چھترپلین پاکستان کے ضلع مانسہرہ کا خوبصورت ترین علاقہ ھے۔
جو مانسہرہ شہرسے تقریبا 45 کلو میٹر کے فاصلے پر واقع ھے۔جسے اپنے دلفریب اور دل موہ لینے والے مناظر ر±وح پرور آب و ہوا بلند و بالا فلک بوس سفید لباس اوڑے کوہسار دیدہ زیب اور دل کشا مرغزاروں اور جنگلات جازبِ نظر آبشاروں حد درجہ خوبصورت، پ±ر اسرار اور طسلماتی نیلگوں جھیلوں نے چھترپلین کو جنت اراضی کا درجہ عطا کر دیا ہے.
چھترپلین ، ضلع مانسہر
ہ بلکہ ہزارہ ڈویڑن کے خوبصورت ترین علاقوں میں سے ایک ایسا علاقہ ہے جو کہ پاک چین دوستی کے تعاون سے تعمیر ہونے والی شاہراہ قراقرم(شاہراریشم) کے دونو ں جانب واقع ہے. شاہراہ قراقرم(شاہراہ ریشم) سانپ کی طرح بل کھاتی ہوئی شنکیاری ویلج سے نکل کر کوٹلی بالا ،اہل، بٹل اور چھتر پلین کے وسیع و عریض میدان میں قدمِ رنجہ ہوتی ہے. اور بالآخر شاہراہ قراقرم(شاہراہ ریشم) ضلع بٹگرام جو چھترپلین سے 20 کلومیٹر کے فاصلے پر ھے۔میں داخل ھوتی ھے۔ چھتر پلین سے تقریبا ً 2 کلو میٹر شمال میں گرین شارکول ھوٹل، چھتر ریسٹ ہاﺅس اور PTDC ھوٹل کے قریب سے ہوتی ھوئی بٹگرام جاتی ہے۔چھترپلین کی آبادی تقریبا بیس ہزار سے ذیادہ ہے اوراسے یونین کونسل کا درجہ حاصل ہے چھترپلین ضلع مانسہرہ میں ایک ایسا صحت افزا مقام ہے جہاں گلگت چین اور ضلع کوہستان جانے والے غیر ملکی سیاح چھترپلین کے ھوٹلوں میں قیام کرتے ھیں۔ اور اپنی آنکھوں کو قدرت کے ان انمول مناظرکو سمو کر جاتے ہیں جھنیں پاکستان کے دیگر صحت افزا مقام پ±ر میسرہونا مشکل ہوتا ہے شاہراہ قراقرم (شاہراہ ریشم) کی تعمیر وتوسیع نے وادی کونش کی خوبصورتی اور قدرتی ح±سن کو نکھارنے میں ریڑھ کی ہڈی جیسا کردار ادا کیا ہے
حدودِ اربعہ چھترپلین اپنے حدود اربعہ کے لحاظ سے کچھ یوں وضاحت ِ طلب ہے کہ اس کے مشرق میں درہ بھوگڑ منگ واقع ہے جس میں دھڑیال۔س±م ڈاڈر ، جبوڑی ،نواز آباد ، سچہ کلاں جیسے خاص خاص مضافات ہیں۔ جبکہ مغرب میں وادی اگرور جسے عرفِ عام میں میدانِ اگرور بھی کہا جاتا ہے کے مشہور و معروف گاﺅں کھبل، شمدھڑہ ، اوگی ، دلبوڑی ، شرگڑھ ، اور تربیلہ جھیل واقع ہیں۔ شمال مغرب میں بٹگرام کوزہ بانڈہ ، کے چھوٹے مضافات اور بستیاں واقع ہیں جبکہ جنوب میں مانسہر شہر ، ہزارہ یونیورسٹی ، عطر شیشہ ، کا وسیع و عریض علاقہ اپنے اپنے قدرتی مناظر کو سموئے ہوئے ہیں۔ چھترپلین مانسہرہ شہر کے شمال میں قدرتی حسن جمال سے مالا مال دیدہ ذیب او ر دلچسپ مناظر کی مالک ہے۔کاشتکاری کے لحاظ سے دیکھا جائے تو کاشتکاری پر لوگوں کا بڑا انحصار ھے. کاشت کاری میں مکئی،گندم،چاول،ٹماٹر،مٹر اور دیگر فصلیں بڑی اہمیت کی حامل ھیں۔
فروٹ ، یہاں پر سیب،خوبانی،اڑو،ناشپاتی،الوبخارہ۔ الوچہ بڑی کثرت سے پایا جاتا ھے۔
ذریعہ امدنی یہاں پر کاشتکاری کے علاوہ ذیادہ تر لوگ سعودیہ ،دبئی۔کویت، قطر کا رخ کرتے ھیں۔ اس کے علاوہ یہاں کے اکثر لوگ شعبہ تعلیم وابستہ ہیں۔ . نئی جنریشن میں تعلیم کا رحجان پچھلے 15،20 سالوں سے بہت پایا گیا ھے. یونیورسٹی اور کالج نہ ھونے کی وجہ سے طالب علموں کو مانسہرہ یا ایبٹ اباد کا رخ کرنا پڑھتا ھے .چھترپلین میں ایک ھائی سکول اور ایک مڈل سکول ھے۔ جو لڑکوں کیلیے ھے۔جبکہ صرف ایک مڈل سکول ھے جو لڑکیوں کیلیے ھے.لڑکیوں کو مزید تعلیم کیلیے کافی مشکلات کا سامنا ھے یا تو پرائیویٹ سکولوں میں پڑھنا پڑتا ھے۔اگر مالی معاملات ٹھیک جا رھے ھوں نہیں تو تعلیم کو خیرباد کہنا پڑتا ھے.گورنمنٹ سکولوں میں تعلیم کا معیار پہتر نا ھونے کی وجہ سے یہاں پر بھی پرائیویٹ سکولوں کی بھر مار ھے ، جس میں فرنٹئر پبلک ھائی سکول، اسلامیہ ھائی سکول اینڈ کالج اور دارلارقم پبلک سکول ،دی مسلم پبلک ہائی سکول اینڈ کالج قابل زکر ھیں ۔
کھانوں میں یہاں کا چپل کباب بہت مشھور ھے۔ سیاح دور دور سے یہاں چپل کباب کھانے اتے ھیں۔ گھروں میں اکثر سفید چاول پسند کیے جاتا ھیں