10/30/2025
کھٹملوں سے ہشیار رہیں جاگتے رہو #پاکستان
میری اکثر ٹوئیٹس اور پوسٹوں میں ایک ایرانی نواز افغان وزیر صدر ابراہیم کا ذکر ہوا کرتا تھا،یہی موصوف وہ صدر ابراہیم ہیں جو کل محسن نقوی سے ایران میں ملے۔۔۔۔
ایک طرف قطر ترکیہ مذاکرات کی ناکامی کا اعلان کیا جارہا تھا تو دوسری طرف ایران میں ملک کا وزیر داخلہ ایک ایسے متعصب افغان وزیر سے مل رہا تھا جو مکمل اینٹی پاکستان اور پرو ایران ہے
پراجیکٹ چاہ بہار ہو یا پھر افغان ایران سرحدی تنازعات ہر چیز میں ایک کھرا آپکو صدر ابراہیم نامی اس کمانڈر تک جاتا نظر آئیگا۔۔۔۔۔
بلی اب تھیلے سے باہر آتی جارہی ہے
پاکستان کے داخلی معاملات میں ایرانی دخل اندازیاں،زینبیون کے گرفتار اور رنگے ہاتھوں گرفتار دہشتگردوں کی گرفتاری پر جواد نقوی ،راجہ ناصر عباس ،ناظر تقوی اور شہنشاہ نقوی جیسے کی طرف سے کھلی مذمت کیا اشارے دے رہی ہے ؟
ناظر تقوی کا ایسے میں ایرانی شہر قم میں بیٹھ کر سیکیورٹی اداروں کی کاروائی اور کریڈیبیلٹی پر سوال اٹھانا اور پاکستان دشمن ملک میں بیٹھ کر ریاست کو دھمکانا
کیا پیغام دیتا ہے ؟
جواد نقوی کا کھلی بے غیرتی اور ہٹ دھرمی کرتے ہوئے سی ٹی ڈی کے ہاتھوں گرفتار دہشتگردوں کو محض موبائل چور کہنا اور کالعدم زینبیون کو اون کرنا
شہنشاہ نقوی کی تقریب حلف برداری میں پیپلز پارٹی کے شیعہ رہنماؤں کی شرکت اور راجہ ناصر عباس کا شہنشاہ نقوی کی برانڈنگ کرکے اسکے جملہ جرائم اور دہشتگردوں کی پشت پناہی کی انکوائریوں پر اثر انداز ہونے کی کوشش کرنا۔۔۔۔
ایک طرف تو پاکستانی شیعہ اس بات سے انکاری ہوتے کہ زینبیون بریگیڈ کا کوئی وجود بھی ہے؟
دوسری طرف اسی کالعدم زینبیون بریگیڈ کے میڈیا سیل کا انچارج اور متعصب تکفیری مزمل حاتمی روزانہ کی بنیاد پرکالعدم زینبیون بریگیڈ کے جھنڈے کھلے عام لہرا رہاہے۔
تحریک نفاذ فقہ جعفریہ تو کالعدم ہے،
مختار فورس تو کالعدم ہے پھر وکیلوں اور صحافیوں کے اس میں شمولیت کے نوٹیفیکیشن چہ معنی دارد؟
روزنامہ جنگ اور جیو کی نمائندہ خالدہ زاہد کا شعبہ خواتین کی ڈویژنل کمانڈر تقرری کا نوٹیفکیشن کس قانون کے تحت ہے؟
گذشتہ ماہ کی 27 تاریخ سیالکوٹ احسان اللہ دیال نے سید عامر علی ایڈووکیٹ کا کس حیثیت اور کس قانون کے تحت تقرر کیا؟
کالعدم تنظیموں کے دفاتر بھی ہیں
انکے سہولت کار بھی ہیں
کالعدم سپاہ محمد، کالعدم زینبیون، کالعدم فاطمیون، کالعدم تحریک جعفریہ، کالعدم تحریک اسلامی طالبان،کالعدم شیعہ طلباء ایکشن کمیٹی،کالعدم مرکزی سبیل آرگنائزیشن گلگت، کالعدم انجمن امامیہ جی بی،اور اسکے ساتھ ساتھ انتہاء پسند ایرانی پراکسیز مختار فورس،اے ایس او،آئی ایس او،جے ایس او،ایم ڈبلیو ایم،مرکزی تنظیم عزاء دار تحریک بیداری امت مصطفی یہ سب کی سب وہ شیلڈز ہیں جنکی آڑ لیکر ایران پاکستان میں اپنا نیٹ ورک اور پراکسیز چلا رہا ہے,
آپ دوبارہ تحریر کو شروع سے پڑھیں اور آخر تک پڑھکر خود فیصلہ کریں کہ وزارت کے منصب پر براجمان کوئی اعلی عہدیدار ہو یا قم میں بیٹھ کر ریاست پاکستان پر بھونکتا کوئ خام نائی کا پلا۔
انکا قبلہ کعبہ مسلک مذہب مشرب سبھی ایران ہے
یہ چاہے کسی بھی ادارے کسی بھی پارٹی کسی بھی منصب پر ہوں یہ وکیل ہوں یہ وزیر ہوں یہ صحافی ہوں یہ دلال ہوں اور تو اور یہ پیپلز پارٹی جیسی جماعت میں بھی ہوں تو شہنشاہ نقوی سےمتنازع متعصب اور صحابہ کرام پر بھونکنے والے کھوتے کی تقریب حلف برداری میں شرکت کرتے ہیں
انکا دنیا کا سب سے معتدل علامہ فرزند علی عرف جواد نقوی کراچی کے گرفتار ٹارگٹ کلرز کو موبائل چور کہہ کہ کندھے اچکا کر جس طرح سے معصوم نوجوانوں کے قاتلوں کی کھلے عام پشت پناہی کررہا ہے وہ ویڈیو بیان بار بار دیکھیں۔
یہ ہر حال ہر منصب ہر جگہ ایرانی چورن بیچنے سے باز نہیں آتے۔
آج سہ پہر ایرانولوجی کے نام سے خانہ فرہنگ میں ہونے والی بیٹھک کی کس ادارے سے اجازت لی گئ ہے؟
کیا آئ بی ،اسپیشل برانچ، آئ ایس آئ اور ایم آئ کے فیلڈ آپریٹرز کو آج کی یہ بیٹھک اسائن کی گئ؟
کیوں ریاست کی ناک تلے یہ تمام دشمنان پاکستان اس قدر کھلے عام اپنے نظریات اور مذموم پلانز کو مرتب کرتے اور پھر سکون سے قاضی نثار تا کراچی کے احمد شاہ تک پر حملہ آور ہوتےہیں
میرا سوال یہاں ایک عام امن پسند شیعہ پاکستانی سے بھی ہے کہ دل پر ہاتھ رکھ کر بتاؤ یہ سب کیوں اور کس کے خلاف ہورہاہے؟
پاکستان میں کون بدبخت ہے جو اہل بیت عظام کا منکر یا گستاخ ہو؟
پھر یہ درجن بھر عسکری تنظیمیں اور ہزاروں کمانڈرز اور ایرانی پراکسیز کس کے خلاف اور کیوں ؟؟
میرا سوال ریاستی اداروں سے ہے کہ عوام کو تو چلیں اتنا نہیں پتہ آپ تو جانتے ہیں کہ حالیہ دنوں کراچی تا گلگت ہونے والی گرفتاریوں کے نتیجے میں کس کس ہینڈلر کا نام سامنے آیا ہے ،؟
کس پڑوسی ملک کی انوالومنٹ سامنے آئی ہے
کیوں ہاتھ نہیں ڈالا جارہا؟
مسعود الرحمان عثمانی کے قاتلوں کی تفتیش پبلک کیوں نہیں کرتے؟
کیوں ایران کا مکروہ چہرہ عوام سے چھپایا جارہا ہے؟