AJM TV

AJM TV اسلامی پروگرام سکول کالج پروگرام کرکٹ والی بال اور جلسے جلوس کوریج کیلئے رابطہ کریں 03449716707

𝐓𝐇𝐄 𝐁𝐈𝐂𝐘𝐂𝐋𝐄 𝐊𝐈𝐂𝐊 𝐊𝐈𝐍𝐆 🚲👑 کرسٹیانو رونالڈو نے 2018 میں  آئیکونک بائیسکل کِک کے ساتھ دنیا کو حیران کر دیا… ایک لمحہ جو فٹ ...
24/11/2025

𝐓𝐇𝐄 𝐁𝐈𝐂𝐘𝐂𝐋𝐄 𝐊𝐈𝐂𝐊 𝐊𝐈𝐍𝐆 🚲👑

کرسٹیانو رونالڈو نے 2018 میں آئیکونک بائیسکل کِک کے ساتھ دنیا کو حیران کر دیا… ایک لمحہ جو فٹ بال کی کہانیوں میں شامل ہے 📚

... اور پھر اس نے کل پھر کیا، 𝟒𝟎 سال کے عمر 🤯 میں
😤

24/11/2025
آسٹریلیا کے لیے ایشز کی تیز ترین سنچریاں: 57 گیندیں - ایڈم گلکرسٹ، پرتھ 2006 𝟲𝟵 𝗯𝗮𝗹𝗹𝘀 - 𝗧𝗿𝗮𝘃𝗶𝘀 𝗛𝗲𝗮𝗱، 𝗣𝗲𝗿𝘁𝗵 85 گیندیں - ج...
23/11/2025

آسٹریلیا کے لیے ایشز کی تیز ترین سنچریاں:

57 گیندیں - ایڈم گلکرسٹ، پرتھ 2006
𝟲𝟵 𝗯𝗮𝗹𝗹𝘀 - 𝗧𝗿𝗮𝘃𝗶𝘀 𝗛𝗲𝗮𝗱، 𝗣𝗲𝗿𝘁𝗵
85 گیندیں - جو ڈارلنگ، سڈنی 1898

ایشز کی سب سے بڑی اننگز میں سے ایک جو آپ نے کبھی دیکھی ہوگی 🤩

23/11/2025

HEAD 123 (82)

@ٹاپ فینز Highlightsss Cricket on Facebook AJM AJM TV Abubakkar TaNha

23/11/2025

Aus vs Eng cricket 🏏

لارڈز کرکٹ گراؤنڈ میں چڑیا کی موت ایک تاریخی اور دلچسپ واقعہکرکٹ کی دنیا میں بے شمار تاریخی واقعات رونما ہوئے ہیں، لیکن ...
23/11/2025

لارڈز کرکٹ گراؤنڈ میں چڑیا کی موت
ایک تاریخی اور دلچسپ واقعہ

کرکٹ کی دنیا میں بے شمار تاریخی واقعات رونما ہوئے ہیں، لیکن کچھ واقعات ایسے ہوتے ہیں جو محض کھیل سے آگے بڑھ کر تاریخ، یادگار اور دلچسپ روایات کا حصہ بن جاتے ہیں۔ ایسا ہی ایک منفرد واقعہ 1936ء میں لارڈز کرکٹ گراؤنڈ پر پیش آیا، جب ایک چڑیا (Sparrow) کرکٹ کی گیند سے ٹکرا کر ہلاک ہوگئی۔ یہ واقعہ کرکٹ کی تاریخ میں اپنی نوعیت کا واحد واقعہ سمجھا جاتا ہے۔

یہ واقعہ 1936ء میں ایک فرسٹ کلاس میچ کے دوران پیش آیا، جو ایم سی سی (Marylebone Cricket Club) اور کیمبرج یونیورسٹی کے درمیان کھیلا جا رہا تھا۔ یہ کوئی بین الاقوامی میچ نہیں تھا، بلکہ انگلینڈ کے فرسٹ کلاس کرکٹ سیزن کا ایک معمولی مگر تاریخی میچ تھا

اس میچ کے دوران بھارت کے تیز گیند باز جہانگیر خان (Jahangir Khan)، جو اُس وقت کیمبرج یونیورسٹی کی جانب سے کھیل رہے تھے، ایک اوور پھینک رہے تھے۔
جب انہوں نے ایک تیز گیند کی، تو سامنے موجود بلے باز ٹام پیئرس (Tom Pearce) نے دفاعی شاٹ کھیلا۔
گیند بلے سے ٹکرانے کے بجائے ہوا میں اڑتی ہوئی ایک چڑیا سے جا ٹکرائی۔

چڑیا اس زوردار ٹکر سے فوراً ہی ہلاک ہوگئی اور وکٹوں کے قریب زمین پر گر گئی، مگر حیرت انگیز طور پر بیلز (Bails) اپنی جگہ سے نہیں گریں۔

تماشائیوں، کھلاڑیوں اور امپائروں نے یہ منظر دیکھا تو حیران رہ گئے۔
پوری گراؤنڈ میں ایک لمحے کے لیے خاموشی چھا گئی، کیونکہ کسی کے وہم و گمان میں بھی نہ تھا کہ ایک کرکٹ بال فضا میں اڑتی ہوئی چڑیا کی زندگی ختم کر دے گی۔
یہ منظر اتنا غیر معمولی تھا کہ اس وقت کے اخبارات میں بھی اس کا ذکر کیا گیا، اور اسے "کرکٹ کی تاریخ کا سب سے انوکھا واقعہ" قرار دیا گیا۔

---

اس افسوسناک مگر نایاب واقعے کے بعد چڑیا کی لاش کو محفوظ (Taxidermy) کر کے حنوط کر لیا گیا، تاکہ وہ وقت کے ساتھ خراب نہ ہو۔
مزید دلچسپ بات یہ ہے کہ وہ چڑیا اسی گیند کے ساتھ جو اسے لگی تھی، ایک ہی نمائش میں محفوظ کر دی گئی۔
یہ گیند اور چڑیا بعد ازاں لارڈز کے ایم سی سی میوزیم
(MCC Museum, Lord’s Cricket Ground)
میں رکھ دی گئی، جہاں آج بھی یہ دونوں بطور تاریخی نمونہ موجود ہیں۔

بسم اللہ الرحمن الرحیممحترم مفتیانِ کرام!السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہسوال:ایک اہم عائلی مسئلہ کےسلسلے میں شرعی رہنمائ...
23/11/2025

بسم اللہ الرحمن الرحیم
محترم مفتیانِ کرام!
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
سوال:
ایک اہم عائلی مسئلہ کےسلسلے میں شرعی رہنمائی درکار ہے۔صورتِ حال یہ ہے کہ ایک صاحب سے ان کی صاحبزادی کارشتہ طلب کیا گیا۔اس موقع پرانہوں نے غصّےیا کسی مجبوری کےتحت یہ الفاظ کہہ دیے کہ:
"اگر میں اپنی بیٹی کا رشتہ اس شخص کو دوں تو میری بیوی کوطلاق ہے"۔
بعدازاں بعض قریبی رشتہ داروں کے مشورے،خاندانی روابط یاذاتی غوروفکر کےنتیجے میں اب وہ اس بات پرآمادہ نظرآتے ہیں،کہ شایداس جگہ رشتہ دے دینابہترہو۔لیکن ان کےان سابقہ الفاظ کی وجہ سےاب وہ شدیدترددوپریشانی میں مبتلا ہے کہ اگررشتہ دیاگیاتو کہیں ان کی بیوی پرطلاق واقع نہ ہوجائے۔
لہٰذامؤدبانہ گزارش ہے کہ:
1۔کیاایسی صورت میں کوئی شرعی گنجائش موجود ہے،جس کےذریعےان کی بیوی طلاق سےمحفوظ رہ سکےاورساتھ ہی رشتہ دینابھی ممکن ہوسکے؟
2۔اگرنہیں،تو کیااس کےلیےواحد شرعی راستہ یہی ہےکہ وہ رشتہ نہ دے،تاکہ طلاق واقع ہونے سےبچاجائے؟
اس مسئلے کی شرعی حیثیت واضح فرما کر راہنمائی فرمائیں۔
والسلام:عبداللہ تاجوال ایبٹ آباد
*الجواب حامداومصلیا*
صورت مسؤلہ میں طلاق سےبچنےاوررشتہ ہوجانےکی صورت یہ ہےکہ موصوفہ اگر بالغہ ہو تواس سے اجازت لیکر اور اگر نابالغہ ہے تو اجازت لیئے بغیر اس کانکاح اس کےگھروالے(لڑکی کابھائی،چچاوغیرہ) موصوف کےکہےبغیرکروادیں اورموصوف اس پرخاموشی اختیارکرلے،تواس صورت میں شرط پوری نہ ہونے کی وجہ سے،اس شخص کی بیوی پر کوئی طلاق واقع نہیں ہوگی۔
چنانچہ *فتاوی فریدیہ* میں ہے:
"زیدنےاگراس لڑکی کواصالت یا وکالتہ بھانجےکےنکاح میں دیا،تواس پربیوی مطلقہ مغلظہ ہو جائے گی،لوجودالشرط۔لہذابغیراطلاع زیداور بغیراختیاردینےکےدیگررشتہ دارمثلاچچایادادی عقدنکاح کریں اورلڑکی سےاجازت لی جائے۔اگربالغہ ہو،ورنہ بغیر اجازت کےعقد نکاح
کرے۔مختصریہ کہ اس نکاح میں زیدکسی قسم کی مداخلت نہ کرے۔وهوالموفق"
(فتاوی فریدیہ:364/5)
*لمافی الدرامختار*(:661/5)
ویحنث بفعلہ وفعل مأمورہ لم یقل وکیلہ ؛ لأن من ھذا النوع الاستقراض والتوکیل بہ غیرصحیح( فی النکاح )لاالانکاح.
*وفی الشامیة*:
(قولہ لاالانکاح )ای التزویج،فلا یحنث بہ الا بمباشرتہ ،وھذا فی الولدالکبیرأوالاجنبی لمافی المختاروشرحہ حلف لایتزوج عبدہ أو امته یحنث بالتوکیل والاجازۃ ؛ لأن ذلک مضاف إلیه متوقف علی إرادته لملک ولایتہ ؛ وکذا فی ابنه وبنته الصغیرین لولایته علیھما وفی الکبیرین لایحنث الا بالمباشرۃ لعدم ولایته علیھما ؛ فھو کاالاجنبی عنھما فیتعلق بحقیقةالفعل ومثله فی الزیلعی والبحر -
*وفی الھندیة*(:130/2قديمي)
فی نوادر ھشام عن محمد فیمن حلف بطلاق امرأته ثلاثا أن لایزوج بنتا له صغیرۃفزوجھا رجل والاب حاضر ساکت وقبل الزوج ثم اجازالاب لا یحنث وکذا لو حلف علی امته.
فقط واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب۔
*کتبہ*:شیرعالم عفی عنہ
المتخصص بدارالافتاء والتحقیق جامعہ دارالعلوم بٹگرام
المرقوم:یکم جمادی الثانی1447
بمطابق:23 نومبر2025
*الجواب صحیح*
حضرت مولانا مفتی بخت منیر صاحب مدظلہ سربراہ مجلس فقہی بٹگرام ورئیس دارالافتاء والتحقیق جامعہ دارالعلوم بٹگرام
ودارالافتاء دارالسلام بٹگرام ودارالافتاء جامعہ اسلامیہ فریدیہ بٹگرام

*سوال:*  ایک شخص گھرسےعمرے کی نیت سے روانہ ہوا،اس نےمیقات پرغسل کیااور احرام کی چادریں باندھیں،لیکن اس نے نفل نہیں پڑھےا...
22/11/2025

*سوال:*
ایک شخص گھرسےعمرے کی نیت سے روانہ ہوا،اس نےمیقات پرغسل کیااور احرام کی چادریں باندھیں،لیکن اس نے نفل نہیں پڑھےاورنہ ہی نیت کی(یعنی تلبیہ نہیں پڑھااورنہ ہی زبان سےنیت کی)اوراس نےجانگیہ بھی پہنااور اسی حالت میں مسجدحرام میں چلاگیا۔پھر ہوٹل میں آ کرجانگیہ نکالااورپھرعمرہ کیا۔ توکیااس کاعمرہ ہوایانہیں؟اورکیااس پردم ہےیانہیں؟
*الجواب حامداًومصلیاً*
واضح رہےکہ شریعتِ مطہرہ کی رُو سے احرام دوچیزوں کےمجموعہ کانام ہے:
1۔دل سےحج یاعمرہ کی نیت کرنا (دلی نیت کےساتھ زبان سےبھی نیت کے الفاظ یعنی "اللھم انی اریدالعمرۃ"وغیرہ کہنامستحب ومستحسن ہے)۔
2۔ نیت کےساتھ"تلبية"كاپڑھنا(یاکوئی ایساذکرکرناجورب تعالیٰ کی تعظیم پردلالت کرے)ضروری ہے۔اس کےبغیروہ شخص محرم شمارنہیں ہوگا۔
اگرنیت اورتلبیہ(یا کوئی ایسا ذکرجوتعظیم رب پردلالت کرے)کےبغیرمیقات سے گزرجائےتواس پردم واجب ہوتاہے،جب تک کہ وہ واپس کسی میقات پرآکرعمره کی نیت وتلبیہ نہ پڑھے۔
نیز!حج اورعمرہ کی ادائیگی کےلیےاحرام شرط ہے،احرام کےبغیرحج اورعمرہ ادا نہیں ہوتے ہیں۔
*لہٰذا صورتِ مسئولہ میں:*
اگرواقعتاًموصوف نے(عمرہ کی)نیت کر کےمیقات سےاحرام نہ باندھاہواورزبان سےتلبیہ وغیرہ نہ پڑھاہو(یعنی شرعی طریقے سےاحرام نہ باندھا ہو) اگرچہ بظاہر احرام کی چادریں پہن رکھی ہو٫تو ایسا شخص شرعاً محرم شمارنہیں ہوگا۔
اورجب تک آدمی محرم نہ ہو،اس پر احرام کےمحظورات وممنوعات(پابندیاں عائدنہیں ہوتیں)۔
لہٰذاحرم شریف میں جانگیہ پہنےرکھاہو، تواس سےاس پرکچھ لازم نہیں آئےگا۔ جبکہ آپ کایہ کہنا کہ موصوف نے ہوٹل سےعمرہ کی نیت کرکےتلبیہ پڑھایعنی شرعی احرام باندھا۔آپ کے اس سوال سے کچھ ایسامحسوس ہوتا ہے کہ موصوف عمرہ کےاحرام باندھنےکے لیےنہ تو آفاقیوں کےکسی میقات پر گئے ہیں اور نہ ہی حدودحرم سےباہرجاکر احرام باندھ کر آئے،بلکہ ہوٹل کو میقات سمجھ کراسی سے عمرہ کا احرام باندھ کرعمرہ اداکیا۔بہرحال آپ کے سوال سے میں نےجوکچھ سمجھا،اگر یہ صحیح ہے توآپ کے ذمے سے دم ساقط نہیں ہوا ہے۔
اورحدودِ حرم میں عمرہ کےاحرام باندھنےسے ایک اوردم واجب ہواہے۔ کیونکہ ہوٹل اگرحدود حرم سےباہرحل میں نہ ہواورحرم ہی میں عمرہ کا احرام باندھ کرعمرہ کرلےتواس کی وجہ سے ایک دم حرم میں دینا لازم ہوجاتاہے۔
الغرض!بصورت مسئولہ موصوف پر دودم لازم ہوگئے ہیں۔
واللہ اعلم باالصواب
کمافی *قاضیخان*
(٢٥٤/٢٥٢/١ط دارالكتب العلمية )
ولا يصيرمحرماعندنا بمجرد النية مالم يضم إليها التلبية أويسوق الهدي ،ولولبى ولم ينوي لايصيرمحرما۔
ومنها مجاوزة الميقات بغير احرام اللآفاقي إذا جاوز الميقات بغيراحرام حتى رجع الى الميقات ولبى جاز حجه ويسقط عنه دم الذي كان واجب عليه بمجاوزة الميقات بغير احرام عندنا وان لم يرجع إلى الميقات حتى احرم بحجة أو بعمرة ثم رجع الى الميقات ولبى ان كان ذلك قبل ان يطوف باالبيت جاز حجه ويسقط عنه دم المجاوزة وان رجع الى الميقات ولم يلب عند الميقات وحج بذلك الاحرام جاز حجه ولا يسقط عنه دم المجاوزة فى قول أبي حنيفة رحمه الله تعالى
وقال صاحباه رحمهما الله تعالى جاز حجه ويسقط عنه دم المجاوزة إذا رجع الى الميقات محرما لب عند الميقات أو لم يلب ولو جاوز للآفاقي الميقات بغيراحرام ثم احرم وطاف بالبيت شوطا أو شوطين لا يسقط عنه دم الذي كان واجباباالمجاوزة رجع الى الميقات أو لم يرجع ـ
اذا لبس المحرم ثوبا مخیطایوما كان عليه الدم،وان كان أقل من يوم كان عليه الصدقة نصف صاع من برـ
*مجمع الانھر فی شرح ملتقي لأبحر* ج(٢٦٣/١ ط دار احياءالتراث العربي )
فرضه) أي فرض الحج الأعم من الركن والشرط كما في القهستاني (الإحرام) وهو عبارة عن مجموع النية في القلب والتلبية باللسان وفضل بعضهم ذكر النية باللسان أيضا مع ملاحظة القلب إياها (وهو شرط
*فى بدائع الصنائع*
ج(١٦٣/٢ ط دارالكتب العلمية)
أَنَّ الْإِحْرَامَ لَا يَثْبُتُ بِمُجَرَّدِ النِّيَّةِ مَا لَمْ يَقْتَرِنْ بِهَا قَوْلٌ وَفِعْلٌ هُوَ مِنْ خَصَائِصِ الْإِحْرَامِ أَوْ دَلَائِلِهِ، ظَاهِرُ مَذْهَبِ ـ
*فى البحر الرائق*
ج( ٣٤٣/٢ ط دارالكتاب الاسلامي )
وهو في الشريعة نية النسك من حج أو عمرة مع الذكر أو الخصوصية على ما سيأتي، وهو شرط صحة النسك كتكبيرة الافتتاح في الصلاة، فالصلاة والحج لهما تحريم وتحليل
*الموسوعة الفقهية*
( ١٤٠/٢٢ ط وزارة الاوقاف والشؤن الاسلامية الكويت )
وإن تجاوز الميقات وأحرم فعليه دم
*فی بدائع الصنائع*
(١٦١/٢ ط دارالكتب العلمية )
بَيَانُ مَا يَصِيرُ بِهِ مُحْرِمًا فَنَقُولُ، وَبِاَللَّهِ التَّوْفِيقُ: لَا خِلَافَ فِي أَنَّهُ إذَا نَوَى، وَقَرَنَ النِّيَّةَ بِقَوْلٍ وَفِعْلٍ هُوَ مِنْ خَصَائِصِ الْإِحْرَامِ أَوْ دَلَائِلِهِ أَنَّهُ يَصِيرُ مُحْرِمًا بِأَنْ لَبَّى نَاوِيًا بِهِ الْحَجَّ إنْ أَرَادَ بِهِ الْإِفْرَادَ بِالْحَجِّ أَوْ الْعُمْرَةِ، إنْ أَرَادَ الْإِفْرَادَ بِالْعُمْرَةِ، أَوْ الْعُمْرَةِ وَالْحَجِّ، إنْ أَرَادَ الْقِرَانَ؛ لِأَنَّ التَّلْبِيَةَ مِنْ خَصَائِصِ الْإِحْرَامِ، وَسَوَاءٌ تَكَلَّمَ بِلِسَانِهِ مَا نَوَى بِقَلْبِهِ أَوْ لَا؛ لِأَنَّ النِّيَّةَ عَمَلُ الْقَلْبِ لَا عَمَلُ اللِّسَانِ لَكِنْ يُسْتَحَبُّ أَنْ يَقُولَ بِلِسَانِهِ مَا نَوَى بِقَلْبِهِ فَيَقُولُ: اللَّهُمَّ إنِّي أُرِيدُ كَذَا فَيَسِّرْهُ لِي، وَتَقَبَّلْهُ مِنِّي لِمَا ذَكَرْنَا فِي بَيَانِ سُنَنِ الْحَجِّ، وَذَكَرْنَا التَّلْبِيَةَ الْمَسْنُونَةَ، وَلَوْ ذَكَرَ مَكَانَ التَّلْبِيَةِ التَّهْلِيلَ أَوْ التَّسْبِيحَ أَوْ التَّحْمِيدَ أَوْ غَيْرَ ذَلِكَ مِمَّا يُقْصَدُ بِهِ تَعْظِيمُ اللَّهِ تَعَالَى مَقْرُونًا بِالنِّيَّةِ يَصِيرُ مُحْرِمًا
*فی الهندية*
ج(٢٢١/١ط دارالفكر البيروت )
ولا يجوز للآفاقي أن يدخل مكة بغير إحرام نوى النسك أو لا ولو دخلها فعليه حجة أو عمرة كذا في محيط السرخسي في باب دخول مكة بغير إحرام.
ومن كان داخل الميقات كالبستاني له أن يدخل مكة لحاجة بلا إحرام إلا إذا أراد النسك فالنسك لا يتأدى إلا بالإحرام
*فی الشامیة* ج(٤٧٨/٢ ط دارالفكر البيروت )
(قوله ليتحقق نوع سفر) لأن أداء الحج في عرفة، وهي في الحل فيكون إحرام المكي بالحج من الحرم ليتحقق له نوع سفر بتبدل المكان، وأداء العمرة في الحرم فيكون إحرامه بها من الحل ليتحقق له نوع من السفر شرح النقاية للقاري فلو عكس فأحرم
والتنعيم أفضل ونظم حدود الحرم ابن الملقن فقال:
وللحرم التحديد من أرض طيبة ... ثلاث أميال إذا رمت إتقانه
وسبعه أميال عراقا وطائف ... وجدة عشر ثم تسع جعرانه.
(فصل) في الإحرام وصفة المفرد بالحج (ومن شاء الإحرام) وهو شرط صحة النسك للحج من الحل أو للعمرة من الحرم لزمه دم إلا إذا عاد ملبيا إلى الميقات المشروع له كما في اللباب وغیرہ ـ
واللٌہ اعلم باالصواب
کتبہ: شیر غازی
المتخصص بدار الافتاء والتحقیق دارالعلوم بٹگرام
المرقوم ٢٩جمادلاولى ١٤٤٧
بمطابق 21نومبر 2025
*الجواب صحیح*
حضرت مولانا مفتی بخت منیر صاحب مدظلہ سربراہ مجلس فقہی بٹگرام ورئیس دارالافتاء والتحقیق جامعہ دارالعلوم بٹگرام
ودارالافتاء دارالسلام بٹگرام ودارالافتاء جامعہ اسلامیہ فریدیہ بٹگرام

21/11/2025

تنخواہ کو مہینے کے آخر تک لے جانے کا کوئی طریقہ بتائیں اکثر لوگوں کی شکایت ہے کہ 15 تاریخ کے بعد جیب خالی ہو جاتی ہے

KB Foods شاہین سلانٹی نام دیکھ کر مال خریدیںنقالوں سے ہوشیار موباٸيل نمبر 03018102002
21/11/2025

KB Foods
شاہین سلانٹی
نام دیکھ کر مال خریدیں
نقالوں سے ہوشیار
موباٸيل نمبر 03018102002

21/11/2025

دیکھیں: وہ لمحہ جب دبئی ایئر شو میں ہندوستانی فضائیہ کا طیارہ گر کر تباہ ہوا۔

Address

Riyadh

Telephone

+923449716707

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when AJM TV posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to AJM TV:

Share