Islamic World

Islamic World اسلام وعلیکم
خوش آمدید آپ سب کا اسلامی پیچ ہے اپنے دوستوں سے بھی شئیر کرے شکریہ
https://vm.tiktok.com/ZSGK2KTj/

23/04/2025
18/04/2025

جن کا بھروسہ اللّہ پر ہوتا ہے انہیں غم رلا تو دیتے ہیں
مگر گرا نہیں سکتے ۔

18/04/2025

💖 Aye Jaan E Masiha Gulamo'n Ke Dil ❤️ Ko Gunaho'n 🖤 Ki Beemariya Lag Gayi Hai 👇

❣️ Huzoorﷺ Aapne Aabid Beemar Ke Sadq E Zara Daste Safqat Badha Dijiye Na🩶🤍

02/04/2025

*بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ*
السَّلاَمُ عَلَيْكُمُ وَرَحْمَةُ اللّهِ وَبَرَكَاتُه
اگر کوئی شخص حرام مال کمائے، اسے استعمال کرتا رہے اور بغیر اس سے چھٹکارا پائے مر جائے، تو قرآن و حدیث کی روشنی میں اس کے لیے سخت وعیدیں موجود ہیں۔

1. حرام مال کے متعلق قرآن کی وعید:

اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں:
يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لَا تَأْكُلُوا أَمْوَالَكُمْ بَيْنَكُمْ بِالْبَاطِلِ
"اے ایمان والو! آپس میں ایک دوسرے کے مال کو ناحق طریقے سے مت کھاؤ۔" (النساء: 29)

وَلَا تَأْكُلُوا أَمْوَالَهُمْ إِلَىٰ أَمْوَالِكُمْ إِنَّهُ كَانَ حُوبًا كَبِيرًا
"اور ان کے مالوں کو اپنے مالوں کے ساتھ ملا کر مت کھاؤ، بیشک یہ بہت بڑا گناہ ہے۔" (النساء: 2)

2. حدیث میں حرام مال کی قبولیت نہ ہونے کی وعید:

رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
"إن الله طيب لا يقبل إلا طيبا"
"بیشک اللہ پاک ہے اور وہ صرف پاک (حلال) چیز کو قبول کرتا ہے۔" (مسلم: 1015)

اسی حدیث میں آگے آتا ہے کہ ایک شخص لمبا سفر کرتا ہے، بکھرے بال اور گرد آلود ہوتا ہے، اپنے ہاتھ آسمان کی طرف پھیلا کر دعا کرتا ہے، اور کہتا ہے:
"اے میرے رب! اے میرے رب!"
مگر اس کا کھانا حرام، اس کا پینا حرام، اس کا لباس حرام، اور اس کی پرورش حرام پر ہوئی، تو نبی ﷺ نے فرمایا:
"فَأَنَّى يُسْتَجَابُ لِذَلِكَ؟"
"پھر اس کی دعا کیسے قبول ہو؟" (مسلم: 1015)

3. جہنم کی وعید:

نبی کریم ﷺ نے فرمایا:
"لَا يَدْخُلُ الجَنَّةَ جَسَدٌ غُذِّيَ بالحَرَامِ"
"وہ جسم جنت میں داخل نہیں ہوگا جس کی پرورش حرام سے ہوئی ہو۔" (الطبرانی، صحیح الجامع: 4519)

4. حرام مال کے ساتھ مرنے والے کا انجام:

رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
"يَأْتِي عَلَى النَّاسِ زَمَانٌ لَا يُبَالِي الْمَرْءُ مِنْ أَيْنَ أَخَذَ مَالَهُ، أَمِنْ حَلَالٍ أَمْ مِنْ حَرَامٍ"
"ایک زمانہ ایسا آئے گا جب آدمی پرواہ نہیں کرے گا کہ اس نے مال کہاں سے لیا، حلال سے یا حرام سے؟" (بخاری: 2083)

اگر کوئی شخص حرام مال کے ساتھ جیتا رہے اور اسی حالت میں مر جائے، بغیر حرام مال سے توبہ اور پاکی اختیار کیے، تو احادیث میں اس کے سخت انجام کی خبر دی گئی ہے۔ اس کا مال آخرت میں اس کے خلاف حجت ہوگا، اور اسے عذاب کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

نتیجہ:

1. اگر وہ توبہ کرتا ہے مگر حرام مال چھوڑتا نہیں، تو اس کی توبہ نامکمل ہے۔

2. اگر وہ اسی حرام مال کے ساتھ مر جاتا ہے، تو قرآن و حدیث میں سخت عذاب کی وعید ہے۔

3. اگر وہ واقعی اللہ سے سچی توبہ کرتا اور حرام مال سے چھٹکارا پاتا تو اللہ کی رحمت سے امید ہے کہ وہ بخشا جائے۔

لہٰذا، سچی توبہ کا تقاضا یہ ہے کہ وہ حرام مال سے نجات حاصل کرے، ورنہ صرف ظاہری نیکیاں اسے نہیں بچا سکیں گی۔

Address

Sakaka

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Islamic World posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to Islamic World:

Share