا رہا تھا کہ چنگیز خان دو لاکھ کے لشکر کے ساتھ آن پہنچا۔ تین ہزار گھڑ سواروں کا مقابلہ پچاس ہزار گھڑ سواروں سے تھا۔ گلوبل کرونالوجی آف کانفلیکٹ کے مصنف نے لکھا کہ جلال الدین یوں لڑا کہ چنگیزخان حیران رہ گیا۔ اس نے چنگیز کے لشکر کو ادھیڑا اور اس کے مرکز تک جا پہنچا۔ پھر ستر ہزار کی مزید کمک چنگیز کو آن پہنچی۔ زخموں سے نڈھال سلطان گھیرے میں آگیا تو چنگیز نے حکم دیا اسے زندہ گرفتار کر کے پیش کیا جائے۔
سلطان کے سامنے چنگیز تھا اور پیچھے دریائے سندھ ۔ اُس نےگرفتاری دینے کی بجائے پہاڑ سے گھوڑا دریا میں ڈال دیا۔ یہ نسیم حجازی کی نہیں میجر ریوٹی کی روایت ہے کہ چنگیز خان کو اس کے تعاقب میں گھوڑا دریا میں ڈالنے کی ہمت نہ
ہو سکی۔ وہ حیران کھڑا زخمی سلطان کو دیکھتا رہا ، اسے
یقین نہیں آ رہا تھا کوئی یوں بھی کر سکتا ہے۔ پھر اس نے
اپنی فوج کے سالاروں کو بلا کر کہا : اس شخص کو دیکھو،
اس کی ماں کو اس پر فخر ہونا چاہیے ، کیسا بہادر پیدا کیا۔
لیکن یہی وہ وقت تھا جب سلطان کی ماں وہی پاس دریائے
سندھ میں ڈوب رہی تھی ۔ * * یہ واقعہ ازبک ، فارسی اور ترک
لوک داستانوں کا حصہ ہے اور اس کی منظر کشی بھی کی
گئی ہے۔ یہ مقام پاکستان میں ہے اور " گھوڑا ترپ" کے نام
سے مشہور ہے۔ لوگ دیکھتے ہیں اور یقین نہیں کرتے کہ کوئی
یہاں پہاڑ سے سیدھا نیچے دریا میں گھوڑا کیسے ڈال سکتا

24/08/2025

په سعودی عرب کښې د کلی والو پشان مېله

23/08/2025

افغانستان میں 1978ء ہونے والی فوجی بغاوت میں قتل
ہونے والے مطلق العنان حکمران سردار داؤد خان کی نعش کی
شناخت 30 سال بعد 26 جون 2008ء کو اس کے جوتوں
کے ذریعے کی گئی۔
سردار داؤد محمد خان افغانستان کا ایک بدقسمت حکمران
تھا، اسے مرنے کے بعد غسل کفن اور جنازہ بھی نصیب نہیں
ہوا تھا، لوگوں نے دو بڑی بڑی قبریں کھودی تھیں اور اسے
30 افراد کے ساتھ ان میں سے کسی ایک اس کے خاندان کے
قبر میں دفن کر دیا تھا۔ اس کے خاندان کے کسی فرد کا
30 برس تک اس قبر میں پڑا رہا جنازہ نہیں پڑھا گیا تھا۔ وہ
26 جون 2008ء کو ایک اتفاقی کھدائی کے دوران یہ لیکن
دونوں قبریں دریافت ہوئیں اور اس کے پیروں میں موجود
جوتوں کے باعث اس کی نعش شناخت کر لی گئی۔ یہ جوتوں
کے ذریعے شناخت ہونے والی دنیا کی پہلی نعش تھی اور
دنیا کو پہلی بار جوتوں نے بتایا کہ ان کا مالک "جنرل سردار
محمد داؤد خان" تھا۔
سردار محمد داؤد خان افغانستان کے شاہی خاندان محمد
زئی سے تعلق رکھتا تھا۔ وہ 18 جولائی 1909ء کو پیدا ہوا۔
اس نے ابتدائی تعلیم جليلى سكول كابل ثانوی تعلیم امینیہ
کالج اور اعلیٰ تعلیم فرانس سے حاصل کی، وہ سینٹ کرائی
ملٹری اکیڈمی کا گریجوایٹ تھا، اس نے واپسی پر افغان فوج
جوائن کی اور 24 برس کی عمر میں میجر جنرل بنا دیا گیا۔
وہ 1934ء میں محض 25 سال کی عمر میں صوبہ ننگر ہار
کا جی او سی بن گیا، 1935ء میں وہ قندھار کا جی او سی
بنا اور اسی سال اسے لیفٹیننٹ جنرل کے عہدے پر پروموٹ
کر دیا گیا۔
وہ دنیا کا کم عمر ترین جنرل تھا۔ 1946ء میں اسے یونیفارم
کے ساتھ وزیر دفاع بنا دیا گیا۔ وہ ،پیرس، برن اور برسلز کے
لیے سفیر بھی بنایا گیا اور اسی دوران افغانستان کے بادشاہ
محمد ظاہر شاہ نے اسے اپنی ہمشیرہ شہزادی زینب کا رشتہ
بھی دے دیا۔ وہ 1952ء میں شاہ کے ذاتی ایلچی کی حیثیت
سے سوویت یونین کے صدر مارشل سٹالن کی تدفین کے لیے
ماسکو گیا اور یہاں سے اس کی زندگی کا دوسرا دور شروع
ہوا۔
وہ روسی حکمرانوں اور کے جی بی" کا منظور نظر بنا۔
ستمبر 1953ء کو شاہ نے اسے افغانستان کا وزیر اعظم بنا
دیا۔ وہ دنیا کی سیاسی تاریخ میں یونیفارم میں پہلا وزیر
اعظم تھا۔ وہ وزیر اعظم بھی تھا۔ وزیر دفاع بھی اور آرمی
چیف بھی۔
اس نے وزیر اعظم کا حلف اٹھاتے ہی اپنے بھائی سردار محمد
عظیم کو افغانستان کا وزیر خارجہ بنا دیا اور آہستہ آہستہ
پورے ملک کے اختیارات اپنے قبضے میں لے لئے۔ وہ سوویت
یونین کا فکری حلیف تھا چنانچہ اس نے روس کے کہنے پر پاکستان میں پشتونستان کی تحریک شروع کرا دی۔ ظاہر
شاہ سردار داؤد کے عزائم اور طالع آزما فطرت کو پہچان گیا
چنانچہ اس نے 3 مارچ 1963ء کو اس سے استعفیٰ لے لیا
جس کے بعد سردار داؤد نے شاہ کے خلاف سازشیں شروع کر
دیں۔
شاہ کو اس کی سازشوں کی اطلاع ملی تو اس نے یکم اکتوبر
1964ء کو افغانستان کا آئین بدل دیا جس کی رو سے اب
افغانستان کے شاہی خاندان کا کوئی رکن سیاست میں حصہ
نہیں لے سکتا تھا۔ شاہ نے سردار داؤد کا راستہ روکنے کا
بندوبست تو کر دیا لیکن وہ یہ بھول گیا کہ دنیا کا مضبوط
سے مضبوط ترین آئین بھی فوج کا راستہ نہیں روک سکتا۔
جولائی 1973ء کو ظاہر شاہ علاج کے سلسلے میں اٹلی 17
گیا اور پیچھے سے سردار داؤد نے شاہ کا تختہ الٹ دیا اور
1964ء کا آئین منسوخ کیاملک میں مارشل لگا دیا۔ اس نے
اور افغانستان کو جمہوریہ افغانستان کا نام دیا اور بیک وقت
افغانستان کا صدر، وزیر اعظم اور سنٹرل کمیٹی کے چیئرمین
28 جولائی کو پارلیمنٹ بھی توڑکا عہدہ سنبھال لیا، اس نے
دی اور ملک کا مطلق العنان حکمران بن گیا۔
وہ ایک روشن خیال اور اعتدال پسند شخص تھا۔ اس نے
اقتدار سنبھالتے ہی ملک میں پردے اور داڑھی پر پابندی لگا
دی۔ اس نے زنانہ کالجوں اور یونیورسٹیوں میں سکرٹ لازمی
قرار دے دی۔ مسجدوں پر تالے لگوا دئیے اور ملک کے آٹھ بڑے
شہروں میں شراب خانے اور ڈسکو کلب بنوائے۔ سردار داؤد
کے دور میں کابل دنیا بھر کے سیاحوں کے لئے عیاشی کا اڈہ
بن گیا۔ اس دور میں یورپ" کابل سے شروع ہوتا تھا۔ کابل
کے بعد تہران عیاشی کا دوسرا اڈہ تھا، استنبول تیسرا اور
اس کے بعد پورا مشرقی یورپ عیاشوں پر کھل جاتا تھا۔
سردار داؤد نے پورے ملک میں سیکڑوں کی تعداد میں
عقوبت خانے بھی بنا رکھے تھے، خفیہ اداروں کے اہلکار اس
کے مخالفین کو دن دیہاڑے اٹھا لے جاتے تھے اور اس کے بعد
کسی کو ان کا نام اور پتہ تک معلوم نہیں ہوتا تھا۔ سردار
داؤد کے زمانے میں تیس ہزار کے قریب لوگ مسنگ پیپل"
کہلائے اور ان لوگوں کے لواحقین کو بعدازاں ان کی قبروں کا
نشان تک نہ ملا۔

په بونير کښې سېلاب داسې ظلم وکړ چې د يو کور د خوشحالۍ ټوله نړۍ یې ورانه کړه. د ناوې د واده کوټه ډېر په ښکلې توګه سنبهال ...
18/08/2025

په بونير کښې سېلاب داسې ظلم وکړ چې د يو کور د خوشحالۍ ټوله نړۍ یې ورانه کړه. د ناوې د واده کوټه ډېر په ښکلې توګه سنبهال شوې وه، په کټ د پاسه د ګلونو سينګار و، څراغونه بل وو او هر څه ښايسته ښکاره کېدل. خو د اوبو غټ څپې راغلې او دا ټوله ښکلې دنيا یې ډوبه کړه.
ناوې هم د دې اوبو سره مړه شوه، خپل ډېر ارمانونه یې ځان سره تر ګور يوړل. د هغې د ژوند د خوښې ورځې د وير په ورځ بدلې شوې. اوس په دې کور کښې د ګلونو د خوشبويۍ پر ځای د اوبو بوی دی او د مور پلار د زړه سوي اوازونه. د کټ په سر تړلې ډولۍ او د ګلونو سينګار اوس يوازې د وير نښه پاتې ده.
خدایه! د دې کور په زړه کښې به تر اخره پورې دا زخم تازه وي.
عاٸشه يوسفزٸ پيښور پوهنتون

15/08/2025

‏900 طلبا کو سیلاب سے بحفاظت ریسکیو کرلیا گیا، ضلعی انتظامیہ سوات

15/08/2025

خیبر پختون خواہ میں سیلاب کے باعث 300 سے زائد لوگ شہید ہو گئے
جس پر کل صوبے بھر میں
یوم سوگ کا اعلان کر دیا گیا

15/08/2025

خیبرپختونخوا میں سیلابی ریلوں میں 206 افراد جاں شہید اور کئی لوگ زخمی اور لاپتہ

29/07/2025

مٹہ بار کے ممبرشاهد علی خان ایڈوکیٹ پر پولیس کی جانب سے تشدد کیا گیا۔ ان کے جسم پر ڈنڈوں کے نشانات، چہرے اور کمر پر خراشیں واضح طور پر موجود ہیں، جس پر مٹہ بار ایسوسی ایشن کے وکلاء نے کہا کہ یہ واقعہ نہ صرف قانون کی کھلی خلاف ورزی ہے بلکہ وکلاء برادری کی توہین اور بنیادی انسانی حقوق کی سنگین پامالی بھی ہے۔ ہم اس ظلم کے خلاف ہر قانونی اور آئینی فورم پر آواز بلند کریں گے۔

Address

Riyadh

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when ATAL News posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to ATAL News:

Share

Category