20/07/2025
اپنی موت کو سامنے دیکھ کر وہ نہ روئی، نہ چیخی، نہ چلائی اتنے ہجوم میں دلیری سے یہ کہتے ہوئے آگے بڑھی کہ " #سم ائنا اجازت اے نمے پین ہچ اف #" یعنی صرف گولی کی اجازت ہے اسکے علاوہ کچھ نہیں۔
مقتل سجانے والوں نے قرآن مجید لڑکی کے ہاتھوں سے تو لے لیا مگر اس قرآن مجید کو پڑھ کر تھوڑی دیر سمجھنے کیلئے ہجوم کو بٹھاتے تو شاید یہ نوبت نہ آتی۔
آج خدا کی زمین پر دو لوگوں کو اپنی مرضی اور پسند سے شادی کرنے کے جرم میں قتل کردیا گیا۔
منقول
ہمارے ہاں اتنی جہالت ہے کہ لوگ قتل کے بدلے اپنی بیٹی بہن پیش کرتی ہے یہاں انسانیت مسلمانی ختم یہاں انسان حیوان سے بھی بدتر ہے یہاں عدل نہیں خود لوگ فیصلے کرتے ہیں یہاں لوگ فرعون بن جاتے ہیں گناہ خود کرتے ہیں سزا عورت کو دیتے ہیں اور بہن بیٹی اتنی بہادری سے خود کو گولیوں کے حوالے کرتی ہے اتنا ظلم 😢