Rise Of Islam

  • Home
  • Rise Of Islam

Rise Of Islam Contact information, map and directions, contact form, opening hours, services, ratings, photos, videos and announcements from Rise Of Islam, Digital creator, .

25/08/2025

The Battle That Ended Ottoman Expansion

24/08/2025

The 1670s Ottoman–Polish War

23/08/2025

The Fall of Kara Mustafa at Vienna

22/08/2025

From Vienna to Mohács – The Ottoman Decline Begins

مصطفیٰ صبری افندی، جو سلطنتِ عثمانیہ کے آخری شیخ الاسلام تھے، سلطان محمد ششم "وحید الدین" کے بارے میں فرماتے ہیں:"دنیا م...
22/08/2025

مصطفیٰ صبری افندی، جو سلطنتِ عثمانیہ کے آخری شیخ الاسلام تھے، سلطان محمد ششم "وحید الدین" کے بارے میں فرماتے ہیں:
"دنیا میں کوئی ایسا شخص نہیں جس نے کسی پر اتنا اعتماد اور بھروسہ کیا ہو جتنا وحید الدین نے مصطفیٰ کمال پر کیا، اور نہ ہی کوئی ایسا ہے جس نے کسی کے اعتماد کو اس طرح توڑا اور دھوکہ دیا ہو جیسا کہ مصطفیٰ کمال نے وحید الدین کے ساتھ کیا۔"

مصطفیٰ کمال ایک عثمانی فوجی افسر تھا، جس کی پیدائش یونان کے شہر "سالونیک" میں ہوئی۔ اُس نے اپنی عسکری زندگی ایک معمولی رتبے سے شروع کی اور "اتحادیوں" کے دور میں ترقی کرتے ہوئے "سلانیک" کے 38ویں لشکر کے نائب کمانڈر کے منصب تک پہنچ گیا۔

اُس نے لیبیا میں اطالویوں کے خلاف عثمانی مہم میں بھی حصہ لیا، لیکن ابتدا میں اس کا کوئی نمایاں کردار سامنے نہ آیا۔ اُس نے انور پاشا کے قریب ہونے کی کوشش کی لیکن وہ اُسے بڑی حیثیت نہ دے سکے۔ تاہم پہلی جنگِ عظیم کے بعد جب سلطنتِ عثمانیہ شکست کھا گئی اور "اتحاد و ترقی" کے رہنما ملک چھوڑ گئے، تب مصطفیٰ کمال کا ستارہ چمکا۔

نئے خلیفہ سلطان محمد وحید الدین، جو اس سے پہلے ولی عہد کی حیثیت سے مصطفیٰ کمال کو جانتے تھے، نے اُسے افواج کا جنرل انسپکٹر مقرر کیا اور وسیع اختیارات دے دیے تاکہ وہ اناضول میں قابض افواج کا مقابلہ کرے۔ لیکن مصطفیٰ کمال نے انہی اختیارات کو اپنی طاقت بڑھانے اور مرکزی حکومت کو گرانے کے لیے استعمال کیا۔

اسی دوران مصطفیٰ کمال نے سلطان محمد وحید الدین کو ایک خط بھی لکھا جس میں اُس نے کہا:
"ہمارے عظیم بادشاہ اور خلیفہ! ہم اُس وقت تک اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے جب تک غیر ملکی فوجی ہماری سرزمین پر موجود ہیں اور دشمن استنبول کی مساجد کے ارد گرد گھوم رہے ہیں، جن کا ہر گوشہ ہمارے سلطان کی دین و اسلام سے محبت کی علامت ہے۔ ہمارے سلطان! ہمارے دل اطاعت و وفاداری سے بھرے ہیں، ہم آپ کے تخت کے گرد جمع ہیں اور پہلے سے بڑھ کر اس سے وابستہ ہیں۔ سلطان اور خلافت کے ساتھ وفاداری قومی اسمبلی کا پہلا وعدہ ہے، اور وہ بڑے ادب و خوشی کے ساتھ اعلان کرتی ہے کہ اس کا آخری کلمہ بھی وہی ہوگا جو پہلا تھا۔"

لیکن چند ہی سالوں میں منظرنامہ یکسر بدل گیا:

یکم نومبر 1922ء کو سلطنتِ عثمانیہ ختم کر دی گئی اور وہی سلطان وحید الدین جلاوطن کر دیے گئے جن پر مصطفیٰ کمال نے وفاداری کا دعویٰ کیا تھا۔

اور 3 مارچ 1924ء کو خلافتِ اسلامیہ بھی باضابطہ طور پر ختم کر دی گئی، یوں چھ صدیوں پر محیط عثمانی خلافت کا باب بند ہو گیا

زیادہ تر لوگ عثمانی ہیرو حسن طوبال کے بارے میں نہیں جانتے، وہ بہادر جنگجو جو عظیم فتح کے دن قسطنطینیہ کی دیواروں پر عثما...
21/08/2025

زیادہ تر لوگ عثمانی ہیرو حسن طوبال کے بارے میں نہیں جانتے، وہ بہادر جنگجو جو عظیم فتح کے دن قسطنطینیہ کی دیواروں پر عثمانی پرچم لہراتے ہوئے شہید ہوا۔

حسن طوبال ایک بہت بڑے قد و قامت کے حامل، مضبوط عزم کے مالک، اور جنگ کی فنون میں ماہر شخص تھے، جیسا کہ زیادہ تر عثمانی انقراری فوج کے سپاہیوں کے ساتھ ہوتا تھا، جو اُس زمانے کی دنیا کی بہترین فوجوں میں سے جانے جاتے تھے۔

20 جمادی الاول 857 ہجری (29 مئی 1453ء) کو، 53 دن کے محاصرے اور قسطنطینیہ کی مضبوط دیواروں کو توڑنے کی متعدد کوششوں کے بعد، حسن طوبال اور ان کے تیس ساتھیوں نے ایک شجاعانہ اور عظیم کارنامہ انجام دیا، جب وہ شہر کی دیوار پر چڑھے۔

حسن سب سے پہلے پہنچے، ان کے پاس صرف تلوار، زِرہ اور عثمانی پرچم تھا، اور انہوں نے بہادری کے ساتھ لڑائی شروع کی۔ ان کے 17 ساتھی بیزنطینی تیر کے حملوں میں شہید ہو گئے، لیکن وہ دیوار کے اوپر لڑتے ہوئے ثابت قدم رہے، یہاں تک کہ باقی 12 لڑاکے ان کے پاس پہنچے۔ آخرکار حسن طوبال نے قسطنطینیہ کے جھنڈے ہٹا کر عثمانی پرچم دیوار پر لہرا دیا۔

حسن شہید ہوئے جبکہ ان کا جسم 27 تیر سے چھلنی تھا، لیکن انہوں نے اپنا مقصد مکمل کر لیا۔ ان کی بہادری نے معرکے کے نتیجے پر بہت اثر ڈالا، کیونکہ دیوار کے اوپر عثمانی پرچم کا منظر بیزنطینیوں کے لیے بجلی کے کوندے کی طرح تھا، جب کہ مدافعین کے دلوں میں مایوسی پھیل گئی، اور عثمانی فوج کی حوصلہ افزائی بڑھ گئی، جس کے نتیجے میں سلطان محمد فاتح کی قیادت میں عظیم فتح حاصل ہوئی۔

یہ نہیں معلوم کہ حسن طوبال نے شادی کی تھی، کہا جاتا ہے کہ وہ انقراری فوج کے وہ افراد تھے جنہیں جنگ کے فنون میں خصوصی تربیت دی گئی تھی، اور اپنی زندگی کا سارا وقت جہاد اور عثمانی فوجی مہمات کے لیے وقف کیا۔

اللہ تعالیٰ نامعلوم فاتح حسن طوبال پر رحم فرمائے، اور اسلام و مسلمانوں کے لیے ان کے اعمال کا بہترین بدلہ دے۔

21/08/2025

From Glory to Downfall – The Last Days of Mehmed IV

📖 انگریزی فوجی مورخ کورٹ لینڈ کینبی کہتے ہیں:"1453ء میں قسطنطنیہ کی فتح کی لڑائی میں عثمانیوں کی توپ خانے نے جو بیزنطینی...
21/08/2025

📖 انگریزی فوجی مورخ کورٹ لینڈ کینبی کہتے ہیں:
"1453ء میں قسطنطنیہ کی فتح کی لڑائی میں عثمانیوں کی توپ خانے نے جو بیزنطینیوں پر حملہ کیا، وہ دنیا کی پہلی توپ خانے کی کارروائی تھی۔"

یہ بات اس بات کی تصدیق کرتی ہے کہ سلطان محمد الفاتح صرف ایک عام فوجی کمانڈر نہیں تھے، بلکہ وہ علم اور ٹیکنالوجی کو جنگوں میں استعمال کرنے کے پیش رو تھے، جس سے جنگوں کے توازن بدل گئے اور فوجی تاریخ میں ایک نیا دور شروع ہوا۔

"عثمانی فوجی وردی جو سلطنتِ عثمانیہ کے سپاہیوں نے سن 1453ء میں قسطنطنیہ کی فتح کے دوران پہنی تھی۔"
21/08/2025

"عثمانی فوجی وردی جو سلطنتِ عثمانیہ کے سپاہیوں نے سن 1453ء میں قسطنطنیہ کی فتح کے دوران پہنی تھی۔"

استنبول نے اپنی پوری تاریخ میں ایسا ہجوم کبھی نہیں دیکھا جیسا کہ آخری خلیفہ، سلطان عبد الحمید ثانی رحمہ اللہ کی جنازے می...
21/08/2025

استنبول نے اپنی پوری تاریخ میں ایسا ہجوم کبھی نہیں دیکھا جیسا کہ آخری خلیفہ، سلطان عبد الحمید ثانی رحمہ اللہ کی جنازے میں ہوا۔
اُن کی وفات کے اگلے دن، جو کہ پیر کا دن تھا، ان کا جنازہ قصر طوپ قاپی کی طرف لے جایا گیا جیسا کہ رواج تھا، اور اُن کی وصیت کے مطابق اُنہیں اپنے دادا سلطان محمود کی قبر کے پہلو میں دفن کیا گیا۔

ان کے جنازے میں بے شمار خلائق شریک ہوئے جن کی آوازیں رونے اور بین کرنے سے بلند ہو رہی تھیں، وہ کہہ رہے تھے:
"اے ہمارے والد! ہمیں چھوڑ کر کہاں جا رہے ہو؟"

عجیب بات یہ ہے کہ وہی لوگ جنہوں نے سلطان عبد الحمید ثانی کو معزول کیا اور ان کے خلاف انقلاب برپا کیا اور اقتدار اپنے ہاتھ میں لیا، وہ عوام کو اس عظیم الوداعی اجتماع سے روکنے کی جرأت نہ کرسکے۔ بلکہ اس سے بھی زیادہ حیرت انگیز یہ کہ وہ خود اُن کے تابوت کے ارد گرد نہایت ادب و احترام کے ساتھ کھڑے تھے، اور ان کی میت کو پرنم آنکھوں سے دیکھ رہے تھے، دل میں سلطان کی عظیم سیاست اور غیر معمولی ذہانت کا اعتراف کر رہے تھے، لیکن بہت دیر ہو چکی تھی۔

صدرِاعظم طلعت پاشا بھی اُن کے جنازے میں شامل تھے، وہ اپنے دائیں ہاتھ سے اپنا چہرہ ڈھانپے، تابوت کے پیچھے چل رہے تھے اور زار و قطار رو رہے تھے۔ سلطان عبد الحمید کے دشمن اور دوست سب اُن کی آخری رسومات میں شریک ہوئے تاکہ انہیں الوداع کہہ سکیں۔

یوں سلطان عبد الحمید کی روح اپنے خالقِ حقیقی کے پاس جا پہنچی، اس سے پہلے کہ خلافتِ عثمانیہ اپنی آخری سانس لیتی۔

ان پر بہت سے شعرا نے مرثیے کہے، جن میں اُن کے سب سے بڑے مخالف "رضا توفیق" بھی شامل تھے جنہوں نے لکھا:

جب تاریخ تمہارا نام لے گی
حق تمہارے ساتھ ہوگا، اے عظیم سلطان!
ہم ہی وہ لوگ تھے جنہوں نے بے حیائی کے ساتھ بہتان باندھے
عصر کے سب سے بڑے سیاستدان پر۔
ہم نے کہا: سلطان ظالم ہے، سلطان مجنون ہے
ہم نے کہا کہ سلطان کے خلاف انقلاب ضروری ہے
اور ہم نے وہ سب کچھ مان لیا جو شیطان نے ہمیں کہا تھا…!!

اور "امیر الشعراء" احمد شوقی نے بھی اُن کے حق میں ایک قصیدہ کہا، جس میں لکھا:

تم پر روئے مینار اور منبر … اور تم پر سلطنتیں اور ممالک روئے۔
ہند سوگوار، مصر غمزدہ … تمہارے لیے اشکوں کی بارش برسائی۔
شام سوال کرتا ہے، عراق اور فارس پکار اٹھے … کیا خلافت زمین سے مٹا دی گئی؟
انہوں نے گلے سے سب سے بہترین ہار اتار لیا … اور شانوں سے سب سے عمدہ دوپٹہ چھین لیا

سلطان محمود ثانی کا طربوش قصرِ طوپ قاپی کے عجائب گھر، استنبول میںعثمانی سلاطین نے روایتی عمامے کی جگہ طربوش پہننا سلطان ...
21/08/2025

سلطان محمود ثانی کا طربوش قصرِ طوپ قاپی کے عجائب گھر، استنبول میں

عثمانی سلاطین نے روایتی عمامے کی جگہ طربوش پہننا سلطان محمود ثانی کے دور سے شروع کیا، خاص طور پر سن 1829ء میں۔ اس کے بعد، طربوش سلطنتِ عثمانیہ کے مختلف حصوں میں جدید لباس کی اصلاحات کے حصے کے طور پر پھیل گیا۔

ترک زبان میں طربوش کو "فیس" کہا جاتا ہے، جس کا تلفظ ہلکے سے "ا" کے ساتھ کیا جاتا ہے، اور یہ نام مراکش کے مشہور شہر فاس سے لیا گیا ہے جو طربوش بنانے کے لیے مشہور ہے۔

عثمانی بحری بیڑے کے امیر، خیرالدین بربروسا کا مزار۔یہ مزار استنبول کے علاقے بشکطاش میں واقع ہے۔اللہ ان پر اپنی رحمت نازل...
20/08/2025

عثمانی بحری بیڑے کے امیر، خیرالدین بربروسا کا مزار۔
یہ مزار استنبول کے علاقے بشکطاش میں واقع ہے۔
اللہ ان پر اپنی رحمت نازل فرمائے۔

Address


Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Rise Of Islam posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

  • Want your business to be the top-listed Media Company?

Share