Pakistan Affairs

Pakistan Affairs Online World, News and Current affairs of Pakistan

10/03/2025

Protest in Australia for Palestine....

ایئر سیال کی پرواز پی ایف 841 دمام سے سیالکوٹ پہنچی لیکن مسافروں کا سامان جہاز پر لانے کے بجائے سعودی عرب ہی میں چھوڑ دی...
10/03/2025

ایئر سیال کی پرواز پی ایف 841 دمام سے سیالکوٹ پہنچی لیکن مسافروں کا سامان جہاز پر لانے کے بجائے سعودی عرب ہی میں چھوڑ دیا گیا۔
سیالکوٹ ایئرپورٹ پر پہنچنے پر جب مسافروں کو بتایا گیا کہ ان کا سامان دمام میں رہ گیا ہے تو مسافروں نے شدید احتجاج کیا۔ مسافروں کا کہنا تھا کہ ایئر لائن کے عملے نے شکایات سننے کے بجائے کاؤنٹر ہی چھوڑ دیا، جس سے ان کی مشکلات مزید بڑھ گئیں۔
ذرائع کے مطابق ایئرسیال انتظامیہ نے کہا ہے کہ سامان اگلی پرواز کے ذریعے پاکستان لایا جائے گا.

10/02/2025

نقشہ دیکھ لیجیے:
۔اسرائیل کی سرحد اردن سے ملتی ہے۔
اردن کی سرحد شام سے،
شام کی سرحد عراق سے،
اور عراق کی سرحد ایران سے جا ملتی ہے۔
ایران کے ساتھ پاکستان کی سرحد ملتی ہے۔
اب ذرا تاریخ کے صفحات پلٹتے ہیں تو معلوم ہوتا ہے کہ:
جب (کنگ حسین) کے ساتھ اردن کا اسرائیل سے امن معاہدہ ہوتا ہے،
تو اسرائیل براہِ راست شام کی سرحد تک پہنچ جاتا ہے اور موساد وہاں سرگرمِ عمل ہو جاتا ہے۔
شام میں حافظ الاسد رکاوٹ بنتا ہے،
چنانچہ وہاں چودہ سال اور تین ماہ تک خانہ جنگی کا ماحول پیدا کیا جاتا ہے۔
اس دوران شام کا فضائیہ اور فوج مکمل طور پر تباہ کر دی جاتی ہے،
ملک قرض میں ڈوب جاتا ہے،
بھائی، بھائی کا گلا کاٹتا ہے،
اور بالآخر بشار الاسد کو چلتا کیا جاتا ہے۔
اقتدار پر الجولانی اس حالت میں قبضہ کرتا ہے کہ اسرائیلی جنگی طیارے جب چاہیں شام کی اینٹ سے اینٹ بجا دیتے ہیں
اور اہلِ شام صرف بے بسی کی آہیں بھرنے پر مجبور ہوتے ہیں۔

اب ایران اور پاکستان کے درمیان صرف عراق باقی رہ جاتا ہے۔
پہلے عراق کو اسلحہ دیا جاتا ہے،
ایران میں خونی انقلاب برپا کروایا جاتا ہے،
اور پھر عرب اور عجم (یعنی عربی اور فارسی) کو آپس میں لڑایا جاتا ہے۔
یہ خونریزی آٹھ سال تک جاری رہتی ہے —
نہ کوئی فاتح ہوتا ہے، نہ مفتوح۔
ہاں، یہی اسرائیل جب دیکھتا ہے کہ عراق اور ایران حالتِ جنگ میں ہیں،
تو وہ اپنے جنگی جہازوں کے ذریعے تموز کے نیوکلیئر پلانٹ پر بمباری کر کے اسے تباہ کر دیتا ہے،
یہ کہہ کر کہ اس سے اسرائیل کی امن و سلامتی کو خطرات لاحق ہو سکتے ہیں۔
اس کے بعد عراق کو شہ دی جاتی ہے اور وہ کویت پر حملہ آور ہوتا ہے۔
جیسے ہی وہ کویت کی سرحد پار کرتا ہے،
امریکہ بہادر پوری دنیا کو اکٹھا کر کے عراق کی اینٹ سے اینٹ بجا دیتا ہے۔
مگر تب بھی عراق میں کچھ جان باقی رہتی ہے۔
پھر یہی اسرائیل 2003 میں امریکہ کو قائل کرتا ہے کہ عراق ایسے ہتھیار بنا رہا ہے جو بڑے پیمانے پر تباہی پھیلا سکتے ہیں۔
عراق بار بار یقین دہانی کرواتا ہے کہ ایسی کوئی بات نہیں،
وہ عالمی ایٹمی توانائی کے ادارے کو مکمل رسائی دیتا ہے،
مگر اس ادارے کے افراد جاسوسی پر مامور ہو جاتے ہیں۔
اس کے بعد عراق پر تباہ کن حملہ ہوتا ہے،
شیعہ ملیشیا حرکت میں آتے ہیں،
بھائی بھائی کا گلا کاٹتا ہے،
عراق کی فوج اور فضائیہ مکمل تباہ کر دی جاتی ہے،
سونے کے ذخائر لوٹے جاتے ہیں
اور صدام حسین کو تختۂ دار پر چڑھا دیا جاتا ہے۔

اب پاکستان اور اسرائیل کے درمیان صرف ایران رہ جاتا ہے۔
اسرائیلی جنگی طیارے جب چاہیں اردن، شام، اور عراق کے اوپر سے بلاخوف و خطر پرواز کر سکتے ہیں،
بمباری کر سکتے ہیں، اور ان کو روکنے والا کوئی نہیں۔
پھر 12 جون 2025 کا وہ لمحہ آتا ہے،
جب بغیر کسی پیشگی وجہ کے اسرائیل، ایران کے ایٹمی مراکز پر بمباری کرتا ہے۔
ایران کے اہم جرنیلوں اور سائنسدانوں کو ان کے بچوں کے سامنے خاک و خون میں نہلا دیا جاتا ہے۔
دھمکی دی جاتی ہے کہ یہ حملے اس وقت تک جاری رہیں گے
جب تک ایران کا ایٹمی پروگرام مکمل طور پر نیست و نابود نہیں کر دیا جاتا،
کیونکہ اس سے اسرائیل کو خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔
اسرائیل کا وزیرِ دفاع دھمکی دیتا ہے کہ
اگر ایران نے جوابی دفاع کا حق استعمال کیا تو تہران کو جلا کر راکھ کر دیا جائے گا۔
یہ حملے اور جوابی حملے تین دن سے جاری ہیں
اور اللہ ہی بہتر جانتا ہے یہ کب تک جاری رہیں گے۔

اب تصور کیجیے — خدانخواستہ —
اگر ایران بھی اسی انجام سے دوچار ہو جائے جس سے شام اور عراق ہوئے،
تو پھر:
خاکم بدہن!
اسرائیل کے تین چار سو جنگی جہاز پاکستان کے اندر اہداف کو نشانہ بنانے کے لیے
کسی بھی وقت، بغیر کسی روک ٹوک کے آسکیں گے۔
اور اس پر مستزاد یہ کہ
ان کو “کھنڈ بھارت” کے خواب دیکھنے والے گوبر آچاریہ جیسے لوگوں کی حمایت حاصل ہوگی،
ان کے اڈے اور رہنما بھی ساتھ ہوں گے،
اور فضا میں ایندھن کی ضرورت تک نہیں پڑے گی!
تو کیا ہم اس وقت کا انتظار کریں؟

یورپ اور امریکہ کی انسان دوستی،
عدل و انصاف کے پیمانے اور دعوے
اب محض نعرے بن چکے ہیں۔
وہ صرف اُس وقت چیختے ہیں جب ان کی دم پر پاؤں پڑتا ہے،
ورنہ راوی چین ہی لکھتا ہے۔

جو کچھ کرنا ہے
جیسا بھی کرنا ہے
ابھی اور اسی وقت کرنا ہے۔
ورنہ:
“تمہاری داستان تک نہ ہوگی داستانوں میں!”

تجزیہ: حامد میر✍️

Senator Mushtaq becomes the first Pakistani to be arrested by both Islamabad Police & I$r@eli Police, a “unique” world r...
10/02/2025

Senator Mushtaq becomes the first Pakistani to be arrested by both Islamabad Police & I$r@eli Police, a “unique” world record.

یہی ہونا تھا، جو ہوا،سینیٹر مشتاق اور پانچ سو سے زیادہ فلوٹیلا بردار گرفتار کر لئے گئے۔ اگر سانپ کی فطرت ڈسنا ہے اور بچھ...
10/02/2025

یہی ہونا تھا، جو ہوا،سینیٹر مشتاق اور پانچ سو سے زیادہ فلوٹیلا بردار گرفتار کر لئے گئے۔ اگر سانپ کی فطرت ڈسنا ہے اور بچھو کی فطرت زہر اگلنا ہے تو اسرائیل اپنی فطرت جبر و دھونس سے کیسے باز آ سکتا تھا؟ وہ قوم جس نے انبیا سے جفا کی، جس قوم کی ایک رقاصہ نے اپنے نسوانی وجود کی قیمت یحیی نبی کا قتل بتائی،اس سے ہمیں انسانی بہبود کی کیا امید ہو سکتی تھی؟
تاریخ بتاتی ہے کہ یہ قوم ایسے معاملات میں کوئی بھی انسانی زبان نہیں سمجھتی ،یہ صرف طاقت کی زبان سمجھتی ہے، وہی جو انھیں بخت نصر نے سمجھائی اور جو حالیہ تاریخ میں جرمنی کے بدنام زمانہ ستم گر نے سمجھائی اور بدقسمتی سے طاقت کی جو زبان بولنا ایک زمانے سے یہ امت بھول چکی ہے، سو دنیا کے کان اس کی بات سنتے تو ہیں مگر سمجھ نہیں پاتے۔ یہی ہونا تھا، یہی ہوا
لیکن۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
سینیٹر مشتاق نے ثابت کر دکھایا کہ اسلام آباد میں اس کے کیمپ اکھاڑنے اور اسے غزہ جانے کا مشورہ دینے والا اہلکار غلط تھا اور ڈھلتی عمر کا یہ جوان درست تھا۔
اس نے ثابت کیا کہ وہ ایسا فراخ حوصلہ شخص ضرور ہے، جو اپنوں کیلئے ایک رائیگاں سفر میں اتنی جان مار سکے۔
اس نے ثابت کیا کہ ایسے سیاستدان بھی ہو سکتے ہیں، جو سینٹ میں تقریر کرنے کے علاوہ عمل کے سمندر میں بھی کود سکتے ہیں۔
اس نے غزہ کے محصور انسانوں اور دینی رشتے میں جڑے مسلمانوں کو بتایا کہ کوئی دیوانہ ان کے پنجرے سے سرٹکرانے بھی آ سکتا ہے۔
اس نے ثابت کیا کہ حکمرانوں کی مجبوریاں اورمصلحتیں ہوسکتی ہیں، لیکن اس امت میں اب بھی اتنا دم ہے کہ وہ طارق بن زیاد کی طرح سمندروں میں کشتیاں ڈال کے اپنے عزم کو بادباں اور اپنی ہمت کو چپو بنا سکے۔
سینیٹر مشتاق ، پیر مظہر شاہ ،ان کے دوسرے پاکستانی ساتھی اور صمود گلوبل فلوٹیلا کے یہ سارے انسانیت کے مجاہد تاریخ میں ذکر ہوں گے۔ یہ تاریخ میں زندہ رہیں گے، بہت بعد میں جب کبھی دنیا کو انسانیت کی سمجھ آئے گی ، وہ اپنے بچوں کو پڑھایا کریں گے کہ جب دنیا نے ملکر کئی لاکھ لوگوں کو پنجرے میں قید کرنا قبول کر لیا تھا تو کچھ لوگ تب بھی تھے، جو سمندر کے سینوں پر تیر کر اس پنجرے تک چند نوالے پہنچانے آیا کرتے تھے اور ان سرفروشوں سے لاکھوں دل امید لگایا کرتے تھے، ان کیلئے دست دعا اٹھایا کرتے تھے۔
یہ لوگ زندہ رہیں گے۔

#غزہ

‏کسی نے کہا تھا اتنا شوق ہے تو غز❤️ہ چلے جاؤبلآخر دیوانے نے کر دکھایا، بہت قریب پہنچ چکا ہے۔🥹خصوصی دعاؤں کی درخواست۔اسرا...
10/01/2025

‏کسی نے کہا تھا اتنا شوق ہے تو غز❤️ہ چلے جاؤ
بلآخر دیوانے نے کر دکھایا، بہت قریب پہنچ چکا ہے۔🥹
خصوصی دعاؤں کی درخواست۔
اسرائیل نے کھانے پینے کا سامان لے جانے والے بحری جہازوں اور کشتیوں پر حملہ کردیا ہے۔۔

🔴 ڈونلڈ ٹرمپ: "حماس کے پاس جنگ بندی کا جواب دینے کے لیے چند دن ہیں؛ اگر وہ انکار کرتا ہے تو اسرائیل وہ کرے گا جو ضروری ہ...
09/30/2025

🔴 ڈونلڈ ٹرمپ: "حماس کے پاس جنگ بندی کا جواب دینے کے لیے چند دن ہیں؛ اگر وہ انکار کرتا ہے تو اسرائیل وہ کرے گا جو ضروری ہوگا۔"

#ٹرمپ #غزہ #امن

09/30/2025

حالات دیکھ لیجئے ۔
اس باغ کا مالک اب روٹی کے لئے فیملی سمیت لائن میں ہوتا ہے اور زندگی ایک خیمہ تک محدود ہے۔

پی آئی اے میں بغیر ویزہ مسافر سوار ہونے کی مثالیں تو تھی لیکن یہاں یہ بندی سیدھا وزیراعظم کے جہاز میں چڑھ گئی اور اقوم م...
09/28/2025

پی آئی اے میں بغیر ویزہ مسافر سوار ہونے کی مثالیں تو تھی لیکن یہاں یہ بندی سیدھا وزیراعظم کے جہاز میں چڑھ گئی اور اقوم متحدہ تک بغیر ٹکٹ کے پہنچ گئی حیرانگی کی بات ہے وزیر دفاع اور وزیر خارجہ دونوں اس سے لا علم اور اس خاتون کو نہیں جانتے ۔حالانکہ یہ خاتون اسرائیل کی حامی اور اسرائیلی وزیراعظم سے ملنے کی شیدائی ہے

09/26/2025

بشری انصاری کہتی ہیں کہ انہوں نے اپنے دامادوں کو پیسہ، گھر سب دیا مگر وہ شکر گزار ہونےکی بجاۓ اسےاپنا حق سمجھ کر تنگ کرنےلگے

6 مارچ 1960 کو پی آئی اے نے باقاعدہ طور پر بوئنگ 707 کے ذریعے اپنی پرواز شروع کی۔ یہ پاکستان کی پہلی جیٹ ائرلائن پرواز ت...
09/26/2025

6 مارچ 1960 کو پی آئی اے نے باقاعدہ طور پر بوئنگ 707 کے ذریعے اپنی پرواز شروع کی۔ یہ پاکستان کی پہلی جیٹ ائرلائن پرواز تھی اور اس دور میں دنیا کی چند ائرلائنز میں شامل تھی جنہوں نے اتنی جلدی جیٹ طیارہ حاصل کیا۔ پہلی بین الاقوامی جیٹ پرواز کراچی سے لندن گئی تھی، راستے میں قاہرہ اور روم پر ررکنے کے ساتھ۔ اس دور میں پی آئی اے نے نہ صرف برصغیر بلکہ ایشیا کی ہوا بازی میں ایک نئی تاریخ رقم کی،
کیونکہ یہ خطے کی پہلی ائرلائن تھی جس نے بوئنگ 707 استعمال کیا۔
جے پور کی مہارانی اپنے میاں کے ساتھ اس جہاز پر سفر کیا تھا۔ پی آئی اے نے ان کے سفر کو اپنی مارکیٹنگ میں استعمال کیا تھا۔

Address

New York, NY

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Pakistan Affairs posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Share