Gospel TV and World News

Gospel TV and World News Contact information, map and directions, contact form, opening hours, services, ratings, photos, videos and announcements from Gospel TV and World News, Digital creator, 123 Main Street, Annapolis, MD 21401, Lake Mary, FL.

This Is First Christian Religion Channel In Pakistan,Through This Channel Non Christian People Should Be Able To Understand The Christianity through Christian documentary,Films,Worship and News

10/06/2025
کلام مقدس میں لکھ ہے
10/06/2025

کلام مقدس میں لکھ ہے

باولہ پن ( ریبیز )سیلاب کے بعد ایک دم سے پاگل کتے کے کاٹنے کی خبریں آنا شروع ہو گئیں۔ ویسے بھی گرمیوں کے موسم میں عموماً...
10/05/2025

باولہ پن ( ریبیز )

سیلاب کے بعد ایک دم سے پاگل کتے کے کاٹنے کی خبریں آنا شروع ہو گئیں۔ ویسے بھی گرمیوں کے موسم میں عموماً کتے کے کاٹنے کے واقعات زیادہ رپورٹ ہوتے ہیں، سب سے افسوس ناک بات یہ ہے کہ سہی جان کاری نہ ہونے کے باعث بہت سے لوگ ریبیز کی وجہ سے موت کا شکار ہو گئے۔

ریبیز یا باولہ پن ایک مہلک وائرس انفیکشن سے پھیلنی والی ایک خطرناک بیماری ہے۔ یہ وائرس دماغ اور لعاب کے غدود (salivary glands) کو متاثر کرتی ہیں۔ اس لیے یہ متاثرہ کے تھوک سے پھیلتا ہے۔ ریبیز صرف کتے سے نہیں، بلکہ پاگل بلی، بندر، گیدڑ، یا کسی بھی پاگل جانور کے کاٹنے سے ہو سکتا ہے۔یہ وائرس تھوک سے منتقل ہوتا ہے۔ صرف زبان مار دینا بھی خطرناک ہو سکتا ہے اگر جسم میں تیڑ ہے یا جسم پر پہلے سے خراشیں ہیں یا جانور نے پنجا مار کر جسم پر خراش ڈالی اور اسے چاٹ لیا ہے تو ریبیز کا ٹیکہ لگوا لیجیے، احتیاط لازم ہے۔
بنیادی طور پر یہ جانوروں کی بیماری ہے۔ متاثرہ جانوروں کے کاٹنے سے یہ بیماری / وائرس انسانوں کو بھی منتقل ہوتی ہے اور دماغ اور اعصابی نظام کو متاثر کرتا ہے.
کتا، لومڑی، بلی اور چمگادڑ اس بیماری کو کاٹنے کے زریعے سے انسانوں اور دوسرے جانوروں کو منتقل کرتے ہیں۔ کیونکہ یہ وائرس متاثرہ جانور کے لعاب میں ہوتا ہے تو لعاب سے کاٹنے کے دوران انسانوں کو منتقل ہوتا ہے۔ اگر یہ لعاب خراش یا کٹے ہوئے زخم پر لگ جائے تو بھی بیماری منتقل ہو سکتی ہے۔ ایک بار جب علامات ظاہر ہو جائیں تو یہ بیماری مہلک ہو جاتی ہے، اس لیے فوری طبی دیکھ بھال اور روک تھام بہت ضروری ہوتا ہے۔

جب یہ وائرس کسی کی جسم میں داخل ہوجاتا ہے تو 20 سے 90 دن تک اس میں بیماری کی اثرات پیدا ہوجاتے ہیں۔ تاہم یہ مدت ایک ہفتے سے ایک سال تک بھی ہو سکتی ہے۔ یہ مدت اس فاصلے پر منحصر ہے جسے وائرس کے لیے مرکزی اعصابی نظام تک پہنچنے کے لیے طے کرنا ضروری ہے۔ کیونکہ بیماری پیدا ہونے کا دورانیہ مندرجہ ذیل عوامل پر انحصار کرتا ہے۔
کتا جتنا سر کے قریب کاٹے گا، وائرس اتنی تیزی سے دماغ تک جانے کا خطرہ ہوتا ہے۔ پاؤں پر یا ٹانگ پر کاٹا ہے تب بھی جلدی ہسپتال جانا ضروری ہے لیکن کندھے یا گردن والے معاملے میں بے احتیاطی ہرگز نہیں ہونی چاہئیے، فوری طور پر ہسپتال کا رخ کرنا اور ویکسین کے ساتھ ساتھ ریبیز امیونوگلوبیولین RIG لگوانا بہتر ہے۔

بہت سی بیماریوں کی ویکسینیشن پہلے کر دی جاتی ہے مثال کے طور پر خسرہ، پولیو اور کرونا تو کیا کتے کے کاٹنے سے پہلے ربییز کی ویکسین لگوائی جا سکتی ہے؟
کیونکہ خسرہ، پولیو اور کرونا جیسی بیماریوں کی بیماری اچانک اور آسانی سے پھیل سکتی ہیں، اس لیے پہلے سے حفاظتی قوت مدافعت بنانا ضروری ہوتا ہے۔
۲. کتے کے کاٹنے کی ویکسین (ربییز ویکسین) *کٹنے کے بعد* دی جاتی ہے کیونکہ ربییز وائرس کا خطرہ تبھی ہوتا ہے جب انسان کتے سے متاثر ہو، اس لیے متاثر ہونے کے بعد فوری ویکسین دی جاتی ہے تاکہ وائرس جسم میں پھیلنے سے پہلے اسے روکا جا سکے۔
ہاں ریبیـز سے بچاؤ کے لیے پیشگی حفاظتی ٹیکہ کاری (Pre-Exposure Prophylaxis) ان افراد کے لیے دی جاتی ہے جنہیں ریبیز وائرس سے متاثر ہونے کا زیادہ خطرہ ہوتا ہے۔ خاص طور پر ان لوگوں کو جو اپنے پیشے کی نوعیت کی وجہ سے ریبیز زدہ جانوروں کے قریب آتے ہیں، جیسے کہ ویٹرنری ڈاکٹرز، لیبارٹری کے کارکن جو ریبیز وائرس پر تحقیق کرتے ہیں، جانوروں کو قابو میں رکھنے والے اہلکار، یا وہ مسافر جو ایسے علاقوں کا سفر کرتے ہیں جہاں ریبیز عام ہے اور فوری طبی سہولت دستیاب نہیں ہوتی۔

ریبیز سے ہر سال تقریبا 55 ہزار لوگ مر جاتے ہیں۔ اور ان میں اکثریت بچوں کی ہوتی ہے! عالمی سطح پر لاکھوں لوگوں کو ویکسین لگایا جاتا ہے اور یہ اندازہ کیا گیا ہے کہ اس سے ایک سال میں 250،000 سے زیادہ لوگوں کی جان بچی ہے۔ صرف شہر کراچی میں ہر سال تیس ہزار کتے کاٹے کے مریض مختلف ہسپتالوں میں آتے ہیں۔ اندازہ کر لیجے باقی ملک میں کیا صورت حال ہو گی۔

ریبیز کے اثر کرنے کے بعد نتائج ہولناک ہو جاتے ہیں۔
پہلے صرف زخم ہوتا ہے،
کچھ دن خاموشی اس دوران وائرس دماغ کی طرف سفر کر رہا ہوتا ہے۔
پھر بخار،
بےچینی،
نیند اُڑ جاتی ہے۔
پانی دیکھ کر خوف آتا ہے،
آوازوں سے وحشت ہونے لگتی ہے۔
جسم میں اکڑاو، پٹھوں کا کھچاو ،
سر درد ،
کھانا نگلنے میں مشکل اور
آخر میں دماغ کام کرنا چھوڑ دیتا ہے،
کومہ اور موت خاموشی سے آ جاتی ہے!
اس لیے اگر کتا آپ کو کاٹتا ہے تو اس سوچ بچار میں وقت ضائع مت کیجیے کہ وہ پاگل تھا یا گھریلو تھا، پہلی فرصت میں قریبی سرکاری ہسپتال جائیے۔ وہاں ایمرجیسنی والے اس صورت حال کو پرائیویٹ ڈاکٹروں سے سو گنا زیادہ بہتر طریقے سے جانتے ہیں، ربیز کی علامات ایک بار ظاہر ہو گئیں تو 100% موت یقینی ہے ۔اس لیے وقت ضائع نہ کریں کسی عامل، حکیم یا دیسی ٹوٹکوں پر وقت ضائع نہ کریں۔ مرچیں لگانا، سکہ باندھنا، تعویز بندھوانا، یہ سب تکے لگانے جیسا ہے۔ اگر کتا پاگل نہیں تھا تو یہ سب ٹوٹکے کام کریں گے، اگر پاگل تھا تو موت یقینی ہے!

ہسپتال دور ہے تو زخم کو فوراً صابن اور بہتے پانی سے دس پندرہ منٹ تک اچھی طرح زخم کو دھوئیے اس کے بعد پٹی مت باندھیں۔ اسے کھلا رہنے دیجیے اور قریبی مرکزِ صحت پر جا کر فوری اینٹی ربیز ویکسین (ARV) لگوائیں اور اس کا کورس پورا کریں
اگر زخم گہرا ہو، تو ربیز امیونوگلوبیولن (RIG) بھی ضروری ہے۔ چودہ ٹیکوں کا زمانہ گزر گیا۔ ایک مہینے میں پانچ ٹیکوں (شیڈول: 0-3-7-14-28) کا کورس ہو گا،
جو چیز یاد رکھنے کی ہے وہ یہ کہ کسی اچھی فارمیسی سے ویکسین خریدی جائے کیوں کہ اس کا اثر تب ہی بہتر ہو گا جب یہ مسلسل کولڈ چین میں رہے گی۔ کوئی بھی ویکسین بننے سے لے کر دوکان پر آنے تک دو سے آٹھ ڈگری کا ٹمپریچر مانگتی ہے، جب بھی یہ سلسلہ ٹوٹے گا، اس کا اثر ویکسین کی کوالٹی پر ہو گا۔ ویکسین کے ساتھ ساتھ ریبیز امیونوگلوبیولین RIG لگوانے بھی اکثر ضروری ہوتے ہیں۔

۔ محمد افضل
رخسانہ الیگزینڈر

Address

123 Main Street, Annapolis, MD 21401
Lake Mary, FL
20558

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Gospel TV and World News posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Share