23/11/2025
لارڈز کرکٹ گراؤنڈ میں چڑیا کی موت
ایک تاریخی اور دلچسپ واقعہ
کرکٹ کی دنیا میں بے شمار تاریخی واقعات رونما ہوئے ہیں، لیکن کچھ واقعات ایسے ہوتے ہیں جو محض کھیل سے آگے بڑھ کر تاریخ، یادگار اور دلچسپ روایات کا حصہ بن جاتے ہیں۔ ایسا ہی ایک منفرد واقعہ 1936ء میں لارڈز کرکٹ گراؤنڈ پر پیش آیا، جب ایک چڑیا (Sparrow) کرکٹ کی گیند سے ٹکرا کر ہلاک ہوگئی۔ یہ واقعہ کرکٹ کی تاریخ میں اپنی نوعیت کا واحد واقعہ سمجھا جاتا ہے۔
یہ واقعہ 1936ء میں ایک فرسٹ کلاس میچ کے دوران پیش آیا، جو ایم سی سی (Marylebone Cricket Club) اور کیمبرج یونیورسٹی کے درمیان کھیلا جا رہا تھا۔ یہ کوئی بین الاقوامی میچ نہیں تھا، بلکہ انگلینڈ کے فرسٹ کلاس کرکٹ سیزن کا ایک معمولی مگر تاریخی میچ تھا
اس میچ کے دوران بھارت کے تیز گیند باز جہانگیر خان (Jahangir Khan)، جو اُس وقت کیمبرج یونیورسٹی کی جانب سے کھیل رہے تھے، ایک اوور پھینک رہے تھے۔
جب انہوں نے ایک تیز گیند کی، تو سامنے موجود بلے باز ٹام پیئرس (Tom Pearce) نے دفاعی شاٹ کھیلا۔
گیند بلے سے ٹکرانے کے بجائے ہوا میں اڑتی ہوئی ایک چڑیا سے جا ٹکرائی۔
چڑیا اس زوردار ٹکر سے فوراً ہی ہلاک ہوگئی اور وکٹوں کے قریب زمین پر گر گئی، مگر حیرت انگیز طور پر بیلز (Bails) اپنی جگہ سے نہیں گریں۔
تماشائیوں، کھلاڑیوں اور امپائروں نے یہ منظر دیکھا تو حیران رہ گئے۔
پوری گراؤنڈ میں ایک لمحے کے لیے خاموشی چھا گئی، کیونکہ کسی کے وہم و گمان میں بھی نہ تھا کہ ایک کرکٹ بال فضا میں اڑتی ہوئی چڑیا کی زندگی ختم کر دے گی۔
یہ منظر اتنا غیر معمولی تھا کہ اس وقت کے اخبارات میں بھی اس کا ذکر کیا گیا، اور اسے "کرکٹ کی تاریخ کا سب سے انوکھا واقعہ" قرار دیا گیا۔
---
اس افسوسناک مگر نایاب واقعے کے بعد چڑیا کی لاش کو محفوظ (Taxidermy) کر کے حنوط کر لیا گیا، تاکہ وہ وقت کے ساتھ خراب نہ ہو۔
مزید دلچسپ بات یہ ہے کہ وہ چڑیا اسی گیند کے ساتھ جو اسے لگی تھی، ایک ہی نمائش میں محفوظ کر دی گئی۔
یہ گیند اور چڑیا بعد ازاں لارڈز کے ایم سی سی میوزیم
(MCC Museum, Lord’s Cricket Ground)
میں رکھ دی گئی، جہاں آج بھی یہ دونوں بطور تاریخی نمونہ موجود ہیں۔