AJM TV

AJM TV اسلامی پروگرام سکول کالج پروگرام کرکٹ والی بال اور جلسے جلوس کوریج کیلئے رابطہ کریں 03449716707

04/10/2025

زولکفل چارسدہ
AJM TV Highlightsss Cricket on Facebook AJM

04/10/2025

کمبائن سٹار بٹگرام میچ وننگ مومنٹ 🧐

*اہل پائمال ڈبرئ وغیرہ کاشادی غمی" تقریب ختم بخاری وختم قرآن کےموقع پر خلاف شرع رسموں سے بائیکاٹ*السلام علیکم ورحمت اللہ...
04/10/2025

*اہل پائمال ڈبرئ وغیرہ کاشادی غمی" تقریب ختم بخاری وختم قرآن کےموقع پر خلاف شرع رسموں سے بائیکاٹ*
السلام علیکم ورحمت اللہ وبرکاتہ
حضرت مفتی صاحب درجہ بالا نکات جن پر اہلیان گاؤں پائمال ڈبرئ وغیرہ تحصیل بٹگرام نے اتفاق کیاہیں؛ کےمتعلق شرعی رہنمائی درکار ہے
قرآن وسنت کی روشنی میں جواب مرحمت فرماکر ممنون فرمائے
اہل پائمال ڈبرئ بٹگرام
*الجواب حامدا ومصلیا*
واضح رہے کہ
اھل پائمال ڈبرئ وغیرہ کا یہ عمل یقیناً قابل داد ولائق تقلید ہے دراصل جس قوم کا جرگہ/ پنچایت بنی ہوئی اور قائم ہو وہ بڑی خوش نصیب ہے یہ اللہ تعالیٰ کی ایک رحمت ہے کہ کسی جماعت کا شیرازہ بندھا ہوا ہو مگر یہ خوش نصیبی اور رحمت اسی صورت میں ہے کہ جرگہ /پنچایت قوم کی دینی و دنیوی فلاح و بہبود پر نظر رکھے اور فیصلے شریعت کے موافق کرے بے شک فضول اور تباہ کن رسمیں اگرچہ فی حد ذاتہ مباح بھی ہوں مگر ان کے التزام کی وجہ سے قوم اور بالخصوص قوم کے بے مایہ افراد تباہ اور زیربار ہوتے ہوں واجب الترک ہیں قومی بہبود کے نقطہ نظر سے ان کو ترک کرانا ضروری ہے ٫اگرسب برادری جمع ومتفق ہوکر اس پرعمل کرے تو انشاء اللہ تعالیٰ بہت سی خرابیوں سے حفاظت رہے گی اوریہ شادی گناہوں اورخرافات سے پاک ہوکر عبادت اورقربت بن جائے گی اس کا نفع دنیا میں بھی ہوگا اورآخرت میں بھی ہوگا۔ جولوگ مندرجہ ذیل نکات پر عمل نہ کرے٫ خلاف شرع اورناچ گانا بجانا وغیرہ اپنی شادی میں کریں ان کی شادی میں شرکت نہ کی جائے اورآئندہ ان کے یہاں شادی سے بھی پرہیزکیاجائے ان کی دعوت بھی قبول نہ کریں تاآنکہ وہ توبہ کرلیں اورہرکام شریعت کے مطابق کرنے کا وعدہ کرلیں،نیزجہاں تک ہوسکے تشدد نہ کیا جائے ۔ کوئی جسمانی یامالی سزا نہ دی جائے۔ بلکہ شفقت وفہما ئش سے کام لیاجائے۔ اللہ پاک مدد فرمائے آمین
*ذیل میں طے شدہ امور کا بیان*
1-عقد نکاح انتہائی سادگی کے ساتھ مسجد میں ہو
2- اگر وسعت ہو٫ تو آداب مسجد کا لحاظ کرتے ہوئے کھجور/ چواروں کے تقسیم پر اکتفاء کیا جائے
3- شادی کے موقع پر موسیقی ناچ گانا ٫ اور ہوائی فائرنگ سے احتراز کیا جائے
4- جہیز کی نمائش ٫جہیز کے نام پر لین دین٫ لڑکے والوں کی طرف سے جہیز کا مطالبہ ٫ حیثیت سے بڑھ کر جہیز دینا جس سے پریشانی ہو اور قرض کا بارعظیم ہو٫ پرپابندی ہوگی٫ البتہ حیثیت کے مطابق بطور صلہ رحمی کے جہیز دینےکی اجازت ہوگی٫
5- شادی کے موقع پر ہر ایسی دعوت جو خرافات ٫ منکرات مثل دولہا کے زد وکوب ٫ویڈیوز وغیرہ بنانے پر پابندی ہوگی ٫ البتہ خرافات ومنکرات سے پاک حدود شرع کی رعایت رکھتے ہوئے ولیمہ کی دعوت ( جوکہ مسنون ہے) اس سے مستثنیٰ ہے
6- سلامی کا رسم باالخصوص کانوے کے شکل میں مختلف سیاحتی مقامات کی طرف پر پابندی ہوگی٫
7- خوگہ/ گڑہ/ ومہ" وغیرہ رسمیں ( خواہ لڑکے کی طرف سے ہو یا لڑکی کی طرف سے) پر پابندی ہوگی
8- فوتگی کے تیسرے دن نمک ٫ فروٹ وغیرہ تقسیم کرنے پرپابندی ہوگی
9- قبروں کو سنگ مرمر لگانے اور پختہ کرنے پر پابندی عائد ہوگی
10- میت کمیٹی جامعہ دارالعلوم بٹگرام سے جاری شدہ فتویٰ( مصدقہ دار العلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک وجامعة الرشید) کی پابند ہوگی ٫؛
11-اگر مسجد سے باہر تعزیت کیلئے مناسب جگہ نہ ہو ٫تو تعزیت فی المسجد میں آداب مسجد کا خیال رکھا جائے ٫ اور جو کام آداب مسجد اور مزاج شریعت کے خلاف ہو٫ مثلاً گب شپ لگانا ٫ غیبتیں کرنا ٫ فضول گوئی بدگوئی کرنا وغیرہ ٫ مسجد میں خاص طور پر تعزیت کے موقع پر ایسے آداب مسجد کے خلاف کاموں پر پابندی ہوگی ٫
12-اگرتعزیت کے ایام ختم ہوگئے ہیں؛ تو عید کے موقع پر میت کے گھر دوبارہ تعزیت کیلئے جانے پر پابندی ہوگی ؛
13- تقریب ختم بخاری شریف ہویاتقریب ختم قرآن ٫ اس موقع پر تقریبات میں ایسے مفاسد جو ختم قرآن یا ختم بخاری شریف کے شایانِ شان نہ ہو مثلاً زیرِ بحث تقریبات کوجشن کا رنگ دیکرعید کانام دینا " گل پاشی وغیرہ میں حد اعتدال سے تجاوز کرنا" مالی استطاعت نہ ہونے کے باوجود طلباء/ طالبات سے پرتکلف کھانے کی دعوتیں کروانا یا تقریبات کے لئے/ کھانے کے دعوت کے لئے ان سے چندہ لینا٫ وغیرہ وغیرہ امور جس سے قرآن مجید کی آخری سورتوں کا ختم یابخاری شریف کی آخری حدیث کا ختم ثانوی حیثیت اختیار کرے٫ اور دوسرے متعلقات ولوازم اصل مقصد پر غلبہ پالیں ؛ اس پر پابندی عائد ہوگی ؛
المرقوم6ذوالحجة1446ھ الموافق 225-3-6
حررہ بخت منیر عفی عنہ
سربراہ مجلس فقہی بٹگرام
رئیس دارالافتاء والتحقیق جامعہ دارالعلوم بٹگرام ودارالافتاء جامعہ دار السلام وجامعہ اسلامیہ فریدیہ بٹگرام۔

04/10/2025

#مسجدنبوی #سعودی #مدینہ AJM TV Highlightsss

*السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاته*  حضرت مفتی صاحب! میں فیجی میں مقیم ہوں۔یہاں طلوعِ آفتاب کے8،9منٹ بعدہی کبھی کبھی سورج ...
04/10/2025

*السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاته*
حضرت مفتی صاحب! میں فیجی میں مقیم ہوں۔یہاں طلوعِ آفتاب کے8،9منٹ بعدہی کبھی کبھی سورج مکمل طورپرظاہر ہوجاتا ہے۔ایسی صورت میں کیااشراق کےلیے20منٹ کاانتظارکرناضروری ہے؟
اوراگرانتظارکرناضروری نہیں،تو کیاان دنوں جن میں سورج ظاہرنہیں ہوتا،ان کابھی یہی حکم ہے؟
براہِ کرم جواب مرحمت فرمائیں۔

وعلیکم السلام ورحمۃاللہ وبرکاتہ
*الجواب حامداً ومصلياً*
شریعتِ مطہرہ کی روسےنمازوں کے اوقات کادارومدارآسمانی علامتوں اور سورج کی نقل وحرکت پرہے۔طلوعِ آفتاب کےوقت کسی بھی قسم کی نماز پڑھناجائزنہیں۔جب تک کہ سورج بلند ہوکراچھی طرح روشن نہ ہوجائے،بایں طورکہ اُس کی زردی ختم ہوجائےاور اس کی طرف براہِ راست نظرنہ ڈالی جا سکے۔
جوں ہی سورج کی زردی ختم ہوجاتی ہے،تو مکروہ وقت بھی ختم ہوجاتاہےاور نمازِاشراق وغیرہ پڑھنادرست ہوجاتا ہے۔
اب سورج کتناروشن ہوجائے،تونمازاداکی جائے گی ؟
اس حوالےسےسورج کےروشن ہونے کا معیاراحادیث میں"قدررمح او رمحین"کو بنایاگیاہےیعنی طلوع ہونےکےبعدسورج کےایک یادونیزےکی بقدربلندہونےکو قراردیاہے۔
علمائے کرام نے"رمحین"دونیزےبلند ہونےکااندازہ وقت کےحساب سے20 منٹ بتلایاہےہے،جبکہ"رمح" کی تعیین دس منٹ سےکی ہے۔اس لئےازروئے فتویٰ دس منٹ بعد،نمازاداکی جاسکتی ہے۔گوکہ احتیاط 20 منٹ تاخیرسے پڑھنےمیں ہے،کیونکہ عموماً اتنے وقت کےبعدسورج پوری طرح سےبلندہوجاتا ہے۔تاہم یہ تحدیدہرجگہ کےلیےلازمی نہیں، بلکہ موسم اورمختلف ملکوں کے اعتبارسےاس میں کمی بیشی ہوسکتی ہے۔
"فیجی"جیسےممالک،جوخطِ استواکےقریب واقع ہیں،وہاں سورج تیزی سےبلندہوتا ہے۔اسی وجہ سےخطِ استواسےدُورممالک کےمقابلےمیں سورج جلدی ہی پوری طرح روشن ہوجاتاہے۔
لہٰذااگروہاں سورج پوری طرح روشن ہوجائےاورزردی بالکل ختم ہوجائے کہ اس پربراہ راست نظرنہ ڈالی جاسکے،توپھر ایسےوقت نمازِ اشراق پڑھنادرست ہے، بیس منٹ انتظارضروری نہیں۔البتہ اگر بعض دنوں میں سورج دیرسےظاہرہویا اس کی زردی باقی رہے،تو اس کےختم ہونے تک نمازاشراق کومؤخرکرناضروری ہوگا۔
نیز٫سورج کااوپروالاکنارہ چھپ جائے تب غروب کاتحقق ہوگااورسورج کااوپر والاکنارہ نکل آئےتوطلوع کاتحقق ہوگا۔یہ شرعی طلوع وغروب ہے۔جبکہ آبزرویٹوطلوع وغروب وہ کہلاتا ہےکہ جب مرکزشمس افق سےگزرجائےاور سورج خط افق سےچارمنٹ میں گزر تا ہے،پس شریعت کےطلوع وغروب میں اورآبزرویٹوطلوع وغروب میں دو منٹ کافرق ہوگا۔شرعی طلوع دومنٹ پہلےاور غروب دومنٹ بعدہوگاـ
کما فی تحفة القاري شرح صحيح البخاري ج(٤١٨/٢)

کمافى *الشامية*
(ج٣٧٠/١ ط دارالفكرالبيروت)
قوله:مع شروق)ومادامت العين لاتحار فيهافي حكم الشروق كما تقدم في الغروب أنه لا يصح كما في البحر ح.أقول: ينبغي تصحيح ما نقلوه عن الأصل للإمام محمد من أنه ما لم ترتفع الشمس قدررمح فهي في حكم الطلوع؛ لأن أصحاب المتون مشوا عليه في صلاة العيدحيث جعلواأول أوقاتها من الارتفاع ولذاجزم به هنا في الفيض ونورالإيضاح.
وفى *الهندية*
(٥٢/١ ط دارالفكرالبيروت)
[الفصل الثالث في بيان الأوقات التي لا تجوز فيها الصلاة وتكره فيها]
ثلاث ساعات لاتجوز فيهاالمكتوبة ولا صلاة الجنازة ولا سجدة التلاوة إذاطلعت الشمس حتى ترتفع وعندالانتصاف إلى أن تزول وعنداحمرارها إلى أن يغيب إلا عصر يومه
وفي*الموسوعة الفقهية*
(ج ١٨٠/٧ ط وزارة الاوقاف والشؤن
الاسلامية )
عَدَدُ أَوْقَاتِ الْكَرَاهَةِ:
٢٣ - ذَهَبَ الْحَنَفِيَّةُ وَالشَّافِعِيَّةُ وَالْحَنَابِلَةُ إِلَى أَنَّ عَدَدَهَا ثَلاَثَةٌ:عِنْدَ طُلُوعِ الشَّمْسِ إِلَى أَنْ تَرْتَفِعَ بِمِقْدَارِ رُمْحٍ أَوْ رُمْحَيْنِ، وَعِنْدَ اسْتِوَائِهَا فِي وَسَطِ السَّمَاءِ حَتَّى تَزُول، وَعِنْدَ اصْفِرَارِهَا بِحَيْثُ لاَ تُتْعِبُ الْعَيْنَ فِي رُؤْيَتِهَا إِلَى أَنْ تَغْرُب
وفي *فتاویٰ قاضیخان*
(ج ٦٣/١ ط دارالكتب العلمية )
واختلفوا في الوقت الذي يباح فيه الصلوة اذاطلعت الشمس،
قال الشيخ الإمام أبو بكرمحمدبن فضل رحمه الله تعالى ما دام الإنسان يقدرعلى النظرإلى قرص الشمس فهي في الطلوع لا يباح فيه الصلاة، وإذا عجز عن النظر يباح فيه الصلاة،وذكر في الكتاب إذا طلعت الشمس لا يحل حتى ترتفع قدررمح أو رمحين ويكره أداء النوافل في هذه الأوقات.
کتبہ:شیر غازی
المتخصص بدار الافتاء والتحقیق دارالعلوم بٹگرام
المرقوم ٨ربيع الثاني ١٤٤٧
بمطابق 2 اکتوبر 2025
*الجواب صحیح*
حضرت مولانا مفتی غلام مرتضیٰ صاحب
*الجواب صحیح*

حضرت مولانا مفتی بخت منیر صاحب مدظلہ سربراہ مجلس فقہی بٹگرام ورئیس دارالافتاء والتحقیق جامعہ دارالعلوم بٹگرام
ودارالافتاء دارالسلام بٹگرام ودارالافتاء جامعہ اسلامیہ فریدیہ بٹگرام

03/10/2025

AJM TV Highlightsss Cricket on Facebook AJM

03/10/2025

03/10/2025

*سوال* کیا فرماتے ہیں علمائے کرام و مفتیان عظام اس مسئلہ کےبارےمیں کہ سؤر جسےخنزیرکہتے ہیں،جونجس العین ہونےکےباوجوداس کے...
03/10/2025

*سوال* کیا فرماتے ہیں علمائے کرام و مفتیان عظام اس مسئلہ کےبارےمیں کہ سؤر جسےخنزیرکہتے ہیں،جونجس العین ہونےکےباوجوداس کےاجزاء جیسےخون،چربی،ہڈی اوربال،کھانےپینے،ماکولات مشروبات اوردوسری استعمال کی اشیاء میں ملائی جارہی ہیں،آیا ان چیزوں کااستعمال حلال ہوگا یاحرام؟
اورنجس العین کاصحیح مطلب بھی واضح فرمائیں ؟
*الجواب حامداً ومصلیاً*
*واضح رہےکہ* سورخنزیر اپنےتمام اجزاءکےساتھ قطعی طورپرحرام اورنجس العین ہے۔لہذا اس کےکسی بھی جز(خواہ چربی ہو،یاخون، ہڈی اوربال وغیرہ) سےکسی بھی طرح نفع اٹھانا جائز نہیں ہے۔جبکہ خنزیر کے علاؤہ اورجانوروں کوذبح کرنے کی وجہ سے،اوردباغت دینےکی وجہ سے پاک ہو جاتے ہیں۔
*لہٰذاصورتِ مسئولہ* میں خنزیر کےاجزاء بذاتِ خودنجس العین اورناپاک ہیں اس لیے اس کےاجزاء جیسے خون،چربی،ہڈی،بال،کھانےپینےماکولات مشروبات اوردوسرےاستعمال کےاشیاءمیں ملائےجانےکےباوجودبھی نجس اور ناپاک ہےاوران سے کسی طرح نفع اٹھانا استعمال میں لانا جائز نہیں۔
*وضاحت* :
نجس العین سےمرادایسی چیزجو اپنی اصل اورتمام اجزاءکےاعتبارسےناپاک ہو،اوراس کاکوئی حصہ بھی بذاتِ خود پاک نہ ہو۔ایسی چیزکواستعمال کرناشرعاًناجائزاورحرام ہے۔
واما الخنزیر فقدروی عن ابی حنیفہ رحمہ اللہ تعالیٰ انہ نجس العین لان اللہ تعالیٰ وصفہ بکونہ رجسا فیحرم استعمال شعرہ وسائراجزائہ۔
*بدائع الصنائع*
(ج1/ص200،المکتبۃ الوحیدیہ)
*وفی الشامیۃ:*
ثم هذه المسألة قدفرعوها على قول محمد رح بالطهارة بانقلاب العين الذي عليه الفتوى،واختاره اكثر المشايخ ...كما في" شرح المنية " و"الفتح" وغیرھماوعبارۃ "المجتبى" جعل الدهن النجس في صابون يفتى بطهارته لانه تغيروالتغير يطهرعندمحمد رح ويفتى به للبلوى وعليه يتفرع مالو وقع انسان،اوكلب في قدر الصابون فصارصابونا يكون طاهرالتبدل الحقيقة .ثم اعلم ان العلة عندمحمد رح هي التغير وانقلاب الحقيقة ،وانه يفتى به للبلوى ۔۔ومقتضاہ عدم اختصاص ذلک الحکم بالصابون،فیدخل فیه كل ماكان فيه تغير وانقلاب حقیقةوكان فيه بلوى
(الشامية،ج:1،ص:570،مکتبہ رشیدیہ)
*فی الھندیۃ* :
الحماراوالخنزیراذاوقع فی المملحۃ فصارملحا او بئرالبالوعۃ اذاصارطینا یطھرعندھما خلافالابی یوسف رحمہ اللہ تعالیٰ کذا فی محیط السرخسی.
{الھندیۃ،جلد:1،ص:50،قدیمی کتب خانہ}
*فی الفقہ الاسلامی وادلتہ* : *الاستحالہ* :ای تحول العین النجسۃ بنفسهاأو بواسطۃ کصیرورۃ دم الغزال مسکا وکالخمراذاتخللت بنفسها أو بتخلیلھابواستط والمیتۃ اذاصارت ملحااوالکلب اذا وقع فی الملاحۃ والروث اذاصاربالاحراق عمادا والزیت المتنجس یجعلہ صابونا وطین البالوعۃ اذاجف وذھب اثرہ۔۔۔۔۔۔۔۔وھذاعمل بقول الامام محمدرحمہ اللہ خلافا لابی یوسف رحمہ اللہ لان النجاسۃاذا استحالت وتبدلت اوصافھا ومعانیھا خرجت عن کونھا نجاسۃ لانھا اسم لذات موصوفۃ فتنعدم بانعدام الوصف وصارت کالخمر اذا تخللت باتفاق المذاھب۔
الفقہ الاسلامی وادلتہ،
( ج،1، ص،216، مکتبہ رشیدیہ)
*وفی الشامیۃ:*
(وملح کان حمارا)اوخنزیرا ولاقذروقع فی بئرفصارحماۃلانقلاب العین،بہ یفتی.
{کان حمارااوخنزیرا}افادان الحمارمثال احترازی،واشارباطلاقہ الی انہ لایلزم وقوعہ وھوحی،فانہ لووقع فی المملحۃ بعدموتہ فھوکذلک کما فی شرح المنیہ۔
( *قولہ لانقلاب العین* ) علۃ للکل،وھذاقول محمد ،وذکرمعہ فی "الذخیرۃ"و"المحیط"اباحنیفہ "حلیہ"قال فی"الفتح":وکثیرمن المشائخ اختاروہ،وھوالمختارلان الشرع رتب وصف النجاسۃ علی تلک الحقیقۃ وتنتفی الحقیقۃ بانتفاء بعض اجزاءمفھومھا فکیف بالکل؟فان الملح غیر العظم واللحم، فاذا صارملحاترتب حکم الملح۔ ونظیرہ فی الشرع النطفۃ نجسۃ وتصیرعلقۃ وھی نجسۃ وتصیرمضغۃ فتطھر، والعصیرطاھرفیصیرخمرافینجس ویصیرخلافیطھر،فعرفنا ان استحالۃ العین تستتبع زوال الوصف المرتب علیھااھـــ۔
( *تنبیہ* ): یجوز اکل ذلک الملح والصلاۃ علی ذلک الرمادکمافی "المنیہ"وغیرھا۔
*الشامیۃ*
(ج1/ص586،/587, کتاب الطھارۃ {قدیمی کتب خانہ}
*فی بدائع الصنائع* :
*ومنھا:الدباغ*؛ للجلود النجسۃ، فالدباغ تطھیر للجلود کلھاالا جلد *الانسان والخنزیر* کذاذکرالکرخی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔وروی عن ابی یوسف ان الجلود کلھاتطھربالدباغ لعموم الحدیث والصحیح ان جلدالخنزیر لایطھر بالدباغ،لان نجاستہ لیست لمافیہ من الدم والرطوبۃ بل ھونجس العین فکان وجود الدباغ فی حقہ،والعدم بمنزلۃواحدۃوقیل:ان جلدہ لایحتمل الدباغ،لان لہ جلودامترادفۃ بعضھا فوق بعض کماللآدمی۔
*بدائع الصنائع*
ج1/ص243 /244،(المکتبۃ الوحیدیۃ)}
*کتبہ:آفرین اشرفی* متخصص بدارالافتاء والتحقیق جامعہ دارالعلوم بٹگرام۔
المرقوم:9ربیع الثانی1447ھ بمطابق3اکتوبر 2025ء
*فقط واللہ اعلم بالصواب*
*الجواب صحیح*
حضرت *مولانا مفتی زرین گل* صاحب حفظہ اللہ تعالیٰ۔
*أَلجَوَابُ صَحِیحٌ*
حضرت *مولانا مفتی غلام مرتضیٰ* صاحب حفظہ اللہ تعالیٰ۔
*الجواب صحیح*
حضرت *مولانا مفتی بخت منیر* صاحب سربراہ مجلسِ فقہی بٹگرام ورئیس دار الافتاء والتحقیق جامعہ دارالعلوم بٹگرام ورئیس دار الافتاء والتحقیق جامعہ دارالسلام بٹگرام ودارالافتاءجامعہ فریدیۃ بٹگرام۔

‏سابق سینیٹر مشتاق احمد خان کے لیے ایک جملہ؟
03/10/2025

‏سابق سینیٹر مشتاق احمد خان کے لیے ایک جملہ؟

ویمنز ورلڈ کپ کے دوران کمنٹری میں پاکستانی کرکٹ لیجنڈ ثنا میر کی جانب سے قومی بیٹر نتالیہ پرویز کا تعلق آزاد کشمیر سے ب...
03/10/2025

ویمنز ورلڈ کپ کے دوران کمنٹری میں پاکستانی کرکٹ لیجنڈ ثنا میر کی جانب سے قومی بیٹر نتالیہ پرویز کا تعلق آزاد کشمیر سے بتانے پر بھارت کی جانب سے غیر ضروری پروپیگنڈا شروع کر دیا گیا جس پر ثنا میر نے نہایت مدبرانہ اور باوقار جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہر بات کو سیاست کا رنگ دینا افسوسناک ہے۔

سابق کپتان اور موجودہ کمنٹیٹر ثنا میر نے ایکس پر بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ میرا تبصرہ ایک کھلاڑی کے سفر اور مشکلات کو اجاگر کرنے کے لیے تھا، کھلاڑیوں کے آبائی علاقوں کا ذکر کسی بھی کہانی کا لازمی حصہ ہوتا ہے، بطور کمنٹیٹر میری توجہ صرف کھیل، ٹیموں اور کھلاڑیوں پر ہوتی ہے، نہ کہ سیاست پر۔

انہوں نے بھارتی ردعمل پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ افسوسناک ہے کہ عوامی سطح پر ایسی وضاحت دینا پڑ رہی ہے اور کھیلوں سے وابستہ افراد پر بلاوجہ دباؤ ڈالا جا رہا ہے۔

ثنا میر نے واضح کیا کہ انہوں نے کمنٹری کے دوران محض نتالیہ پرویز کے آبائی علاقے آزاد کشمیر کا تذکرہ کیا جیسا کہ کھیلوں کی کمنٹری میں دنیا بھر میں رائج ہے اور اس کا کوئی سیاسی مقصد یا پیغام نہیں تھا۔

کرکٹ حلقوں اور شائقین کی بڑی تعداد نے بھی ثنا میر کے مؤقف کی تائید کی ہے اور بھارتی میڈیا اور سوشل میڈیا پر اٹھنے والے شور کو غیر سنجیدہ اور بے بنیاد پروپیگنڈا قرار دیا ہے۔

03/10/2025

صلی اللّٰہ علیہ وسلم

Address

Riyadh

Telephone

+923449716707

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when AJM TV posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to AJM TV:

Share