14/05/2024
یہ تصویری جھلکیاں HUM ہم چینل کے ایوارڈ شو کی ہیں۔ بظاہر یہ سب مرد ہیں لیکن ان کے لباس اور چال ڈھال سے جنس کا اندازہ لگانا مشکل یا مبہم ہو رہا ہے۔
ایک سو کالڈ اسلامی ملک کے نیشنل ٹی وی پر یہ سب لوگ دھڑلے سے اپنے اس طرز زندگی کی نمائش اور پروموشن کر رہے ہیں۔ اس طرح کے ٹرانس جینڈر ہمیشہ سے شوبزنس میں رہے ہیں لیکن اب چونکہ ان لوگوں نے پبلک میں خود کو اور اپنے لائف اسٹائل کو نمایاں کرنا شروع کر دیا ہے تو یہ بات سنجیدہ حلقوں کے لیے لمحہ فکریہ ہے۔
شوبزنس اور ٹی وی پر انہیں دکھا دکھا کر ٹرانس جینڈر (اختیاری طور پر جنس تبدیل کرنے والے، جو بہت سے بعد ازاں ہم جنس پرستی کی طرف جاتے ہیں) کے رجحان کو نارملائز کیا جائے گا۔ یہ کام فلموں ویب سیریز اور لٹریچر کے ذریعے عرصے سے جاری ہے۔ ٹی وی پر اس سب کی کھلے عام ترویج سے لگ رہا ہے کہ اب ان کو اتنا کانفیڈینس آ چکا ہے کہ اب پبلک پلیس میں یہ لوگ جائیں تو کوئی ردعمل نہیں آئے گا۔ یہ تباہی کا پیش خیمہ ہے۔ ان لوگوں کو نجی محافل سے آگے بڑھ کر پبلک اسپیس میں داخلہ دینے سے ٹرانسجینڈر اور ہم جنس کلچر کے رجحان کو مزید تقویت ملے گی۔ اگلا قدم قانون سازی اور پھر چل سو چل۔۔۔۔