
08/08/2022
کربلا کی خاک پر کیا آدمی سجدے میں ہے
موت رُسوا ہو چکی ہے زندگی سجدے میں ہے
وہ جو اک سجدہ علی ؑ کا بچ رہا تھا وقتِ فجر
فاطمہؑ کا لال شاید اب اُسی سجدے میں ہے
سنتِ پیغمبرؐ خاتم ہے سجدے کا یہ طول
کل نبیؐ سجدے میں تھے آج اک ولی سجدے میں ہے
وہ جو عاشورہ کی شب گُل ہو گیا تھا اک چراغ
اب قیامت تک اُسی کی روشنی سجدے میں ہے
حشر تک جس کی قسم کھاتے رہیں گے اہلِ حق
ایک نفسِ مطمئن اُس دائمی سجدے میں ہے
نوکِ نیزہ پر بھی ہونی ہے تلاوت بعد عصر
مصحفِ ناطق تہِ خنجر ابھی سجدے میں ہے
اِس پہ حیرت کیا لرز اُٹھی زمین کربلا
راکبِ دوشِ پیمبرؐ آخری سجدے میں ہے
#2022